ویب سائٹ دفتر رہبر معظم انقلاب اسلامی
دریافت:

احکام آموزشی

  • پہلا جلد
    • پہلی فصل: تقلید
    • دوسری فصل: طہارت
    • تیسری فصل: نماز
      • سبق 27: نمازوں کی اقسام
      • سبق 28: نماز پڑھنے والے کا لباس (1)
      • سبق 29: نماز پڑھنے والے کا لباس (2)
      • سبق 30: نماز پڑھنے والے کی جگہ (1)
      • سبق 31: نماز پڑھنے والے کی جگہ (2)
      • سبق 32: مسجد کے احکام (1)
      • سبق 33: مسجد کے احکام (2)
      • سبق 34: قبلہ
      • سبق 35: یومیہ نمازیں (1)
      • سبق 36: یومیہ نمازیں (2)
      • سبق 37: یومیہ نمازیں (3)
      • سبق 38: یومیہ نمازیں (4)
      • سبق 39: یومیہ نمازیں (5)
      • سبق 40: یومیہ نمازیں (6)
      • سبق 41: یومیہ نمازیں (7)
      • سبق 42: یومیہ نمازیں (8)
        پرنٹ  ;  PDF
         
        سبق 42: یومیہ نمازیں (8)
        واجبات نماز ((5))
        5۔ رکوع
        1۔ رکوع کے معنی اور حکم
        ہر رکعت میں قرائت کے بعد ایک رکوع واجب ہے ۔ رکوع یعنی اس قدر جھکنا کہ ہاتھوں کو زانو پر رکھ سکے۔

        توجہ
        اگر کوئی رکوع کی حد تک پہنچنے اور بدن ساکن ہونے کے بعد سر کو اٹھائے اور دوسری مرتبہ رکوع کی نیت سے جھک جائے تو اس کی نماز باطل ہے (کیونکہ رکوع رکن ہے اور اس کا زیادہ ہونا نماز کو باطل کرتا ہے)
         
        2۔ واجبات رکوع
        1۔ اتنا جھکنا کہ ہاتھوں کو زانو پر رکھ سکے۔
        2۔ ذکر
        3۔ رکوع کاذکر پڑھتے وقت بدن کا ساکن ہونا
        4۔ رکوع کے بعد کھڑے ہونا
        5۔ رکوع کے بعد بدن کا ساکن ہونا
        1۔ اتنا جھکنا کہ ہاتھوں کو زانو پر رکھ سکے
        1۔ ہر رکعت میں قرائت کے بعد اس قدر جھک جائے ہاتھ کو گھٹنوں پر رکھ سکے اور اگر انگلیوں کے سرے بھی گھٹنوں تک پہنچیں تو کافی ہے۔
        2۔ احتیاط واجب یہ ہے کہ رکوع کی حالت میں ہاتھو ں کو زانو پر رکھے۔
        3۔ ضروی ہے کہ جھکنا رکوع کی نیت سے ہو بنابراین اگر کسی اور کام کے لئے جھکے مثلا جانور کو ذبح کرنے یا کسی چیز کو اٹھانے کے لئے جھکے اسے رکوع قرار نہیں دیا جاسکتا بلکہ ضروری ہے دوبارہ کھڑا ہوجائے اور رکوع کے لئے جھکے۔ اس عمل کی وجہ سے رکن میں اضافہ نہیں ہوتا اور نماز باطل نہیں ہوتی ہے۔
        4۔ جو شخص بیٹھ کر رکوع کرتا ہے اس قدر جھکنا کافی ہے چہرہ گھٹنوں کے بالمقابل جا پہنچے اور ہاتھ کو گھٹنوں پر رکھنا لازم نہیں ہے۔
         
        3۔ ذکر
        1۔ رکوع کا واجب ذکر ایک دفعہ سُبْحانَ رَبِّیَ‌ الْعَظیْمِ وَ بِحَمْدِهِ یا تین دفعہ سُبْحانَ اللهِ ہے۔ اگر اس کے بجائے (سجدے کے مخصوص ذکر کے علاوہ) دوسرا ذکر مثلا اَلْحَمْدُ لِلهِ اور اَللّهُ اَکبَرُ وغیرہ اسی مقدار میں پڑھے توبھی کافی ہے۔
        2۔ اگر رکوع اور سجدے کے ذکر کو ایک دوسرے سے بدل دے چنانچہ سہوا ہو تو کوئی اشکال نہیں ہے اسی طرح ہے اگر عمدا ہو اور مطلقا ذکر خدا وند متعال کی نیت سے پڑھے لیکن اس کے مخصوص ذکر کو بھی پڑھنا چاہئے۔
        3۔ رکوع کا ذکر پڑھنے کے دوران بدن کا ساکن ہونا
        1۔ رکوع میں واجب ذکر پڑھتے وقت بدن آرام اور ساکن ہونا چاہئے حتی رکوع میں اذکار کو مستحب ہونے کی نیت سے پڑھنے کے دوران بھی مثلا «سُبْحَانَ رَبِّیَ الْعَظِیمِ وَ بِحَمْدِهِ» کو تکرار کرے وغیرہ، احتیاط واجب یہ ہے کہ بدن کو آرام اور ساکن رکھے۔
        2۔ اگر رکوع کے واجب ذکر پڑھنے کے دوران بدن بے اختیار حرکت کرے اور حالت طمانینت ختم ہوجائے تو بدن ساکن ہونے کے بعد واجب ذکر کو دوبارہ پڑھنا چاہئے۔
        3۔ اگر کوئی جانتا ہو کہ رکوع کا واجب ذکر پڑھنے کے دوران طمانینت واجب ہے
        اگر رکوع کی حد تک پہنچنے اور بدن ساکن ہونے سے پہلے ذکر شروع کرے چنانچہ عمدا ایسا کرےتو اس کی نماز باطل ہے
        اگر سہوا ایسا کرے تو رکوع کی حد تک پہنچنے اور بدن کے ساکن ہونے کے بعد واجب ذکر کو دوبارہ پڑھے۔
        اگر واجب ذکر تمام ہونے سے پہلے رکوع سے سر کو اٹھا لےچنانچہ عمدا ایسا کرے تو اس کی نماز باطل ہے
        اگر سہوا ایسا کرے اور رکوع کی حد سے خارج ہونے سے پہلے متوجہ ہوجائے کہ ذکر تمام نہیں ہوا تھا تو اسی حالت میں ساکن ہوجائے اور رکوع کا ذکر پڑھے۔
        اگر رکوع کی حد سے خارج ہونے کے بعد متوجہ ہوجائے کہ ذکر تمام نہیں ہوا تھا تو اس کی نماز صحیح ہے۔
        4۔ جو شخص بیماری یا کسی اور وجہ سے رکوع کی حالت میں تین دفعہ سُبْحانَ اللهِ پڑھنے تک نہیں بیٹھ سکتا ہو تو ایک دفعہ سُبْحانَ اللهِ پڑھنا کافی ہے اور اگر رکوع کی حالت میں فقط ایک لمحہ بیٹھ سکتا ہو تو احتیاط واجب یہ ہے کہ اسی وقت ذکر شروع کرے اور سر اٹھاتے ہوئے ذکر کو ختم کرے۔
         
        4۔ رکوع کے بعد کھڑا ہونا اور ساکن ہونا
        رکوع کا ذکر ختم ہونے کے بعد کھڑا ہوجائے اور بدن ساکن ہونے کے بعد سجدے میں جائے اور اگر کھڑا ہونے سے پہلے یا بدن ساکن ہونے سے پہلے عمدا سجدے میں جائے تو نماز باطل ہے۔
        3۔ کوئی رکوع کو فراموش کرے
        اگر پہلے سجدے میں پہنچنے سے پہلے یاد آئے تو کھڑا ہونا چاہئے اور قیام کی حالت سے رکوع میں جائے اور چنانچہ جھکنے کی حالت میں ہی رکوع جائے تو کافی نہیں اور اگر اس رکوع پر اکتفا کرے تو اس کی نماز باطل ہے۔
        دوسرے سجدے میں پہنچنے کے بعد یاد آئے تو اس کی نماز باطل ہے (کیونکہ ایک رکن کو ترک کرکے بعد والے رکن میں داخل ہوا ہے)
        دوسرے سجدے میں پہنچنے سے پہلے یاد آئے (یعنی پہلے سجدے میں یا اس کے بعد اور دوسرے سجدے میں داخل ہونے سے پہلے یاد آئے) تو کھڑا ہوجائے اور رکوع کرے اور اس کے بعد دو نوں سجدے بجالائے اور نماز کو تمام کرے اور نماز کے بعد احتیاط مستحب کی بناپرسجدہ زیادہ ہونے کی وجہ سے دو سجدہ سہو بجالائے۔
         
        4۔ رکوع کے بعض مستحبات
        1۔ رکوع میں جانے سے پہلے جب قیام کی حالت میں ہو تکبیر کہے
        2۔ اگر نماز پڑھنے والا مرد ہے تو رکوع کی حالت میں گھٹنوں کو پیچھے کی طرف دھکیلے اور اگر عورت ہے تو گھٹنوں کو پیچھے کی طرف نہ دھکیلے
        3۔ سر کو نیچے نہ جھکائے اور پیٹھ کے برابر رکھے
        4۔ ہاتھ کی ہتھیلی کو گھٹنوں پر رکھے
        5۔ دونوں پاوں کے درمیان دیکھے
        6۔ رکوع کے ذکر سے پہلے یا بعد میں صلوات پڑھے
        7۔ رکوع سے سر اٹھانے اور کھڑا ہونے کے بعد جب بدن ساکن ہو تو پڑھے: سَمِعَ اللهُ لِمَنْ حَمِدَهُ
        8۔ اگر نماز پڑھنے والا عورت ہے تو ہاتھوں کو گھٹنوں سے اوپر رکھے۔
         
        تمرین
        1۔ واجبات رکوع کون کونسے ہیں؟
        2۔ کیا رکوع کی حالت میں ہاتھوں کو زانو پر رکھنا واجب ہے؟
        3۔ اگر کوئی بیٹھ کررکوع کرے تو کس قدر جھکنا چاہئے؟
        4۔ اگر رکوع کا واجب ذکر پڑھنے کے دوران بے اختیار بدن حرکت کرے اور واجب طمانینت ختم ہوجائے تو کیا حکم ہے؟
        5۔ اگر کوئی رکوع کو فراموش کرے اور دوسرے سجدے میں پہنچنے سے پہلے یاد آئے تو کیا حکم ہے؟
        6۔ رکوع کے پانچ مستحبات بیان کریں۔
      • سبق 43: یومیہ نمازیں (9)
      • سبق 44: یومیہ نمازیں (10)
      • سبق 45: یومیہ نمازیں (11)
      • سبق 46: یومیہ نمازیں (12)
      • سبق 47: یومیہ نمازیں (13)
      • سبق 48: یومیہ نمازیں (14)
      • سبق 49: یومیہ نمازیں (15)
      • سبق 50: یومیہ نمازیں (16)
      • سبق 51: یومیہ نمازیں (17)
      • سبق 52: یومیہ نمازیں (18)
      • سبق 53: یومیہ نمازیں (19)
      • سبق 54: یومیہ نمازیں (20)
      • سبق 55: نماز آیات۔ عید فطر اور عید قربان کی نماز
      • سبق 56: نماز جماعت (1)
      • سبق 57: نماز جماعت (2)
    • چوتھی فصل: روزه
    • پانچویں فصل: خمس
    • چھٹی فصل: انفال
    • ساتھویں فصل: جہاد
    • آٹھویں فصل: امر بالمعروف اور نہی از منکر
700 /