ویب سائٹ دفتر رہبر معظم انقلاب اسلامی
دریافت:

کے فقهی فتاوی کے اختلافی موارد

  • تقلید
  • نجاسات و مطهرات
  • وضو
  • غسل
  • احکام میت
  • تیمم
  • نماز
  • روزہ
    • روزہ واجب ہونے اور صحیح ہونے کی شرائط
    • نیت
    • مبطلات روزہ
      پرنٹ  ;  PDF
       
      مبطلات روزہ
       
      188
      احتیاط واجب یہ ہے کہ روزہ دار غذا کے بدلے انجکشن لگانے سے اجتناب کرے۔
      (توضیح المسائل، م1576)
      احتیاط واجب یہ ہے کہ روزہ دار طاقتی انجکشن اور رگوں میں لگائے جانے والے انجکشن اور ہر قسم کے ڈرپ سے پرہیز کرے۔
      (رسالہ نماز و روزہ، م823)

       

      189
      اگر ٹھنڈا ہونے کے لئے کلی وغیرہ کے ذریعے منہ میں پانی ڈالے اور بے اختیار حلق میں چلا جائے اسی طرح اگر بغیر کسی وجہ کے پانی منہ میں ڈالے اور بے اختیار حلق میں چلاجائے تو روزے کی قضا واجب ہے لیکن ہر وضو بلکہ ہر قسم کی طہارت کے لئے (کلی کرنے سے) روزہ باطل نہیں ہوتا ہے۔
      (تحریر الوسیلہ، الصوم، ما یترتب علی الافطار، التاسع)
      اگر روزہ دار وضو کے دوران ( کہ جب منہ میں تھوڑا پانی گھمانا اور کلی کرنا مستحب ہے) اس اطمینان کے ساتھ کہ پانی حلق تک نہیں پہنچے گا، کلی کرے اور بے اختیار پانی حلق میں چلا جائے تو چنانچہ واجب نماز کے وضو کے لئے یہ کام انجام دیا ہو تو روزہ صحیح ہے لیکن اگر غیر واجب نماز کے وضو کے لئے یا وضو کے علاوہ کسی اور کام مثلاً ٹھنڈک پہنچانے کے لئے پانی ڈالا ہو اور بے اختیار پانی حلق میں چلا جائے تو احتیاط کی بنا پر اس دن کی قضا بجالانا ضروری ہے۔
      (رسالہ نماز و روزہ، م910)

       

      190
      جو شخص رمضان کے روزے کی قضا بجا لانا چاہتا ہے اگر اذان صبح تک جنابت کی حالت میں رہے اگرچہ عمدا نہ ہو تو بھی اس کا روزہ باطل ہے۔
      (تحریر الوسیلہ، ما یجب الامساک عنہ، الخامس)
      جو شخص روزے کی قضا بجالانا چاہتا ہے اگر عمدا طلوع فجر تک غسل جنابت نہ کرے تو اس کا روزہ باطل ہے اور اگر سہوا غسل نہ کرے تو احتیاط کی بناپر اس کا روزہ باطل ہے۔
      (رسالہ نماز و روزہ، م842)

       

      191
      اگر مجنب ماہ رمضان میں غسل کرنا بھول جائے اور ایک دن بعد یاد آئے تو اس دن کے روزے کی قضا کرے۔
      (تحریر الوسیلہ، مایجب الامساک عنہ، الخامس)
      اگر کوئی شخص ماہ رمضان میں غسل جنابت کرنا بھول جائے اور جنابت کی حالت میں صبح کرے تو اس دن کا روزہ صحیح ہے لیکن اگر یہ فراموشی کئی روز تک طول پکڑلے تو فراموشی کے ایام کے روزوں کی قضا کرنا ضروری ہے، البتہ نمازیں ہرصورت میں باطل ہیں۔
      (رسالہ نماز و روزہ، م845)

       

      192
      اگر کوئی حکم سے جاہل ہونے کی وجہ سے جنابت پر باقی رہے چنانچہ جاہل مقصر ہو تو اقوی کی بناپر اور اگر جاہل قاصر ہو تو احتیاط واجب کی بناپر اس کا روزہ باطل ہے۔
      (تحریر الوسیلہ، الصوم، مایجب الامساک، م18 سے ماخوذ)
      اکر کسی شخص کو شک ہو کہ جنابت پر باقی رہنے سے روزہ باطل ہوتا ہے یا نہیں اور جنابت کی حالت میں روزہ رکھے تو احتیاط واجب کی بناپر اس کا روزہ باطل ہے اور ضروری ہے کہ قضا بھی بجالائے لیکن اگر یقین ہو کہ جنابت پر باقی رہنے سے روزہ باطل نہیں ہوتا ہے اور اس بناپر روزہ رکھے تو اس کا روزہ صحیح ہے اگرچہ روزے کی قضا کرنے میں احتیاط کی رعایت کرنا اچھا ہے۔
      (رسالہ نماز و روزہ، م846)

       

      193
      خدا اور پیغمبر(صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم اور ائمہ علیھم السلام) سے جھوٹی بات منسوب کرنا روزے کو باطل کرتا ہے اور احتیاط واجب یہ ہے کہ حضرت زھرا (علیہا السلام) اور دوسرے پیغمبروں اور ان کے جانشین بھی اس حکم میں فرق نہیں رکھتے ہیں۔
      (تحریر الوسیلہ، الصوم، ما یجب الامساک عنہ، السادس)
      خدا، پیغمبروں اور معصومین (علیہم السلام) سے جھوٹی بات منسوب کرنے سے احتیاط واجب کی بناپر روزہ باطل ہوجاتا ہے اگرچہ بعد میں توبہ کرے اور کہے کہ جھوٹی نسبت دی ہے۔
      (رسالہ نماز و روزہ، م857)

       

      194
      اگر ایسی بات نقل کرنا چاہے جو سچ یا جھوٹ ہونا معلوم نہ ہو تو احتیاط واجب کی بناپر جس شخص سے سنا ہے یا جس کتاب میں دیکھا ہے اس سے نقل کرے لیکن خود اس کی خبر دے تو اس کا روزہ باطل نہیں ہوتا ہے۔
      (العروۃ الوثقی، الصوم، المفطرات، م24)
      کتابوں میں آنے والی روایات کو نقل کرنا جن کے بارے میں انسان کو جھوٹ ہونے کا علم نہ ہو کوئی اشکال نہیں ہے، اگرچہ احتیاط مستحب یہ ہے کہ ان کو کتاب کی طرف نسبت دیتے ہوئے نقل کرے۔
      (رسالہ نماز و روزہ، م858)

       

      195
      اگر جانتا ہو کہ کوئی بات جھوٹ ہے اور ان سے نسبت دے اور بعد میں پتہ چلے کہ سچ تھی تو اس کا روزہ صحیح ہے اگرچہ جانتا ہو کہ خدا اور پیغمبر سے جھوٹ منسوب کرنا روزے کو باطل کرتا ہے۔
      (تحریر الوسیلہ، الصوم، ما یجب الامساک عنہ، م12)
      اگر روزہ دار جانتا ہو کہ خدااور پیغمبر سے جھوٹی بات منسوب کرنے سے روزہ باطل ہوجاتا ہے اور اس کے باوجود ایسی بات کہ جس کے جھوٹ ہونے کا علم رکھتا ہو، ان کی طرف نسبت دے اور بعد میں معلوم ہوجائے کہ سچ تھا تو احتیاط کی بناپر روزے کو پورا کرے اور بعد میں اس کی قضا بھی بجالائے۔
      (رسالہ نماز و روزہ، م860)

       

      196
      غلیظ غبار حلق میں پہنچانے سے روزے کو باطل کرتا ہے۔
      (تحریر الوسیلہ، الصوم، مایجب الامساک عنہ، الثامن)
      احتیاط واجب کی بنا پر روزے دار کو چاہئے کہ غلیظ غبار مثلاً مٹی والی زمین پر جھاڑو دینے سے اٹھنے والا غبار حلق تک نہ پہنچائے۔
      (رسالہ نماز و روزہ، م862)

       

    • روزے کی قضا
    • وہ صورتیں جن میں قضا اور کفارہ دونوں واجب ہیں
    • رویت ہلال
    • روزے کی اقسام
    • روزہ کے بارے میں مخصوص مسائل
    • اعتکاف
  • خمس
  • زکات
  • نذر
  • حج
  • نگاہ اور پوشش
  • نکاح
  • معاملات
  • شکار اور ذبح کے احکام
  • کھانے پینے کے احکام
  • گمشدہ مال
  • بیوی کا ارث
  • وقف
  • صدقہ
  • طبی مسائل
  • مختلف موضوعات سے مختص مسائل
700 /