ویب سائٹ دفتر رہبر معظم انقلاب اسلامی
دریافت:

احکام خمس

  • مقدمہ
  • خمس کے موارد
    • منفعت کسب
    • سرمایہ
      • زیر گردش سرمایہ
      • مستقل اور ثابت سرمایہ
        پرنٹ  ;  PDF
         
        مستقل اور ثابت سرمایہ
         
        محل کسب
        4: تقریبا بیس سال پہلےمیں نے ایک دوکان خریدی تھی جبکہ سال خمسی کا لحاظ نہیں کرتا تھا؛ کیا اس کو خریدنے کےلئے ادا کردہ مبلغ کا خمس دینا کافی ہے یا آج کی قیمت کے مطابق خمس ادا کرنا چاہئے؟
        جواب: افراط زر کو بھی لحاظ کرتے ہوئے خریدنے کے بعد پہلے سال خمسی کی قیمت کا خمس ادا کرے
         
        5: بیس سال پہلے کھیتی باڑی کی زمین کم قیمت پر خریدی تھی اور ابھی اس کی قیمت تقریبا دو ہزار گنابڑھ گئی ہے اور خمس بھی ادا نہیں کیا گیا ہے، کیا حکم ہے؟
        جواب: اگر کسب سے ہونے والی آمدنی یا تنخواہ سےزمین خریدی ہے تو خریدنے کے بعد اولین سال خمسی کے موقع پر اس کی قیمت کے مطابق افراط زر کو لحاظ کرتے ہوئے ادا کرے۔
         
        6: میں ایک تجارتی مکان کا مالک ہوں اور کاروبار کرتا ہوں اور شرعی وظیفے پر عمل کرنے کے لئے اپنے لئے ایک سال خمسی معین کیا ہے لیکن گھریلو اخراجات کی خاطر مقروض ہوں امید ہے کہ مجھے تجارتی مکان کا خمس ادا کرنے سے معاف کریں گے یا طویل مدت قسطوں پر ادا کرنے کی اجازت دیں گے۔
        جواب: تجارتی مکان کا خمس ادا کرنا واجب ہے مگر اس صورت میں جب خمس ادا کرنے کی صورت میں بقیہ رقم اپنی شان کے مطابق زندگی گزارنے کے لئے کافی نہ ہو۔
         
        کسب کے آلات
        7: جو آلات کسب اور مزدوری کے لئے استعمال کئے جاتے ہیں؛ کیا ان پر خمس لگتا ہے؟
        جواب: ہاں۔ کسب اور مزدوری کے آلات سرمایہ کا حصہ شمار ہوتے ہیں اگر درامد سے مہیا کیا گیا ہے تو ان کو خریدنے کے بعداولین سال خمسی کے ابتدا میں اس کی قیمت کے مطابق خمس ادا کرے اور اس کے بعد اس کو فروخت کرنے تک خمس نہیں لگے گا لیکن فروخت کرنے کی صورت میں اس کی قیمت میں ہونے والا اضافہ افراط زر کی مقدار منہا کرنے کے بعد اس سال کی درامد شمار ہوگا۔
         
        8: محل کسب میں جو وسائل اور آلات ہوتے ہیں مثلا میز، کرسی، الماری، بورڈ، کولر وغیرہ پر خمس لگتا ہے؟
        جواب: اگر درامد سے مہیا کیا گیا ہے تو خمس لگتا ہے۔
         
        9: فرض کریں میں نے ایک مشین بنائی ہے جس کو استعمال کرکے مزدوری کرتا ہوں۔ اس مشین کا خمس حساب کرنے کے لئے کس مورد کو مدنظر رکھوں؟ میکینک کی اجرت کو شامل کرکے بنانے میں آنے والی لاگت یا میکینک کی اجرت کے بغیر بنانے کے لئے آنے والی لاگت یا بازار میں اس مشین کی موجودہ قیمت؟
        جواب: اولین سال خمسی کے موقع پر اس کی قیمت فروخت معیار ہے
         
        کسب اور سرمایہ کے وسائل کو قسطوں میں مہیا کرنا
        سرمایہ یعنی جائیداد یا آلات کو اگر قسطوں میں خریدیں تو ہر سال خمسی کے آغاز پر اس کی اتنی مقدار کا خمس ادا کیا جائے جس کی قسط ادا کی جاچکی ہے مثلا ایک چوتھائی قسط ادا کی جاچکی ہے تو سال خمسی کے موقع پر ایک چوتھائی کا اس دن کی قیمت کے مطابق خمس ادا کیا جائے۔
        10: اگر اقساط کی صورت میں ٹیکسی خریدی جائے اور سال خمسی پہنچنے پر درامد سے آدھی اقساط کو ادا کیا گیا ہے تو ٹیکسی کی قیمت کا خمس کیسے حساب کیا جائے گا؟
        جواب: سال خمسی کے موقع پر ٹیکسی کی آدھی قیمت کا خمس ادا کرنا چاہئے۔
         
        11: میں ایک ریٹائرڈ ٹیچر ہوں۔ میں نے چند سال پہلے فلیٹ میں ایک گھر لیا ہے جس کی آدھی قیمت پنشن سے ادا کی گئی ہے جس پر خمس نہیں لگتا ہے اور آدھی قیمت بینک سے قرض لیا گیا ہے جو دس سال کی مدت میں ماہانہ اقساط کی صورت میں ادا کرنا ضروری ہے۔ اس فلیٹ کو خریدنے کا مقصد یہ ہے کہ اپنے بچوں کو دے دوں اور اس وقت میری اولاد اس میں سکونت پذیر ہے۔ کیا ان اقساط پر خمس لگتا ہے یا نہیں؟
        جواب: اگر اپارٹمنٹ کے کمرے اپنے بچوں کو بخش دیے ہیں یا آپ کے اخراجات میں شمار ہوتے ہیں تو اس کو خریدنے کے لئے، لئے گئے قرضے کی اقساط پر خمس نہیں ہے لیکن اگر فلیٹ بچوں کو نہیں دیا ہے اور آپ کے اخراجات میں بھی شمار نہیں ہوتا ہے توہر سال خمسی کے موقع پرادا کردہ اقساط کی مقدار کے مطابق فلیٹ کی آدھی قیمت کا خمس ادا کرنا واجب ہے۔
         
        12: اگرتجارت کے لئے قرضے سے بھیڑیں خریدیں اور ان کی درامد سے قرض کی قسطیں ادا کریں تو خمس کا حساب کیسے کیا جائے گا؟
        جواب: سال خمسی پہنچنے پر ادا کردہ اقساط کے مطابق اس کی قیمت کا خمس ادا کرنا واجب ہے۔
         
        وہ سرمایہ جس پر خمس نہیں ہے
        اگر سرمایہ اتنی مقدار میں ہو کہ خمس ادا کرنے کی صورت میں باقی ماندہ مقدار زندگی کے اخراجات پورا کرنے کے لئے کافی نہ ہو یا کافی ہونے میں شک ہو تو اس پر خمس واجب نہیں ہے اگرچہ مکلف اقساط کی شکل میں خمس ادا کرسکتا ہو۔
        13: کیا اصل سرمایے پر خمس واجب ہے؟
        اگر اصل سرمایہ آمدنی سے مہیا کیا گیا ہے تو خمس تعلق رکھتا ہے سوائے اس صورت کے کہ اس کا خمس ادا کرنے سے بقیہ مقدار انسان کی عرفی اور معاشرتی زندگی اور مقام کے مطابق اخراجات کے لئے کافی نہ ہو تو اس صورت میں خمس نہیں ہے۔
         
        14: اگر سرمایہ کی مقدار اتنی ہے کہ خمس نکالنے کی صورت میں باقی ماندہ مقدار زندگی کے اخراجات کے لئے کافی نہیں ہے تو خمس واجب ہونے سے مستثنی ہے اور خمس تعلق نہیں رکھتا ہے؛ کیا یہ استثنا مندرجہ ذیل دونوں صورتوں کو شامل کرتا ہے؟ الف۔ باقی ماندہ سرمایہ کافی ہونے یا نہ ہونے میں شک ہو۔ ب۔ مکلف مرحلہ وار اور قسطوں میں سرمایہ کا خمس ادا کرسکتا ہو۔
        جواب: دونوں صورتوں میں خمس تعلق نہیں رکھتا ہے۔
         
        15: میں نے کئی سال بعد ایک ٹرک مہیا کیا تھا تاکہ اس کو استعمال کروں لیکن اس کا خمس ادا نہیں کرسکا۔ آج کےرائج قوانین کی وجہ سے اس کو تبدیل کرنے اور جدید ماڈل خریدنے پر مجبور ہوں جس کے اپنے اخراجات ہیں؛ اس بات کو مدنظر رکھتے ہوئے کہ گاڑی سے ہونے والی آمدنی زندگی کے اخراجات، اقساط کی ادائیگی اور خمس دینے کے لئے کافی نہیں ہے اور اس کا خمس ادا نہیں کرسکتا ہوں کیا گاڑی کا خمس مجھ پر واجب ہے؟
        جواب: اگر گاڑی کی قیمت کا خمس ادا کرکے نئی گاڑی خریدنے کی استطاعت نہ ہو جس کی آمدنی زندگی کے اخراجات کے لئے کافی ہو تو گاڑی پر خمس واجب نہیں ہے۔
         
        16: میرے پاس ایک گھر ہے جس کی قیمت قسطوں میں ادا کرتا ہوں اور تجارتی دوکان بھی ہے جہاں تجارت کرتا ہوں اور شرعی وظیفے پر عمل کرنے کے لئے اپنے لئے سال خمسی معین کررکھا ہے۔ امید کرتا ہوں کہ مجھے گھر کا خمس ادا کرنے سے بری الذمہ قرار دیں گے البتہ دوکان کا خمس قسط وار ادا کرسکتا ہوں۔
        جواب: جس گھر میں رہتے ہیں اس کا خمس نہیں ہے البتہ دوکان کا خمس ادا کرنا واجب ہے سوائے اس صورت کے کہ خمس ادا کرنے کی صورت میں باقی ماندہ مقدار اپنی شان کے مطابق زندگی گزارنے کے لئے کافی نہ ہو۔
         
        جنس کی قیمت میں اضافہ
        17:کیا وہ مقدار جو افراط زر کی وجہ سے جنس کی قیمت پر اضافہ ہوجاتی ہے، منافع کا حصہ ہے یا نہیں؟
        جواب: اگر افراط زر کی وجہ سے قیمت بڑھ گئی ہے یعنی کرنسی کی قدر کم ہوگئی ہے اور تمام اجناس کا زیادہ قیمت کے ساتھ معاملہ کیا جاتا ہے تو قیمت میں اضافہ شمار نہیں ہوتا ہے اور خمس کے احکام اس پر جاری نہیں ہوں گے۔
         
        افراط زر کی کٹوتی
        مجموعی طور پرقرض خواہ قرض واپس لیتے وقت کرنسی کی قدر میں آنے والی کمی کو طلب کرسکتا ہے مگر ان موارد میں جیسے گھر کا رہن کہ اگرچہ شرط ارتکازی[1] کے طور پر بھی کمی کی تلافی نہ کرنے کی قید رکھی گئی ہو
        18: میرا پیشہ عمارت بنانا اور فروخت کرنا ہے اور خمس بھی دیتا ہوں۔ میں پلاٹ خریدتا ہوں اور بلڈنگ بناکر فروخت کرتا ہوں۔ اس سے حاصل ہونے والے پیسوں کو تین حصوں میں تقسیم کرتا ہوں؛ اصل سرمایہ جس کا خمس ادا کیا گیا ہے، افراط زر اور منافع، اب خمس کا حساب کیسے کروں؟ سرمایہ اور افراط زر کو شامل کئے بغیر صرف منافع پر خمس ہوگا؟
        جواب: بلڈنگ تعمیر کرنے کا خرچہ کہ جس کا خمس ادا کیا گیا ہےاور افراط زر کو بلڈنگ کی قیمت سے منہا کریں۔ باقی ماندہ رقم منافع ہے اور اس کا خمس ادا کرنا چاہئے۔
         
        افراط زر کو مدنظر رکھتے ہوئے بینک کا منافع
        19: افراط زر کو مدنظر رکھتے ہوئے بینکوں کی طرف سے کھاتے داروں کو ملنے والا منافع افراط زر اور کرنسی کی قدر میں گراوٹ کی تلافی شمار ہوتا ہےبنابراین منافع پر خمس لگے گا؟
        جواب: اگر بینک میں رکھی گئی رقم کا خمس ادا کیا گیا ہے اور منافع کی مقدار افراط زر سے زیادہ نہ ہو تو خمس نہیں ہے۔
         
        مخمس مال کا منافع اور قدر میں اضافہ
        مخمس یعنی وہ مال جس کا خمس ادا کیا گیا ہے یا وہ مال جس سے خمس تعلق نہیں رکھتا ہے مثلا ہدیہ یا ارث کی قدر میں اضافہ ہوا ہے تو کئی صورتیں ہیں؛
        الف۔ خرچ کیا گیا ہے تو اس صورت میں قدر میں ہونے والے اضافے پر خمس نہیں ہے۔
        ب۔ تجارت کی نیت کے بغیر اور پیسے کی قدر کی حفاظت کے لئے خریدا ہے تو اس صورت میں فروخت کرنے سے پہلے قدر میں ہونے والے اضافے پر خمس نہیں ہے اور فروخت کرنے کے بعد افراط زر کی مقدار سے اضافی مقدار سال کی آمدنی شمار ہوگی۔
        ج۔سرمایہ مستقل اور ثابت ہے مثلا کسب کے آلات، اس کا حکم دوسری صورت میں بیان کیا گیا ہے۔
        د۔ سرمایہ زیرگردش ہے؛ سال خمسی پہنچنے پر جس قیمت پرخریدنے والا موجود ہے، افراط زر کو منہا کرنے کے بعد اس پر خمس لگے گا۔

         

        20: قیمت بڑھنے کا خوف ہونے کی وجہ سے ایک قالین مناسب قیمت پر خریدا جو زندگی کے اخراجات کا حصہ نہیں تھا اور استفادہ کئے بغیر سٹور میں رکھ دیا۔ اولین سال خمسی آنے پر اس کا خمس ادا کیا ؛کیا دوسرا سال پہنچنے پر اس کی قدر میں ہونے والے اضافہ پر خمس ہوگا یا نہیں؟
        جواب: سوال میں بیان شدہ فرض میں پیسے کی قدر کی حفاظت کے لئے خریدا گیا ہے لہذا پہلے سال میں خمس نکالنے کے بعد جب تک اس کو فروخت نہ کیا جائے دوبارہ خمس حساب کرنا لازم نہیں اور فروخت کرنے کی صورت میں افراط زر کی مقدار کو منہا کرنے کے بعد اس کا منافع اسی سال کی آمدنی کا حصہ ہوگا۔
         
        21: کارخانہ کے لئے ایسے پیسے سے آلات خریدے گئے جس پرخمس تعلق نہیں رکھتا ہے کیا اس کی قدر میں ہونے والے اضافے پر خمس لگتا ہے یا نہیں؟
        جواب: جب تک فروخت نہ کیا جائے خمس تعلق نہیں رکھتا ہے اور فروخت کرنے کی صورت میں افراط زر کی مقدار کو منہا کرنے کے بعد اس کی قدر میں ہونے والا اضافہ اسی سال کی آمدنی کا حصہ شمار ہوگا۔
         
        22: پیسے کی قدر کی حفاظت کے لئے مخمس مال سے دس ہزار روپے کی قیمت میں کوئی قالین خریدے اور کچھ مدت بعد اس کو پندہ ہزار میں فروخت کرے تو مال مخمس پر اضافہ ہونے والا یعنی پانچ ہزار روپے منفعت کسب میں شمار ہوگا اور خمس تعلق رکھتا ہے؟
        جواب: اضافہ ہونے والی مقدار افراط زر کی مقدار کو منہا کرنے کے بعد اسی سال کی آمدنی کا حصہ شمار کیا جائے گا جس سال اس کو فروخت کیا گیا ہےاگر سال کے آخر تک اخراجات میں استعمال نہ کیا جائے تو اس کا خمس ادا کرنا واجب ہے۔
         
        23: کوئی شخص مال مخمس سے زمین خریدے تاکہ قیمت بڑھنے کے بعد اس کو فروخت کرےتو سال خمسی پہنچنے پر فروخت کا قصد نہ ہونے کے باوجود زمین کا خمس ادا کرنا لازم ہے؟ لازم ہونے کی صورت میں زمین کی خریدی گئی قیمت کے مطابق خمس حساب اداکرنا چاہئے یا آج کی قیمت کے مطابق؟
        جواب: ہر سال خمسی کے آغازپر افراط زر کو منہا کرنے کے بعد قابل فروخت قیمت کے مطابق خمس ادا کرے۔
         
        24: زرعی زمین اور اس کے آلات کا خمس کس حساب سے نکالا جائے گا؟
        جواب: اگر زمین اور آلات کو آمدنی سے خریدا گیا ہے توخریدنے کے بعد اولین سال خمسی پہنچنے پر اس کی موجودہ قیمت کے حساب سےخمس ادا کیا جائے۔ اس کے بعد جب تک فروخت نہ کرے خمس نہیں ہے البتہ فروخت کرنے کے بعد اس کی قیمت میں ہونے والا اضافہ افراط زر کو منہا کرنے کے بعد فروخت کرنے والے سال کی آمدنی شمار ہوگا۔
         
        شیئر اور سیکورٹی
        اگر آمدنی سے شیئر خریدا جائے تاکہ پیسے کی قدر برقرار رکھیں یا اس کی سالانہ منفعت سے استفادہ کیا جائے تو اولین سال خمسی کے موقع پر اس کی موجودہ قیمت پر خمس واجب ہے اور کے بعد جب تک فروخت نہ کیا جائے خمس نہیں ہے اور فروخت کرنے کے بعد قیمت میں ہونے والا اضافہ افراط زر کو منہا کرنے کے بعد اس سال کی آمدنی کا حصہ شمار ہوگا اور سال کے آخر تک اخراجات میں استعمال نہ کیا جائے تو خمس لگے گا۔
        اگر قیمت میں اضافے اور منعفت کسب کرنے کے لئے خریدا گیا ہے تو اولین سال خمسی کے موقع پر اس کی موجودہ قیمت کے مطابق خمس واجب ہے اور اس کے بعد ہر سال خمسی کے موقع پر اضافہ ہونے والی قیمت پر افراط زر کو منہا کرنے کے بعد خمس ادا کیاجائے۔
        25: شیئر اور سیکورٹی کا خمس کیسے حساب کیا جائے؟ اس بات کو مدنظر رکھتے ہوئے کہ کئی کمپنیوں کے شیئرز مختلف وجوہات کی بناپر فروخت کرنے کا وقت مشخص نہیں ہوتا ہے اور حالات کے تقاضوں پر منحصر ہیں کبھی خریدار نہیں ملتے اس لئے انتظار کرنا پڑتا ہے تاکہ شیئرز کی حقیقی قیمت کو حساب کیا جاسکے۔
        جواب: اگر آمدنی سے شیئرز خریدے گئے ہیں یا منفعت کسب کرنے کے لئے سرمایہ کاری کی گئی ہے تو خمس تعلق رکھتا ہے اور سال خمسی کے موقع پر اس کی قیمت معین کرنے کے بعد خمس حساب کیا جائے گا۔
         
        سہام عدالت
        26:(حکومتی شیئر کی ایک قسم جو کم آمدنی والوں کو سبسڈی کی صورت میں دی جاتی ہے) کو ادھار کی صورت میں دیا جاتا ہے اور اس کی قیمت اسی شیئر سے حاصل ہونے والے منافع سے قسطوں میں وصول کی گئی ہے لہذا
        الف۔ کیا سہام عدالت (شیئرز) پر خمس تعلق رکھتا ہے ؛ واجب ہے تو کب واجب ہوگا؟ ب۔ حکومت بعض نادار طبقو ں کو شیئر کی قیمت میں کمی کرتی ہے اور اپنے ذرائع سے اس کمی کی تلافی کرتی ہے؛ کیا باقی شیئر والوں کی طرح ان طبقات کےسہام پر بھی خمس تعلق رکھتا ہے یا اس مقدار پر تعلق رکھتا ہے جس کی اقساط منافع سے ادا کی جاتی ہیں؟
        ج۔ سبسڈی ختم ہونے سے پہلے ملنے والے منافع جو افراد کو ادا کیا گیا ہو یا نہ ہو، کا کیا حکم ہے؟
        جواب:
        الف۔ سہام عدالت پر سبسڈی ختم ہونے کے بعد، جتنی مقدار فروخت کرنے کی قابل ہے، اولین سال خمسی کے موقع پر اس کی قیمت کے حساب سے اس کا خمس دیا جائے۔
        ب۔ اس صورت میں سہام کا نصف حصہ ہبہ کے حکم میں ہے اور خمس نہیں ہے جبکہ باقی نصف پر خمس تعلق رکھتا ہے۔
        گذشتہ دونوں صورتوں میں جن لوگوں کی زندگی سہام اور اس سے ہونے والے منافع کی طرف محتاج ہے چنانچہ خمس نکالنے کی صورت میں باقی ماندہ سہام کا منافع ان کی شان کے مطابق زندگی گزارنے کے لئے کافی نہ ہو تو سہام پر خمس واجب نہیں ہے۔
        ج۔ مذکورہ منافع اس سال کی آمدنی شمار ہوں گے جس سال وصول کرنا ممکن ہو اگرچہ موصول نہ ہوجائے اس صورت میں اگر سال خمسی گزرگیا ہے تو موصول ہونے کے بعد فوری طور پر اس کا خمس ادا کیا جائے۔
         
        ایکسچینج میں حصص کی قیمتوں میں کمی
        27: میں نے دو سال پہلے پانچ لاکھ روپے قرض لئے اس رقم سے میں نے حصص خرید لئے۔ جونہی میں نے حصص خرید لئے ان کی قیمت گر کرتین لاکھ تک آگئی اور قرضے کی قسطیں بھی ختم ہوگئیں۔ اب مجھے پانچ لاکھ کا خمس نکالنا ہوگا یا تین لاکھ کا؟
        جواب: سال خمسی کے موقع پر حصص کی قیمت کا خمس نکالیں۔
         
        قسطوں میں ملنے والی قیمت کا خمس
        اگر جنس یا رزعی محصولات کو ادھار فروخت کیا جائے جس کے موصول ہونے کا وقت سال خمسی کے بعد ہو تو معاملہ ہوتے وقت اس کی نقد قیمت فروخت ہونے والےسال کی آمدنی شمار ہوگی اور ادھار فروخت کرنے سے حاصل ہونے والی منفعت، اس کے موصول ہونے والے سال کی آمدنی شمار ہوگی۔
        28: میرا پیشہ یہ ہے کہ کپڑوں اور گھریلو اشیاء کو شہر کے مختلف محلوں میں لے جاکر نقد یا قسطوں میں فروخت کرتا ہوں۔چنانچہ کپڑوں کو قسطوں میں (ادھار) فروخت کیا ہو تو سال خمسی کے موقع اس کا خمس کیسے حساب کروں؟
        سامان کی نقد قیمت اس کو فروخت کرنے والے سال کی آمدنی شمار ہوگی اور ادھار بیچنے سے حاصل ہونے والی منفعت اس کے موصول ہونے والے سال کی آمدنی شمار ہوگی۔
         
        29: تین سال پہلے مخمس پیسوں سے دوکان کا افتتاح کیا۔ سال خمسی عید نوروز ہے ہمیشہ سال خمسی کے موقع پر مشاہدہ کرتا ہوں کہ پورا سرمایہ لوگوں کے پاس قرض ہے اور میں خود بھی زیادہ رقم کا مقروض ہوں۔ امید ہے کہ میرے شرعی حکم کے بارے میں رہنمائی کریں گے۔
        جواب: اگر سال خمسی کے موقع پر سرمایے میں کچھ اضافہ نہیں ہوا ہے تو خمس ادا کرنا واجب نہیں ہے اور اضافے کی صورت میں چنانچہ لوگوں کے ذمے ادھار کے پیسے سال خمسی کے موقع پر وصول ہونے کا امکان ہے تو سرمایہ اور افراط زر کو منہا کرنے کے بعد اس کا خمس واجب ہے دوسری صورت میں اس سال کی آمدنی شمار ہوں گے جس سال وہ پیسے موصول ہوجائیں۔ اگر قرض کا ایک حصہ سال کے دوران ہونے والی آمدنی ہو جو جنس میں بدل گئی ہے اور اس کے بعد ادھار فروخت کی گئی ہے تو موصول ہونے کے فورا بعد اس مقدار کا خمس ادا کیا جائے۔
         
        کام کی اجرت کے مطالبات
        مزدوری اور اوور ٹائم کے بقایاجات جو سال خمسی کے موقع پر وصول ہونے کے قابل نہ ہوں، اس سال کی آمدنی کا حصہ ہیں جس سال وصول ہوجائیں پس اگر سال کے اختتام تک اخراجات میں خرچ ہوجائیں تو خمس نہیں ہے لیکن اگر سال خمسی کے موقع پر موصول ہونے کے قابل ہوں اس کا خمس ادا کرنا واجب ہے اگرچہ وصول نہ ہوئے ہوں ۔
        30: جس ادارے میں کام کرتا ہوں وہ میرا مقروض ہے اور قرض ابھی تک ادا نہیں کیا ہے۔ یہ رقم ملتے ہی خمس تعلق رکھے گا یا اس کے بعد ایک سال گزرنا چاہئے؟
        اجرت کی شکل میں جو رقم قرض ہے اور سال خمسی کے موقع پر دریافت کرنے کے قابل نہیں ہے اس سال کی آمدنی حساب ہوگی جس سال اس کو وصول کیا جائے پس اگر سال کے آخر تک اخراجات میں استعمال ہوجائے تو خمس نہیں ہے۔
         
        31: میرا سال خمسی اگست ہے یعنی اس مہینے میں خمس نکالتا ہوں۔ معمولا یونیورسٹی اور کالجوں میں مارچ اور اپریل میں امتحانات ہوتے ہیں اور امتحانات کے ایام میں اوور ٹائم کی اجرت چھے مہینے کے بعد ہمیں ادا کی جاتی ہے۔ اس صورت میں سال خمسی سے پہلے اضافی ڈیوٹی دے اور اس کی اجرت سال خمسی کے بعد وصول کروں تو کیا خمس لگے گا؟
        جواب: اگر سال خمسی کے موقع پر قابل وصول نہیں ہے تو اس سال کی آمدنی شمار ہوگی جس سال اس کو وصول کیا جائےپس اگر سال کے اختتام تک اخراجات میں خرچ کیا جائے تو خمس نہیں ہے۔
         
        قرض دینا
        لوگوں یا بینکوں کو آمدنی، قرض دینا خمس ساقط ہونے کا باعث نہیں ہے۔
        32: اگر تنخواہ اور آمدنی وصول کرنے کے بعد کسی کو قرض دیں اور سال خمسی کے بعد واپس ملے تووصول ہونے کے بعد اس کا خمس ادا کرنا واجب ہے؟
        جواب: ہاں، وصول کرنے کے فورا بعد اس کا خمس ادا کریں۔
         
        33: جو پیسہ دو سال تک قرض الحسنہ کی صورت میں بینک میں ہو، اس پرخمس تعلق رکھتا ہے؟
        جواب: اگر تنخواہ اور آمدنی کا حصہ ہے تو خمس تعلق رکھتا ہے اور خمس ادا کرنا چاہئے۔
         
        34: میں نےتھوڑی رقم کسی کو قرض دی تھی جس کی واپسی کی مدت سال خمسی کے بعد تھی۔ جناب عالی کے فتوی کے مطابق پیسہ وصول کرتے وقت اس کا خمس ادا کرنا ضروری تھا لیکن مقروض نے پیسے کے بجائے اتفاق رائے کے ساتھ کوئی وسیلہ مثلا معمولات زندگی کے لئے ایک گاڑی مجھے دی تو خمس کا کیا حکم ہے؟ کیا فورا ادا کروں یا بعد میں؟
        جواب: فورا اس کا خمس ادا کرنا واجب ہے۔
         
        قرض لینا
        35: اگر کسی کے پاس دوسرے شخص یا بینک سے لیا ہوا قرض موجود ہو اور ایک سال گزر جائے تو کیا اس پرخمس واجب ہے؟
        جواب: قرض لئے ہوئے مال پر خمس نہیں ہے مگریہ کہ وہ قرض جو اخراجات میں خرچ نہ ہوا ہو یا سرمایے میں بدل گیا ہواور اس کی مقدار باقی ماندہ اقساط سے زیادہ ہو جو سال کی آمدنی سے ادا کیا گیا ہے۔ اس صورت میں باقی ماندہ اقساط کی مقدار سے زائد رقم کا خمس ادا کرنا چاہئے مثلا ایک لاکھ میں سے پچاس ہزار باقی ہو اور چالیس ہزار کی قسط بھی باقی ہو تو اس صورت میں باقی دس ہزار کا خمس ادا کرے ۔
         
        کمیٹی یا قرض الحسنہ کا سرمایہ
        36:گھریلو کمیٹی یا صندوق قرض الحسنہ میں موجود مبلغ جس میں اعضاء ہر مہینے کچھ رقم جمع کرتے ہیں اور باری کے مطابق قرض لیتے ہیں، خمس کے بارے میں اعضاء کا کیا وظیفہ ہے؟
        جواب: جس کسی نے بھی اپنا حصہ آمدنی سے دیا ہے، خمس تعلق رکھتا ہے اور سالانہ خمسی کے موقع پر چنانچہ قابل وصول ہے تو صندوق میں جمع رقم کا خمس ادا کرےاور اگر قابل وصول نہیں ہے تو جب بھی رقم کی وصولی ممکن ہوجائے اس مقدار کا خمس ادا کرے جس پر سال گزرگیا ہے۔
         
        37: صندوق قرض الحسنہ کے سرمایے سے حاصل ہونے والے منافع کا کیا حکم ہے؟ خمس تعلق رکھتا ہے؟ اس کا خمس ادا کرنا کس کی ذمہ داری ہے؟
        جواب: اگر صندوق کا سرمایہ افراد کی ملکیت ہے تو حاصل ہونے والا منافع بھی ہر عضو کے حصے کے مطابق اسی کا ہوگا اور خمس کی ادائیگی کا وہ خود ذمہ دار ہوگا لیکن صندوق کا سرمایہ کسی شخص کی ملکیت نہ ہو مثلا وقف عام وغیرہ ہو تو منافع پر خمس واجب نہیں ہے۔
         
        38: بیس مومنین نے آپس میں یہ طے کیا ہے کہ ہرکوئی ماہانہ دو ہزار روپے صندوق میں ڈالے گا اور ہر مہینے قرعہ کے ذریعے ان میں سے کسی ایک کو وہ رقم دی جائے گی اس طرح بیس مہینے بعد آخری نفر کی باری بھی آئے گی۔ اب جو شخص مثلا پندرہویں مہینے میں اپنا حصہ لیتا ہے کیا اس پر خمس واجب ہے یا اس کے اخراجات کا حصہ شمار ہوگا؟
        جواب: صندوق سے ملنے والی رقم تین حصوں میں قابل تقسیم ہے: الف۔ وہ حصہ جو گزشتہ سال کی آمدنی سے ادا کی گئی رقم کے برابر ہے۔ ب۔ وہ حصہ جو موجودہ سال کی آمدنی سے ادا کی گئی رقم کے برابر ہے، اور تیسرا حصہ، جس کی اضافی رقم اگلے سال میں ادا کی جاتی ہے۔ پہلا حصہ ملتے ہی خمس واجب ہے، دوسرا حصہ چنانچہ سال خمسی سے پہلے ہی اخراجات میں خرچ کیا جائے تواس پر خمس نہیں ہے اور اگر سال خمسی تک باقی رہے تو خمس ادا کرنا ضروری ہے اور تیسرا حصہ قرض حساب کیا جائے گا اورابھی اس پر خمس نہیں ہے۔
         
        طویل مدتی ڈیپازٹ
        39: میں ایک بینک میں کام کرتا ہوں، کام شروع کرنے کے لیے میں نے مجبوری میں سیکورٹی کے طور پر پانچ لاکھ روپے بینک میں جمع کرادیے۔ یہ رقم میرے نام پر فکسڈ ڈپیازٹ کے طور پر رکھی گئی ہے جس کا سود مجھے ہر ماہ ادا کیا جاتا ہے۔ کیا اس رقم کا خمس دینا واجب ہے جو کہ بینک اکاؤنٹ میں رکھی گئی ہے؟ واضح رہے کہ یہ رقم چار سال سے بینک میں رکھی ہوئی ہے۔
        جواب: یہ رقم سرمایے کا حکم رکھتی ہے اور خمس تعلق رکھتا ہے، اور (آج کے روز کی قیمت کے مطابق) افراط زر کے ساتھ خمس ادا کرنا ضروری ہے۔
         
        مزدوی کی ایڈوانس ادائیگی
        40:اگر مزدوری وصول کرلی ہے جبکہ پورا یا تھوڑا کام اب تک مکمل نہیں ہوا ہے تو وصول ہونے والی مزدوری پر خمس تعلق رکھتا ہے؟
        جواب: مزدوری کی وہ مقدار جس کے مقابلے میں کام انجام دیا گیا ہے، خمس تعلق رکھتا ہے۔
         
        ایڈوانس بکنگ کی رقم
        41: میں نے ایک سفر اور ہوٹل کے لئے ایڈوانس پیسے ادا کئے ہیں جبکہ سفر کا وقت نہیں پہنچا ہے اور دوسری طرف سال خمسی بھی پہنچ گیا ہےکیا یہ رقم میرے سالانہ اخراجات کا حصہ شمار ہوگی یا موجودہ مال کا حصہ شمار کروں؟
        جواب: اگر عرفا اس وقت رجسٹریشن لازمی ہے تو ادائیگی کے سال کا خرچہ ہے اور خمس نہیں ہے۔
         
        42: میں نے مشہد جانے کے لئے جہاز کا ٹکٹ لے لیا لیکن جانے سے پہلے سال خمسی آگیا تو ٹکٹ کا خمس ادا کروں؟
        جواب: اگر سفر کے لئے عرفا پہلے سے ٹکٹ لینا لازمی ہے تو خمس نہیں ہے۔
         
        گاڑی کی قیمت کی ایڈوانس ادائیگی
        43: اگر گاڑی خریدنے کے لئے رجسٹریشن کے پیسے دیے جائیں اور اس پر سال خمسی گزرجائے تو خمس واجب ہوگا؟
        جواب: اگر رجسٹریشن شراکت داری اور سرمایہ کاری کی صورت میں تھی، جس کی علامت ابتدائی رقم میں سود کا اضافہ ہے، اس صورت میں، اصل رقم اور اس سےملنے والے سود پر(اگر سال خمسی کے وقت قابل وصول ہے ) تو خمس ہے لیکن اگر خریداری کی صور ت میں ہو اور گاڑی ذاتی استعمال کے لیے درکاراور عرفی حیثیت کے بھی مطابق ہو تو اس پر خمس نہیں ہے۔
         
        44: میں نے گاڑی کی خریداری کے لیے ڈاؤن پیمنٹ کے طور پر کچھ رقم ادا کر دی تھی، لیکن ڈیلیوری کے وقت چونکہ گاڑی کی باقی قیمت میرے پاس نہیں تھی، اس لیے میں نے اپنے والد کو دے دی اور انھوں نے گاڑی خرید لی۔ اب ایک سال کے بعد، میرے والد مجھے وہ رقم واپس کر سکتے ہیں۔ اگر میں مذکورہ رقم مکان مالک کے پاس گھر کے رہن کے طور پررکھوں تو کیا الگ سے خمس ادا کرنا ضروری ہے؟
        جواب: اگر مذکورہ رقم سال کے درمیان کی آمدنی کا حصہ ہے اور سال خمسی گزر چکا ہے تو خمس واجب ہے۔
         
        سال خمسی گزرنے کے بعد گاڑی کی وصولی
        45: چنانچہ سال خمسی سے پہلے سالانہ آمدنی سے گاڑی کی قیمت ادا کرے اور سال خمسی کے بعد گاڑی وصول کرے تو گاڑی کی قیمت پر خمس تعلق رکھتا ہے؟
        جواب: اگر گاڑی خریدنے کے عنوان سے پیسہ ادا کیا ہے اور گاڑی ذاتی استعمال کے لئے ہے تو خمس نہیں ہے۔
         
        حج کا پیسہ
        46: حج انجام دینےکے لیے بینک میں رقم ادا کر کے رجسٹریش کرنا ضروری ہے۔ یہ رقم درخواست گزار کے نام پر ایک اکاؤنٹ میں سرمایہ کاری کی جاتی ہے اور سود اسی اکاؤنٹ میں درخواست گزار کے لیے جمع کیا جاتا ہے۔ ایک مدت کے بعد درخواست گزار کی حج میں شرکت کی باری آنے پر حج کے لیے مذکورہ مجموعی رقم وزارت حج کو ادا کی جاتی ہے۔ کیا مذکورہ سود وصول کرنے میں کوئی حرج ہے اور کیا جمع شدہ رقم اور سود پر خمس واجب ہے؟
        جواب: شرعی قرارداد کے مطابق بینک سے حاصل ہونے والا سود کوئی اشکال نہیں رکھتا ہے۔ اگر اصلی رقم اس آمدنی سے دی گئی ہو جس کا خمس ادا نہیں کیا گیا ہے تو خمس ہے اسی طرح اس کا سود بھی قابل وصول ہوتو یہی حکم ہے ورنہ چونکہ وصول ہوتے ہی حج کی انجام دہی کے لئے وزارت حج کو ادا کیا جاتا ہے لہذا خمس نہیں ہے۔
         
        47: حج یا عمرہ کے لئے بچت کیے ہوئے پیسے پر خمس واجب ہے؟
        جواب: اگر آمدنی کا حصہ ہے تو خمس تعلق رکھتا ہے۔
         
        میت کے حج کی رسید
        48: اگر کوئی شخص مستحب حج ادا کرنے کے لئے وزارت حج کے اکاونٹ میں پیسے جمع کرے لیکن خانہ خدا کی زیارت سے پہلے ہی انتقال کرجائے تو اس رقم کا کیا حکم ہے؟ کیا میت کی نیابت میں حج کی ادائیگی میں خرچ کرنا واجب ہے؟ کیا اس پر خمس تعلق رکھتا ہے؟
        جواب: وزارت حج کے اکاونٹ میں پیسے جمع کرنے کے بعد ملنے والی رسید موجودہ قیمت کے مطابق میت کا ترکہ شمار ہوگی اور اگر میت کے ذمے حج واجب نہیں ہے اور حج کی وصیت بھی نہیں کی ہے تو میت کے حج نیابتی میں اس پیسے کو خرچ کرنا واجب نہیں ہے اور اگر اس کا خمس ادا نہیں کیا گیا ہے تو سوال کے مفروضے کے مطابق خمس دینا واجب ہے۔
         
        پنشن
        49: پنشنرزجو آج بھی ماہانہ پنشن وصول کرتے ہیں لہذا سال کے دوران ملنے والے پنشن کا خمس ادا کرنا چاہئے؟
        جواب: پنشنرز کو ملنے والے پنشن پر ملازمت کے دوران ملنے والی تنخواہ کی طرح خمس واجب ہے۔
         
        اخراجات سے بچنے والی اشیاء
        50: گھریلو خراجات میں خرچ نہ ہونے و الے سامان کا خمس کس طرح نکالا جائے گا؟
        جواب: گھریلو سامان مثلا کمبل، کپڑے اور برتن چنانچہ سال خمسی سے پہلے اس کی ضرورت تھی اور گھر میں ہونا چاہئے تھا تو خمس نہیں ہے اگرچہ استعمال نہ ہوا ہو لیکن اگر ضرورت نہیں تھی تو سال خمسی کے موقع پر اس کی قیمت پر خمس واجب ہے۔
         
        51: گھریلو استعمال کی اضافی اشیاء مثلا خوراک، صابن، کاسمیٹکس وغیرہ کے خمس کا حساب کیسے لگایا جاتا ہے؟
        جواب: یومیہ استعمال کی ضروریات جیسے چاول، تیل، صابن اور واشنگ پاؤڈر وغیرہ اگر بچ جائیں تو اگر اس کی ارزش ہو اور سال خمسی تک باقی رہے توسال خمسی کے وقت کی قیمت کے مطابق خمس واجب ہے۔
        نوٹ: جب مارکیٹ میں کسی پروڈکٹ کی تجارت کی صلاحیت اور قیمت مکمل ختم ہوجائے یا اس کی قیمت بہت کم ہونے کی وجہ سے تجارت نہ کی جائے، جیسے کیچپ کا کھلا ہوا ڈبہ، اس پر خمس نہیں ہے۔
         
        سونے کا سکہ
        52: اگر کسی کے پاس سونے کا سکہ ہو تو کیا خمس دینا واجب ہے؟
        جواب: اگر اسے آمدنی اور تنخواہ سے مہیا کیا گیا ہے تواولین سال خمسی کے موقع پراس کی قیمت پر خمس واجب ہے۔
         
        53: سونے کےان سکوں کا خمس کیا ہے جن کی قیمت ہمیشہ بدلتی رہتی ہے؟
        جواب: معیار سال خمسی کےاختتام پر اس کی قیمت ہے۔
         
        54: ہم نے تجارت کے مقصد سےسونے کے متعدد سکے خریدے ہیں تو اب سال خمسی کے شروع میں ہم ان سکوں سے ہی ان کا پانچواں حصہ اس نیت سے خمس دینا چاہتے ہیں کہ آنے والے سالوں میں بڑھنے والی قیمت پر خمس نہ لگے کیونکہ اصل سرمایہ یعنی سکوں پر خمس دیا گیا ہے، کیا یہ صحیح ہے؟
        جواب: اس سوال کے فرضیے کے مطابق سونا ایک گردشی سرمایہ یعنی تجارتی مال ہے، سکوںمیں سے ہی خمس دینے سے اس کی سالانہ قیمت میں اضافے کا خمس ساقط نہیں ہو جاتا، بلکہ اس کی قیمت میں سالانہ اضافے پر افراط زر کی مقدار کو کم کرنے کے بعد خمس واجب ہے۔
         
        سونا رکھنا یا سرمایہ کاری کرنا
        55: اگر کوئی شخص سونا بطور سرمایہ رکھتا ہے یا بینک میں محفوظ رکھتا ہے تو اس کا کیا حکم ہے؟
        جواب: اگر اسے تنخواہ اور آمدنی سے مہیا کیا گیا ہے تو خمس دینا واجب ہے۔
         
        پگڑی پر لیا ہوا مال
        56: کوئی دوکان کافی عرصے سے پگڑی پر لی گئی تھی اور مالک کی درخواست پر خالی کرکے واپس لینے کے لئے کورٹ کی جانب سے قیمت لگائی گئی ا ور پگڑی کی قیمت کرایہ دار کو ادا کی گئی،مندرجہ ذیل دو صورتوں میں پگڑی کی دوکان کو فروخت کرنے سے ملنے والی رقم پر خمس ہے؟
        الف۔ کرایہ دار نے (پگڑی پر خریدنے اور کرایے پر لینے کے بعد) اولین سال خمسی میں پگڑی والی دوکان کا اس زمانے کی قیمت کے مطابق خمس ادا کیا ہے۔
        ب۔ کرایہ دار نے پہلے خمس ادا نہیں کیا ہے۔
        جواب:
        الف۔ پہلے سال میں ادا کردہ خمس کی مقدار اور افراط زر کو منہا کرنے کے بعد باقی بچنے والی رقم اس سال کی آمدنی شمار ہوگی۔
        ب۔ افراط زر کو منہا کرنے کے بعد پگڑی والی دوکان کی قیمت کااولین سال خمسی کے موقع پرخمس ادا کرے اور قیمت میں ہونے والا اضافہ اس سال کی آمدنی شمار ہوگی جس سال اس کو وصول کیا گیا ہے پس اگر سال خمسی تک اخراجات میں خرچ نہ ہوجائے تو خمس واجب ہے۔
         
        57: میں نے کافی عرصہ پہلے سال کی آمدنی سے پگڑی کی صورت میں دوکان لینے کا اقدام کیاہے کیا اس کی قیمت اور استفادہ کے حق پر خمس واجب ہے؟
        جواب: پگڑی سرمایہ شمار ہوتا ہے اور سوال کے فرضیے میں اولین سال خمسی کے اختتام پر اس کی قیمت پر خمس واجب ہے جو کہ افراط زر کو منہا کرنے کے بعد ادا کرنا چاہئے۔
         
        زرعی محصولات
        58: زرعی محصولات کا خمس کیسے حساب کیا جاتا ہے؟
        جواب: وہ زرعی محصولات جو سال خمسی سے پہلے کٹائی کی قابل ہیں، ان پر خمس واجب ہے، خواہ ان کی کٹائی یا فروخت نہ کی گئی ہو، اور اگر کٹائی کا وقت ابھی نہیں آیا ہے تواگر اس پر منفعت صدق کرے اور اس کی مالی قدر ہے تو خمس واجب ہے۔
         
        59: پچھلے سوال کے فرضیے میں سال خمسی کے اختتام پر اگر کوئی خریدار نہ ہو تو کیا اس کا خمس دینا ضروری ہے یا فروخت ہونے تک انتظار کرسکتے ہیں؟
        جواب: احتیاط واجب یہ ہے کہ اگر ممکن ہے تو دوسرے مال سے ادا کرے۔
         
        60: اگر چاول کے کاشتکار چاول کی فصل کی کٹائی کے بعد اس میں سے کچھ زندگی کے اخراجات پورا کرنے کے لیے بیچ دیں اور کچھ اور مقدار بھی اپنے سالانہ استعمال کے لیے رکھ لیں تو کیا موسم گرما کے بعد سے سالانہ استعمال کے لیے رکھے گئے چاول پر خمس واجب ہوتا ہے؟
        جواب: وہ مقدار جو سال خمسی کے اختتام پر باقی رہ جائے اور استعمال نہ کی گئی ہو اس پر خمس ہے۔
         
        61: میری والدہ نے اپنے وراثت میں ملنے والے باغ کی آمدنی سے کچھ رقم بینک میں جمع کرائی ہے جس پر ماہانہ سود ملتا ہے۔ سود میں سے کچھ نہیں بچاہے، لیکن کیا اصل رقم پر خمس ہے؟
        جواب: اس کو سرمائے کی حیثیت حاصل ہے اور اس پر خمس واجب ہے اور ادا کرنا ضروری ہے۔ البتہ اگر سرمایہ کا خمس اداکرنے کی صورت میں باقی رقم زندگی گزارنے کے لیے کافی نہ ہو تو خمس واجب نہیں ہے۔
         
        زیراستعمال بیج اور کھاد
        62: اگر کسان اس بیج کو بوئے جس کا خمس ادا نہیں کیا ہے اس کے بعد فصل حاصل کرے تو خمس صرف فصل پر واجب ہے یا بیج کا بھی خمس نکالنا چاہئے؟
        جواب: بیج اور افراط زر دونوں کا خمس ادا کرے۔
         
        63: کسان سال کی آمدنی سے کھاد خریدے اور زرعی زمین میں ڈالے۔ ہمارے علاقے کا رواج یہ ہے کہ کھاد اس وقت استعمال شدہ شمار کرتے ہیں جب زمین میں ہل چلایا جائے اور کاشت کی ہوئی فصل اس کھاد سے استفادہ کرے لہذا اگر کھاد زمین میں ڈالا جائے لیکن استفادہ نہیں کیا گیا ہےتو پھر بھی اس کی قیمت ہوتی ہے۔ اس کی دلیل یہ ہے کہ جس زمین پر کھاد ڈالنے کے بعد اجارے پر دی جائے اس میں کھاد کی قیمت جدا حساب کی جاتی ہے۔ بہرحال سوال یہ ہے کہ کیا زمین پر ڈالے گئے اس کھاد پر خمس واجب ہے؟
        جواب: اگر عرفا کھاد استعمال شدہ شمار نہ کیا جائے اور سال کے دوران کی آمدنی سے حاصل کیا گیا ہے تو خمس واجب ہے۔
         
        غیر مسلم سے حاصل ہونے والی آمدنی
        64: غیر مسلم ممالک میں کام کرنے کے بعد غیر مسلم افراد سے ملنے والی تنخواہ پر خمس واجب ہے؟
        جواب: ہاں، اگر زندگی کے اخراجات میں استعمال نہیں ہوا ہے تو سال خمسی گزرنے کے بعد خمس ادا کرنا واجب ہے۔
         
        عبادات کی انجام دہی سے ملنے والی رقم
        65: اگر کوئی منقبت خوانی، اجارے کی نماز اور قرآن خوانی وغیرہ سے کمائے تو اس پر خمس تعلق رکھتا ہے؟
        جواب: ہاں، اگر اخراجات میں خرچ نہ کیا جائے تو خمس تعلق رکھتا ہے۔
         
        دوسرے شخص کی ضمانت کی وجہ سے کٹنے والی رقم کا واپس ملنا
        66: میں بینک سے قرض کے لئے کسی کا ضامن ہوں۔ اس بندے نے چند اقساط جمع کرنے کے بعد چھوڑدیا اسی وجہ سے باقی اقساط میری تنخواہ سے کاٹی گئیں؛
        الف۔ اگر سال خمسی گزرنے کے بعد مجھ سے کاٹی گئی اقساط مجھے واپس کردے تو اس بات کو مدنظر رکھتے ہوئے کہ میری تنخواہ سے کاٹی گئی رقم مجھے ملنے سے پہلے قرض دینے والے بینک کے اکاؤنٹ میں ڈالی گئی ہے لہذا اس رقم پر خمس واجب ہے؟
        ب۔ اگر میں اضافی اخراجات مثلا سود اور جرمانہ ادا کرنے سے بچنے کے لئے اس کی باقی اقساط کو یکمشت ادا کروں اور قرض لینے والا سال خمسی گزرنے کے بعد یہ رقم مجھے ادا کرے تو کیا اس پر خمس واجب ہے؟
        جواب: سوال کے فرضیے میں آپ کی تنخواہ سے منہا ہونے والی رقم جو سال خمسی کے بعد آپ کو ملی ہے، جیسے ہی مل جائے خمس ادا کریں۔
         
        آمدنی کو خمس کا سال گزرنے سے پہلے جنس یا سونے میں تبدیل کرنا
        67: اگر انسان اپنی آمدنی کو جنس یا سکے میں بدل دے تاکہ مستقبل میں اخراجات میں استعمال کرنے کے لئے فروخت کرے تو اس آمدنی کا خمس ساقط ہوگا؟
        جواب: خمس ساقط ہونے کا باعث نہیں ہے بلکہ خمس ادا کرنا چاہئے۔
         
        مستقبل کے اخراجات کے لئے محفوظ کیا ہوا پیسہ
        68: ہمیں تعمیراتی کاموں کو انجام دینے کے لیے بہت زیادہ رقم کی ضرورت ہوتی ہے، جس کی یکمشت ادائیگی ہمارے لیے مشکل ہے، اس لیے ہم نے تعمیرات کے لیے ایک فنڈ قائم کیا ہے اور ہر ماہ ہم اس آمدنی میں سے ایک مخصوص رقم امانت کے طور پر جمع کرتے ہیں، اور کچھ مقدار جمع ہونے کے بعد ہم اسے تعمیراتی کاموںمیں خرچ کرتے ہیں۔ کیااس محفوظ شدہ مال پر خمس تعلق رکھتا ہے؟
        جواب: اگر ہر شخص کی طرف سے ادا کی گئی رقم اس کی سال کی آمدنی سے ہو اور جب تک کہ اسے تعمیراتی کاموں میں استعمال نہ کیا جائے اس کی ملکیت میں رہے تو سال خمسی آنے پر اس کا خمس دینا واجب ہے۔
         
        بینک میں منجمد پیسہ
        69: میں نے ایک بینک سے قرض لیا، اور قرض دینے کے بعد بینک اس لون کا ایک حصہ تصفیہ حساب ہونے تک منجمد کرتا ہےدوسری طرف تصفیہ کرنے میں عام طور پر ایک سال سے زیادہ وقت لگتا ہے، اور اس کے بعدوہ رقم ریلیز کر دی جاتی ہے۔ کیا ان رقوم پر خمس واجب ہوتا ہے جو ایک سال سے زائد عرصے کے لئے منجمد کردی جاتی ہیں؟
        جواب: اگر آپ نے آمدنی اور تنخواہ سے قسطیں ادا کی ہیں تو اس پر خمس واجب ہے، اور جو رقم سال خمسی گزرنے کے بعد مل جائے اس کے موصول ہونے کے بعد خمس ادا کرنا چاہئے۔
         
        سرمایہ کاری میں استعمال ہونے والے شرعی وجوہات( خمس وغیرہ)
        70: ایک ثقافتی ادارے نے مستقبل میں اس کی مالی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ایک کاروباری شعبہ تشکیل دیا ہے جس کا سرمایہ شرعی وجوہات سے فراہم کیا گیاہے۔ کیا اس کی آمدنی پر خمس دینا واجب ہے؟ کیا خمس کو ادارے کے لئے استعمال کرنا جائز ہے؟
        جواب: ثقافتی ادارے میں وجوہات شرعی (خمس وغیرہ) کا استعمال جائز اور صحیح ہونے کو فرض کرتے ہوئے اگر ادارے کے اموال کسی شخص یا افراد کی ملکیت نہیں ہے، تو اس پر خمس نہیں ہے، اور اگر یہ کسی شخص کی ملکیت ہے تو حاصل ہونے والے منافع کا خمس مالک کے ذمے ہےاور مالک کے مرجع تقلید کی اجازت کے مطابق اس کو خرچ کیا جائے۔
         
        کرائے کا مکان
        71: تین بھائیوں نے تین منزلہ مکان خریدا۔ تینوں ایک منزل میں رہتے ہیں جبکہ باقی دو منزلیں کرائے پر دی ہیں۔ کیا کرایے پر دی ہوئی دو منزلوں پر خمس واجب ہے؟
        جواب: اگر انہوں نے رہائش کے لیے مکان خریدا اورمجبوری میں اسے کرایہ پر دیا ہے تو اس پر خمس نہیں ہے، لیکن اگر انہوں نے اسے شروع سے ہی کرایے پر دینے کے لئے خریدا ہے تو خریدنے کے بعد اولین سال خمسی کے موقع پر اس کی قیمت کے مطابق خمس ادا کرنا چاہئے۔
         
        صندوق قرض الحسنہ اور انشورنس
        72: جو رقم تنخواہ اور بونس سے کاٹ کر صندوق قرض الحسنہ یا بیمہ کمپنی کے پاس رکھی جاتی ہے اور مثلا ریٹائرمنٹ کے وقت یکمشت ادا کی جاتی ہے، کیا اس پر خمس ہے؟
        جواب: اگر یہ رقم بغیر اختیار کے تنخواہ سے کاٹی جاتی ہے تو وصول ہونے والے سال کی آمدنی شمار ہوگی اور سال خمسی تک اخراجات میں استعمال نہ کی جائے تو خمس ہے لیکن اگر معاہدے کے تحت کاٹی جاتی ہے اورقابل وصول ہے تو سال خمسی کے موقع پر اس کا خمس ادا کرے اور اگر قابل وصول نہیں ہے تو موصول ہوتے ہی جس مقدار پر سال گزر گیا ہے اس کا خمس اداکرے ۔ آخری سال سے متعلق مقدار جس کا سال خمسی پورا نہیں ہواہے، اس سال کی آمدنی کا حصہ ہے۔
         
        ردمظالم [2]کے طور پر رکھا ہوا پیسہ
        73: میں نے کچھ مقدار رقم رد مظالم کے طور پر محفوظ رکھی ہے اور ایک سال ہونے والا ہے جبکہ مستحقین کے حوالے نہیں کیا ہے تو کیا خمس واجب ہے؟ اگر یہ رقم بینک میں رکھوں تو اس سے ملنے والے سود پر خمس لگے گا؟
        جواب۔ جب تک حوالے نہ کرے اور آپ کی ملکیت میں رہے خمس لگے گا اور اس سے ملنے والا سود بھی آپ کی ملکیت ہےاور خمس تعلق رکھتا ہے۔
         
        سرمایہ میں گروہی شراکت اور اس پر خمس کا حکم
        74: کچھ افراد نے مل کر ایک غیر منافع بخش ادار ہ تشکیل دیا اور اس کے اخراجات پورا کرنے کے لئے قرض لیا تاکہ شرکاء اس کی اقساط ادا کریں۔ کیا ابتدائی سرمایہ اور قرض پر خمس واجب ہے؟ اگر اس سے منافع حاصل ہوجائے تو اس کے خمس کا کیا حکم ہے؟
        جواب: ہر عضو پر واجب ہے کہ سرمایے میں اپنے ابتدائی حصے، اقساط اور منافع کے مطابق خمس ادا رکرے۔
         
        75: کچھ افراد نے مل کرایک ادارہ بنایاہے لیکن اپنے سرمایے اور سود کا خمس ادا نہیں کرتے ہیں پس میں انتظامی کمیٹی کے سربراہ کی حیثیت سے اعضا کا حصہ تقسیم کرنے سے پہلے ان کو اطلاع دیے بغیر ان کا خمس ادا کرسکتا ہوں یا نہیں؟
        جواب: دوسروں کے مال میں تصرف کرنا خواہ ان کا خمس ادا کرنے کے لئے کیوں نہ ہو، ان کی اجازت کے بغیر جائز نہیں ہے لیکن آپ اپنے مال سے حتی کہ ان کو اطلاع دیے بغیر ان کا خمس ادا کرسکتے ہیں اور ان لوگو ں ذمہ بری ہوجاتا ہے۔
         
        مضاربہ کا بقیہ پیسہ جنس میں تبدیل کرنا
        76: میں نے اپنی آمدنی کا ایک حصہ مضاربہ کے طور پر ایک سال کے لئے کسی کے حوالے کردیا۔ اس مدت کے دوران میرا سال خمسی آتا ہے پس کیا سال خمسی آنے پر معاہدہ ختم کردوں اور خمس ادا کروں؟
        جواب: معاہدہ ختم کرنا لازم نہیں ہے لیکن سال خمسی آنے پر اگرچہ کسی اور چیز سے کیوں نہ ہو، اس کا خمس ادا کرے۔
         
        77: جو لوگ اپنا پیسہ بینک یا لوگوں کےپاس مضاربہ کے لئے رکھتے ہیں اور سال خمسی آنے پر عامل کے ہاتھ میں موجود پیسہ جنس میں بدل گیا ہے تو پیسے کا خمس ادا کرنا چاہئے؟
        جواب: سال خمسی آنے پر خمس دینا واجب ہے۔
         
        سال کے اختتام پر بیلنس سے قرض کی کٹوتی
        78: کسی نے سامان خریدنے کے لئے 50 لاکھ قرض لیاہے چنانچہ قرض ادا کرنے تک دس لاکھ فکس ڈپازٹ رکھنے کی شرط کے ساتھ سامان کو تین سال کے لئے 65 لاکھ میں اپنے آپ کو ادھار پر فروخت کرے۔ مثلا 50 لاکھ کا پگھلاہوا سونا 36 مہینے کے لئے اپنے آپ کو 65 لاکھ میں ادھار فروخت کرے۔ معاملہ کرنے کے بعد وہ شخص 10 لاکھ کا سونا فروخت کرتا ہے اور قیمت کو قرض پورا ہونے تک کے لئے بینک میں فکس ڈپازٹ رکھتا ہے۔ کچھ عرصے کے بعد باقی سونا 60 لاکھ میں فروخت کرےجو کہ سال خمسی تک باقی ہے۔ اس شخص نے بینک سے باقی ماندہ قرض کے بارے میں سوال کیا تو جواب دیا گیا کہ اگر قرضہ ایک ساتھ ادا کرے تو 55 لاکھ اور قسطوں میں ادا کرے تو 65 لاکھ ہوتے ہیں۔ اس صورت میں خمس کا کیا حکم ہے؟ مجموعی طور 70 لاکھ فروخت کیا ہے پس اس سے 55 لاکھ کم کرے یا 65 لاکھ یا ابتدائی رقم یعنی 50 لاکھ؟
        جواب: مجموعی طور پر قرض کی جوبھی رقم سال کے آخر میں دستیاب آمدنی سے متعلق ہو، آمدنی سے کٹوتی کی جاتی ہے۔ بنابراین اگر وہ معاہدےکے تحت بینک کو 65 لاکھ ادا کرتا ہے تو کل دستیاب 70 لاکھ میں سے 5 لاکھ آمدنی اور منافع ہے اور اسے اس پر خمس ادا کرنا ہوگا۔
         

        [1]۔ شرط ارتکازی وہ شرط ہے جو فریقین کے ذہن میں راسخ ہوتی ہے اگرچہ اس وقت اس کی طرف متوجہ نہ ہوں
        [2] ۔مظالم مظلمہ کی جمع ہے، لغت میں اس مال کو کہا جاتا ہے جو کسی سے ناحق لیا گیا ہے مثلا غصبی یا چوری کیا ہوا مال بنابراین ردمظالم کا مطلب یہ ہے کہ وہ حق اپنے مالک کو واپس کیا جائے۔
    • حرام سے مخلوط ہونے والا حلال مال
    • معدن
    • دفینہ
  • خمس کے مستثنیات
  • خمس کو حساب اور ادا کرنے کا طریقہ
  • خمس کے مصارف اور مستحقین
  • متفرق مسائل
700 /