ویب سائٹ دفتر رہبر معظم انقلاب اسلامی
دریافت:

احکام خمس

  • مقدمہ
  • خمس کے موارد
    • منفعت کسب
    • سرمایہ
    • حرام سے مخلوط ہونے والا حلال مال
      پرنٹ  ;  PDF
       
      حرام سے مخلوط ہونے والا حلال مال
       
      79: اگر حرام مال انسان کے حلال مال سے مخلوط ہوجائے تو کیا حکم ہے؟
      جواب: اگر اپنے مال کے درمیان حرام بھی ہونے پر یقین ہے لیکن اس کی مقدار اور مالک کے بارے میں علم نہ ہو تو مجموعی مال کا خمس ادا کرنے سے حلال ہوجاتا ہے اور تصرف کرسکتا ہے لیکن حرام مال مخلوط ہونے میں شک ہے تو اس پر کچھ واجب نہیں ہے۔

       

      80: گذشتہ سوال میں چنانچہ اجمالی طور پر جانتا ہو کہ حرام کی مقدار مجموعی مال کے پانچویں حصے سے زیادہ ہےتو کیا حکم ہے؟
      جواب: احتیاط کی بناپر خمس کے علاوہ جتنی زائد مقدار کسی اور کے ہونے پر یقین ہے، اس سے بھی حاکم شرع کو دے تاکہ خمس اور صدقات دونوں جائز ہونے کے موارد میں خرچ کرے۔

       

      81: اگر آمدنی کا ایک حصہ (جس پر خمس واجب ہے) حرام مال سے مخلوط ہوجائے اور حلال اور حرام دونوں کی مقدار اور حرام کا مالک معلوم نہ ہو تو خمس کیسے حساب کیا جائے گا؟
      جواب: ابتدا میں مال کو حلال کرنے کے لئے حلا ل اور حرام دونوں کا مجموعی طور پرخمس نکالے مثلا حلا ل اور حرام دونوں مجموعی طور ایک لاکھ ہیں تو بیس ہزار خمس نکالے تاکہ مال حلال ہوجائے اور اس میں تصرف کرسکےاس کے بعد جس آمدنی پر خمس واجب ہوا ہے، اس کا خمس ادا کرنے کے لئے دو طریقوں سے عمل کیا جاسکتا ہے:
      الف۔حلال کے خمس کی یقینی مقدار باقی بچ جانے والی مقدار (اسی ہزار) کے خمس سے کم ہے یعنی سولہ ہزار سے کم ہے تو یقینی مقدار کا خمس ادا کرے۔
      ب۔اگر حلال کے خمس کی یقینی مقدار باقی بچ جانے والی مقدار کے خمس کے برابر یا زیادہ ہے( یعنی کم از کم سولہ ہزار ہے ) تو باقی کا خمس ادا کرسکتا ہے۔

       

      حرام سرمایے سے ملنے والی آمدنی کو حلال بنانے کا طریقہ
      82: اگر کسی کا اصلی سرمایہ حرام ہے اور اپنی آمدنی کو حلال بنانا چاہے تو کیا حکم ہے؟
      جواب: اگر حرام اموال کے مالکان کے بارے میں جانتا ہے تو ان کی رضایت حاصل کرے ۔ اگر نہیں جانتا ہے یا دسترس میں نہیں ہیں تو چنانچہ حرام مال کی مقدار جانتا ہے تو مجہول المالک[1] کا حکم جاری ہوگا یعنی مالک کی طرف سے شرعی فقیر [2]کو صدقہ دے اور اس حوالے سے احتیاط مستحب کی بناپر حاکم شرع سے اجازت لے اور اگر حرام کی مقدار نہیں جانتا ہے مالکان بھی معلوم نہیں ہیں تو مجموعی حرام سرمایہ اور اس سے حاصل ہونے والی آمدنی کا خمس ادا کرے۔
       

      [1] ۔وہ مال جس کا مالک معلوم نہ ہو
      [2] ۔شرعی فقیر وہ ہے جو اپنی شان کے مطابق اپنے اور اپنے اہل وعیال کے سالانہ اخراجات (یکمشت یا تدریجا) نہیں رکھتا ہو۔
    • معدن
    • دفینہ
  • خمس کے مستثنیات
  • خمس کو حساب اور ادا کرنے کا طریقہ
  • خمس کے مصارف اور مستحقین
  • متفرق مسائل
700 /