ویب سائٹ دفتر رہبر معظم انقلاب اسلامی
دریافت:

احکام آموزشی

  • پہلا جلد
    • پہلی فصل: تقلید
    • دوسری فصل: طہارت
    • تیسری فصل: نماز
      • سبق 27: نمازوں کی اقسام
      • سبق 28: نماز پڑھنے والے کا لباس (1)
      • سبق 29: نماز پڑھنے والے کا لباس (2)
      • سبق 30: نماز پڑھنے والے کی جگہ (1)
      • سبق 31: نماز پڑھنے والے کی جگہ (2)
      • سبق 32: مسجد کے احکام (1)
      • سبق 33: مسجد کے احکام (2)
      • سبق 34: قبلہ
      • سبق 35: یومیہ نمازیں (1)
      • سبق 36: یومیہ نمازیں (2)
      • سبق 37: یومیہ نمازیں (3)
      • سبق 38: یومیہ نمازیں (4)
      • سبق 39: یومیہ نمازیں (5)
      • سبق 40: یومیہ نمازیں (6)
      • سبق 41: یومیہ نمازیں (7)
      • سبق 42: یومیہ نمازیں (8)
      • سبق 43: یومیہ نمازیں (9)
        پرنٹ  ;  PDF
         
        سبق 43: یومیہ نمازیں (9)
        واجبات نماز ((6))
        6۔ سجدے
        1۔ سجدہ کے معنی اور احکام
        نماز پڑھنے والے کو چاہئے کہ واجب اور مستحب نمازوں کی ہر رکعت میں رکوع کے بعد دو سجدے کرے۔ سجدہ یہ ہےکہ پیشانی کو خضوع کے ساتھ زمین پر رکھے۔

        توجہ
        ایک رکعت میں دو سجدے ملاکر رکن ہیں اس طرح کہ اگر عمدا یا فراموشی سے دونوں کو ترک کرے یا دو سجدے زیادہ ہوجائیں تو نماز باطل ہوتی ہے۔
        اگر عمدا ایک سجدہ کم یا زیادہ کرے تو نماز باطل ہے اور اگر سہوا ایسا کرے تو نماز باطل نہیں ہے لیکن اس کے کچھ احکام ہیں جو بعد میں بیان کریں گے۔

        واجبات سجدہ
        1۔ بدن کے سات اعضاء کو زمین پر رکھے
        2۔ ذکر پڑھے
        3۔ سجدے کا ذکر پڑھنے کے دوران بدن ساکن ہو
        4۔ ذکر کے دوران سات اعضاء زمین پر ہوں
        5۔ دو سجدوں کے درمیان سر اٹھا ئے، بیٹھ جائے اور بدن ساکن ہو
        6۔ سجدے کے مقامات مساوی ہوںمگر چار ملی ہوئی انگلیوں کے برابر ہو
        7۔ پیشانی رکھنے کی جگہ پاک ہو
        8۔ پیشانی اور سجدہ گاہ کے درمیان کوئی چیز حائل نہ ہو
        9۔ پیشانی کو ایسی جگہ پر رکھے جس پر سجدہ صحیح ہو
        10۔ جن رکعتوں میں تشہد نہیں ہے، دوسرے سجدے کے بعد احتیاط واجب کی بناپر بیٹھ جائے۔
        1۔ بدن کے سات اعضاء کو زمین پر رکھنا
        1۔ جن اعضاء کو سجدے کے دوران زمین پر رکھنا چاہئے
        1۔ پیشانی
        2۔ 3۔ دونوں ہاتھوں کی ہتھیلی
        4۔ 5۔ دونوں گھٹنے
        6۔7۔ پاؤں کے دونوں انگوٹھوں کے سرے
         
        توجہ
        نماز کے دوران چھوٹے سوراخ والے ٹائلز پر ہاتھ رکھنے میں کوئی اشکال نہیں ہے۔
        اگر سجدے کے دوران پاؤں کے انگوٹھے کے علاوہ دوسری انگلیوں کو بھی زمین پر رکھے تو کوئی اشکال نہیں ہے۔
        2۔ اگر عمدا یا سہوا پیشانی کو زمین پر نہ رکھے تو سجدہ نہیں ہوگا اگرچہ دوسرے چھ اعضاء (دونوں ہتھیلیاں، دونوں گھٹنے اور پاوں کے دونوں انگوٹھے) زمین پر رکھے ہوں لیکن اگر پیشانی کو زمین پر رکھے اور سہوا دوسرے اعضاء کو زمین پر نہ رکھے یا سہوا ذکر نہ پڑھے تو سجدہ صحیح ہے۔
        3۔ اگر کوئی شخص پیشانی کو زمین پر نہیں رکھ سکتا ہو تو جس قدر ممکن ہو جھک جائے اور سجدہ گاہ یا ایسی چیز کو جس پر سجدہ صحیح ہو، بلند جگہ پر رکھے اور اس طرح پیشانی کو اس پر رکھے کہ لوگ کہیں سجدہ کیا ہے لیکن اگر ممکن ہو تو ہتھیلیوں، گھٹنوں اور پاوں کے انگوٹھوں کو معمول کے مطابق زمین پر رکھے اور اگر سجدہ گاہ کو رکھنے کے لئے کوئی چیز نہ ہو تو اس کو ہاتھوں سے اٹھائے اور پیشانی کو اس پر رکھے۔
        4۔ اگر کوئی بلند سجدہ گاہ پر سجدہ نہیں کرسکتا ہو تو تو سجدے کے بدلے سر سے اور اگر (یہ بھی) نہیں کرسکتا ہو تو آنکھ سے اشارہ کرے۔
         
        توجہ
        اگر کوئی شخص خاص جسمانی حالت کی وجہ سے بدن کے سات اعضاء کو زمین پر نہیں رکھ سکتا ہو اور وہیل چئیر استعمال کرتا ہو چنانچہ وہیل چئیر ، تکیہ یا چارپائی پر سجدہ گاہ رکھنے پر قدرت رکھتا ہے تو اسی طرح سجدہ کرنا چاہئے اور اس کی نماز صحیح ہے ورنہ جیسے ممکن ہو اگرچہ سر کے اشارے سے یا سر سے ممکن نہ ہو تو آنکھ کے اشارے سے سجدہ اور رکوع کرے اور اس کی نماز صحیح ہے۔
        5۔ اگر کوئی کیچڑ والی زمین پر نماز پڑھتا ہو چنانچہ بدن اور لباس کا آلودہ ہونا اس کے لئے مشقت کا باعث ہوتو سجدہ کے لئے سر سے اشارہ کرتے ہوئے کھڑے ہوکر نماز پڑھ سکتا ہے اور تشہد کو بھی کھڑے ہوکر پڑھ سکتا ہے۔
         
        2۔ ذکر
        1۔ سجدے کا واجب ذکر ایک دفعہ سُبْحانَ رَبِّیَ الْاَعْلی وَ بِحَمْدِهِ یا تین دفعہ سُبْحانَ اللهِ پڑھنا ہے اور اگر اس کے بجائے ( رکوع کے مخصوص ذکر کے علاوہ) کوئی اور ذکر مثلا اَلْحَمْدُ لِلّهِ، اَللهُ اَکْبَرُ وغیرہ اسی مقدار میں پڑھے تو کافی ہے۔
        2۔ اگر رکوع اور سجدے کے ذکر کو ایک دوسرے سے بدل کر پڑھے چنانچہ سہوا ہو تو کوئی اشکال نہیں ہے اسی طرح ہے اگر عمدا ہو اور مطلقا ذکر خدا وند متعال کی نیت سے پڑھے لیکن اس کے مخصوص ذکر کو بھی پڑھنا چاہئے۔
         
        3۔ سجدے کے ذکر کے دوران بدن کا ساکن ہونا
        1۔ سجدے کی حالت میں واجب ذکر پڑھنے کے دوران بدن آرام اور ساکن ہوناچاہئے بلکہ اگر کوئی ذکر سجدے میں مستحب ہونے کی نیت سے پڑھے مثلا سُبْحانَ رَبِّیَ الْاَعْلی وَ بِحَمْدِهِ وغیرہ کو تکرار کرے تو احتیاط واجب یہ ہے کہ بدن کو ساکن رکھے۔
        3۔ اگر کوئی جانتا ہو کہ سجدے کا واجب ذکر پڑھنے کے دوران بدن کا ساکن ہونا واجب ہے چنانچہ
        اگر پیشانی زمین پر پہنچنے اور بدن ساکن ہونے سے پہلے ذکر پڑھے اگر عمدا ہوتو اس کی نماز باطل ہے
        اگر سہوا ہو اور سجدے کی حالت میں متوجہ ہوجائے تو جب بدن ساکن ہوتو دوبارہ پڑھے
        اگر سجدے سے سر اٹھانے کے بعد متوجہ ہوجائے تواس کی نماز صحیح ہے۔
        اگر ذکر تمام ہونے سے پہلے سجدے سے سر اٹھالے چنانچہ عمدا ہوتو اس کی نماز باطل ہے
        اگر سہوا ہو تو اس کی نماز صحیح ہے۔
        3۔ اگر میٹرس وغیرہ پر سجدہ کرے کہ بدن پہلے حرکت کرتاہے اور ساکن ہوجاتا ہےچنانچہ اس وقت ذکر پڑھے جب بدن ساکن ہو تو کوئی اشکال نہیں ہے۔
         
        4۔ ذکر کے دوران سات اعضاء کا زمین پر ہونا
        1۔ اگر سجدے کا ذکر پڑھتے ہوئے سات اعضاء میں سے کسی کو عمدا زمین سے اٹھالے تو نماز باطل ہے لیکن جب ذکر پڑھنے میں مشغول نہ ہو اور پیشانی کے علاوہ کسی اور عضو کو اٹھا کر دوبارہ زمین پر رکھے تو کوئی اشکال نہیں ہے۔
        2۔ اگر سجدے کا ذکر ختم ہونے سے پہلے سہوا پیشانی کو زمین سے اٹھالے تو دوبارہ زمین پر نہیں رکھ سکتا اورضروری ہے کہ اسے ایک سجدہ شمار کرے لیکن اگر دوسرے اعضاء کو سہوا زمین سے اٹھالے تو دوبارہ زمین پر رکھے اور ذکر پڑھے۔
        3۔ اگر سجدے کے دوران پیشانی سجدہ گاہ سے لگے اور بے اختیار اٹھ جائے تو دوبارہ زمین پر رکھے اور سجدے کا ذکر پڑھے اور دونوں کو ملاکر ایک سجدہ شمار کرے۔
         
        5۔ دونوں سجدوں کے درمیان سر کو اٹھانا، بیٹھنا اور ساکن ہونا
        پہلے سجدے کا ذکر تمام ہونے کے بعد بیٹھنا چاہئے تاکہ بدن ساکن ہوجائے اور دوبارہ سجدے میں جائے۔
         
        6۔ سجدے کے مقامات کا مساوی ہونا مگر چار ملی ہوئی انگلیوں کے برابر ہو
        سجدے کی حالت میں پیشانی کی جگہ گھٹنوں اور پاوں کی انگلیوں کی جگہ سے چار ملی ہوئی انگلیوں سے زیادہ پست یا بلند نہیں ہونا چاہئے۔
         
        7۔ پیشانی رکھنے کی جگہ کا پاک ہونا
        مہر یا جس چیز پر سجدہ کیا جاتا ہے، پاک ہونا چاہئے لیکن ان کو نجس قالین پر رکھے یا ایک طرف نجس ہو اور پیشانی کو دوسری طرف رکھے تو کوئی اشکال نہیں ہے۔
         
        8۔ پیشانی اور سجدہ گاہ کے درمیان کوئی چیز حائل نہ ہونا
        پیشانی اور سجدہ گاہ کے درمیان کوئی چیز حائل نہیں ہونا چاہئے بنابراین اگر درمیان میں کوئی حائل ہو مثلا سر کے بال، ٹوپی یا مہر کا میل اس طرح کہ پیشانی مہر سے نہ لگے وغیرہ تو نماز باطل ہے لیکن اگر صرف مہر کا رنگ بدل گیا ہو تو کوئی اشکال نہیں ہے۔

        توجہ
        اگر سجدے کے دوران متوجہ ہوجائے کہ چادر یا روسری وغیرہ حائل ہونے کی وجہ سے پیشانی سجدہ گاہ پر نہیں لگی ہے توواجب ہے کہ سر کو زمین سے اٹھائے بغیر اپنی پیشانی کو حرکت دے تاکہ سجدہ گاہ پر پیشانی لگ جائے۔ اگر سر کو زمین سے اٹھالے چنانچہ نادانی یا فراموشی کی وجہ سے ہو اور صرف ایک رکعت کے ایک سجدے میں ہو تو نماز صحیح اور دوبارہ پڑھنا واجب نہیں ہے لیکن اگر جانتے ہوئے اور عمدا ہو یا ایک رکعت کے دونوں سجدوں میں ایسا ہوجائے تو نماز باطل ہےاور اس کو دوبارہ پڑھنا واجب ہے۔
         
        9۔ پیشانی کو ایسی چیز پر رکھنا جس پر سجدہ صحیح ہے
        پیشانی کو ایسی چیز پر رکھنا چاہئے جس پر سجدہ صحیح ہو۔
         
        10۔ جن رکعتوں میں تشہد نہیں ہے احتیاط واجب کی بناپر دوسرے سجدے کے بعد بیٹھ جانا
        چار رکعتی نمازوں کی پہلی رکعت اور نیز دوسری رکعت میں احتیاط واجب کی بناپر دوسرے سجدے کے بعد بیٹھ جانا چاہئے اور اس کے بعد اگلی رکعت کے لئے کھڑا ہوجائےا لبتہ اگر تھوڑی دیر بیٹھے بغیر اگلی رکعت کے لئے کھڑا ہوجائے تو نماز باطل نہیں ہے۔
         
        تمرین
        1۔ نماز میں ایک سجدے کے زیادہ یا کم ہونے کا کیا حکم ہے؟
        2۔ کیا سجدے کے دوران پاؤں کے انگوٹھے کے علاوہ دوسری انگلیوں کو بھی زمین پر رکھنا جائز ہے؟
        3۔ اگر کوئی پیشانی کو زمین پر نہ رکھ سکے تو کیا حکم ہے؟
        4۔ میٹرس وغیرہ پر سجدہ کرنا صحیح ہے یا نہیں؟
        5۔ سیاہ اور میلے سجدہ گاہ پر سجدہ کرنے میں کوئی اشکال ہے یا نہیں؟
        6۔ جن رکعتوں میں تشہد نہیں ہے، دوسرے سجدے کے بعد بیٹھ جانا کیا واجب ہے؟
      • سبق 44: یومیہ نمازیں (10)
      • سبق 45: یومیہ نمازیں (11)
      • سبق 46: یومیہ نمازیں (12)
      • سبق 47: یومیہ نمازیں (13)
      • سبق 48: یومیہ نمازیں (14)
      • سبق 49: یومیہ نمازیں (15)
      • سبق 50: یومیہ نمازیں (16)
      • سبق 51: یومیہ نمازیں (17)
      • سبق 52: یومیہ نمازیں (18)
      • سبق 53: یومیہ نمازیں (19)
      • سبق 54: یومیہ نمازیں (20)
      • سبق 55: نماز آیات۔ عید فطر اور عید قربان کی نماز
      • سبق 56: نماز جماعت (1)
      • سبق 57: نماز جماعت (2)
    • چوتھی فصل: روزه
    • پانچویں فصل: خمس
    • چھٹی فصل: انفال
    • ساتھویں فصل: جہاد
    • آٹھویں فصل: امر بالمعروف اور نہی از منکر
700 /