ویب سائٹ دفتر رہبر معظم انقلاب اسلامی
دریافت:

کے فقهی فتاوی کے اختلافی موارد

  • تقلید
  • نجاسات و مطهرات
    پرنٹ  ;  PDF
     
    نجاسات و مطهرات
    3
    اقرب کی بناپر کر پانی متعارف کلو کے مطابق 419/377 کلوگرام ہے۔
    (تحریر الوسیله، فصل فی المیاه، م14)
    کر پانی تقریبا 384 لیٹر ہے.
    (استفتاء، 2)

     

    4
    غیر مسلم جس دین اور مذهب سے تعلق رکھتا ہو، نجاست کے حکم میں ہے.
    (تحریر الوسیله، القول فی النجاسات، العاشر و استفتائات، ج1، س267)
    وه کفار جو کسی آسمانی دین کو نہیں مانتے ہیں، نجس ہیں لیکن اهل کتاب (یهودی، نصارا، زرتشتی، صابئین) پاک ہیں.
    استفتاء، 9 اور اجوبۃ الاستفتائات، س313 و 316)

     

    5
    حرام گوشت پرندوں کا فضلہ نجس ہے.
    (تحریر الوسیله، القول فی النجاسات، م1)
    حرام گوشت پرندوں کا فضلہ نجس نہیں ہے.
    (استفتاء، 9 اور اجوبۃ الاستفتائات، س279)

     

    6
    سوم: ہر خون جهنده رکھنے والے حیوان کی منی خواه حلال گوشت ہو یا حرام گوشت، نجس ہے.
    (تحریر الوسیله، القول فی النجاسات، الثالث)
    انسان اور ہر خون جهنده رکھنے والے حرام گوشت حیوان کی منی نجس ہے.
    حلال گوشت حیوانات کی منی احتیاط واجب کی بناپر نجس ہے.
    (استفتاء، 9)

     

    7
    نجاست خوراونٹ کا پسینہ نجس ہے لیکن اگر دوسرے حیوانات نجاست خور ہوجائیں تو ان کے پسینے سے اجتناب لازم نہیں ہے.
    (تحریر الوسیله، القول فی النجاسات، الحادی عشر)
    حرام سے جنب ہونے والے کا پسینہ اور نجاست خور حیوان کاپسینہ اقوی کی بناپر پاک ہے لیکن احتیاط واجب یہ ہے کہ اس کے ساتھ نماز نہ پڑھے.
    (اجوبۃ الاستفتائات، س270)

     

    8
    مرغی کے انڈے میں موجود خون نجس نہیں ہے لیکن احتیاط واجب کی بناپر اس کو کھانے سے اجتناب کرے.
    (تحریر الوسیله، القول فی النجاسات، الخامس)
    مرغی کے انڈے میں موجود خون پاک ہے لیکن اس کوکھاناحرام ہے.
    (استفتاء، 14 اور اجوبۃ الاستفتائات، س269)

     

    9
    گوشت، چربی اور چمڑا جو مسلمان کے ہاتھ سے یا مسلمانوں کے بازار سے خریدا جاتا ہے چنانچہ معلوم ہو کہ پہلے کافر کے ہاتھ میں تھااور احتمال دیا جائے که جس مسلمان نے کافر سے لیا ہے، تحقیق کی ہے اور شرعی طریقے سے ذبح کرنا ثابت کیا ہے (اور شرعی طریقے سے ذبح ثابت ہونے کا احتمال کافی نہیں ہے) بلکه احتیاط (واجب) کی بناپر اس مسلمان شخص کا اس چیز کو شرعی طریقے سے ذبح شده چیز کی طرح پیش آیا ہو اس صورت میں بھی طهارت کا حکم لگایا جائے گا لیکن اگر معلوم ہوجائے که مسلمان نے تحقیق کے بغیر کافر سے لیا ہے تواس سے اجتناب کرنا چاہیے.
    (تحریر الوسیله، القول فی النجاسات، م4)
    گوشت ،چمڑا اور حیوانات کے دوسرے اجزا جوغیر مسلم ممالک سے فراہم کیا جائے اگر احتمال دیا جائے کہ اسلامی طریقے سے ذبح کیا گیا ہے تو پاک ہے اور اگر یقین ہو که اسلامی طریقے سے ذبح نہیں کیا گیا ہے تو نجاست کا حکم لگایا جائے گا.
    (استفتاء، 12)

     

    10
    شراب اور ہر وه چیز جو انسان کو مست کرتی ہے چنانچه خود بخود روان ہے تو نجس ہے۔
    (تحریر الوسیله، القول فی النجاسات، الثامن)
    مست کرنے والی مشروبات احتیاط کی بناپر نجس ہیں.
    (استفتاء، 9 اور اجوبۃ الاستفتائات، س301)

     

    11
    جو چیز نجاست لگنے سے نجس ہوئی ہو تو تین واسطوں تک کو نجس کرتی ہے لیکن اس سے زیاده نجس نہیں کرتی ہے.
    (تحریر الوسیله، القول فی کیفیۃ التنجس بہا، م9)
    جو چیز عین نجس کے ساتھ لگنے کی وجہ سے نجس ہوئی ہے اگر پاک چیز کے ساتھ لگ جائے اور دونوں میں سے ایک تر ہو تو پاک چیز کو نجس کرتی ہے اور متنجس سے لگ کر نجس ہونے والی چیز سے کوئی اور پاک چیز لگ جائے تو احتیاط واجب کی بناپر اس کو نجس کرتی ہے لیکن نجس ہونے والی یہ تیسری چیز کسی اور چیز سے لگ جائے تو اس کو نجس نہیں کرے گی.
    (استفتاء، 19 اور اجوبۃ الاستفتاء، س283)

     

    12

    اگر ایک عادل شخص کہے کہ کوئی چیز نجس ہے تو احتیاط واجب کی بناپر اس سے اجتناب کرنا چاہیے.
    (تحریر الوسیله، القول فی کیفیه التنجس بها، م3)
    موضوعات (موضوعات خارجی) میں خبر واحد حجت نہیں ہے.
    (استفتاء، 207)

     

    13
    چنانچہ برتن کے علاوه کوئی اور چیز پیشاب سے نجس ہوجائے تو دو مرتبه دھونا چاہیے اور احتیاط واجب یہ ہے کہ یہ دو مرتبے، بول کو برطرف کرنے کے لئےدھونےکے علاوه ہوں.
    (تحریر الوسیله، فصل فی المطهرات، اولها)
    (برتن کے علاوه) کوئی چیز پیشاب لگنے سے نجس ہوجائے تو اگر عین نجاست کے برطرف ہونے کے بعد دو مرتبہ قلیل پانی ڈالا جائے تو پاک ہوتی ہے اور جو چیز دوسری نجاست کے لگنے سے نجس ہوئی ہوتوعین نجاست برطرف ہونے کے بعد اگر ایک مرتبہ دھویا جائے تو پاک ہوتی ہے.
    (استفتاء، 21)

     

    14
    جس برتن میں پانی یا کوئی مائع چیز ہو اور کتے کا آب دهان گرنے کی وجہ سے نجس ہوا ہو تو پہلے مٹی سے جو کہ احتیاط واجب کی بناپر پاک ہو، خاک مالی کرے اور اس کے بعد دو مرتبہ قلیل پانی سے دھویا جائے یا کر یا جاری پانی سے احتیاط واجب کی بناپر دو مرتبه دھویا جائے اور اگر کتے کا آب دهان گرنے کے علاوه کسی اور طریقے سے کتا منہ لگائے مثلا چاٹ لے تو بھی احتیاط واجب کی بناپر یہی حکم ہے.
    (تحریر الوسیله، فصل فی المطهرات، اولها)
    جس برتن میں سے کتا پانی یا مائع چیز پی لے یا چاٹ لے تو پہلے خاک مالی کرنا چاہیے اور اس کے بعد پانی سے دھوئے اور اگر قلیل پانی سے دھویا جائے تو خاک مالی کے بعد دو مرتبه دھونا چاہیے.
    (استفتاء، 24)

     

    15
    جس برتن سے سور کوئی مایع چیز پی لے تو قلیل پانی سے سات مرتبہ دھونا چاہیے اور کر اور جاری پانی میں احتیاط واجب کی بناپر سات مرتبہ دھونا چاہیے.
    (تحریر الوسیله، فصل فی الطهرات، اولها و م 2)
    جس برتن سے سور مایع غذاکھائے یا پانی پی لے تو سات مرتبہ دھونا چاہیے.
    (استفتاء، 25)

     

    16
    پاوں اور جوتے کا تلوا اگر راستے پر چلنے کے علاوه کسی اور وجہ سے نجس ہوجائے تو زمین پر چلنے سے اس کا پاک ہونا اشکال رکھتا ہے. پاوں اور جوتے کا تلوا پاک ہونے کے لئے بہتر ہے کہ پندره قدم زمین پر چلے اگرچہ پندره قدم سے کم چلنے سے یا زمین پر پاوں رگڑنے سے نجاست برطرف ہوجائے.
    (تحریر الوسیله، فصل فی المطهرات، ثانیها)
    اگر زمین پر چلنے کی وجہ سے کسی کا پاوں یا جوتے کا تلوا نجس ہوجائے تو اگر خشک اور پاک زمین پر پندره قدم چلے اور چلنے یا زمین پر پاوں رگڑنے کی وجہ سے عین نجس یا متنجس چیز برطرف ہوجائے تو پاوں یا جوتے کا نجس تلوا پاک ہوجاتا ہے.
    (استفتاء، 26 اور اجوبۃ الاستفتاء، س80)

     

    17

    اگر مصنوعی دانت قدرتی دانت سے چسپان ہو اور دھونے کے لئے اس کو نکال نہ سکے تو احتیاط واجب کی بناپر قدرتی دانت کا حکم نہیں رکھتا ہے اور پاک کرنا چاہیے.
    (استفتائات، ج1، س258)
    اگر مصنوعی دانت اور بھرا هوا دانت قدرتی دانت کا جز شمار ہوجائے تو قدرتی دانت کا حکم رکھتا ہے کہ عین نجاست زائل ہونے سے پاک ہوجاتا ہے اور منہ میں پانی ڈال کر دھونا لازم نہیں ہے ورنہ مصنوعی دانت کو بھی دھونا چاہیے.
    (استفتاء، 31)

     

    18
    مطهرات میں سے دسواں مسلمان کا غائب ہونا ہے جو انسان، اس کا لباس، فرش، برتن اور ہر اس چیز کے پاک ہونے کا باعث ہے جو اس کے اختیار میں ہے اور ان کو پاک سمجھایا جائے گا سوائے اس کے کہ نجاست باقی ہونے کا علم ہو کسی اور شرط کا ہونا ضروری نہیں ہے بنابراین پاک ہونے کا حکم جاری ہوگا خواه وه شخص نجاست سے آگاه ہو یا نہ ہو، اس نجس چیز کے نجس ہونے کا اعتقاد رکھتا ہو یا نہ رکھتا ہو، دین کے معاملات میں لاپروا ہو یا نہ ہو.
    (تحریر الوسیله، فصل فی المطهرات، عاشرها)
    اگر یقین ہو که کسی مسلمان کا لباس یا کوئی اور چیز نجس ہے اور اس مسلمان کو ایک مدت تک نہ دیکھےاور اس کے بعددیکھےوه اس نجس چیز کو پاک چیز کی طرح استعمال کرتا ہے تو اس چیز کے پاک ہونے کا حکم لگایا جائے گا اس شرط کے ساتھ کہ اس چیز کا مالک گذشتہ نجاست اور طهارت اور نجاست کے احکام سے باخبر ہو.
    (استفتاء، 32)

     

    19
    پیشاب کا مخرج پانی کے علاوه پاک نہیں ہوتا ہے اور مرد پیشاب بند ہونے کے بعد ایک مرتبہ دھوئیں تو کافی ہے لیکن عورتیں اسی طرح جن کا پیشاب طبیعی مخرج کے علاوه کسی اور مقام سے نکلتا ہے، احتیاط واجب یہ ہے که دو مرتبہ دھوئیں.
    (تحریر الوسیله، فصل فی الاستنجاء، م1)
    پیشاب کا مخرج پاک ہونے کے لئے پیشاب بند ہونے کے بعد قلیل پانی سے دوبار دھونا احتیاط لازم ہے.
    (استفتاء، 35 اور اجوبۃ الاستفتائات، س90)

     

    20
    اگر پتھر اور ڈھیلے وغیره کے ذریعے پاخانے کے مخرج سے پاخانہ برطرف کرے اگرچہ اس کا پاک ہونا محل تامل ہے لیکن نماز پڑھنےمیں کوئی مانع نہیں ہے اور چنانچه کوئی چیز لگ جائے تو نجس نہیں ہوگا اورچھوٹےذرات کوئی اشکال نہیں رکھتا ہے.
    (تحریر الوسیله، فصل فی الاستجاء، م2و 4)
    پاخانے کے مخرج کو دو طریقوں سے پاک کرسکتے ہیں؛
    ....
    دوسرا: پتھر یا پاک کپڑا وغیره کے تین ٹکڑوں سے نجاست کو پاک کرے اور اگر تین ٹکڑوں سے نجاست زائل نہ ہوجائے تو دوسرے ٹکڑوں سے اس کو پوری طرح پاک کرے.
    (استفتاء، 36 اور اجوبۃ الاستفتائات، س99)
  • وضو
  • غسل
  • احکام میت
  • تیمم
  • نماز
  • روزہ
  • خمس
  • زکات
  • نذر
  • حج
  • نگاہ اور پوشش
  • نکاح
  • معاملات
  • شکار اور ذبح کے احکام
  • کھانے پینے کے احکام
  • گمشدہ مال
  • بیوی کا ارث
  • وقف
  • صدقہ
  • طبی مسائل
  • مختلف موضوعات سے مختص مسائل
700 /