ویب سائٹ دفتر رہبر معظم انقلاب اسلامی
دریافت:

احکام آموزشی

  • پہلا جلد
    • پہلی فصل: تقلید
    • دوسری فصل: طہارت
    • تیسری فصل: نماز
    • چوتھی فصل: روزه
    • پانچویں فصل: خمس
      • سبق 66: خمس
        پرنٹ  ;  PDF
         
        سبق 66: خمس
        خمس کے معنی۔ خمس کا واجب ہونا۔ خمس کے سات منابع۔ خمس ادا نہ کرنے کے بعض برے اثرات
        1۔ خمس کے معنی
        خمس لغت میں پانچویں حصے کوکہتے ہیں۔ اصطلاح میں خمس دین اسلام کے اہم مالی واجبات میں سے ہے اور وہ مال ہے جو ہر فرد جس میں شرائط موجود ہوں، مخصوص ضوابط کے مطابق پانچواں حصہ ادا کرتا ہے۔

        توجہ
        اسلامی جمہوری حکومت نے قوانین کے مطابق ٹیکس کا جو نظام بنایا ہے اگرچہ اس کو ادا کرنا اس قانون کے اندر شامل ہونے والوں پر واجب ہے اور ہر سال کی ادائیگی اسی سال کی محصول شمار  ہوتی ہے لیکن خمس (مال امام و مال سادات ) شمار نہیں ہوتا ہے بلکہ ان پر واجب ہے کہ اپنے سال کے اخراجات سے زائد درآمد پر مستقل خمس ادا کریں۔
         
        2۔ خمس واجب ہونا
        خمس کا وجوب اسلام کی ضروریات میں سے ہے۔
         
        توجہ
        خمس ادا کرنے کی توانائی نہ رکھنا یا دشوار ہونا باعث نہیں بنتا ہے کہ بری الذمہ ہوجائے بنابراین جن افراد پر خمس واجب ہوا ہو اور ابھی تک ادا نہیں کیا ہو اور اس کی توانائی نہ رکھتے ہوں یا دشوار ہوتو واجب ہے کہ جب بھی خمس ادا کرنے کی توانائی حاصل ہوجائے خمس ادا کریں۔ یہ افراد اپنے ذمے واجب الادا رقم کے بارے میں خمس کے ولی امر یا اس کے وکیل کے ساتھ معاملہ کرکے اور اپنی استطاعت کے مطابق مخصوص مقدار اور وقت میں تدریجا ادا کرسکتے ہیں۔
        خمس کو اس کے سال سے دوسرے میں تاخیر کرنا جائز نہیں ہے اور اگر کوئی سال کے آغاز میں خمس ادا نہ کرے اور خمس کا سال گزرنے کے بعد خود پر خرچ کرے یا سرمائے میں تبدیل کرے تو خمس اس کے ذمے باقی رہے گا اور پیسے کی قیمت گرنے کے لحاظ سے اس کو ادا کرنا چاہئے اور پیسے کی قیمت گرجائے تو گراوٹ کی مقدار کو ادا کرنا چاہئے اور اگر اس کی مقدار معلوم نہ ہوتو حاکم شرع کے ساتھ صلح کرنا چاہئے۔
        اگر غیر بالغ شخص کے مال پر خمس لگے (مثلا معدن ہو یا حلال مال حرام سے مخلوط ہوجائے) تو اس کے شرعی ولی پر اس کو ادا کرنا واجب ہے مگر اس کے اموال میں تجارت سے حاصل ہونے والا فائدہ یا کسب سے ہونے والی منفعت جس کو ادا کرنا ولی پر واجب نہیں ہے بلکہ احتیاط (واجب) کی بناپر ملنے والا فائدہ باقی رہے تو بالغ ہونے کے بعد بچے پر اس کا خمس ادا کرنا واجب ہے۔
        فقط حقیقی شخصیات (فرد یا افراد) پر خمس واجب ہے اور حقوقی اشخاص مثلا حکومتیں، ادارے اور بینک وغیرہ پر واجب نہیں ہے بنابراین اگر کوئی ادارہ فائدہ حاصل کرے تو لازم نہیں ہے کہ سال کے اخراجات نکالنے کے بعد منافع کا خمس نکالے البتہ  ان حقوقی اشخاص کے اموال حقیقی اشخاص  کی ملکیت میں ہوں تو اس منفعت کا خمس ادا کرنا چاہئے۔
         
        3۔ سات چیزوں پر خمس واجب ہے
        1۔ درآمد (تجارت اور کسب کی منفعت)
        2۔ معدن
        3۔ گنج
        4۔ حرام سے مخلوط ہونے والا حلال مال
        5۔ سمندر میں غوطہ لگاکر حاصل ہونے والے جواہرات
        6۔ جنگی غنیمت
        7۔ وہ زمین جو کافر ذمی مسلمان سے خریدتا ہے
        4۔ خمس ادا نہ  کرنے کے بعض برے اثرات
        1۔ کسی عذر کے بغیر خمس ادا نہ کرنا حرام ہے۔
        2۔ اگر میت وصیت کرے کہ اس کے مال میں سے کچھ مقدار خمس کی حیثیت سے ادا کیا جائے یا ورثاء جانتے ہوں کہ میت  خمس کی مقروض ہے تو جب تک میت کی وصیت پر عمل نہ کریں یا اس کے ذمے خمس کو اس کے ترکے سے ادا نہ کریں اس میں تصرف نہیں کرسکتے ہیں مگریہ کہ خمس ادا کرنے  اور کسی سستی کے بغیر اس کی وصیت  پر عمل کرنے کا مصمم ارادہ رکھتے ہوں۔
         
        تمرین
        1۔ اسلامی جمہوری حکومت کو قوانین اور ضوابط کے مطابق ٹیکس ادا کرنا خمس کے بدلے کافی ہے یانہیں؟
        2۔ بعض لوگوں پر خمس واجب ہونے کے بعد ادا نہیں کرتے ہیں اور موجودہ وقت میں بھی اس کو ادا کرنے کی طاقت نہیں رکھتے ہیں یا دشوار ہے تو اس حوالے سے ان کا کیا حکم ہے؟
        3۔ خمس کے منابع کو  بیان کریں۔
        4۔ اگر کوئی شخص کئی سال تک اپنی سالانہ درآمد کو حساب نہ کرے تاکہ اس کے اموال اور سرمائے میں اضافہ ہوجائے اور اس کے بعد گذشتہ سرمائے کے علاوہ کا خمس ادا کرے تو اس میں کوئی اشکال ہے یا نہیں؟
         
         
      • سبق 67: آمدنی کا خمس(1)
      • سبق 68: آمدنی کا خمس (2)
      • سبق 69: آمدنی کا خمس(3)
      • سبق 70: درآمد کا خمس (4)
      • سبق 71: آمدنی کا خمس(5)
      • سبق 72: آمدنی کا خمس (6)
      • سبق 73: معدن کا خمس۔ خزانہ ...
    • چھٹی فصل: انفال
    • ساتھویں فصل: جہاد
    • آٹھویں فصل: امر بالمعروف اور نہی از منکر
700 /