ویب سائٹ دفتر رہبر معظم انقلاب اسلامی
دریافت:

احکام آموزشی

  • پہلا جلد
    • پہلی فصل: تقلید
    • دوسری فصل: طہارت
      • سبق 5: پانی
      • سبق6: تخلی
      • سبق 7: نجاسات (1)
      • سبق 8: نجاسات (2)
      • سبق 9: نجاسات (3)
      • سبق 10: مطہرات (1)
      • سبق 11: مطہرات (2)
      • سبق 12: مطہرات (3)
      • سبق 13: وضو (1)
      • سبق 14: وضو (2)
      • سبق 15: وضو (3)
      • سبق 16: وضو (4)
      • سبق 17: وضو کے اہداف
      • سبق 18: غسل (1)
      • سبق 19: غسل (2)
        پرنٹ  ;  PDF
         
        سبق 19: غسل (2)
         
        غسل کی شرائط۔ غسل کے احکام
        5۔ غسل کی شرائط
        جو شرائط وضو کے لئے بیان کی گئی ہیں مثلا پانی کا پاک ہونا وغیرہ غسل میں بھی شرط ہیں لیکن غسل میں اوپر سے نیچے اور اعضاء کو پے در پے دھونا لازم نہیں ہے بلکہ غسل کے درمیان کچھ دیر کے لئے دوسرا کام کرسکتے ہیں اس کے بعد اسی جگہ سے غسل کے باقی افعال کو انجام دے سکتے ہیں۔
        توجہ
        غسل ترتیبی میں جس حصے کو دھونا چاہے اگر وہ حصہ نجس ہو تو پہلے اس کو دھونا چاہئے لیکن غسل سے پہلے پورا بدن پاک ہونا واجب نہیں ہے بنابراین اگر کسی عضو کو غسل سے پہلے پاک کیا جائے تو غسل صحیح ہے لیکن نجس عضو کو غسل سے پہلے پاک نہ کیا جائے اور ایک ہی مرتبہ دھوکر اس کو پاک کرنے کے ساتھ ساتھ غسل بھی کرے تو غسل باطل ہے۔
        غسل ارتماسی میں غسل انجام دینے سے پہلے پورا بدن پاک ہونا چاہئے۔
        اگر کوئی چیز بدن تک پانی پہنچنے میں مانع ہو تو برطرف کرنا چاہئے اور اگر اس کے برطرف ہونے پر اطمینان ہونے سے پہلے غسل کرے تو غسل باطل ہے۔

         

        6۔ غسل کے احکام
        1۔ اگر غسل کے دوران حدث اصغر[1] سرزد ہوجائے (مثلا پیشاب کرے) تو غسل صحیح ہے اور غسل کو دوبارہ شروع کرنا لازم نہیں ہے بلکہ اس کو جاری رکھنا چاہئے لیکن اگر غسل جنابت ہے تو دوسرے غسل کی طرح نماز اور طہارت سے مشروط دوسرے اعمال کے لئےوضو کے بدلے کافی نہیں ہے
        2۔ اگر کسی کے ذمے کئی غسل ہوں چاہے واجب ہوں یا مستحب، چنانچہ اگر ان سب کی نیت سے ایک غسل بجالائے تو کافی ہے اوراگر ان میں غسل جنابت ہو اور اسی نیت سے غسل کرے تو دوسرے غسل کے بدلے کافی ہے اگرچہ احتیاط مستحب یہ ہے کہ ان سب کی نیت کرے۔
        3۔ غسل جنابت کے علاوہ باقی غسل وضو کے بدلے کافی نہیں ہیں۔
        4۔ اگر کسی کو غسل کے بعد یقین ہوجائے کہ وہ باطل تھا تو اس غسل کے ساتھ جتنی نمازیں پڑھی ہیں، سب کی قضا بجالائے۔
        5۔ غسل میں شک
        اگر غسل انجام دینے میں شک کرے ( مثلا شک کرے کہ غسل کیا ہے یا نہیں) تو غسل سے مشروط اعمال کے لئے غسل کرنا چاہئے لیکن اب تک جو نمازیں پڑھی ہیں صحیح ہے۔
        اگر غسل کے صحیح ہونے کے بارے میں شک کرے (مثلا غسل کرنے کے بعد شک کرے کہ اس کا غسل صحیح تھا یا نہیں) تو اپنے شک کی پروا نہ کرے (اور صحیح ہونے پر بنا رکھے)
        6۔ اگر غسل کے دوران غسل کے کسی عضو کو دھونے کے بارے میں شک کرے تو اس کے بعد والے عضو کو دھونا شروع نہیں کیا ہے تو مشکوک عضو کو دھونا چاہئے اور بعد والے میں شروع ہوگیا ہے تو اپنے شک کی پروا نہیں کرنا چاہئے مگر یہ کہ بائیں حصے کو دھوتے وقت دائیں حصے کے کسی جز کو دھونے کے بارے میں شک کرے تو احتیاط یہ ہے کہ مشکوک حصے کودھوئے اس کے بعد بائیں طرف کے باقی حصے کو دھوئے۔
        7۔ اگر غسل مکمل ہونے کے بعد آخری حصے (بائیں طرف) کے کسی جز کے دھونے میں شک کرے تو اسی حصے کو دھونا کافی ہے ۔ اسی طرح احتیاط واجب کی بناپر اگر دائیں طرف کے کسی جز کے دھونے کے بارے میں شک کرے تو صرف اسی جز کو دھونا چاہئے۔
         
        تمرین
        1۔ وضو اور غسل کی شرائط کے درمیان کیا فرق ہے؟
        2۔ کیا غسل سے پہلے پورا بدن پاک ہونا شرط ہے؟
        3۔ اگر غسل کے دوران کسی سے حدث اصغر سرزد ہوجائے تو کیا غسل کو دوبارہ انجام دینا چاہئے؟
        4۔ اگر کسی کے ذمے کئی واجب یا مستحب غسل ہوں تو کیا ایک غسل باقی کے بدلے کافی ہے؟
        5۔ کیا جنابت کے علاوہ باقی غسل ،وضو کے بدلے کافی ہیں ؟
        6۔ اگر کسی کو غسل بجالانے یا نہ لانے میں شک ہو تو کیا حکم ہے؟
         
         

        [1] حدث اصغر سے مراد وہ چیزیں ہیں جو وضو کو باطل کرتی ہیں اور حدث اکبر سے مراد وہ امور ہیں جو غسل کا باعث بنتے ہیں
      • سبق 20: غسل (3)
      • سبق 21: غسل (4)
      • سبق 22: مردوں کے احکام (1)
      • سبق 23: میت کے احکام (2)
      • سبق 24: میت کے احکام (3)
      • سبق 25: تیمم (1)
      • سبق 26: تیمم (2)
    • تیسری فصل: نماز
    • چوتھی فصل: روزه
    • پانچویں فصل: خمس
    • چھٹی فصل: انفال
    • ساتھویں فصل: جہاد
    • آٹھویں فصل: امر بالمعروف اور نہی از منکر
700 /