ویب سائٹ دفتر رہبر معظم انقلاب اسلامی
دریافت:

احکام آموزشی

  • پہلا جلد
    • پہلی فصل: تقلید
    • دوسری فصل: طہارت
      • سبق 5: پانی
      • سبق6: تخلی
      • سبق 7: نجاسات (1)
        پرنٹ  ;  PDF
         
        سبق 7: نجاسات (1)

         

        1۔ نجس چیزیں (نجاسات)
        1۔ پیشاب
        2۔ پاخانہ
        3۔ منی
        4۔ مردار
        5۔ خون
        6۔ کتا
        7۔ سؤر
        8۔ احتیاط واجب کی بناپر مست کرنے والی مشروبات
        9۔ وہ کفار جو کسی بھی آسمانی دین کا عقیدہ نہیں رکھتے ہیں
        توجہ
        ہر چیز پاک ہونے کے حکم میں ہے مگر وہ چیزیں جن کی نجاست کا شارع مقدس نے حکم لگایا ہے۔
        1۔2۔ پیشاب اور پاخانہ
        نجس پیشاب اور پاخانہ
        الف۔ انسان کا پیشاب اور پاخانہ
        ب۔ پرندوں کے علاوہ خون جہندہ رکھنے والے ہر حرام گوشت حیوان کا پیشاب اور پاخانہ مثلا چوہا اور بلی
        پاک پیشاب اور پاخانہ
        الف۔ حلال گوشت حیوانات کا پیشاب اور پاخانہ پرندہ ہو مثلا چڑیا، کبوتر یا پرندہ نہ ہو مثلا گائے اور بھیڑ
        ب۔ خون جہندہ نہ رکھنے والے حرام گوشت حیوانات کا پیشاب اور پاخانہ مثلا سانپ اور بغیر چھلکے کی مچھلی
        ج۔ حرام گوشت پرندوں کا پیشاب اور پاخانہ مثلا کوا اور طوطا
        1۔ انسان اور خون جہندہ (گرم خون) رکھنے والے ہر حرام گوشت حیوان کا پیشاب اور پاخانہ نجس ہے مگر حرام گوشت پرندوں کا فضلہ پاک ہے۔
        2۔ حلال گوشت حیوانات کا پیشاب اور پاخانہ پاک ہے۔
        3۔ جس حیوان کا حلال گوشت یا حرام گوشت ہونا معلوم نہ ہو اس کا پیشاب اور پاخانہ پاک ہونے کے حکم میں ہے۔
         
        3۔ منی
        1۔ انسان اور خون جہندہ رکھنے والے ہر حرام گوشت حیوان کی منی نجس ہے۔
        2۔ حلال گوشت حیوانات کی منی احتیاط واجب کی بناپر نجس ہے۔
        3۔ اگر کسی سے کوئی رطوبت نکلے اور نہیں جانتا ہو کہ منی ہے یا نہیں چنانچہ منی ہونے کا یقین نہ ہو اور منی نکلنے کی شرعی علامات ہمراہ نہ ہوں تو منی کا حکم نہیں رکھتی ہے اور پاک ہے۔
         
        توجہ
        منی کی علامتیں[1]
        مردوں میں
        1۔ شہوت (خوشگوار جنسی حالت جو جنسی طور پر مکمل آسودہ ہونے کے دوران وجود میں آتی ہے)
        2۔ فشار اور اچھلتے ہوئے نکلنا
        3۔ فتور (بدن کا سست ہونا)
        عورتوں میں
        1۔ شہوت

         

        4۔ مردار (مردہ جسم)
        انسان
        مسلمان (کا مردہ جسم) نجس ہے ان صورتوں کے علاوہ؛
        1۔ بے جان اجزا مثلا ناخن، بال اور دانت
        2۔ معرکہ[2] میں شہید ہوا ہو
        3۔ اس کو غسل دیا گیا ہو
        کافر
        کتابی (اہل کتاب) کے بے جان اجزا کے علاوہ (باقی جسم) نجس ہے
        غیر کتابی کے تمام اجزا نجس ہیں
        حیوان
        کتا اور سؤر کے تمام اجزا نجس ہیں
        کتا اور سؤر کے علاوہ خون جہندہ رکھتا ہو تو جاندار اجزا مثلا گوشت اور جلد نجس ہیں مگر یہ کہ اس کو شرعی طریقے سے ذبح کیا گیا ہو
        بے جان اجزا پاک ہیں مثلا بال اور سینگ
        خون جہندہ نہیں رکھتا ہو تو تمام اجزا پاک ہیں
        1۔ انسان اور خون جہندہ رکھنے والے ہر حیوان کا مردار نجس ہے حرام گوشت ہو یا حلال گوشت۔
        2۔ جس حیوان کو شرع میں معین دستور کے مطابق ذبح کیا گیا ہو اور نیز غسل میت دینے کے بعد انسان کا جسم مردار کے حکم سے مستثنی ہے اور نجس نہیں ہے۔

        توجہ
        غسل میت سے مراد اس کے تین غسل ہیں بنابر این جب تک تیسرا غسل مکمل نہ ہوجائے میت کا بدن نجاست کے حکم میں ہے۔
        3۔ کتا، سؤر اور غیر کتابی کافر کے علاوہ باقی مردار کے وہ اجزا جن میں روح نہیں ہوتی ہے مثلا اون، بال، دانت اور سینگ وغیرہ پاک ہیں
        مردار کے بارے میں چند نکتے
        ہونٹ اور بدن کے دوسرے حصوں کی جلد جب ان کے اکھڑنے کا وقت پہنچ جائے اگرچہ ان کو اکھاڑا جائے تو بھی پاک ہے لیکن جس جلد کے اکھڑنے کا وقت نہ پہنچا ہو اور درد اور جلن کے ساتھ اکھاڑیں احتیاط واجب کی بناپر اجتناب کرنا چاہئے لیکن جدا ہونے کے بعد ان کی جگہ پاک ہے۔
        اگر زندہ موجود کا کوئی عضو مثلا ہاتھ یا پاؤں مکمل طور پر کٹ جائے تو نجس ہے۔
        جان نکلنا ہی بدن کے نجس ہونے کا باعث ہوتا ہے اگرچہ ٹھنڈا نہ ہوا ہو اس حکم میں انسان اور حیوان کے درمیان کوئی فرق نہیں ہے۔
        اگر مکلف شک کرے کہ کوئی چیز حیوان کے اجزا میں سے ہے یا نہیں مثلا اپنے زیراستعمال چمڑے کے بارے میں شک کرے کہ قدرتی ہے یا مصنوعی تو پاک کا حکم رکھتا ہے اسی طرح اگر جانتا ہو کہ حیوان کا ہے لیکن یہ نہیں جانتا ہو کہ (وہ حیوان) خون جہندہ رکھتا ہے یا نہیں تو اس صورت میں بھی پاک ہے۔
        حیوانات کا گوشت، چمڑا اور دیگر اجزا جو اسلامی ماحول میں فروخت کیا جاتا ہے یا کسی مسلمان کے قبضے ہیں، پاک کا حکم رکھتے ہیں لیکن اگر غیر مسلم ممالک سے درآمد کیا جاتا ہو چنانچہ ہمیں یقین ہو کہ اس حیوان کو تذکیہ[3] نہیں کیا گیا ہے تو نجس ہے لیکن اگر ہم جانتے ہوں یا احتمال دیں کہ تذکیہ ہوگیا ہے تو پاک ہے اور اس صورت میں جب اس کو درآمد کرنے والا مسلمان ہو اور اس کے تذکیہ کے بارے میں تحقیق اور جستجو کرنے کا احتمال دیں تو اس کا گوشت حلال ہے۔
         
        5۔ خون
        1۔ انسان اور خون جہندہ (گرم خون) رکھنے والے ہر حیوان کا خون نجس ہے، حرام گوشت ہو یا حلال گوشت
        2۔ خون جہندہ نہ رکھنے والے حیوان مثلا مچھلی، کچھوا اور سانپ کا خون پاک ہے لیکن اس کو کھانا حرام ہے۔
        3۔ اگر حلال گوشت حیوان کو شرع میں معین دستور کے مطابق ذبح کیا جائے اور معمول کے مطابق اس سے خون نکل آئے تو بدن میں باقی رہنے والا خون پاک ہے۔
        4۔ بعض اوقات مرغی کے انڈے میں خون کا لوتھڑا پایا جاتا ہے، پاک ہے لیکن اس کو کھانا حرام ہے مگر یہ کہ ملانے سے ختم ہوجائے۔

         

        6۔7 کتا اور سؤر
        خشکی پر رہنے والا کتا اور سؤر نجس ہیں اور ان کے جاندار اور بے جان اجزا میں کوئی فرق نہیں ہے حتی کہ ان کے بدن کی رطوبتیں مثلا آب دہان اور بدن کا پسینہ بھی نجس ہے اسی طرح پالتو یا جنگلی سؤر جس کو "گراز کہا جاتا ہے" کے درمیان کوئی فرق نہیں ہے لیکن دریائی کتا اور سؤر پاک ہیں۔
        کتا اور سؤر کے بارے میں ایک نکتہ
        (کتا اور) سؤر کے بال کو ان امور میں استعمال کرنا جو پاک ہونے سے مشروط ہیں مثلا وضو اور غسل کا برتن (میں استعمال کرنا) جائز نہیں ہے لیکن ایسے کام میں استعمال کرنا جو پاک ہونے سے مشروط نہیں ہے مثلا نقاشی کے قلم کے طور پر کوئی اشکال نہیں رکھتا ہے۔
         
        تمرین
        1۔ نجاسات کون کونسے ہیں؟
        2۔ کیا حرام گوشت پرندوں مثلا کوا، عقاب اور طوطے کا فضلہ نجس ہے؟
        3۔ منی کی شرعی علامتوں کی وضاحت کریں۔
        4۔ میت کا بدن کب پاک ہوتا ہے؟
        5۔ غیر مسلم ممالک سے درآمد ہونے والے حیوانات کے اجزا مثلا چمڑا اور گوشت کب پاک ہیں؟
        6۔ مرغی کے انڈے میں پایا جانے والا خون کا لوتھڑا پاک ہے یا نجس؟
         

        [1] واضح رہے کہ مذکورہ علائم کی طرف اس وقت رجوع کیا جائے گا جب مائع کے منی ہونے کے بارے میں شک ہو
        [2] یعنی جنگ کے میدان میں شہید ہوا ہو
        [3] تذکیہ ان شرائط کو کہاجاتا ہے جو اسلام میں حیوانات کا گوشت حلال کرنے یا پاک کرنے کے لئے مقرر ہیں۔ حلال گوشت حیوان کے تذکیہ کا مطلب یہ ہے کہ حیوان کے اجزا کو پاک کرنا اور کھانے کے لئے اس کو حلال کرنا اور حرام گوشت حیوان میں (تذکیہ کا مطلب یہ ہے کہ) اس کے اجزا کو پاک کرنا۔ تذکیہ کے طریقے یہ ہیں؛ اونٹ کے علاوہ (باقی حیوانات کو) ذبح کرنا، اونٹ کو نحر کرنا اور جنگلی حیوانات کو شکار کرنا

         

      • سبق 8: نجاسات (2)
      • سبق 9: نجاسات (3)
      • سبق 10: مطہرات (1)
      • سبق 11: مطہرات (2)
      • سبق 12: مطہرات (3)
      • سبق 13: وضو (1)
      • سبق 14: وضو (2)
      • سبق 15: وضو (3)
      • سبق 16: وضو (4)
      • سبق 17: وضو کے اہداف
      • سبق 18: غسل (1)
      • سبق 19: غسل (2)
      • سبق 20: غسل (3)
      • سبق 21: غسل (4)
      • سبق 22: مردوں کے احکام (1)
      • سبق 23: میت کے احکام (2)
      • سبق 24: میت کے احکام (3)
      • سبق 25: تیمم (1)
      • سبق 26: تیمم (2)
    • تیسری فصل: نماز
    • چوتھی فصل: روزه
    • پانچویں فصل: خمس
    • چھٹی فصل: انفال
    • ساتھویں فصل: جہاد
    • آٹھویں فصل: امر بالمعروف اور نہی از منکر
700 /