ویب سائٹ دفتر رہبر معظم انقلاب اسلامی
دریافت:

کے فقهی فتاوی کے اختلافی موارد

  • تقلید
  • نجاسات و مطهرات
  • وضو
  • غسل
  • احکام میت
  • تیمم
  • نماز
    • وقت نماز
    • قبلہ
    • لباس
    • نماز پڑھنے والے کی جگہ
    • اذان و اقامت
    • نیت
    • قیام
    • قرائت
    • رکوع
    • سجده
    • مبطلات نماز
    • شکیات و سجده سهو
      پرنٹ  ;  PDF
       
      شکیات و سجده سهو

       

      اگر نماز باطل کرنے والے شکیات میں سے ایک پیش آئے تو نماز کو نہیں توڑ سکتا لیکن اگر تھوڑی دیر غور و فکر کرے اور شک باقی رہے تو نماز توڑنے میں کوئی مانع نہیں ہے.
      (توضیح المسائل، م1166)
      اگر نماز پڑھنےوالے کو ایسا شک ہوجائے جو نماز کو باطل کرتا ہے تو احتیاط کی بناپر نماز کو فورا ً نہیں توڑ سکتا ہے بلکه تھوڑی دیر غور وفکر کرے تاکہ اس کا شک مستحکم ہوجائے (یعنی کسی ایک طرف یقین یا گمان پیدا نہ ہو) اس وقت نماز توڑ سکتا ہے.
      (رساله نماز و روزه، م363)

       

      108
      تین چیزوں کے لئے نماز کے سلام کے بعد انسان کو چاہیے که دو سجده سهو (اس دستور کے مطابق جو بیان کیا جائے گا) بجالائے؛
      اول: نماز کے درمیان سهوا بات کرے
      دوم: ایک سجده فراموش کرے
      سوم: چار رکعتی نماز میں دوسرے سجدے کے بعد شک کرے کہ چار رکعتیں پڑھی ہیں یا پانچ رکعتیں
      اور دو موارد میں احتیاط واجب یہ ہے کہ سجده سهو بجالائے؛
      اول: جس جگہ سلام نہیں پڑھنا چاہیے تھا مثلا پہلی رکعت میں سهوا سلام پڑھے
      دوم: تشهد فراموش کرے
      (تحریر الوسیله، الصلاۃ، سجود السهو، م1)
      نماز پڑھنےوالے کو چاہیے کہ تین مواقع پر سلام کے بعد دو سجده سهو (اس طریقے کے مطابق جو بیان کیا جائے گا) بجالائے:
      1. نماز کے دوران بھول کر بات کرے.
      2. چار رکعتی نماز میں دوسرے سجدے کے بعد شک کرے کہ چار رکعتیں پڑھی ہیں یا پانچ.
      3. تشهد فراموش کرے.
      دو صورتوں میں احتیاط واجب کی بناپر دو سجده سهو بجالائے:
      4. ایک سجده فراموش کرے.
      5. جہاں سلام نہیں پڑھنا چاہیے وہاں بھولے سے سلام پڑھ لے.
      (رساله نماز و روزه، م388)

       

      109
      سجده سهو کا طریقه یہ ہے کہ نماز کے سلام کے بعد فورا سجده سهو کی نیت کرے اور پیشانی کو ایسی چیز پر رکھے جس پر سجده صحیح ہو اور احتیاط یہ ہے کہ دونوں سجده سهو میں اس مخصوص ذکر کو پڑھے: «بِسمِ اللّهِ وَ بِاللّهِ و صَلَّی اللّهُ عَلَی مُحَمَّدٍ وَ آلِ مُحَمَّد» یا پڑھے: «بِسمِ اللّهِ وَ بِاللّهِ اللّهمَّ‌ صَلِّ‌ عَلی مُحَمَّدٍ و آلِ مُحَمَّد» یا پڑھے: «بِسمِ اللّه و بِاللّه السّلامُ عَلَیکَ اَیُّها النَّبیُّ‌ وَ رَحمَة اللّهِ وَ بَرَکاته». احتیاط یہ ہے کہ آخری ذکر کو اختیار کرے لیکن ذکر کا واجب نہ ہونا حتی کہ اس کا مخصوص ذکر کا واجب نہ ہونا قوت سے خالی نہیں ہے اور واجب ہے کہ (دونوں سجده سهو میں سے) آخری سجدے کے بعد تشهد اور سلام پڑھے. واجب تشهد وہی معروف تشهد ہے جو نماز میں ہے اور واجب سلام "السلام علیکم" ہے.
      (تحریر الوسیله، الصلاۃ، سجود السهو، م5)
      سجده سهو کرنے کے لئے نماز کے سلام کے فورا بعد سجده سهو کی نیت سے پیشانی کو ایسی چیز پر رکھے جس پر سجده صحیح ہو اور احتیاط کی بناپر کہے" بسم اللَّه و باللَّه، السلام علیک ایها النّبیُّ و رحمة اللَّه و برکاتہ" اس کے بعد سجدے سے سر اٹھائے اور دوباره سجدے میں جائے اور اسی ذکر کو تکرار کرے. اس کے بعد تشهد اور سلام پڑھے.
      (رسالہ نماز و روزه، م398)

       

    • نماز کے قصر ہونے کے شرائط
    • نماز قضا و اجارہ
    • نماز آیات
    • نماز جماعت
    • نماز جمعہ
  • روزہ
  • خمس
  • زکات
  • نذر
  • حج
  • نگاہ اور پوشش
  • نکاح
  • معاملات
  • شکار اور ذبح کے احکام
  • کھانے پینے کے احکام
  • گمشدہ مال
  • بیوی کا ارث
  • وقف
  • صدقہ
  • طبی مسائل
  • مختلف موضوعات سے مختص مسائل
700 /