ویب سائٹ دفتر رہبر معظم انقلاب اسلامی
دریافت:

احکام آموزشی

  • پہلا جلد
    • پہلی فصل: تقلید
    • دوسری فصل: طہارت
    • تیسری فصل: نماز
    • چوتھی فصل: روزه
    • پانچویں فصل: خمس
      • سبق 66: خمس
      • سبق 67: آمدنی کا خمس(1)
        پرنٹ  ;  PDF
         
        سبق 67: آمدنی کا خمس(1)
        آمدنی کے معنی۔ آمدنی کی اقسام۔ درآمد صدق نہ کرنے کے بعض نمونے

        توجہ
        شرائط کے حامل ہر شخص پر واجب ہے کہ اخراجات نکالنے کے بعد اپنی آمدنی کا خمس ادا کرے۔
         
        1۔ آمدنی کے معنی
        اس موقع پر آمدنی سے مراد وہ مال اور دولت ہے جو اقتصادی فعالیتوں کی وجہ سے حاصل ہوتی ہے اور کمائی کا عنوان اس میں دخالت رکھتا ہے۔
         
        2۔ درآمد کی اقسام
        1۔ کھیتی باڑی سے حاصل ہونے والی درآمد
        2۔ تاجر کو تجارت اور کاروبار کے ذریعے حاصل ہونے والی درآمد
        3۔ اپنی ملکیت کی کوئی چیز کرائے پر دینے سے حاصل ہونے والی آمدنی مثلا گھر، گاڑی اور دھات کی مشین اور جوراب بنانے والی مشین سے حاصل ہونے والی آمدنی
        4۔ اپنی ذات کو خدمات کے لئے پیش کرنے کی وجہ سے حاصل ہونے والی آمدنی مثلا استاد کو تدریس اور انجینیر کو اپنی مہارت اور خدمات کے عوض ملنے والی تنخواہ اسی طرح ہر شخص کو اپنی انسانی توانائی کو دوسرے کے اختیار میں دینے کے عوض ملنے والی مزدوری اور تنخواہ ۔
         
        3۔ وہ موارد جن پر آمدنی کا عنوان نہیں لگتا ہے
        1۔ میراث
        1۔ وراثت اور اس کو بیچنے کی قیمت میں خمس نہیں ہے اگرچہ اس کی قیمت میں اضافہ ہوگیا ہو البتہ اگر اسے سرمایہ کی نیت سے (فروخت کے لئے ) رکھے تو اس صورت میں احتیاط واجب کی بناپر فروخت کرنے کے بعد اضافی مقدار کو افراط زر کی مقدار کو نکالنے کے بعد سالانہ آمدنی میں شمار کیا جائے گا اور چنانچہ خمس کے سال کے آخر تک باقی رہے تو اس کا خمس دینا چاہئے۔
        2۔ چھوٹے بچوں کو ملنے والی وراثت میں خمس نہیں ہے لیکن وراثت سے حاصل ہونے والی منفعت کی جو مقدار ان کے شرعی اعتبار سے بالغ ہونے تک ان کی ملکیت میں باقی رہے بنابر احتیاط ان میں سے ہر ایک پر واجب ہے کہ بالغ ہونے کے بعد اس کا خمس ادا کرے۔
         
        2۔ عورت کامہر
        مہر پر خمس واجب نہیں ہے اور خمس کے واجب نہ ہونے میں فرق نہیں ہے کہ مہر مدت دار ہو یا فوری اور یا رقم کی صورت میں ہو یا سامان کی صورت میں۔
         
        3۔ ہبہ اور تحفہ
        1۔ انسان کو جو مال یا ملکیت ہدیہ کی صورت میں حاصل ہوجائے اس میں خمس واجب نہیں ہے اگرچہ احتیاط مستحب یہ ہے کہ اگر سال کے اخراجات سے بچ جائیں تو ان کا خمس ادا کیا جائے۔
        2۔ ہبہ او رہدیہ کا عنوان دینے والے کے قصد اور ارادے کے تابع ہے لہذا انسان کو اس کے باپ، بھائی یا کسی اور رشتہ دار کی طرف سے جو اخراجات ملتےہیں وہ اس صورت میں ہدیہ اور ہبہ شمار ہوں گے جب دینے والا ان کا ارادہ کرے۔
        3۔ زندگی کے وہ وسائل جو انسان کو اس کے ماں باپ یا دوسرے لوگوں کی طرف سے بطور ہدیہ ملتے ہیں ، ان میں خمس نہیں ہے اگرچہ اس کو ان وسائل کی ضرورت نہ ہو یا اس کی عرفی حیثیت کے مطابق نہ ہوں البتہ اگر ایسی چیزیں ہدیہ کے طور پر دینا ماں باپ کی حیثیت سے بڑھ کر ہو تو یہ ان کی مؤونہ شمار نہیں ہوگی اور اس کا خمس دینا ضروری ہے۔
        4۔ باپ اگر اپنی بیٹی کو اس کی شادی کے جہیز کے عنوان سے گھر دے چنانچہ بیٹی کو گھر ہبہ کرنا عرف میں باپ کی حیثیت کےمطابق ہو اور خمس والے سال کے دوران میں دے تو اس کا خمس واجب نہیں ہے۔
        5۔ شہید فاؤنڈیشن کی جانب سے شہدا کے خانوادوں کو جو چیز ہدیہ دی جاتی ہے اس میں خمس نہیں ہے لیکن اس سے ملنے ہونے والا منافع اگر سالانہ اخراجات سے بچ جائے تو اس پر خمس واجب ہے اسی طرح شہید فاؤنڈیشن کی طرف سے شہدا کے بچوں کو جو کچھ بطور ہدیہ دیا جاتا ہے اس میں بھی خمس نہیں ہے لیکن اس سے حاصل ہونے والے منافع کی مقدار ان کے شرعی بلوغ کو پہنچنے تک ان کی ملکیت میں باقی رہے تو بنابر احتیاط ان میں سے ہر ایک پر واجب ہے کہ بالغ ہونے کے بعد اس کا خمس ادا کرے۔
        6۔ صرف ظاہری طور پر دیئے گئے ہدیے میں خمس ہے اس بنا پر خمس کی تاریخ آنے سے پہلے میاں بیوی جو اپنی سالانہ بچت ایک دوسرے کو ہدیہ دیتے ہیں تاکہ ان کے اموال پر خمس نہ لگے تو جو کچھ انہوں نے ایک دوسرے کو دیا ہے اس کا خمس ادا کرنا ضروری ہے ( اس کام کی وجہ سے ان سے واجب خمس ساقط نہیں ہوگا)
        7۔ ہدیہ اور ہبہ کو بیچنے سے جو قیمت وصول ہوتی ہے اس میں خمس نہیں ہے اگرچہ اس کی قیمت میں اضافہ ہوا ہو البتہ اگر اسے سرمایہ کی نیت سے (فروخت کے لئے ) رکھے تو اس صورت میں احتیاط واجب کی بناپر فروخت کرنے کے بعد اضافی مقدار کو افراط زر کی مقدار کو نکالنے کے بعد سالانہ آمدنی میں شمار کیا جائے گا اور چنانچہ خمس کے سال کے آخر تک باقی رہے تو اس کا خمس دینا چاہئے۔
        8۔ ملازمین کی عیدی (وہ رقم اور اجناس کہ جو حکومت عید کے دنوں میں اپنے ملازمین کو عیدی کے طور پر دیتی ہے) میں خمس نہیں ہے اگرچہ سال کے آخر تک باقی رہے۔
        9۔ اگر اجناس کو کم قیمت پر ملازمین کو دیا جائے اور جتنی قیمت کا فرق آیا ہے وہ حکومت اداکرے چنانچہ ان اجناس کی کچھ مقدار خمس کے سال کے آخر تک خرچ نہ ہوجائے تو اس صورت میں باقی ماندہ اشیاء حکومت کی طرف سے ملنے والی سبسڈی کے برابر ہو تو خمس نہیں ہے لیکن اگر حکومت کے ہبے سے زیادہ ہوتو اضافی مقدار میں موجودہ قیمت کے مطابق خمس ہوگا۔
         
        4۔ انعام
        وہ انعامات کہ جو بینکوں اور قرض الحسنہ کے اداروں وغیرہ کی طرف سے انسان کو دیئے جاتے ہیں ان میں خمس نہیں ہے۔
         
        5۔ وقف
        موقوفہ اشیاء اور مکان میں خمس نہیں ہے خواہ وقف عام ہو خواہ وقف خاص[1] ۔ اسی طرح اس کے منفعت اور نماء[2] میں بھی خمس نہیں ہےا لبتہ وقف خاص کا نماء کسب سے حاصل ہوجائے تو خمس ہے۔
         
        6۔ شرعی حقوق
        شرعی حقوق (جیسے خمس اور زکات) کہ جو مراجع کرام کی طرف سے حوزات علمیہ میں علوم دینی کی تحصیل میں مشغول طلاب کو بطور ہدیہ دیئے جاتے ہیں ان میں خمس نہیں ہے۔
         
        7۔ آمدنی کے اخراجات
        انسان تجارتی اور غیر تجارتی کاموں سے نفع حاصل کرنے کیلئے اپنی سالانہ آمدنی سے جو کچھ خرچ کرتا ہے جیسے ذخیرہ کرنے، حمل و نقل، وزن کرنے اور دلالی وغیرہ کے اخراجات اسے اس سال کی آمدنی سے نکالا جائے گا اور اس میں خمس نہیں ہے۔
         
        8۔ مخمس مال
        جس مال کا خمس دیا ہو اس میں دوبارہ خمس واجب نہیں ہوتا لہذا اگر اسے اگلے سال میں خرچ نہ کیا جائے اور وہ باقی رہے تو اس میں دوبارہ خمس واجب نہیں ہوگا۔
         
        9۔ انشورنس
        1۔ بیمہ کرنے والےشخص کو جو پیسہ زندگی یا کسی عضو کی نقصان کی بابت ادا کیا جاتا ہے، سال کی آمدنی شمار ہوگا چنانچہ سال کے اخراجات سے زیادہ ہو تو اس کا خمس دینا چاہئے لیکن جو پیسہ وفات کے بعد میت کے پسماندگان کو دیا جاتا ہے چونکہ ان پر ایک طرح کا احسان شمار ہوتا ہے لہذا آمدنی شمار نہیں ہوگا اور خمس نہیں ہے۔
        2۔ علاج وغیرہ کی بابت جو پیسے دئے جاتے ہیں اور بعد میں انشورنس کمپنی اس کو واپس ادا کرتی ہے، جدید آمدنی نہیں بلکہ ریفنڈ شمار ہوگا کہ اگر خمس کے سال تک زندگی کے اخراجات میں خرچ نہ کیا جائے خمس تعلق پیدا کرے گا لیکن خمس کا سال گزرنے کے بعد ریفنڈ کیا جائے تو فورا اس کا خمس ادا کرنا چاہئے۔
        3۔ انشورنس کمپنیاں بیمہ کرنے والے کو نقصان کا ازالہ کرنے کے لئے جو پیسے ادا کرتی ہیں مثلا گاڑی کی باڈی، آتش سوزی اور زرعی محصولات آمدنی کا حصہ ہے اور چنانچہ خمس کے سال تک زندگی کے مخارج میں خرچ نہ ہوجائے تو اس کا خمس ادا کرنا واجب ہے۔
        4۔ملازم (مذکورہ رقم کو حاصل کرنے والےشخص کے علاوہ) اور مالک اور انشورنس کے ادارے کے درمیان ہونے والے معاہدے کے مطابق بیروزگاری وغیرہ کے بیمہ کی بابت جو پیسہ ادا کیا جاتا ہے، دریافت کرنے والے کے لئے ہدیہ ہے اور خمس نہیں ہے لیکن اگر یہ کام پیسہ حاصل کرنے والے شخص اور انشورنس کمپنی کے درمیان معاہدے کی بنیاد پر ہو یا مالک کی جانب سے پیسے حاصل کرنے والے اور اس کے درمیان ہونے والی شرط کی بنیاد پر ادائیگی ہوجائے تو خمس تعلق رکھے گا۔
        5۔ ڈرائیونگ کے دوران پیش آنے والے حادثات کی بابت نقصان ہونے والے کو نقصان پہنچانے والے فردیا انشورنس کمپنی کی طرف سے جو پیسہ ادا کیا جاتا ہے، آمدنی نہیں لذا خمس واجب نہیں ہے۔
         
        10۔ حصول علم کے لئے ملنے والی امداد
        تعلیمی اخراجات کے سلسلے میں وزارت تعلیم کی طرف سے طالب علموں کو جو امداد دی جاتی ہے اس میں خمس نہیں ہے ،ہاں جو طالب علم اسکالر شپ پر تعلیم حاصل کر تے ہیں اور طالب علمی کے زمانے سے ہی تنخواہ لیتے ہیں ان کی تنخواہ میں خمس ہوگا۔
         
        11۔ قرض
        جو مال قرض لیا جاتا ہے اس میں خمس نہیں ہے سوائے اس مقدار کے کہ جس کی قسطیں خمس کی تاریخ آنے تک اس نے اپنی کمائی کے منافع سے ادا کی ہیں اور وہ مال موجود ہو یا سرمایے میں بدل گیا ہوبنابراین اگر انسان کچھ رقم بطور قرض لے اور اسے اس سال سے پہلے تک ادا نہ کرسکے تو اس کا خمس دینا ضروری نہیں ہے لیکن اگر اس سال کی آمدنی سے اس کی قسطیں ادا کرے اور خمس کی تاریخ آنے پر خود وہ (عین) مال جو اس نے بطور قرض لیا ہے اس کے پاس موجود ہو تو اداکردہ اقساط کے مطابق اس کا خمس ادا کرنا واجب ہے۔
         
        تمرین
        1۔ آمدنی کے خمس میں آمدنی سے کیا مراد ہے؟
        2۔ میراث کے خمس کا حکم بیان کریں۔
        3۔ ہبہ اور عیدی میں خمس ہے یا نہیں؟
        4۔ میاں بیوی خمس سے بچنے کے لئے خمس کا سال آنے سے پہلے سال کے منافع کو ایک دوسرے کو ہدیہ دیں تو اس عمل کے نتیجے میں خمس ساقط ہوگا یا نہیں؟
        5۔ بینکوں اور قرض الحسنہ کے اداروں کی جانب سے ملنے والے انعامات میں خمس ہے یا نہیں؟
        6۔ انشورنس کمپنیاں بیمہ کرنے والوں کو ہونے والے نقصانات کا ازالہ کرنے کے لئے جو پیسے ادا کرتی ہیں، اس میں خمس ہے یا نہیں؟
         

        [1] اگر کسی مکان یا چیز سے مخصوص افراد کو استفادہ کرنے کا حق ہو مثلا اپنی اولاد یا خاندان والوں کے لے مخصوص کرکے وقف کیا جائے تو اس کو وقف خاص اور اگر عمومی طور پر لوگوں کے لئے ہو تو اس کو وقف عام کہتے ہیں۔
        [2] نماء کے رشد اور افزائش کی دو قسمیں ہیں؛ متصل نماء مثلا بھیڑ کا موٹا ہونا اور نماء منفصل مثلا بھیڑ کے بچے ہونا
      • سبق 68: آمدنی کا خمس (2)
      • سبق 69: آمدنی کا خمس(3)
      • سبق 70: درآمد کا خمس (4)
      • سبق 71: آمدنی کا خمس(5)
      • سبق 72: آمدنی کا خمس (6)
      • سبق 73: معدن کا خمس۔ خزانہ ...
    • چھٹی فصل: انفال
    • ساتھویں فصل: جہاد
    • آٹھویں فصل: امر بالمعروف اور نہی از منکر
700 /