ویب سائٹ دفتر رہبر معظم انقلاب اسلامی
دریافت:

احکام آموزشی

  • پہلا جلد
    • پہلی فصل: تقلید
    • دوسری فصل: طہارت
    • تیسری فصل: نماز
    • چوتھی فصل: روزه
    • پانچویں فصل: خمس
      • سبق 66: خمس
      • سبق 67: آمدنی کا خمس(1)
      • سبق 68: آمدنی کا خمس (2)
      • سبق 69: آمدنی کا خمس(3)
      • سبق 70: درآمد کا خمس (4)
      • سبق 71: آمدنی کا خمس(5)
        پرنٹ  ;  PDF
         
        سبق 71: آمدنی کا خمس(5)
        آمدنی کا خمس حساب کرنے اور ادا کرنے کا طریقہ ((1))
        10۔ آمدنی کا خمس حساب کرنے اور ادائیگی کا طریقہ
        1۔ خمس کے واجب ہونے کا وقت
        آمدنی کے خمس کے وجوب کا وقت وہ ہے جب آمدنی ہاتھ میں آتی ہے لیکن خمس کی ادائیگی کے سلسلے میں ایک سال کی مہلت دی گئی ہے لہذا مالک کو سال کے اختتام سے پہلے اپنا خمس ادا کرنے کی اجازت ہے۔
        2۔ خمس کے سال کو آگے لانا جائز ہے اس طرح کہ اس وقت تک ملنے والی درآمد کا خمس ادا کرے اور اس کے بعد خمس کا سال اسی وقت سے شروع ہوگا البتہ خمس کے سال میں تاخیر جائز نہیں ہے۔

        توجہ
        اگر کوئی شخص فروخت کی نیت کے بغیر پلاٹ یا سونے کا سکہ سال کی آمدنی سے خریدے تو سال کے اختتام پر اس کی قیمت کے مطابق خمس ادا کرنا چاہئے اس کی قیمت میں ہونے والے اضافے میں جب تک اس کو فروخت نہ کیا جائے خمس نہیں ہے اور فروخت کرنے کے بعداضافہ ہونے والی قیمت کو افراط کی مقدار کو کسر کرنے کے بعد فروخت کرنے والے سال کی آمدنی شمار کیا جائے گا اوراگر فروخت کرنے کی نیت سے خریدا ہو تو خمس کے پہلے سال کے اختتام پر ہی اس کی قیمت سے خمس تعلق پیدا کرے گا اور بعد والے سالوں میں چنانچہ اس کی قیمت بڑھ جائے اور فروخت کا امکان ہوتو افراط زر کی مقدار کو کسر کرنے کے بعد بڑھنے والی قیمت کا خمس ادا کرے اگرچہ فروخت نہ کیا گیا ہو۔
         
        2۔ آمدنی پر آنے والے اخراجات کی کٹوتی
        سال کی آمدنی میں سے جو کچھ منافع حاصل کرنے کیلئے اور اقتصادی فعالیت کے دوران خرچ کیا جاتا ہے مثلا حمل و نقل، خسارے کی تلافی، دوکان کا کرایہ، دلال اور مزدوروں کی اجرت اور ٹیکس وغیرہ کے سلسلے میں ہونے والے اخراجات وہ اسی سال کی آمدنی سے مستثنیٰ ہو گا اور اس میں خمس نہیں ہے۔
         
        3۔ آمدنی کے خمس کا مؤونہ (سالانہ اخراجات) سے تعلق نہ رکھنا
        آمدنی والا خمس مؤونہ میں واجب نہیں ہوتا یعنی آمدنی میں سے جو کچھ دوران سال زندگی کی ضروریات پر خرچ ہوتا ہے اس میں خمس نہیں ہے اور صرف سال کے آخر میں جو کچھ بچ جائے اس میں خمس ہوتا ہے اور ضروری ہے کہ اس کا حساب کیا جائے۔
         
        4۔ ہر سال کی مؤونہ کی اسی سال کی آمدنی سےکٹوتی
        ہر سال کی مؤونہ اگلے یا پچھلے سال سے نہیں نکالی جائے گی بلکہ اسی سال کی آمدنی سے ہی نکالی جائے گی لہذا اگر اسے ایک سال کوئی آمدنی نہ ہو تو اس سال کی مؤونہ اس سے پچھلے یا بعد والے سال کی آمدنی سے نہیں نکال سکتا۔
         
        5۔ آمدنی میں سے اخراجات کا نکالنا کسی دوسرے مال کے نہ ہونے سے مشروط نہیں ہے
        اگر خمس نکالا ہوا مال اس مال سے مخلوط ہوجائے جس کا خمس نہ نکالا گیا ہو مثلا دونوں کا حساب مشترک ہو اور مالک نے خمس نکالے ہوئے مال کی نیت کے بغیر یا اس حساب کو ذہن میں لائے بغیر مال نکالے اور مؤونہ میں خرچ کرے اور خمس نکالے ہوئے مال کے برابر یا اس سے کم باقی بچ جائے تو باقی بچنے والی مقدار میں خمس نہیں ہے۔
         
        6۔ خمس والے سال کا حساب رکھنا
        جو شخص اپنی ذاتی آمدن رکھتا ہو کم یا زیادہ خواہ شادی شدہ ہو یا غیر شادی شدہ اس کیلئے خمس کا سال رکھنا اور اپنی سالانہ آمدنی کا حساب کرنا ضروری ہے تاکہ اگر سال کے اختتام پر آمدنی میں سے کچھ بچ جائے تو اس کا خمس ادا کرسکے البتہ خمس کا سال رکھنا اور سالانہ آمدنی کا حساب کرنا کوئی مستقل اور الگ واجب نہیں ہے بلکہ یہ خمس کی مقدار جاننے کا ایک طریقہ ہے اور اس وقت واجب ہوتا ہے جب انسان جانتا ہو کہ ا س پر خمس واجب ہے لیکن اس کی مقدار کو نہ جانتا ہو لیکن اگر کمائی کے منافع میں سے کچھ نہ بچے اور سب کچھ زندگی کے مخارج پر خرچ ہوجائے تو اس پر خمس واجب ہی نہیں ہے تاکہ اس کا حساب کرے۔

        توجہ
        میاں بیوی جو اپنی تنخواہوں کو مشترکہ طور پر گھر کے مخارج میں خرچ کرتے ہیں ان میں سے ہر ایک پر واجب ہے کہ وہ اپنی آمدنی کے لحاظ سے خمس کا الگ سال رکھتا ہو اور ان میں سے ہر ایک سال کے آخر میں اپنی سالانہ آمدنی اور تنخواہ میں سے باقیماندہ کا خمس ادا کرے اسی طرح وہ خانہ دار خاتون کہ جس کے شوہر کا خمس والا سال ہے اور اس کے مطابق وہ اپنے اموال کا خمس ادا کرتا ہے اور اس کو بھی بعض اوقات کوئی آمدنی ہوجاتی ہے تو اس پر واجب ہے کہ جس وقت سال کی پہلی آمدنی وصول کرے اسی وقت کو اپنے خمس والے سال کی ابتدا قرار دے اور اپنی کمائی کے منافع میں سے جو کچھ اپنے ذاتی مخارج جیسے زیارت کیلئے جانا اور ہدیہ دینا وغیرہ میں خرچ کردے اس میں خمس نہیں ہے اور اس میں سے جو کچھ سال کے آخر تک بچ جائے اس کا خمس دینا واجب ہے۔ اور جائز ہے کہ ان میں سے ایک دوسرے کی اجازت کے ساتھ اس کے خمس کا حساب کرکے ادا کرے۔
        انسان کو خمس کے مسائل سے آشنائی ہوتو یہ کرسکتا ہے کہ اپنے مال کے خمس کا خود حساب کرکے جو کچھ اس پر واجب ہے وہ ولی امر خمس یا اس کے وکیل کو دے دے۔
         
        7۔ خمس والے سال کی ابتدا کی تعیین
        خمس والے سال کی ابتدا کیلئے مکلف کی جانب سے اسے معین کرنے کی ضرورت نہیں ہوتی (دوسرے لفظوں میں خمس والے سال کی ابتدا مکلف کے معین کرنے سے معین نہیں ہوتی) بلکہ یہ ایک واقعی اور حقیقی امر ہے کہ جو سالانہ آمدنی کے حصول کی کیفیت کی بنیاد پر خودبخود معین ہوجاتا ہے ا س بنا پر ملازمین اور اجرت پر کام کرنے والے افراد کے خمس والے سال کی ابتدا اس دن سے ہوگی جب ان کیلئے اپنے کام اور ملازمت کی پہلی کمائی کو وصول کرنا ممکن ہوگا اور تاجروں اور دوکانداروں کے خمس والے سال کا آغاز خرید و فروش شروع کرنے کی تاریخ سے ہوگا اور کسانوں کے خمس والے سال کا آغاز کھیتی باڑی کا پہلا محصول اٹھانے کی تاریخ سے ہوگا۔
         
        توجہ
        جیسا کہ اوپر بھی بیان کیا ہے ملازمین اور اجرت پر کام کرنے والے افراد وغیرہ جس دن اپنی پہلی تنخواہ یا اجرت وصول کریں گے یا ان کیلئے اس کا وصول کرنا ممکن ہوگا اس دن سے ان کے خمس والے سال کا آغاز ہوگا نہ کہ کام شروع کرنے والے دن سے۔
         
        8۔ خمس والے سال کے انتخاب میں آزادی
        خمس والا سال قمری بھی قرار دے سکتے ہیں اور شمسی بھی اور اس کے انتخاب میں مکلف آزاد ہے۔
         
        تمرین
        1۔ کیا خمس والے سال کو مقدم اور مؤخر کرنا جائز ہے؟
        2۔ ایک شخص کے پاس اپنی جائیداد (گھر یا زمین) ہے کہ جس میں خمس واجب ہے کیا وہ اس کا خمس اپنی سالانہ آمدن سے ادا کرسکتا ہے؟ اور کیا اس پر سالانہ آمدن کا خمس دینا بھی واجب ہے؟
        3۔ مثال کے طور پر ایک شخص کو خمس والے سال کے اختتام پر ایک لاکھ روپے کی بچت ہوئی اور اس نے اس کا خمس ادا کر دیا اگر اگلے سال میں اس کی مقدار ڈیڑھ لاکھ ہوجائے تو کیا نئے سال میں پچاس ہزار کا خمس دینا ہوگا یا نہیں بلکہ دوبارہ اسے ڈیڑھ لاکھ کا خمس دینا پڑے گا؟
        4۔ کیا ان غیر شادی شدہ جوانوں پر خمس والے سال کی تعیین واجب ہے کہ جو اپنے ماں باپ کے ساتھ رہتے ہیں؟
        5۔ کیا انسان اپنے مال کے خمس کا خود حساب کرکے اسے ولی امر خمس یا ا س کے وکیل کو دے سکتا ہے؟
        6۔ خمس ادا کرنے کیلئے سال کی ابتدا کی تعیین کیسے ہوگی؟
         
         
      • سبق 72: آمدنی کا خمس (6)
      • سبق 73: معدن کا خمس۔ خزانہ ...
    • چھٹی فصل: انفال
    • ساتھویں فصل: جہاد
    • آٹھویں فصل: امر بالمعروف اور نہی از منکر
700 /