دریافت:
احکام خمس
- مقدمہ
مقدمہ
خمس مالی واجبات اور فروع دین میں سے ایک ہے جو دین کی ترویج اور محرومین کی ضرورتیں پوری کرنے میں حکومت اسلامی کے لئے اہم ترین اقتصادی سہارا ہے۔ اللہ کا حکم بجالانے کی نیت سے خمس ادا کرنا ثواب کا باعث ہونے کے ساتھ اس کا مال اور روح مادی آلائشوں سے پاک کرنے کا ذریعہ ہے۔ [1]شریعت اسلام کے مطابق مکلف کو چاہئے کہ اپنی آمدنی کا پانچواں حصہ اس تفصیل کے مطابق جو بعد میں آئے گی، ادا کرے تاکہ اسلام اور مسلمانوں کی مصلحتوں کے مطابق خرچ ہوجائے۔
کتاب ہذا خمس کے موضوع کے بارے میں اہم اور زیادہ پیش آنے والے شرعی مسائل اور مرجع عالی قدر حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای (مدظله العالی)کے فتاوی پر مشتمل ہے۔
یہ آیت اللہ العظمی خامنہ ای (مدظله العالی) کے فتاوی کے مطابق فقہ کے موضوعی احکام کی کتابوں میں سے ایک ہے جس کو انتشارات انقلاب اسلامی کے زیراہتمام زیور طبع سے آراستہ کیا جارہا ہے۔
اس کتاب میں رسالہ "اجوبۃ الاستفتائات" میں موجود فتاوی کے علاوہ استفتاء کے جدید موارد کو بھی شامل کیا گیا ہے۔ اس کتاب میں خمس واجب ہونے کے موارد، خمس کے مستثنی موارد، خمس کو حساب اور ادا کرنے کا طریقہ، خمس کے مصارف اور مستحقین اور خمس کے متفرق مباحث شامل ہیں۔
اس کتاب کی تدوین میں اس بات کا خیال رکھا گیا ہے کہ عوام کے لئے مفید اور سب کے لئے اس سے استفادہ کرنا آسان ہو۔ قابل ذکر ہے کہ آیت اللہ العظمی خامنہ ای (مدظله العالی) کے دفتر نے اس کتاب کی تائید کی ہے اور اس کے مطابق عمل کو مجزی (بری الذمہ ہونے کا باعث) قرار دیا ہے۔
اللہ تعالی ہم سب کو دین مبین اسلام کے احکام پر عمل کرنے اور قرآن کریم، پیغمبر اکرمﷺ اور ائمہ طاہرین علیہم السلام کی سنت سے تمسک کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔
انتشارات انقلاب اسلامی
[1] اس حوالے سے بعض آیات اور روایات درج ذیل ہیں؛
خُذ مِن أَموالِهِم صَدَقَةً تُطَهِّرُهُم وَتُزَکّیهِم بِها وَصَلِّ عَلَیهِم ۖ إِنَّ صَلاتَکَ سَکَنٌ لَهُم وَاللَّهُ سَمیعٌ عَلیمٌ.﴿التوبة/۱۰۳﴾
(اے رسول) آپ ان کے اموال میں سے صدقہ لیجیے، اس کے ذریعے آپ انہیں پاکیزہ اور بابرکت بنائیں اور ان کے حق میں دعا بھی کریں، یقینا آپ کی دعا ان کے لیے موجب تسکین ہے اور اللہ خوب سننے والا، جاننے والا ہے۔
روایات اہل بیت میں امام کو صلہ یعنی خمس کو اس آیت کا ایک مصداق قرار دیا گیا ہے۔ حضرت امام صادق علیہ السلام فرماتے ہیں: مَا أُرِیدُ بِذَلِکَ إِلَّا أَنْ تُطَهَّرُوا تم سے درہم لینے کا مقصد صرف تمہارا مال پاک کرنا ہے۔ دوسرے مقام پر فرماتے ہیں: خمس ادا کرنے سے بقیہ مال پاک اور لذت بخش ہوتا ہے۔
محمد بن زید طبری سے مروی ہے کہ فارس کا ایک تاجر امام رضا علیہ السلام کا پیرو تھا اس نے امام کو خط لکھا اور خمس کی اجازت مانگی تو امام رضا علیہ السلام نے جواب میں لکھا کہ بسم اللہ الرحمن الرحیم یقینا خدا کریم اور وسعت عطا کرنے والا ہے۔ وہی نیک کام کرنے پر ثواب کا ضامن جبکہ خود کو اچھے کاموں سے محروم کرنے والوں کو غم و اندوہ میں مبتلا کرتا ہے۔ حلال مال اللہ کے متعین طریقے سے ہی حلال ہوتا ہے۔ امام علیہ السلام نے خمس کے آثار و برکات کے بارے میں مزید فرمایا:
1۔ دین کی تقویت: إِنَّ الْخُمُسَ عَوْنُنَا عَلَی دِینِنَا خمس ہم اہل بیت کا حق اور ہمارے مکتب اور راہ کا سہارا ہے
2۔ دوستوں کی مدد: إِنَّ الْخُمُسَ عَوْنُنَا عَلَی عِیَالاتِنَا»، «عَوْنُنَا عَلَی مَوَالِینَا خمس ہمارے خاندان والوں اور دوستوں کے لئے ہماری طرف سے مدد ہے۔
3۔ مخالفین کے سامنے آبرو کی حفاظت: مَا نَبْذُلُهُ وَ نَشْتَرِی مِنْ أَعْرَاضِنَا مِمَّنْ نَخَافُ سَطْوَتَهُ خمس کے ذریعے ہم دشمنوں کے سامنے ہم اپنی اور اپنے چاہنے والوں کی عزت کی حفاظت کرتے ہیں۔
4۔ امام کی دعا: خمس مکتب کی حفاظت میں ہمارے لئے معاون ہے اس کے بعد فرمایا حتی الامکان خود کو ہماری دعاوں سے محروم نہ رکھیں وَ لَا تَحْرِمُوا أَنْفُسَکُمْ دُعَاءَنَا مَا قَدَرْتُمْ عَلَیْهِ
5۔ رزق کی کنجی: خمس رزق کی کنجی ہے۔ فَإِنَّ إِخْرَاجَهُ مِفْتَاحُ رِزْقِکُمْ
6۔ گناہوں کا کفارہ اور قیامت کے لئے ذخیرہ: مال خمس نکالنا گناہ کی بخشش کا ذریعہ اور قیامت کے دن کا ذخیرہ ہے۔ فان اخراجه.. . تَمْحِیصُ ذُنُوبِکُمْ وَ مَا تَمْهَدُونَ لِأَنْفُسِکُمْ لِیَوْمِ فَاقَتِکُمْ
7۔ وفا کی علامت: الْمُسْلِمُ مَنْ یَفِی لِلَّهِ بِمَا عَهِدَ إِلَیْهِ وَ لَیْسَ الْمُسْلِمُ مَنْ أَجَابَ بِاللِّسَانِ وَ خَالَفَ بِالْقَلْبِ وَ السَّلَامُ حقیقی مسلمان وہ ہے جو پیمان الہی کا وفادار ہو جو شخص زبان سے مثبت لیکن دل میں منفی جواب دیتا ہے مسلمان نہیں ہے۔
- خمس کے موارد
- خمس کے مستثنیات
- مئونہ (اخراجات)
- زندگی کے اخراجات
زندگی کے اخراجات
انسان اپنی اور اپنے زیرکفالت افراد کی زندگی گزارنے کے لئے جو خرچ کرتا ہے اس پر خمس نہیں ہے۔
زندگی کے اخراجات کے تین قسمیں ہیں:
پہلا: وہ آلات اور وسائل جو اپنی اور اپنے زیرکفالت افراد کی زندگی کی ضروریات پوری کرنے کے لئے مکلف کے پاس ہونا ضروری ہے اگرچہ ان کو استعمال کرنے کا موقع نہیں آیا ہے مثلا کمبل اور برتن جو احتیاط کے طور پر رکھتے ہیں اور مہمان کی آمد پر استعمال کرتے ہیں۔
دوسرا : وہ مواد جو استعمال کرنے سے ختم ہوتے ہیں مثلا خوراک اور صفائی کے سامان وغیرہ
تیسرا : زندگی میں ہمیشہ آنے والے اخراجات مثلا پانی، گیس اور بجلی کا بل، میڈیکل، تفریح، تحفے اور صدقہ و خیرات وغیرہ کے اخراجات
پہلےقسم کا حکم:
84: احتیاط کے طور پر اور مہمان کی ممکنہ آمد کے پیش نظر کچھ کمبل اور ظروف خریدے ہیں لیکن پورے سال کے دوران کوئی مہمان نہیں آیا اور استعمال نہیں ہوئے کیا ان پر خمس واجب ہے؟
جواب: ان موارد میں جہاں مواد استعمال نہیں کیا جاتا ہے، مئونہ اور اخراجات صدق کرنے کے لئے ان کا دسترس میں ہونا معیار ہے یعنی ہمیشہ اختیار میں رہیں تاکہ ضرورت پڑنے پر استعمال کرسکیں بنابراین اگر خریدنے کے دوران اس معنی کے مطابق ضرورت تھی اور خریدنا لازمی تھا تو خمس نہیں ہے اگرچہ استفادہ نہیں کیا گیا ہے۔
85: میں نے کتاب خریدی ہے لیکن ابھی تک استعمال نہیں کیا گیا ہے تو خمس واجب ہے یا نہیں؟
جواب: اگر ضرورت ہو اور اپنی عرفی شان کے مطابق مناسب مقدار میں خریدی ہے تو خمس نہیں ہے۔
86: میرا قصد یہ تھا کہ گھر کی ضرورت کے مطابق کچھ سامان خریدوں لیکن جنس کی کمی کی وجہ سے خرید نہیں سکا اور خمس نکالنے کا وقت آگیا پس ان اشیاء کو خریدنے کے لئے جو رقم تیار رکھی تھی اس کا خمس ادا کروں؟
جواب: مجموعی طور پر اگر سال خمسی آنے سے پہلے زندگی کے لوازمات ضرورت ہونے کی وجہ سے خریدنا لازمی تھا لیکن ناخواستہ وجوہات کی بناپر خریدنے میں دیر ہوگئی اور سال خمسی آگیا تو مناسب وقت آتے ہی ٹال مٹول کئے بغیر خریدنے کی صورت میں خمس نکالنا واجب نہیں ہے۔
87: میں نے رہائش کے لئے گھر خریدنے کا اقدام کیا اور معاہدہ بھی کیا لیکن سال خمسی پہنچنے سے چند روز پہلے فروخت کرنے والے نے معاملہ ختم کردیا پس سال خمسی پر اس رقم کا بھی خمس ادا کروں؟
جواب: کسی تاخیر اور ٹال مٹول کئے بغیر گھر خریدنے کا اقدام کرے اور گھر خریدے تو خمس واجب نہیں ہے۔
تفریحی باغ یا زمین
88: گھر والوں کے استفادہ اور تفریح کی نیت سے باغ کا ایک ٹکڑا خریدا تو خمس واجب ہوگا؟ خمس لگنے کی صورت میں اس پر ہونے والے تمام اخراجات مثلا چاردیواری اور شجرکاری کے اخراجات پر بھی خمس ہوگا؟
جواب: اگر عرفی شان سے زیادہ نہ ہوتو خمس نہیں ہے۔
89: باغ بنانے کی نیت سے زمین خریدی لیکن ابھی تک اس میں کامیاب نہیں ہوسکا ہوں چنانچہ سال خمسی آئے تو خمس تعلق رکھتا ہے یا نہیں ؟ رکھنے کی صورت میں خمس کیسے حساب کیا جائے گا؟
جواب: اگر باغ ذاتی ضرورت اور استراحت کے لئے ضروری ہے اور عرفی شان اور حیثیت سے زیادہ نہیں ہے تو خمس نہیں ہے۔
زینت کے وسائل
90: اگر کوئی عورت اپنی حیثیت کے مطابق ہر مہینے اپنی آمدنی سے سونا خریدے تو اس سونے پر خمس واجب ہے؟
جواب: اگر سونا عام طور پر عورتوں کی زینت کے مطابق اور اپنی حیثیت کے برابر ہے تو خمس نہیں ہے۔
حیوانات
91: جس شخص کے گھر میں پرندہ یا آکیورئیم ہے اس پر خمس واجب ہے یا نہیں؟مخصوصا اگر گران قیمت یا زینت کے لئے ہو؟
جواب: اگر اپنی عرفی شان سے خارج نہیں ہے تو خمس نہیں ہے۔
92: کسان زندگی کے اخراجات پورا کرنے کے لئے حیوانات مثلا گائے اور بھیڑ وغیرہ کے محتاج ہیں تاکہ ان سے حاصل ہونے والی آمدنی کو زندگی کے اخراجات میں صرف کریں تو ان حیوانات اور ان سے ملنے والی جداگانہ آمدنی پر خمس واجب ہے؟
جواب: اگر ضرورت سے زیادہ حیوانات نہ ہوں تو خمس نہیں ہے لیکن ان سے ملنے والی آمدنی مثلا دودھ، اون اور تیل چنانچہ سال خمسی کے اختتام تک اخراجات میں خرچ نہ ہوجائیں تو خمس واجب ہے۔
قدیمی اور تاریخی اشیاء جمع کرنا
93: کلیکشن کے طور پر جمع کی جانے والی اشیاء مثلا سکہ، کرنسی وغیرہ ، پرخمس تعلق رکھتا ہے؟
جواب: اگر ان کی خریداری، حفاظت اور استفادہ اپنی شان سے باہر نہیں ہے اور تجارت کی نیت سے خریداری اور حفاظت نہیں کی گئی ہے تو خمس نہیں ہے۔
دوسرےقسم کا حکم: جو اشیاء خرچ کرنے سے ختم ہوتی ہیں ان پر خمس واجب نہ ہونے کا معیار یہ ہے کہ زندگی میں متعادل طریقے سے استعمال کیا جائے۔
مواد مصرفی مثلا خوراک اور صفائی کے سامان وغیرہ جو پورے سال خمسی کے دوران استعمال ہوجائیں تو خمس تعلق نہیں رکھتا ہے۔
باقی بچنے والے مواد مصرفی پر خمس
94: اگر سال خمسی کے دوران مصرفی مواد مثلا قلم، کاپی، تیل اور صابن وغیرہ استعمال نہ ہوجائیں اور بچ جائیں تو اس کا کیا حکم ہے؟
جواب: اگر کھلا اور پیکٹ کے بغیر ان کو خریدنا ممکن ہے مثلا دال اور گوشت وغیرہ تو باقی ماندہ پر خمس واجب ہے لیکن پیکٹ کی شکل میں خریدا جاتا ہو اور اپنی ضرورت کے مطابق ہو تو باقی ماندہ مقدار پر خمس نہیں ہے۔
اسٹیشنری
95: کیا اسٹیشنری پر خمس واجب ہوتا ہے؟
جواب: اگر عرفی لحاظ سے اپنی شان کے مطابق ہے تو خمس نہیں ہے البتہ اگر گذشتہ سال کا بچا ہوا ہے اورخرید و فروخت کرنے کے قابل ہے تو اس صورت میں خمس ادا کیاجائے۔
اضافی دوائی
96: سال خمسی تک بچ جانے والی دوائیوں پر خمس واجب ہے یا نہیں؟
جواب: اگر دوائی کا بیمار کے پاس ہونا لازمی ہے تاکہ ضرورت پڑنے پر بغیر کسی تاخیر کے استعمال کرے یا اس مقدار سے کم خریدنا ممکن نہیں ہے تو خمس نہیں ہے۔
سم کارڈ اور انٹرنیٹ کا بیلنس
97: ٹیلیفون کارڈ اور پری پیڈ سم میں بچے ہوئے بیلنس پر خمس واجب ہے؟
جواب: اگر ضرورت کے مطابق اور معمولی کی مقدار میں خریدا گیا ہے اور باقی ماندہ بیلنس فروخت کرنے کے قابل نہیں ہے تو خمس نہیں ہے۔
تیسرےقسم کا حکم:
زندگی کے وہ اخراجات جو مسلسل استعمال ہوتے ہیں ان پر خمس واجب نہ ہونے کا معیار یہ ہے کہ وہ انسان کی شان کے مطابق ہو اور اسراف نہ ہو۔
تحفہ
تحفہ اس صورت میں اخراجات کا حصہ ہوتا ہے جب تحفہ دینے والے کی شان سے زیادہ نہ ہو ورنہ ہدیہ دینے والے کواپنی شان اور حیثیت سے زیادہ مقدار کا خمس ادا کرنا چاہئے۔
تحفہ اور سوغات دینا اور لینا
چنانچہ تحفہ یا سوغات سال خمسی سے پہلے تحویل میں نہ دیا ہو تو اخراجات حساب نہیں ہوگا اور اس کا خمس ادا کرنا چاہئے۔
98: بعض اوقات زیارتی سفر کے دوران لباس اور کچھ سامان سوغات کے طور پر تیار کرتے ہیں لیکن موقع نہیں ملتا ہے بلکہ کسی اور موقع پر تحفہ دینے کے لئے محفوظ کرتے ہیں، ان موارد میں خمس کا کیا حکم ہے؟
جواب: سال خمسی کے موقع پر جو مقدار محفوظ کیا گیا ہے اس کا خمس ادا کرنا چاہئے۔
تحفہ واپس لینا
اگر سال کے دوران اپنی آمدنی سے تحفہ دیا جائے اور سال خمسی کے بعد اس کو واپس لیا جائے تو واپس ملتے ہی اس کا خمس ادا کرنا چاہئے۔
اس مال کا تحفہ دینا جس کا خمس ادا نہیں کیا گیا ہے
اگر وہ مال تحفے میں دیا جائے جس کا خمس ادا نہیں کیا گیا ہے تو کوئی اشکال نہیں ہے البتہ تحفہ دینے والے پر خمس واجب ہے۔
99: اگر کوئی شخص مسجد کو وہ مال دے جس کا خمس ادا نہیں کیا گیا ہے تو اس کو قبول کرنا جائز ہے؟
جواب: جائز ہے لیکن تحفہ دینے والے کے ذمے خمس ہے۔
بیوی اور بچوں کو تحفہ
100: وہ سونا جو شوہر بیوی کے لئے خریدتا ہے،کیا اس پر خمس واجب ہے؟
جواب: اگر معمول اور اپنی شان کے مطابق ہے تو سال کے اخراجات کا حصہ شمار ہوگا اور خمس نہیں ہے۔
101: کیا انسان اپنے شریک حیات کو سال گزرنے سے پہلے کوئی مال تحفہ دے سکتا ہے حالانکہ وہ جانتا ہے کہ اس مال کو مستقبل میں گھر خریدنے یا ضروری اخراجات کے لئے ذخیرہ کرے گا؟
جواب: اگر تحفہ دینا علامتی نہ ہو اور تحفہ دینے والے کی شان کے مطابق ہوتو کوئی اشکال نہیں ہے۔
102: شوہر اور بیوی اپنے مال کو خمس سے بچانے کے لئے سال خمسی سے پہلے سالانہ منافع ایک دوسرے کو تحفہ دیتے ہیں، اس کا کیا حکم ہے؟
جواب: علامتی تحفہ دینے سے خمس ساقط نہیں ہوتا ہے۔
103: میرا سال خمسی جنوری کے آخر میں ہے۔ کیا اس مہینے کے آخر میں ملنے والی تنخواہ پر خمس ہے؟ اگر تنخواہ ملنے کے بعد باقی رقم کو (عادت کے مطابق ہر مہینے بچت کرتے ہیں) اپنی بیوی کو بخش دوں تو اس پر خمس واجب ہے؟
جواب: وہ تنخواہ جو سال خمسی سے پہلے وصول کرتے ہیں یا اس کے اختتام سے پہلے وصول کرنا ممکن ہے، اس سال کے اخراجات سے اضافی مقدار پر خمس واجب ہے لیکن جو کچھ اپنی بیوی یا کسی اور کو تحفہ دیتے ہیں چنانچہ علامتی نہ ہو اور عرفی شان کے مطابق ہو تو خمس نہیں ہے۔
104: اگر بچے کے لئے کچھ پیسہ محفوظ کیا جائے اور اس کو تحفے میں بخش دیا جائے تو کیا تحفے دینے والے پیسے پر خمس ہے؟
جواب: اگر حقیقی معنوں میں بخشا گیا ہے تو خمس نہیں ہے۔
105: کوئی شخص اس مال سے جس کا خمس ادا نہیں کیا گیا ہے، مہنگے دام جائیداد خریدے اور اس کی تعمیرات اور آرائش پر بڑی رقم خرچ کرے۔ اس کے بعد اپنے نابالغ بچے کو ہبہ کرتے ہوئے رسمی طور پر اس کے نام پر الاٹ کرے تو مکلف کا خمس کیسے ادا کریں گے؟
جواب: اگر ہبہ کی مقدار اس کی شان کے مطابق ہے اور سال خمسی سے پہلے خریدکر ہبہ کیا ہے تو خمس نہیں ہے۔
106: اگر اپنی بیٹی کو شادی کے تحفے کے طور پر ایک رہائشی گھر دیے تو اس کا خمس ادا کرنا ہوگا؟
جواب: اگر عرفا آپ کی شان کے مطابق ہے اور سال خمسی نہیں گزرا ہے تو اس کا خمس واجب نہیں ہے۔
صدقات اور شرعی حقوق
107: وہ رقوم جو انسان اپنی شان کے مطابق خیراتی امور مثلا مدارس اور سیلاب زدگان وغیرہ کی مدد کے لئے خرچ کرتا ہے، کیا سال کے اخراجات میں سے شمار ہوں گے یا نہیں؟خمس واجب ہے یا نہیں؟
جواب: خمس نہیں ہے۔
اسراف اور حرام مصرف
وہ سامان جن کی ضرورت نہیں یا اسراف اور فضول خرچی شمار ہوتے ہیں نیز حرام چیزیں خریدنے میں ہونے والے اخراجات مثلا مردانہ سونے کی انگوٹھی، لہو و لعب اور جوئے کے آلات وغیرہ مئونہ اور اخراجات کا حصہ نہیں ہیں اور ان پر خمس ادا کرنا چاہئے۔
108: مجھے سونا مرد کے لئے حرام ہونا معلوم نہیں تھا اس لئے کئی سال سونے کی ہار پہنتا رہا آج اس کے حرام ہونے کے بارے میں معلوم ہوا؛ اس سونے پر خمس ہے یا نہیں؟
جواب: اگر سال کی آمدنی سے خریدا ہے تو اولین سال خمسی کے اختتام پر اس کی قیمت کے مطابق کرنسی کی قدر میں آنے والی گراوٹ کو بھی حساب کرکے خمس ادا کرے۔
109: میرے بیٹے کی شادی کے موقع پر دوستوں کے سامنے آبرو رکھنے کے لئے اور بیٹے کے اصرار پر گراں قیمت شادی ہال بک کروایا جس میں مختلف انواع و اقسام کے کھانوں کا اہتمام کیا گیا اب سوال یہ ہے کہ اگر اس موقع پر اسراف ہوا ہے تو ہونے والے اخراجات کا خمس ادا کرنا پڑے گا؟
جواب: اسراف اور اپنی اجتماعی شان سے زائد ہونے والے اخراجات مئونہ کا حصہ نہیں ہیں اور ان پر خمس ادا کرنا چاہئے۔
اخراجات میں حد سے زیادہ بچت کرنا
جو شخص اپنے اور گھر والوں پر زندگی سخت کرتے ہوئے اپنی شان سے کم خرچ کرتا ہے، اس کے لئے جائز نہیں ہے کہ بچت شدہ مقدار کو اخراجات کا حصہ شمار کرے اور خمس نہ نکالے (یعنی خمس نکالنا چاہئے۔)
110: میں نےمشترکہ زندگی کے اخراجات میں کمی لاتے ہوئے کچھ رقم بچت کرلی لیکن سنا ہے کہ اس طرح بچت کی ہوئی رقم پر بھی خمس واجب ہوتا ہے۔ کیا گھر والوں پر سختی کرتے ہوئے بچنے والی رقم پر خمس معاف ہوگا؟
جواب: نہیں، اخراجات میں کمی لانا خمس ساقط ہونے کا باعث نہیں ہے۔
خمس سے بچنے کے لئے آمدنی کو خرچ کرنا
111: اگر کوئی خمس سے بچنے کے لئے اپنی آمدنی کو خرچ کرے تو خمس ساقط ہوگا؟
جواب: اگر معمول کے مطابق ہو اور اسراف نہیں کیا ہے تو خمس نہیں ہے۔
کئی سیٹ پر مشتمل سامان سے استفادہ نہ کرنا
112: اگر برتن کے سیٹ میں سے کچھ استعمال ہوجائیں تو خمس ساقط ہونے کے لئے یہی کافی ہے؟
جواب: گھریلو سامان پر خمس واجب نہ ہونے کا معیار یہ ہے کہ انسان کی حیثیت کے مطابق زندگی کی ضروریات صدق کرے اگرچہ پورے سال کے دوران استعمال نہ کیا جائے۔
113: ضروریات زندگی کے سامان مہیا کرنے کے لئے پورا سیٹ خریدنا پڑتا ہے یعنی ضرورت نہ ہوتے ہوئے بھی پورا سیٹ خریدنا پڑتا ہے لہذا جن قطعات کی ضرورت نہیں ہے ان کے خمس کا کیا حکم ہے؟ اگر کسی مجبوری کے بغیر پوراسیٹ خریدے تو کیا حکم ہے؟
جواب: ضرورت کا سیٹ مکمل خریدنا متعارف ہے تو خمس نہیں ہے۔
114: کئی جلدوں پر مشتمل کتاب کے سیٹ میں سے ایک کتاب کا مطالعہ کرنا پورے سیٹ پر خمس ساقط ہونے کا باعث ہے یا ہر جلد کتاب کے کچھ صفحات کامطالعہ کرنا ضروری ہے؟
جواب: اگر پورے سیٹ کی ضرورت ہے یا ضرورت والی ایک جلد خریدنے کے لئے پورا سیٹ خریدنا پڑتا ہے تو خمس نہیں ہے اس کے علاوہ جس جلد کی ضرورت نہیں ان کا خمس ادا کرنا چاہئے ہر کتاب کے چند صفحات کا مطالعہ کرناخمس ساقط ہونے کے لئے کافی نہیں ہے۔
مستقبل کی ضروریات کو مرحلہ وار مہیا کرنا
اگر مستقبل میں ضروری سامان کو قبل از وقت خریدنا متعارف اور مقدار بھی اپنی اجتماعی حیثیت کے مطابق ہے تو اخراجات کے حکم میں ہے اور خمس نہیں ہے۔
115: بیٹی کا جہیز اور اسی طرح بیٹے کی شادی کے لوازمات جو دلہن کو دینا ہوتا ہے، کو مرحلہ وار جمع کروں توخمس تعلق رکھتا ہے؟
جواب: اگر اس طرح جمع کرنا متعارف ہے تو خمس نہیں ہے۔
116: بعض اوقات گھریلو سامان مثلا ریفریجریٹر سستی قیمت میں ملتا ہے اور مستقبل یعنی شادی کے بعد ہمیں اس کی ضرورت ہے چونکہ شادی کے بعد ان کو کئی گنا اضافی قیمت دے کر خریدنا پڑتا ہے لہذا زمان حاضر میں چونکہ استفادہ کے بغیر رکھا ہوا ہے، خمس ہے یا نہیں ؟
جواب: اگر سالانہ آمدنی سے خرید اہے تاکہ مستقبل میں استعمال کریں ۔ فی الحال اس کی ضرورت نہیں ہے تو سال خمسی پہنچنے پر اس کی قیمت کا خمس ادا کریں البتہ اگر پہلے سے خریدنا متعارف اور اپنی عرفی حیثیت کے مطابق ہے تو اس صورت میں اخراجات کا حصہ ہے اور خمس نہیں ہے۔
117: اگر کوئی شخص ضرورت کا مکان تیار کرنے کے لئے سال کی آمدنی سے زمین خریدے اور گھر بنانا شروع کرے لیکن مکمل ہونے سے پہلے سال خمسی پہنچ جائے تو نامکمل مکان اور اس کے تعمیراتی سامان پر خمس واجب ہے؟
جواب: خمس نہیں ہے۔
118: کسی شخص کے پاس اس کی شان اور ضرورت کے مطابق مکان بنانے کی زمین ہے لیکن سال خمسی کے دوران اس کو بنانے کی استطاعت نہیں رکھتا ہے یا ایک سال کے اندر اس کو مکمل نہیں کرسکتا ہے تو اس کا خمس ادا کرنا واجب ہے؟
جواب: خمس نہیں ہے۔
119: میں نے کسی ادارے کے ممبر سے ایک کروڑ کی زمین حاصل کرنے کا حق خریدلیا ہے اس میں سے چالیس لاکھ قرض لیا ہے چونکہ زمین مجھے اب تک نہیں ملی ہے اور سال خمسی بھی آچکا ہے لہذا اس پر خمس واجب ہے یا نہیں؟
جواب: اگر ضرورت کے مطابق گھر لینے کے لئے زمین لی ہے تو خمس نہیں ہے اور قرض پر بھی خمس نہیں ہے۔
بچوں کے مستقبل کے لئے گھر
اگر باپ بچوں کے مستقبل کے لئے گھر یا زمین حاصل کرے تو چنانچہ عرفا بچوں کے لئے گھر کا بندوبست کرنا اس کی ذمہ داری ہے اور ضرورت کے وقت آمادہ نہیں کرسکتا ہے تو خمس نہیں ہے۔
جہیز کے لئے بچت
120: کیا ضروری اخراجات مثلا گھریلو مصارف، جہیز اور میڈیکل کے لئے بچت پر خمس ہے یا نہیں؟
جواب: مجموعی طور پر بچت پر خمس لگتا ہے البتہ ہنگامی حالات کے لئے بچت کرنے والے پیسے پر چنانچہ خمس نکالنے کے بعد بقیہ رقم کافی نہیں ہوتی اور انسان کی پریشانی باقی رہتی ہے تو خمس نہیں ہے۔
121: میں نے اپنی نو سالہ بچی کے لئے بینک میں اکاونٹ کھولا ہےجس میں ماہانہ تھوڑا پیسہ ڈالتا ہوں تاکہ جہیز کے لئے اس کو استعمال کرسکوں تو کیا اس پر خمس ہے؟
جواب: اگر ہبہ کے طور پر اس کے اکاونٹ میں ڈالتے ہیں تو خمس نہیں ہے لیکن ہبہ کی نیت کے بغیر اکاونٹ میں ڈالتے ہیں تو خمس ہے۔
گھریلو اخراجات خریدنے کے لئے ایڈوانس رقم کی ادائیگی
122: میں نے ایک لاکھ کسی ادارے کو ادا کیا ہے تاکہ مستقبل میں رہنے کا مکان مجھے دے۔ اس وقت ایک سال گزر گیا ہے دوسری جانب اس رقم میں سے کچھ مقدار اپنی اور کچھ قرض ہے جس کی کچھ اقساط ادا کی جاچکی ہیں تو کیا اس پر خمس تعلق رکھتا ہے؟ اس کی مقدار کتنی ہوگی؟
جواب: اگر ضرورت کے مکان کے لئے زمین خریدنا کچھ رقم ایڈوانس ادا کرنے پر موقوف ہے تو ادا کی گئی رقم پر خمس نہیں ہے۔
اخراجات کو اقساط کی صورت میں مہیا کرنا
123: میں نے رہائش کا گھر قرض سے حاصل کیا ہے اور اس کی ماہانہ قسط ادا کرتا ہوں تو کیا اس سے خمس تعلق رکھتا ہے؟
جواب: مجموعی طور اگر لون اور قرض سے اخراجات مہیا کیا جائے تو سال کے دوران کی آمدنی سے ادا کردہ اقساط پر خمس نہیں ہے۔
ایک سال کے لئے خریدی گئی اشیائے ضروری
124: اگر کسی مخصوص مہینے میں بچت بازار لگے جس میں مناسب قیمت پر سال کی ضروریات مثلا گرمیوں اور سردیوں کے کپڑے موجود ہوں اور خریدیں تو کیا اس پر خمس تعلق رکھتا ہے؟
جواب: جو موارد سال خمسی سے پہلے کی ضروریات ہیں ان میں خمس نہیں ہے اور جو موارد سال خمسی کے بعد سے مربوط ہیں ان پر خمس تعلق رکھتا ہے۔
خمس ادا کردہ پیسے سے اشیائے ضروری خریدنا
125: اگر مکلف آمدنی ملتے ہی اس کا خمس ادا کرے اور اس سے زندگی کی ضروریات خریدے تو اس پر سال گزرنے کی صورت میں خمس تعلق رکھتا ہے؟
جواب: خمس تعلق نہیں رکھتا ہے۔
خمس کے پیسے سے اشیائے ضروری خریدنا
126: جس پیسے پر خمس تعلق رکھتا ہے اور ادا نہیں کیا گیا ہے، زندگی کی ضروریات خریدے مثلا گھر اور قالین وغیرہ خریدےتو ضروریات خریدنے میں خرچ ہونے کی وجہ سے خمس معاف ہوجاتا ہے؟
جواب: قیمت خرید کا خمس افراط زر کے ہمراہ ادا کرنا چاہئے۔
127: اگر اس پیسے سے گھر بنایا جائے جس کا خمس ادا نہیں کیا گیا ہے تو گھر پر خمس تعلق رکھتا ہے؟ تعلق رکھنے کی صورت میں موجودہ قیمت کے مطابق حساب کیا جائے گا یا تعمیر کے زمانے میں اس کی قیمت کے مطابق؟
جواب: اگر اس آمدنی سے گھر بنایا ہے جس پر سال گزر گیا ہے تو ابتدائی سال خمسی پر افراط زر کو بھی حساب کرتے ہوئے خمس دینا چاہئے۔
ضروریات سے خارج ہونا
اگر کوئی چیز کچھ عرصے تک ضروریات کا حصہ ہونے کے بعد اس کی ضرورت ختم ہوجائے تو چنانچہ سال خمسی گزرنے کے بعد ضرورت ختم ہوجائے تو خمس تعلق نہیں رکھتا ہے لیکن اولین سال خمسی سے پہلے اس کی ضرورت ختم ہوجائے تو سال خمسی کے موقع پر اس کی قیمت کے مطابق خمس نکالے۔
128: میں نے گھر کے لئے ایک جدید قالین خریداہےاور کئی سال پرانے قالین کو سٹور میں رکھا ہے تو پرانا قالین پر خمس ہے یا معاف ہوگا؟
جواب: سال گزرنے کے بعد سٹور میں رکھے گئے پرانے قالین پر خمس نہیں ہےاور اسی طرح اگر ضرورت ہے تو جدید قالین پربھی خمس نہیں ہے۔
129: اگر سال کے دوران آمدنی سے زندگی کی ضروریات میں سے کچھ خریدے اور سال خمسی سے پہلے ضرورت ختم ہوجائے تو کیا اس کا خمس واجب ہے؟
جواب: اس صورت میں اس کا خمس ادا کرنا واجب ہے۔
رہائشی گھر کا کرایہ پر دینا
130: اگر کوئی شخص ضرورت کا گھر بنائے اور کچھ وجوہات کی بناپر سکونت اختیار نہ کرے یا کچھ مدت کے لئے کرایہ پر دے اس کے بعد رہائش اختیار کرنے سے منحرف ہوجائے اور ان کو فروخت کرے تو چنانچہ اس مدت کے دوران سال خمسی بھی گزر گیا ہے تو اس کے خمس کا کیا حکم ہے؟
جواب: سکونت شرط نہیں ہے بلکہ ضرورت اور شان کے مطابق ہے تو اخراجات کا حصہ ہے اور سال خمسی کے بعد فروخت کرے تو اس کے پیسے پر خمس نہیں ہے لیکن کرایے کی مد میں ملنے والا پیسہ سال کی درامد کا حصہ شمار ہوگا اور سال کے آخر تک اخراجات میں خرچ نہ کرے تو خمس واجب ہے۔
ضروریات کو دوسری ضروریات میں بدلنا
ضروریات کو دوسری ضروریات میں بدلنے سے خمس واجب نہیں ہوتا ہے۔
گھر کا فلیٹ میں تبدیل کرنا
131: اگر کوئی اپنے گھر کو جوکہ ضروریات کا حصہ ہے، فلیٹ بنانے کے لئے دے اور اس کے بعد دو یا تین سیٹ لے لے تو اضافی فلیٹ پر خمس کا کیا حکم ہے؟
جواب: اگر تمام سیٹ ضروریات کا حصہ ہیں تو خمس نہیں لگے گا ورنہ اگر اضافی سیٹ کو کرایہ پر دینے اور کمانے کی نیت سے حاصل کیا ہے تو جب تک فروخت نہ کرے خمس نہیں ہے اور فروخت کرنے کے بعد اصل قیمت اور افراط زر کو منہا کرنے کے بعد اضافی رقم سال کی درامد ہے ۔ اگر فروخت کرکے فائدہ حاصل کرنے کی نیت ہے تو ہر سال خمسی پرافراط زر کو منہا کرنے کے بعد قیمت میں ہونے والے اضافے کا خمس ادا کرے۔
ضروریات کا سرمایہ میں تبدیل کرنا
132: میں نے اپنا رہائشی گھر فروخت کرکے اس کا پیسہ سرمایہ زیرگردش میں تبدیل کردیا تاکہ کما سکوں تو اس زیرگردش سرمایے پر خمس واجب ہے؟
جواب: گذشتہ سالوں کی ضروریات جو ضروریات ہونے سے خارج ہوگئی ہیں، اس کے پیسے پر خمس نہیں ہے اگرچہ زیرگردش سرمایہ بنائےا لبتہ اس صورت میں اس کی قیمت میں ہونے والے اضافے کا افراط زر کو منہا کرنے کے بعدہر سال خمسی پر خمس ادا کرنا واجب ہے۔
133: اگر کوئی شخص ذاتی گاڑی پارک کرنے کے لئے مکان بنائے اور کچھ مدت کے بعد کمانے کے لئے کرایہ پر دے تو اس کا خمس ادا کرنا چاہئے؟
جواب: اگر سال خمسی کے بعد استفادہ کی نوعیت بدل گئی ہے تو خمس نہیں ہے۔
134: اگر ضرورت کے گھر کو سال کے بعد سٹور کے طور پر یا ادارے کے لئے استعمال کرنا شروع کرے تو اس کے بعد بھی خمس معاف ہے؟
جواب: سوال کے مفروضے کے مطابق خمس نہیں ہے ہاں اگر فروخت کرے تو احتیاط مستحب ہے کہ قیمت میں ہونے والے اضافے کا خمس ادا کرے۔
گھر سے ملحقہ دکان یا تجارتی مکان
135: میں نے اپنی ضرورت کی خاطر ایک گھر لیا جس کی گلی میں ایک دوکان بھی ہے البتہ میرا ہدف گھر خریدنا تھا۔کیا اس دوکان پر خمس تعلق رکھتا ہے؟
جواب: اگر دوکان کو سکونت کے لئے استفادہ کی نیت سے خریدا ہے تو خمس تعلق نہیں رکھتا ہے اور اگر صرف تجارتی مقاصد کے لئے استعمال کا قصد تھا تو اخراجات سے ماوراء شمار ہوگا اور خمس تعلق رکھے گا اگرچہ استفادہ نہ کرے یا کرایہ پر نہ دے ۔
ضروریات زندگی کو فروخت کرنا
اگر سال خمسی کے بعد مصارف زندگی فروخت کئے جائیں تو اس سے ملنے والے پیسے پر خمس نہیں ہے۔
136: کچھ سال پہلے میں نے ایک گاڑی خریدی اس وقت اس کی قیمت کئی گنا زیادہ مل سکتی ہے۔ اس کو موجودہ قیمت پر فروخت کرنے کے بعد اس سے رہائش کے لئے گھر لینا چاہتا ہوں اس صورت میں قیمت موصول ہوتے ہی پوری قیمت پر خمس واجب ہے یامیں نے جو قیمت دی تھی اس پر واجب ہے اس طرح جو اضافی پیسے ملے ہیں وہ فروخت کرنے والے سال کی آمدنی شمار ہوگی اور سال کے آخر تک مصارف زندگی میں خرچ نہ ہوجائے تو خمس واجب ہے؟
جواب: اگر گاڑی زندگی کی ضروریات کا حصہ تھی تو اس کو بھیج کر ملنے والی قیمت پر خمس نہیں ہے لیکن آمدنی کا ذریعہ تھی اور اس کی ابتدائی قیمت کا خمس دیا گیا ہے تو ابتدائی قیمت اور افراط زر کی مقدار منہا کرنے کے بعد اضافی قیمت سال کی آمدنی شمار ہوگی۔
137: اگر کوئی شخص سال خمسی گزرنے کے بعد اپنے رہائشی گھر کو فروخت کرے اور اس سے ملنے والے پیسے کو سود لینے کے لئے بینک میں رکھے اور سال خمسی پہنچ جائے تو کیا حکم ہے؟ اگر اس پیسے کو گھر خریدنے کے لئے بچت کرلے تو کیا حکم ہے؟
جواب: خمس نہیں ہے۔
138: گھر، گاڑی اور انسان یا اس کے گھر والوں کی ضرورت کی اشیاء جو سال کی آمدنی سے خریدی گئی ہیں چنانچہ ضرورت کی وجہ سے یا بہتر جنس سے تبدیل کرنے کے لئے فروخت کی جائیں تو خمس کا کیا حکم ہے؟
جواب: اگر سال خمسی آنے سے پہلے دوسرے مصارف زندگی میں تبدیل کریں یا سال خمسی آنے کے بعد فروخت کیا جائے تو خمس نہیں ہے۔
فروخت شدہ گھر اور زمین
139: میں نے خمس دئیے ہوئے پیسے سے اس نیت کے ساتھ زمین کا ایک ٹکڑا خریدا کہ ممکن ہوجائے تو اس میں گھر بناکر رہائش اختیار کروں گا۔ اگر گھر نہ بناسکوں اور اس کو فروخت کرکے کوئی گھر خریدوں ۔ چند سال بعد اس کی قیمت بڑھنے کے بعد فروخت کروں اور اسی سال خمسی کے دوران اپنے بچت کے پیسے ملاکر رہائش کے لئے گھر خریدوں تو اس پیسے سے خمس تعلق رکھتا ہے؟
جواب: خمس نہیں ہے۔
مستقبل قریب میں استعمال کے لئے بینک میں پیسے رکھنا
بچت کے پیسے پر مطلقا (ہر حال میں) خمس واجب ہے مگر اس صورت میں کہ سال خمسی پہنچنے کے بعد پانچ دنوں کے اندر اخراجات میں خرچ کیا جائے البتہ بچت کے وہ پیسے جو ممکنہ حوادث کے لئے رکھا جاتا ہے چنانچہ خمس ادا کرنے کی صورت میں باقی ماندہ رقم کافی نہ ہو اور پریشانی برطرف نہ ہوجائے تو خمس نہیں ہے۔
سال کی آخری تنخواہ
140: اگر میرا سال خمسی اول ماہ ہے اور میری تنخواہ سال خمسی سے چند دن پہلے ملے تو اس مہینے کی تنخواہ سے خمس تعلق رکھے گا؟
اگر سال خمسی کے بعد پانچ دنوں کے اندر خرچ کیا جائے تو خمس نہیں ہے یہی حکم اس صورت میں بھی ہے کہ خمس ادا کرنے کی صورت میں باقی ماندہ رقم آئندہ مہینے کے اخراجات کے لئے پوری نہ ہوجائے۔
زندگی کے مصارف کے لئے بچت
141: کسی شخص کے پاس رہنے کے لئے گھر نہیں ہے اور رہائش کے لئے گھر اور مصارف زندگی خریدنے کے لئے کچھ بچت کرلے تو اس پر خمس تعلق رکھتا ہے؟
جواب: کمائی کے پیسے سے مستقبل میں مصارف زندگی پورا کرنے کے لئے بچت کرے تو سال خمسی پہنچنے پر خمس واجب ہے سوائے اس صورت کے کہ ضرورت لوازمات زندگی خریدنے کے لئے یا ضروری اخراجات پورا کرنے کے لئے بچت کی ہو تو اس صورت میں سال خمسی کے بعد مستقبل قریب میں مذکورہ امور پر خرچ کرے تو خمس نہیں ہے۔
شادی کے اخراجات کے لئے تنخواہ سے بچت کرنا
142: میں غیر شادی شدہ ہوں اور شادی کرنا چاہتا ہوں الحمد للہ اب تک شادی کی نیت سے کچھ پیسے بچت کرچکا ہوں تاکہ شادی کے ابتدائی کاموں میں خرچ کروں۔ میرا سال خمسی بھی پورا ہونے والا ہے۔ میں ایک ملازم ہوں اور محدود تنخواہ ہے چنانچہ خمس ادا کروں تو شادی کے اخراجات کے لئے مشکل ہوجائے گی۔ اب تک جتنے پیسے جمع ہوگئے ہیں وہ بھی سادگی کے ساتھ شادی کے اخراجات کے لئے کافی نہیں ہیں۔ ان امور کو مدنظر رکھتے ہوئے اس بچت پر خمس واجب ہے؟
جواب: اگر شادی کے ابتدائی امور خواہ منگنی ہی کیوں نہ ہو، کے لئے اقدام کیا ہے تو آپ کو اختیار ہے کہ اس بچت کردہ رقم کا خمس ادا نہ کرے اور شادی کے امور کو انجام دے۔
143: اگر مدرسے کے طلاب تبلیغ، مزدوری یا سہم امام سے پیسے کماتے ہوں تو اس پر خمس واجب ہے یا خمس ادا کئے بغیر شادی کے اخراجات کے لئے بچت کرسکتے ہیں؟
جواب: مدرسے کے طلاب کو جو شہریہ ملتا ہے اس پر خمس نہیں ہے لیکن تبلیغ اور مزدوری وغیرہ سے ملنے والے پیسے کا حکم دوسری آمدنی کی طرح ہے۔
گھر بنانے کے لئے بچت کرنا
144: دوسال ہوئے ہیں کہ گھر بنانے کے لئے زمین کا قطعہ خریدا ہےچونکہ کرایے کے گھر میں رہتا ہوں لہذا اگر روزمرہ کے اخراجات سے کچھ پیسے گھر بنانے کے لئے بچت کروں تو سال کے اختتام پر خمس تعلق رکھتا ہے یا نہیں؟
جواب: اگر سال خمسی پہنچنے سے پہلے تعمیراتی سامان خریدے تو خمس نہیں ہے۔
- آمدنی کے اخراجات
آمدنی کے اخراجات
آمدنی کا وہ حصہ جو کاروبار پر خرچ ہوتا ہے اور کوئی دوسری چیز اس کا متبادل نہیں ہوتی ہے مثلا حمل و نقل کے اخراجات، مزدوروں کی تنخواہ، دوکان کا کرایہ اور یوٹیلٹی بلز تلف ہونے کے حکم میں ہیں اور خمس نہیں ہے اور اگر ان امور کے لئے آمدنی کے علاوہ پیسوں سے خرچہ کیا گیا ہے تو اس سال کی آمدنی سے منہا کرسکتے ہیں۔
145: میں نے دوکان کی ڈیکوریشن اور سجاوٹ کے لئے کئی لاکھ خرچ کیے ہیں۔ ان پر خمس ہے یا نہیں؟
جواب: مجموعی طور پر اگر اس طرح خرچہ کیا گیا ہے کہ دوکان اور محل تجارت کی ارزش اور قیمت میں اضافہ ہوا ہے یا فروخت اور منتقل کرنے کے قابل ہے تو خمس ہے ورنہ تلف ہونے کے حکم ہے اور خمس نہیں ہے۔
146: اگر کسی کے پاس دکان یا تجارت کی جگہ ہو جس کا خمس ادا کیا گیا ہو اور اس کو فروخت کی نیت سے نہیں رکھا گیا ہو چنانچہ دوکان میں کچھ تبدیلی لائے مثلا بیرونی یا اندرونی منظر بدل کر پتھر لگائے یا ڈیکوریشن بدل دے اور ان امور کی وجہ سے دوکان کی قیمت بڑھ گئی ہے تو قیمت میں ہونے والے اضافے کا کیا حکم ہے؟
جواب: آمدنی کو مذکورہ امور میں خرچ کرنے سے قیمت میں اضافہ ہونے سے ہی خمس تعلق رکھے گا۔
147: اگر انسان کوئی گھر بنائے جس کی ضرورت نہ ہو اور کرایہ پر دینا چاہتا ہے ۔ اس گھر کی زمین اور تعمیراتی سامان کو خمس دئیے ہوئے مال سے مہیا کیا گیا ہو البتہ مزدوروں کی اجرت اور حمل و نقل وغیرہ کے اخراجات سال کی آمدنی سے ادا کئے ہوں تو خمس کا کیا حکم ہے؟
جواب: اولین سال خمسی کے موقع پر زمین اور تعمیراتی سامان کی قیمت اور افراط زر کو منہا کرنے کے بعد خمس ادا کرے۔
ٹیکس
148: کیا ماہانہ تنخواہ سے ٹیکس کی کٹوتی کے بعد خمس معاف ہوجائے گا؟ مثلا حکومتی ملازمین کی تنخواہ میں سے مخصوص رقم ٹیکس کی مد میں کاٹی جاتی ہے؛ کہا جاتا ہے اس صورت میں خمس نہیں ہے۔
جواب: ٹیکس کی محصولات سے ملکی اداروں کے اخراجات پورے کئے جاتے ہیں قانون کے مطابق ہر شہری پر اپنا حصہ ادا کرنا لازمی ہوتا ہے بنابراین ٹیکس ادا کرنا بھی انسان کی زندگی کے دوسرے اخراجات ادا کرنے کی مانند ہے اور اس کا خمس سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
149: اس سال کا ٹیکس معین اور مشخص کرنے کے بعد ادا نہ کیا جائے تو سال کے اختتام پر منہا کرسکتے ہیں؟
جواب: ہاں؛ اگر اس سال کی آمدنی سے مربوط ٹیکس ہے تو آمدنی سے منہا کرسکتے ہیں۔
150: میں نے گذشتہ سال اپنی دوکان کے سرمایے کا خمس حساب کرکے ادا کردیا لیکن اس سال خمس نکالنے کا وقت پہنچنے پر متوجہ ہوا کہ گذشتہ دو سالوں کی آمدنی کا ٹیکس ادا کرنا تھا(واجب الادا ہے) لہذا میرا سوال یہ ہے کہ چونکہ ٹیکس کے مسائل سے غافل ہونے کو مدنظر رکھتے ہوئے اس سال خمس نکالتے وقت گذشتہ سالوں کا ٹیکس سرمایے سے منہا کرسکتا ہوں؟
جواب: سال خمسی سے پہلے گذشتہ سالوں کی واجب الادا رقوم کو اس سال کی آمدنی سے ادا کرسکتے ہیں لیکن ان کو منہا کرنا اس صورت میں ممکن ہے کہ واجب الادا رقم اسی سال کی ہو۔
قرضہ
مکلف سال خمسی کے پانچ دن بعد تک اخراجات سے مربوط قرضہ جات اور اسی طرح اسی سال یا گذشتہ سالوں کے اخراجات کو جو پیشے سے مربوط ہوں مثلا مزدور کی اجرت، یوٹیلٹی بلز وغیرہ رواں سال کی آمدنی سے کم کرسکتا ہے۔ اسی طرح وہ قرضہ بھی (ادا کئے بغیر) سال کی آمدنی سے منہا کرسکتا ہے جو موجودہ سال کی پہلی آمدنی حاصل ہونے کے بعد رواں سال کے اخراجات کے لئے لیا گیا ہو ۔ لیکن وہ قرضہ جو ( زندگی کے مصارف کے لئے قرضہ یا ادھار کی شکل میں ہو) چنانچہ جدید سال کی اولین آمدنی ملنے سے پہلے لیا گیا ہے تو احتیاط واجب کی بناپر آمدنی سے منہا نہیں کرسکتا ہے۔
نیز وہ رقم جس پر خمس تعلق نہیں رکھتا مثلا ہدیہ، ارث یا خمس ادا کیا ہوا پیسہ، چنانچہ سال کی اولین آمدنی ملنے کے بعد مندرجہ بالا موارد میں خرچ ہوجائے تو سال کی آمدنی سے منہاکرسکتا ہے۔
نوٹ: سال خمسی پہنچنے کے بعد پانچ دن تک زندگی کے مصارف اور قرضہ جات کی بابت ادائیگی جائز ہے۔ اگر سال کے اختتام تک کاروبارکے اخراجات کی بابت قرضہ ادا نہ کرے تو صرف اس صورت میں آمدنی سے منہا کرسکتا ہے کہ وہ قرضہ اسی آمدنی کے حصول سے مربوط ہو بنابراین اگر مثلا تجارت سے مربوط قرضہ ہے جبکہ سال کی آمدنی ملازمت سے حاصل ہوئی ہے تو اس قرضے کو ملازمت سے ملنے والی آمدنی سے منہا نہیں کرسکتا ہے۔
نوٹ: اگر کوئی مکلف سال خمسی گزرنے کے مختصر مدت کے بعد اپنے قرضے کی اتنی مقدار اس سال کی آمدنی سے ادا کرنا چاہے جو عرفا سال کے اخراجات میں خرچ کرنا شمار کیا جاتا ہے تو اس سال کی باقی ماندہ آمدنی سے قرضے کی مقدار کو منہا کرسکتا ہے اس صورت کے علاوہ باقی بچنے والی پوری آمدنی پر خمس ہے۔
مصارف زندگی کے لئے قرضہ لینا
151: مصارف زندگی کے لئے مقروض ہوا ہوں۔ اگر سال خمسی کی آمد پر قرض خواہ پیسے طلب نہ کرے اور اتفاقا پورے قرضے کے برابر یا اس کی تھوڑی مقدار جدید سال کی آمدنی کے پیسے ہوں تو کیا اس قرضے کو آمدنی سے منہا کرسکتا ہوں؟
جواب: اگر رواں سال کی اولین آمدنی کے حصول کے بعد کی ضروریات میں خرچ کیا گیا ہے تو آمدنی سے کم کرسکتے ہیں۔
152: اگر کوئی زندگی کے مصارف کے لئے مقروض ہو چنانچہ قرضہ ادا کرنے کے لئے کئی سال کی مہلت ہو تو سال کی آمدنی سے اسی مقدار کو منہا کرسکتا ہے؟
جواب: اگر قرضہ رواں سال سے مربوط ہے اور اولین آمدنی حاصل ہونے کے بعد لیا گیا ہے تو (ادا کئے بغیر) سال کی آمدنی سے منہا کرسکتا ہے اور اگر گذشتہ سالوں سے مربوط ہے تو سال خمسی پہنچنے کے پانچ دن بعد تک ادا کرے تو خمس نہیں ہے۔
153: اگر زندگی کے متعارف مصارف کے لئے چیک صادر کریں اور سال خمسی کے پہنچنے پر موصول ہوجائے تو کیا اسی سال کے اخراجات کا حصہ ہوگا اور خمس ہے یا نہیں؟
جواب: خمس نہیں ہے۔
154: میں ایسے مال کامالک ہوں جس کی کچھ مقدار نقد اور کچھ قرض الحسنہ کی شکل میں لوگوں کے پاس ہے۔ دوسری طرف گذشتہ سال کے دوران رہائش کے لئے زمین خریدنے کی وجہ سے مقروض بھی ہوں جس کے لئے مجھے کچھ مہینوں کے اندر چیک ادا کرنا پڑے گا۔ کیا زمین کے قرضے کو مذکورہ مبلغ (نقد اور قرض الحسنہ) میں سے کم کرکے باقی ماندہ کا خمس ادا کرسکتا ہوں؟
جواب: اگر زمین کو رواں سال کے دوران اور اولین آمدنی حاصل ہونے کے بعد خریدا ہے تو اس کے قرضے کے برابر سال کی آمدنی سے کم کرسکتے ہیں اور اگر روان سال خمسی سے پہلے خریدا ہے تو اس صورت میں رواں سال کی آمدنی سے منہا کرسکتے ہیں کہ سال خمسی پہنچنے کے بعدپانچ دن کے اندر قرضہ ادا کریں ورنہ آمدنی سے منہا نہیں ہوگا۔
155: بیٹے کی رجسٹریشن کے وقت اس کی فیس کے لئے مہلت حاصل کی تھی اور مبلغ کو دو چیک کی صورت میں ادا کردیا تھا تو سال خمسی پہنچنے پر وہ مبلغ قرض شمار ہوگی یا اگلے سال کی آمدنی سے اس کو پورا کرنا پڑے گا؟
جواب: سال کی اولین آمدنی ملنے کے بعد جتنی مقدار آپ کے بیٹے کو تعلیمی خدمات حاصل ہوئی ہیں ، سال کی آمدنی سے منہا ہوگی اور باقی مقدار کو سال خمسی کے پہنچنے کے پانچ دن بعد تک ادا کرسکتے ہیں اس صورت کے علاوہ آمدنی سے منہا نہیں ہوگا۔
مقروض ملازمین
156: بعض اوقات ملازمین کی سالانہ آمدنی سے کچھ مقدار بچ جاتی ہے تو اس بات کو مدنظر رکھتے ہوئے کہ نقدی اور قسطی صورت میں قرضے بھی ہیں، خمس واجب ہے؟
جواب: اگر قرضہ اسی سال کے اخراجات کے لئے قرض یا ادھار حاصل کرنے کی وجہ سے آیا ہے اور سال کی اولین آمدنی ملنے کے خرچ کیا گیا ہے تو سال کی باقی ماندہ آمدنی سے قرضہ کی مقدار کو منہا کرسکتے ہیں۔
تجارتی اخراجات کے لئے حاصل کیا ہوا قرضہ
کاروبار اور تجارت پر ہونے والا خرچہ آمدنی سے منہا اور استثنا کرسکتے ہیں حتی کہ وہ اخراجات جن کو ادا کرنے کا وقت نہیں پہنچا ہے لیکن مکلف کے ذمے ہیں، ان کو بھی منہا کرسکتے ہیں۔
157: دوکان کی بجلی اور پانی کا بل اور اسی طرح ملازم کی اجرت وغیرہ کو سال کے آخر میں آمدنی سے کم کرسکتے ہیں؟
جواب: آمدنی اور کمائی کے لئے ہونے والے اخراجات کو اسی سال کی آمدنی سے منہا کرسکتے ہیں۔
158: اگر کسی پر کچھ قرض ہو اور اتنی مقدار کا ہی دوسرے سے طلبگار بھی ہو اور وہ اس سے اپنا قرض اتارنا چاہتا ہے تو اس پر خمس دینا واجب ہے؟
جواب: اگر اس کا قرض اجرت یا تنخواہ کی مد میں ہے جس کو ابھی تک ادا نہیں کیا گیا ہے تو خمس نہیں ہے۔ اگر اپنی آمدنی دوسرے کو قرض دیا گیا ہے تو اس کی کئی صورتیں ہیں:
الف۔ اگر اس کے برابر مقدار کا مقروض ہے جو اسی سال کی آمدنی کے لئے یا اولین آمدنی ملنے کے بعد مصارف زندگی کے لئے حاصل کیا گیا ہے تو سال کی آمدنی سے منہا کرسکتا ہے۔
ب۔ اگر مصارف زندگی یا گذشتہ سال کی آمدنی کی بابت قرض لیا گیا ہے چنانچہ سال خمسی پہنچنے سے پہلے وصول کرے تو قرض کو سال کی آمدنی سے منہا کرسکتا ہے دوسری صورت میں آمدنی سے منہا نہیں ہوگا۔قرضے کا خمس
159: میرا سال خمسی ختم ہورہا ہے اور میرے بینک اکاؤنٹ میں قرضے کے بیس لاکھ روپے موجود ہیں جس کو واپس کرنے یا قسط ادا کرنے کا وقت ابھی نہیں پہنچا ہے اور دوسری طرف ان پیسوں کو خرچ بھی نہیں کرپایا ہے تو کیا اس رقم سے خمس تعلق رکھتا ہے؟
جواب: خمس نہیں ہے۔
160: میں نے کئی سال پہلے کسی بینک سے قرضہ لیا اور اس کو ایک سال کے لئے اکاؤنٹ میں فکس ڈیپاز ٹ کردیا۔ اس قرضے کو استعمال کئے بغیر ہر مہینے اس کی قسط ادا کرتا ہوں ۔ کیا اس قرضے سے خمس تعلق رکھتا ہے؟
جواب: اگر موجودہ رقم باقی ماندہ اقساط کی مقدار سے زیادہ ہے تو زائد مقدار کا خمس ادا کرنا واجب ہے۔
طویل مدت قرضے کی اقساط
161: میں نے مصارف زندگی کے لئے قرضہ لیا اور اس کو مصارف میں خرچ کیا۔ اس کی اقساط پر خمس تعلق رکھتا ہے؟
جواب: چونکہ قرضہ مصارف میں خرچ ہوا ہے لہذا خمس نہیں ہے۔
162: اگر کوئی شخص قرضہ حاصل کرے اور اس کی قسطیں کئی سال طول اختیار کریں تو ہر سال ادا کی گئی اقساط پر خمس واجب ہے؟
جواب: اگر زندگی کے مصارف میں خرچ کیا گیا ہے تو اقساط پر خمس نہیں ہے لیکن پورا قرضہ یا اس کی کچھ مقدار باقی ہے تو باقی ماندہ قرضے کی مقدار باقی ماندہ اقساط کی مقدار سے زیادہ ہے تو باقی ماندہ قرضے پر خمس واجب ہے۔
163: گھر کی عمارت کے لئے قرضہ لینے کی وجہ سے میں مقروض ہوں اور قرضے کی ادائیگی بارہ سال تک طول پکڑے گی۔ برائے مہربانی خمس کے بارے میں میری رہنمائی فرمائیے کہ قرضے کو سال کی آمدنی سے استثنا کیا جاسکتا ہے؟
جواب: مجموعی طور پر اگر قرضہ خرچ ہونے والے اخراجات مثلا رہائشی گھر کی تعمیر کی وجہ سے آیا ہے تو اس کو سال کی آمدنی سے ادا کرنے میں کوئی اشکال نہیں ہے خواہ بعد والے سال کی آمدنی سے کیوں نہ ہو اور اس پر خمس نہیں ہے۔ لیکن فقط خرچ ہونے والے سال کی آمدنی سے منہا کرنا اس صورت میں جائز ہے جب اولین آمدنی حاصل ہونے کے بعد خرچ ہوا ہو۔
164: جن لوگوں پر قرضہ ہے، ان پر خمس ادا کرنا واجب ہے؟
جواب: صرف مقروض ہونا خمس واجب ہونے میں مانع نہیں ہے۔
165: میں نے ایک بینک سے لون لیا ہے جس کی ادائیگی کا وقت میرے سال خمسی کے بعد آتا ہے اور مجھے خوف ہے کہ اگر اس رقم کو اس سال ادا نہ کروں تو شاید آئندہ سال ادا نہ کرسکوں؛ تو سال خمسی کی آمد پر خمس کی ادائیگی کے حوالے سے میرا وظیفہ کیا ہے؟
جواب: اقساط کی ادائیگی میں کوئی اشکال نہیں ہے اگرچہ مستقبل کی اقساط کیوں نہ ہوں، لیکن اگر قرضہ استعمال نہیں کیا گیا ہے یا سرمایہ بن گیا ہے تو اس کا خمس حساب کرکے ادا کرنا چاہئے۔
امانت کے پیسوں کا خمس
166: اگر کسی شخص کے پیسے امانت کے طور پر موجود ہوں تو اس پر خمس تعلق رکھتا ہے؟
جواب: اس کا خمس آپ کے ذمے نہیں ہے۔
اجارہ کے بدلے قرضہ لینا
167: کوئی شخص دو منزلہ عمارت کا مالک ہے۔ بالائی منزل میں مالک رہتا ہے جبکہ نچلی منزل کسی کو رہنے کے لئے دی ہے اور کرایہ کے بدلے اس سے کچھ قرضہ لیا ہے۔ اس رقم پر خمس تعلق رکھتا ہے؟
جواب: خمس تعلق نہیں رکھتا ہے۔ یاد رکھیں کہ اس طرح کرایے پر دینا صحیح نہیں ہے۔
168: میں نے ایک مکان ماہانہ ایک لاکھ روپے کے عوض کرایہ پر دیا اور اسی ضمن میں کرایہ دار سے دس لاکھ قرضہ لیا کیا اس رقم پر خمس تعلق رکھتا ہے؟
جواب: خمس تعلق نہیں رکھتا ہے۔
169: کرایہ دار جو پیسہ مالک مکان کو قرض (رہن) کے طور پر دینے پر مجبور ہے، کیا اس پر خمس ہے؟
جواب: اگر کرایہ دار کامل کرایہ دینے کی استطاعت نہیں رکھتا ہے یا مالک مکان قبول نہیں کرتا ہے تو خمس تعلق نہیں رکھتا ہے اور گھر کے اخراجات کے حکم میں ہے۔
خمس ادا کیا ہوا مال
اگر آمدنی کا ایک مرتبہ خمس ادا کیا گیا ہے تو دوبارہ اس پر خمس تعلق نہیں رکھتا ہے۔
سال کے آمدنی سے خمس کے مقدار کو کم کرنا
170: تنخواہ دار شخص کے مال پر خمس ادا کرنے کے بعد ایک لاکھ روپے بچ جائیں اور اگلے سال اس میں مزید 50 ہزار اضافہ ہوجائیں تو نئے سال میں 50 ہزار کا خمس ادا کرنا ہوگا یا ایک لاکھ 50 ہزار کا؟
جواب: اگر ایک لاکھ روپے پورے سال کے دوران خرچ نہ کیا جائے یا سال کی پہلی آمدنی ملنے کے بعد مصارف میں خرچ کیا جائے تو صرف 50 ہزار کا خمس ادا کرنا واجب ہے۔
171: میں آج تک اس طرح خمس کا حساب کرتا تھا کہ اولین آمدنی کو سال خمسی کا آغاز قرار دیتا تھا اس کے بعد سال کے دوران خرچ نہ ہونے والے پیسوں اور اشیاء خوردنی کو حساب کرتے ہوئے گذشتہ سال کے بیلنس کے ساتھ موازنہ کرتا تھا اور اضافی مقدار کا خمس ادا کرتا تھا؛ کیا یہ طریقہ صحیح ہے؟
جواب: اگر نئے سال کی اولین آمدنی ملنے سے پہلے گذشتہ سال کی اشیاء ختم ہوگئی ہوں تو احتیاط واجب کی بنا پر یہ طریقہ صحیح نہیں ہے اور جتنا بیلنس ہے وہ سارا حساب ہوگا لیکن اگر نئے سال کی اولین آمدنی حاصل ہونے کے بعد گذشتہ سال کے خمس ادا کردہ مال کو استعمال کیا ہے تو سال کے آخر میں اتنی مقدار کو آمدنی سے منہا اور استثنا کرسکتے ہیں۔
سرمایہ کے خمس سے خمس تعلق نہ رکھنے والے مال کو منہا کرنا
172: اگر سرمایہ پر ایسا مال اضافہ ہوجائے جس پر خمس تعلق نہیں رکھتا ہے تو اس کو سال آخر میں سرمایہ سے منہا کرسکتے ہیں؟
جواب: ہاں، افراط زر کے ساتھ منہا کرسکتے ہیں۔
خمس ادا کردہ آلات کسب
وہ آلات کسب جن کا خمس ادا کیا گیا ہے، جب تک فروخت نہ کیے جائیں، خمس تعلق نہیں رکھتا ہے اور فروخت کرنے کی صورت میں اس کی قیمت خمس ادا کردہ قیمت اور افراط زر کو منہا کرنے کے بعد سال کی آمدنی شمار ہوگی۔
173: میں نے اپنے کسب معاش کے آلات کا خمس پہلے سال میں ہی ادا کردیا ہے۔ کیا بعد والے سالوں میں قیمت میں ہونے والے اضافے اور افراط زر پر خمس تعلق رکھتا ہے؟
جواب: جب تک فروخت نہ کیا جائے، خمس نہیں ہے اور فروخت کرنے کی صورت میں خمس ادا شدہ قیمت اور افراط زر کو منہا کرنے کے بعد ملنے والی قیمت سال کی آمدنی شمار ہوگی۔
174: میں نے کسب معاش کے آلات کو جن کا خمس ادا کیا گیا ہے، اس کی قیمت خرید سے زیادہ پر فروخت کیا ہے تو اس کا خمس کیسے حساب کیا جائے گا؟
جواب: خمس ادا شدہ قیمت اور افراط زر کو منہا کرنے کے بعد بچنے والی رقم سال کی آمدنی شمار ہوگی پس اگر سال خمسی کے اختتام تک مصارف میں خرچ نہ ہوجائے تو خمس ہے۔
خمس ادا کیا ہوا گردشی سرمایہ
گردشی سرمایہ یعنی مال تجارت کا اگر خریدار ہے تو سال خمسی کی آمد پر خمس ادا کردہ سرمایہ اور افراط زرمنہا کرنے کے بعداضافی قیمت کا خمس ادا کیا جائے۔
175: دوکان میں موجود اجناس جن کا گذشتہ سال خمس ادا کیا گیا ہے ان کی قیمت گزاری اور خمس حساب کرنے کا کیاطریقہ ہے؟
جواب: سال خمسی پہنچنے پر دوکان میں موجود اجناس کی قیمت گزاری مشکل ہے تو اس کا تخمینہ لگائیں اور گذشتہ سال کی مجموعی قیمت اور افراط زر سے اضافی مقدار کا خمس ادا کریں۔
176: میری دوکان ہے اور ہر سال نقد پیسے اور اجناس کا حساب رکھتا ہوں چونکہ بعض اجناس سال کے اختتام تک فروخت نہیں ہوتی ہیں تو سال کے اختتام پر ان کو فروخت کرنے سے پہلے خمس ادا کرنا واجب ہےیا فروخت کرنے کے بعد ان کا خمس ادا کرنا چاہئے؟ اگر جنس کا خمس ادا کرے اور اس کے بعد اس کو فروخت کرے تو آئندہ سال میں اس کو کیسے حساب کروں؟ اور اگر فروخت نہ کروں اور اس کی قیمت بدل جائے تو کیا حکم ہے؟
جواب: فروخت ہونے یا نہ ہونے کا خمس واجب ہونے پر کوئی اثر نہیں ہوتا ہے بہرحال سال خمسی پہنچنے پر اجناس کی وہ قیمت حساب کرکے خمس ادا کرے جس پر کوئی خریدار ملتا ہے اور بعد والے سال میں فروخت کی صورت میں اس سے حاصل ہونے والی منفعت پر چنانچہ افراط زر کی مقدار سے زیادہ ہو تو قیمت پر خمس لگتا ہے۔
177: میں ایک دوکاندار ہوں اور ایک سال تین مہینے سےدوکانداری کررہا ہوں لہذا خمس کے حوالے سے کئی سوالات ہیں:
الف۔ جو جنس ایک سال پہلے خریدی گئی ہے اور سٹور میں پڑی ہوئی ہے اور خراب ہوئی ہے جس کی وجہ سے قیمت خریدسے کم پر بھی کوئی قبول نہیں کرتا ہےیعنی درحقیقت دوکاندار کو نقصان ہوا ہے، کیا اس پر خمس تعلق رکھتا ہے؟
ب۔ اگر آج کوئی جنس خریدے اور اگلے دن سال خمسی ہے تو اس جنس پرخمس تعلق رکھتا ہے یا ایک سال گزرنا چاہئے؟
ج۔ اگر کوئی جنس ادھار خریدے اور اس کی قیمت ادا نہ کی گئی ہو تو خمس واجب ہے؟
د۔ اگر اصل سرمایہ دس لاکھ ہو اور وہ ہدیہ کے پیسے ہوں یا خمس ادا کیا گیا ہو اور گردش میں ہو تو کیا سال خمسی کی آمد پر باقی بچنے والی اجناس پر خمس واجب ہے؟جواب: الف وب۔ اگر تنخواہ یا آمدنی سے جنس خریدی گئی ہے تو سال خمسی کی آمد پر اس کی جو قیمت ہوگی اس پر خمس ہے۔
ج۔ سال خمسی کی آمد پر اسی قیمت میں ہونے والے اضافے پر خمس ہے۔
د۔ اگراس کی ارزش اور قیمت میں ہونے والا اضافہ افراط زر کی مقدار سے زیادہ نہ ہو تو خمس نہیں ہے۔خمس تعلق رکھنے والی آمدنی اور تعلق نہ رکھنے والے مال کا مخلوط ہونا
اگر سال کی آمدنی میں سے خمس تعلق رکھنے والا اور نہ رکھنے والا مال دونوں ایک ہی اکاؤنٹ میں ڈالا جائے تو جب تک خمس تعلق رکھنے والا مال اس میں موجود ہے، مصارف میں خرچ کرنے کے لئے نکالنے واالا پیسہ خمس تعلق رکھنے والے مال میں سے شمار ہوگا خواہ نیت کے ساتھ نکالے خواہ بغیر نیت کے، اور خمس تعلق نہ رکھنے والا مال محفوظ ہوگا۔
178: مجھے سبسڈی میں ملنے والے پیسے اور تنخواہ کے پیسے دونوں ایک ہی اکاؤنٹ میں جمع ہوتے ہیں تو کیا پیسہ نکالتے وقت مشخص کرنا ضروری ہے؟ ماضی میں کسی نیت کے بغیر نکالنے والے پیسوں کا کیسے حساب کروں؟
جواب: نیت کی ضرورت نہیں ہے۔ جب تک تنخواہ اکاؤنٹ میں موجود ہے جتنا پیسہ مصارف میں خرچ کرنے کے لئے نکالے، نتخواہ سے حساب ہوگا اور سبسڈی محفوظ ہے۔
179: اگر قرض الحسنہ کے بچت اکاؤنٹ میں مثلا ایک لاکھ روپے ہوں جس کا خمس ادا کیا گیا ہےاور اس میں مزید پچاس ہزار روپے جمع کرے جس کا خمس نہیں نکالا گیا ہے چنانچہ سال کے دوران کچھ مقدار میں پیسے نکالے تو سال خمسی کے اختتام پر مجموعی پیسوں کا خمس حساب کروں یا اکاؤنٹ میں بچنے والی مجموعی مقدار پر خمس ادا کروں؟
جواب: سال کے اختتام پر اگر اکاؤنٹ کا بیلنس ایک لاکھ سے زائد ہے تو زائد مقدار پر خمس ادا کریں۔
180: اس سال کے آغاز میں خمس نکالنے کے بعد مثلا ساڑھے پانچ لاکھ روپے اکاؤنٹ میں بچ گئے اس کے بعد ہر مہینے تنخواہ کے پیسے بھی اس میں اضافہ ہوگئے اس طرح خمس نکالا ہوا اور نہ نکالا ہوا پیسہ دونوں مخلوط ہوگئے ہیں اب پیسوں کو خرچ کرتے وقت میرا کیا وظیفہ ہے؟
جواب: اس سال کی پہلی تنخواہ وصول کرتے وقت اکاؤنٹ کے بیلنس کو سال کے اختتام پر موجود بیلنس سے منہا کرے اور باقی ماندہ بیلنس کا خمس ادا کرے۔
181: اگر شادی کے تحفے، قرضہ اور تنخواہ کی مجموعی رقم میں سے اتنا بچ گیا ہے جو شادی کے تحفے اور قرضہ کے برابر ہے تو اس پر خمس تعلق رکھتا ہے؟
جواب: اگر زندگی کے متعارف امور میں خرچ کیا گیا ہے اور آمدنی سے قرضے کی اقساط ادا نہ کی گئی ہیں تو خمس نہیں ہے۔
182: بینک میں میرے کچھ پیسے تھے اور سال خمسی کے آغاز پر ان کا خمس ادا کیا تھا لیکن بعد والے مالی سال کے دوران کئی مرتبہ ان پیسوں میں اضافہ ہوا یا نکالا گیا ہے۔ ابھی سال خمسی پورا ہوچکا ہے لہذا اس کو کیسے حساب کروں؟ چونکہ پیسے کسی حد تک زیرگردش رہے ہیں اس لئےپورے پیسوں پر خمس ہے یا موجودہ بیلنس گذشتہ سال کی رقم سے زیادہ ہونے کی صورت میں اضافی بیلنس پر خمس تعلق رکھتا ہے؟
جواب: اگر اضافہ ہونے والی رقم تنخواہ اور آمدنی کا حصہ ہے تو جدید مالی سال کی ابتدائی تنخواہ وصول کرتے وقت اکاؤنٹ میں موجود رقم کو منہا کرے اور باقی ماندہ رقم کا خمس ادا کرے۔
نقصان کی تلافی
خرابی، قیمت کی کمی اور حادثہ وغیرہ کی وجہ سے سرمایہ کو پہنچنے والا نقصان سال خمسی کی آمد پر آمدنی سے منہا کیا جائے گا۔ اخراجات کے برخلاف اس مورد میں کوئی فرق نہیں ہے کہ سرمایہ کو ہونے والا نقصان اولین آمدنی کے حصول سے پہلے ہو یا بعد میں ہو۔
183: میں مینوفیکچرنگ کا کام کرتا ہوں۔ سال خمسی کے دوران میرے زیراستعمال وسائل خراب ہوئے اور غیر فعال ہوگئے اور کچھ مقدار قیمت میں بھی کمی آگئی تو کیا سال کے اختتام پر اس کے برابر آمدنی سے منہا کرسکتا ہوں؟ اگر اس مدت میں چوری یا حادثہ مثلا آتش زدگی کی وجہ سے کچھ سرمایہ ضائع ہوجائے تو کیا حکم ہے؟
جواب: مذکورہ تمام موارد کو سال کی آمدنی سے منہا کیا جائے گا اور اس کے بعد خمس کا حساب کیا جائے گا۔
184: گذشتہ سال میں نے اپنے اموال کا خمس حساب کرنے کے بعد سال خمسی معین کردیا۔ اس وقت میرے پاس 100 بکرے اور کچھ پیسے تھے۔ بکروں کو فروخت کرنے کی وجہ سے ان کی تعداد کم ہوگئی ہے لیکن نقد پیسے بڑھ گئے ہیں۔ اس وقت 60 بکرے اور کچھ نقدی موجود ہے۔ ان تمام پیسوں کا خمس ادا کرنا واجب ہے یا فقط اضافی مقدار پر واجب ہے؟
جواب: اگر موجودہ بکروں کی مجموعی قیمت اور نقد پیسوں کی قدر 100 بکروں اور گذشتہ سال کے پیسوں اور افراط زر کی مقدار سے زیادہ ہے تو زائد مقدار پر خمس ہے۔
ہدیہ (ہبہ)
مجموعی طور پر ہر وہ جائیداد، جنس یا موصولہ پیسہ جس کو ادا نہ کرنے کی صورت میں مکلف کو مطالبہ کرنے کا حق نہ ہو تو اس کا خمس ادا کرنا واجب نہیں ہے مثلا ہدیہ، شہداء کے گھر والوں کو ملنے والا فنڈ، سبسڈی، بینکی انعامات وغیرہ اگرچہ احتیاط مستحب یہ ہے کہ اگر سال کے اخراجات سے اضافی ہے تو اس کا خمس ادا کرے۔
ہبہ کی قیمت کا بڑھنا
ہدیہ ملنے والی اجناس جن کو تجارت کی نیت سے ذخیرہ نہیں کیا گیا ہے چنانچہ فروخت کیا جائے تو اس کا خمس ادا کرنا واجب نہیں ہے اگرچہ قیمت بڑھ گئی ہو چنانچہ ہدیہ کو سرمایہ قرار دے کر فروخت کے لئے پیش کیا جائے تو ابتدائی قیمت اور افراط زر کو منہا کرنے کے بعد فروخت کردہ قیمت احتیاط واجب کی بناپر اس سال کی آمدنی شمار ہوگی چنانچہ سال کے آخر تک مخارج میں خرچ نہ کیا جائے تو اس کا خمس ادا کرنا چاہئے۔
بیوی کے تنخواہ کو ان کے سپرد کرنا
185: میں ریٹائرمنٹ کی زندگی گزار رہا ہوں اور ہر مہینے پنشن وصول کرتا ہوں اور کچھ مدت کے بعد بیوی کے حقوق کے عنوان سے کچھ رقم ملتی ہے جس کو میں بیوی کے حوالے کرتا ہوں اور بیوی اس کو بینک میں رکھتی ہے۔ کیا اس پیسے پر خمس تعلق رکھتا ہے؟
جواب: خمس نہیں ہے۔
شیربها (دودھ پلانے کے پیسے)
186: دودھ پلانے کے پیسے پر جو داماد سے وصول کیا جاتا ہے؛ کیا خمس واجب ہے؟
جواب: خمس واجب نہیں ہے۔
عیدی اور انعام
عیدی اور انعام کا خمس ادا کرنا واجب نہیں ہے۔
187: ملازمین کو ملنے والی عیدی اور انعامات پر خمس ہے؟
جواب: اس کا خمس ادا کرنا واجب نہیں ہے۔
188: میں قید سے آزاد ہوچکا ہوں میری اسارت کوسابقہ خدمت کے دو برابرحساب کرنے کی وجہ سے میں ابھی ریٹائرمنٹ کی زندگی گزار رہا ہوں کیاپایان خدمت کےانعام پر خمس واجب ہے ؟
جواب: اس کا خمس ادا کرنا واجب نہیں۔
سنوات
189: کیا سنوات کے ساتھ خمس تعلق رکھتا ہے؟ خمس تعلق رکھنے کی صورت میں اگر سال کے اخراجات سے زیادہ ہوں تو سال خمسی کے آغاز پر خمس ادا کرنا چاہئے یا موصول ہوتے ہی خمس دینا لازم ہے؟
جواب: سنوات وہ حق ہے جو معاہدے یا قانون کے مطابق کام لینے والا کام کرنے والے کو ادا کرتا ہے،یہ آمدنی شمار ہوتا ہے چنانچہ موصول ہونے کے بعد سال خمسی کے آغاز تک اخراجات میں خرچ نہ ہوجائے تو خمس تعلق رکھتا ہے۔
معاشی امداد
190: بعض اوقات حکومت ملازمین کو معاشی امداد کے طور پر مفت یا نصف قیمت پر سامان دیتی ہے چنانچہ سال کے اختتام تک پورا سامان یا نصف بچ جائے تو خمس تعلق رکھتا ہے؟
جواب: مفت ملنے والے سامان پر کسی بھی صورت میں خمس تعلق نہیں رکھتا ہے لیکن نصف قیمت پر ملنے والا سامان اگر سال خمسی کے اختتام تک اس کا نصف سے زیادہ حصہ بچ جائے تو نصف سے زائد مقدار پر خمس ہے۔
زخمی فوجیوں اور شہداء کے گھر والوں کو ملنے والی تنخواہ
191: کیا میڈیکل بورڈ کے تحت ملنے والی تنخواہ پر خمس تعلق رکھتا ہے؟ فوجیوں کی بیویوں کو ملنے والی رقم کا کیا حکم ہے؟
جواب: زخمیوں کو ملنے والی تنخواہ کا خمس ادا کرنا واجب نہیں ہے۔ اور ان کی بیویوں کو تیمارداری کی خاطر ملنے والی تنخواہ چنانچہ کام کے بدلے دی جائے (یعنی تیمارداری نہ کرے تو تنخواہ کاٹی جائے) تو سال کے اخراجات سے بچنے کی صورت میں خمس ہے ورنہ خمس نہیں ہے۔
192: حکومت قیدیوں کے دوران قید کے ایام کو چھٹی حساب کرکے اس کے پیسے ادا کرے توکیا وہ پیسے آمدنی شمار ہوں گے اور خمس تعلق رکھتا ہے یا نہیں؟
جواب: خمس تعلق نہیں رکھتا ہے۔
193: حکومت قیدیوں کے ماں باپ کو جو تنخواہ دیتی ہے اور اس کو بچت کیا جاتا ہے، اس پر خمس ہے؟
جواب: اس کا خمس دینا واجب نہیں ہے۔
194: وہ رقم جو شہید فاؤنڈیشن شہداء کے گھر والوں کو ادا کرتا ہے، اس پر خمس تعلق رکھتا ہے یا نہیں؟
جواب: اس کا خمس ادا کرنا واجب نہیں ہے۔
شہید کے بچوں کے سرمایے کا خمس
195: شہید فاؤنڈیشن شہداء کے بچوں کو جو پیسے ادا کرتا ہے، اس پرخمس تعلق رکھتا ہے یا نہیں؟ اس کی بچت سے ملنے والے منافع کا کیا حکم ہے؟
جواب: تنخواہ پر خمس نہیں ہے لیکن اس کے ملنے والے منافع پر خمس ہے اور سال خمسی کے آغاز پر باقی ماندہ مقدار افراط زر کی مقدار سے زیادہ ہے تو خمس ادا کرنا چاہئے۔
196: شہداء کے اموال سے ان کے بچوں کو ملنے والا ارث اور اس کی درآمد کے ذریعے بچوں کی زندگی کے اخراجات پورا کیے جاتےہیں تو اس پرخمس تعلق رکھتا ہے؟
جواب: مجموعی طور پر ارث پر خمس نہیں ہے لیکن اس سے ملنے والا منافع سال کی آمدنی شمار ہوگا۔
اضافی رقم
197: اداروں میں بعض اوقات افسران کی صوابدید کے مطابق ملازمین کو سال کے اختتام پر اضافی مقدار ادا کرتے ہیں۔ اس پر خمس ہے یا نہیں؟
جواب: اگر تنخواہ کا حصہ ہے تو خمس ہے اور اگر ہدیہ ہے تو خمس نہیں ہے۔
198: کیا پے سلپ کے تمام موارد میں خمس تعلق رکھتا ہے؟
جواب: اگر ان موارد میں سے ہے جس میں معاہدے کے مطابق سلپ وصول کرنے کا حق ہے اس طرح کہ نہ ملنے کی صورت میں اس کا مطالبہ کرسکتا ہے تو سال کے اخراجات سے اضافی ہونے کی صورت میں خمس تعلق رکھتا ہے اور اگر کسی استحقاق کے بغیر ادا کیا جائے تو خمس ادا کرنا واجب نہیں ہے۔
بینک کے انعامات
199: کیا بینک اور صندوق قرض الحسنہ کی طرف سے ملنے والے انعامات پر خمس تعلق رکھتا ہے؟
جواب: خمس تعلق نہیں رکھتا ہے۔
ہبہ کے پیسے کو گھر میں خرچ کرنا
200: میں ایک گھریلو خاتون ہوں ۔ میر ا شوہر گھریلو اخراجات کے لئے پیسے میرے اختیار میں دیتا ہے گویا حقیقت میں پیسے مجھے بخش دیتا ہے چونکہ اخراجات اور ان کی کمی وزیادتی کے بارے میں کبھی مجھ سے پوچھ گچھ نہیں کرتا ہے۔ ان پیسوں سے لباس اور گھر کے دیگر اخراجات پورے کئے جاتے ہیں۔ (البتہ ضرورت اور اپنی حیثیت کے مطابق) اگر کچھ مدت گزر جائے اور استفادہ نہ ہوجائے تو خمس کا کیا حکم ہے؟ کیا میں اپنے لئے الگ سال خمسی معین کروں؟
جواب: سوال میں مذکور موارد میں پیسوں کو زندگی کے مصارف میں خرچ کیا گیا ہے اور ہر صورت میں خمس نہیں ہے اگرچہ آپ کو ہدیہ نہیں دیا گیا ہے۔
سکالرشپ
201: طلباء کو تعلیمی اخراجات پورا کرنے کے لئے ملنے والی رقم یا شہریہ پر خمس لگتا ہے؟ اسی طرح اگر کسی طالب علم کو سکالرشپ مل جائے اور کچھ رقم اس کو ادا کی جائے تو خمس ہے؟
جواب: طلباء کو تعلیمی اخراجات یا شہریہ کی مد میں ملنے والی رقم پر خمس نہیں ہے لیکن جن طلباء کو سکالرشپ ملتی ہے اور تحصیل علم کے دوران تنخواہ مل جائے تو خمس تعلق رکھتا ہے۔
202: اکثر طلباء ممکنہ مشکلات کے پیش نظر اپنے اخراجات میں بچت سے کام لیتے ہیں اور تعلیمی اخراجات کے پیسوں سے کچھ رقم جمع ہوجاتی ہے۔ سوال یہ ہے کہ چونکہ یہ رقم وزارت تعلیم کی طرف سے ملنے والے پیسوں میں بچت کی وجہ سے جمع ہوئی ہے لہذا اس سے خمس تعلق رکھتا ہے؟
جواب: خمس تعلق نہیں رکھتا ہے۔
-
- نفقہ
نفقہ
وہ نفقہ جو بیوی اپنے شوہر، اولا د اپنے باپ اور والدین اپنی اولاد سے لیتے ہیں، اس پر خمس نہیں ہے۔
اگر شوہر بیوی کے نفقہ کے لئے کوئی رقم معین نہ کرے اور کہے کہ جتنی ضرورت ہے، خود اٹھالے چنانچہ بیوی کچھ مقدار پیسہ تدریجا اٹھالے اور ضرورت کے ایام کے لئے بچت کرے تو سال خمسی کی آمد پر اس پر خمس ہے یا نہیں؟
جواب: اگر شوہر کا مطلب یہ ہو کہ بیوی اپنے لئے پیسے لے تو خمس نہیں ہے۔
203: میں ایک ماں ہوں اور میرے بچے میرے اخراجات کے پیسے دیتے ہیں۔ اگر سال خمسی کی آمد پر کچھ بچ جائے تو مجھ پر خمس واجب ہے؟
جواب: خمس تعلق نہیں رکھتا ہے۔
204: جو نفقہ انسان اپنے ماں باپ سے وصول کرتا ہے، اس پر خمس ہے یا نہیں؟ اگر نفقہ دینے والا اپنے اموال کا خمس ادا نہ کرے تو نفقہ لینے والے پر اس کا خمس واجب ہے؟
جواب: نفقہ پر کسی بھی صور ت میں خمس تعلق نہیں رکھتا ہے۔
- ارث
ارث
ارث اور اس کو فروخت کرکے ملنے والے پیسے پر خمس نہیں ہے اگرچہ قیمت میں اضافہ ہوا ہو ۔ البتہ سرمایہ قرار دے (اور فروخت کے لئے پیش کرے) تو فروخت کرنے کی صورت میں افراط زر کی مقدار کو منہا کرنے کے بعد اضافہ شدہ قیمت احتیاط واجب کی بناپر سال کی آمدنی کا حصہ شمار ہوگی چنانچہ مصارف میں خرچ نہ ہوجائے تو اس کا خمس ادا کیاجائے۔
205: بچے کو ملنے والے ارث کا منافع چنانچہ سال کے دوران اس کے مصارف میں خرچ نہ ہوجائے تو اس سے خمس تعلق رکھتا ہے اور اس کا شرعی ولی خمس ادا کرسکتا ہے اور اگر وہ ادا نہ کرے تو بلوغت کے بعد بچے پر اس کا خمس ادا کرنا واجب ہے۔
206: مجھے چاند ی کے سکے ارث میں ملے ہیں۔ ان سکوں کا خمس واجب ہے یا زکواۃ؟
جواب: جو مال ارث میں ملتا ہے اس پر خمس نہیں ہے اور مذکورہ سکوں کا معاملہ رائج نہیں ہے لہذا زکواۃ بھی نہیں ہے۔
ارث میں ملنے والے مال کی قیمت میں اضافہ
207: باپ سے ایک باغ ارث میں بیٹے کو ملا ہے۔ باپ سے بیٹے تک منتقل ہونے کے وقت باغ کی قیمت زیادہ نہیں تھی لیکن اس وقت اس کی قیمت بڑھ گئی ہے۔ کیا بڑھنے والی قیمت پر خمس تعلق رکھتا ہے؟
جواب: ارث اور اسی طرح اس کو فروخت کرنے سے ملنے والے پیسے پر خمس نہیں ہے اگرچہ قیمت میں اضافہ ہوا ہو البتہ اگر تجارت اور قیمت میں اضافہ کی نیت سے محفوظ کیا گیا ہے تو اس کو فروخت کرنے کی صور ت میں افراط زر کی مقدار کو منہا کرنے کے بعد اضافہ ہونے والی قیمت احتیاط واجب کی بناپر سال کی آمدنی کا حصہ شمار ہوگی پس اگر سال کے اختتام تک مصارف میں خرچ نہ ہوجائے تو اس کا خمس ادا کیا جائے۔
- مہریہ
مہریہ
208: کیا عورت کو ملنے والے مہریہ پر خمس لگتا ہے؟
جواب: مجموعی طور پر مہریہ پر خمس تعلق نہیں رکھتا ہے۔
209: میرا مہریہ چودہ سونے کے سکے تھے جس کو میں نے وصول کرکے محفوظ رکھا ہے کیا اس پر خمس تعلق رکھتا ہے؟
جواب: مہریہ پر خمس نہیں ہے لیکن اگر منافع کمانے اور اس کی قیمت بڑھنے کی نیت سے محفوظ کیا گیا ہے تو فروخت کرنے کی صورت میں قیمت میں ہونے والا اضافہ افراط زر کو منہا کرنے کے بعد احتیاط کی بناپر اس سال کی آمدنی شمار ہوگا لہذا اگر سال کے اختتام تک مصارف میں خرچ نہ ہوجائے تو خمس ہے۔
210: میرا مہریہ پیسہ رکھا گیا تھا جس کو دریافت کرنے کے بعد بینک میں سرمایہ کاری کے لئے دیا گیا ہے اور مجھے منافع ملتا ہے کیا اس پر خمس تعلق رکھتا ہے؟
جواب: مہریہ کی اصل رقم پر خمس نہیں لگتا ہے لیکن اس سے حاصل ہونے والا منافع چنانچہ افراط زر کو منہا کرنے کے بعد اصل مقدار سے زیادہ ہے تو خمس تعلق رکھتا ہے اور سال کے اختتام تک مصارف میں خرچ نہ ہونے کی صورت میں خمس لگے گا۔
- وقف
وقف
211: موقوفہ اموال اور زمینوں کے منافع اور محصولات کا خمس کے حوالے سے کیا حکم ہے؟
جواب: جن کے لئے وقف کیا گیا ہے ان پر خمس نہیں ہے حتی کہ وقف خاص میں بھی نہیں ہے۔ مال موقوفہ کے ثمرات اور محصولات پربھی خمس نہیں ہے مگر ان موارد میں جہاں کمانے کا ذریعہ ہو۔
212: میرے ننھیال نے اپنے اموال کو وقف کیا ہے اور مجھے بھی اس طریقے سے کچھ پیسے ملتے ہیں کیا ان پیسوں کا خمس ادا کروں؟
جواب: جو مال وقف کے ذریعے موقوف علیہ کو ملتا ہے اس پر خمس واجب نہیں ہے اگرچہ احوط یہ ہے کہ اس کا خمس ادا کیا جائے۔
- دیہ
دیہ
213: کیا دیہ پر خمس تعلق رکھتا ہے؟
جواب: دیہ پر خمس نہیں ہے۔
214: ایکسیڈنٹ کی وجہ سے مجھےدیہ میں کچھ رقم ملی ہے جس کو میں نے بینک میں رکھا ہے اور اس کامنافع مجھے ملتا ہے کیا اس پر خمس تعلق رکھتا ہے؟
جواب: اصل دیہ پر خمس واجب نہیں ہے لیکن اس سے حاصل ہونے والے منافع سے اصل رقم کا افراط زر منہا کرنے کے بعد خمس تعلق رکھتا ہے پس اگر سال کے اختتام تک مصارف میں خرچ نہ ہوجائے تو خمس ہے۔
- بیمه (انشورنس)
بیمه (انشورنس)
215: کیا انشورنس کمپنی کو لائف انشورنس (سرمایہ کاری نہیں)، پنشن، ایکسیڈنٹ انشورنس، فائر انشورنس، وہیکل باڈی انشورنس، وغیرہ کی مد میں ادا کی جانے والی رقم پر خمس ہے؟
جواب: جو رقم پالیسی ہولڈر بیمہ کمپنی کو بتدریج یا یکمشت انشورنس پریمیم کے طور پر ادا کرتا ہے، اگر یہ ادائیگی کے اسی سال کی آمدنی سے ہے، تو اس کے اخراجات کا حصہ ہے اور اس پر خمس نہیں ہے۔ لیکن سرمایہ کاری کی بابت محل درامد سے کچھ مبلغ ادا کیا جائے توہر دفعہ سال خمسی کے آغاز پر ادا کردہ رقم کا حساب کرتے ہوئے اس کا خمس ادا کرنا چاہئے۔
بیمہ کمپنی سے ملنے والا پیسہ
216: بیمہ کمپنی کی طرف سے معاہدے کے تحت نقصانات کی تلافی کے لئے ادا کی جانے والی رقم پر خمس تعلق رکھتا ہے؟
جواب: وہ رقم جو انشورنس کمپنیاں پالیسی ہولڈر کو نقصان کی تلافی کے لیے ادا کرتی ہیں۔ جیسے کار باڈی انشورنس، فائر انشورنس، زرعی مصنوعات وغیرہ، آمدنی کا حصہ ہے۔
217: کیا حادثات میں ہونے والے نقصانات کی تلافی کے لئے موصول ہونے والی رقم پر خمس تعلق رکھتا ہے؟
جواب: اگر ایسے شخص کو ادا کیا جائے جو بیمہ کی قرارداد کا فریق نہیں ہے، تو خمس تعلق نہیں رکھتا ہے۔
218: تقریباً پانچ سالوں سے میں نے اپنے اور اپنے بال بچوں کے لیے لائف انشورنس خریدی ہے، اور میں ہر ماہ بیمہ کنندہ کے اکاؤنٹ میں ایک مخصوص رقم جمع کرتا ہوں، اور یہ رقم ہر سال تبدیل ہوتی رہتی ہے، مثال کے طور پر تیس سال کے بعد بیمہ کنندہ ہر مہینے کے لئے ہمیں کچھ رقم ادا کرے گا۔ اس معاہدے میں ہم نے پانچ سال کے لیے پیسہ واپس لینے اور منسوخ کرنے کا حق ختم کیا ہے۔ کیا یہ رقم جو ہم بیمہ کنندہ کے کھاتے میں ہر ماہ جمع کرتے ہیں اور یہ ہمارے لیے ایک قسم کی بچت سمجھی جاتی ہے، اس پر خمس ہے؟ اس کا حساب کیسے لگایا جاتا ہے؟ چونکہ میرے بچے نابالغ ہیں اور یہ کھاتہ ان کے لیے بطور ہبہ کھولا گیا ہے تو اس کا کیا حکم ہے؟
جواب: بیمہ کمپنی کو ادا کی جانے والی رقم اگر (سرمایہ کاری نہیں بلکہ) لائف انشورنس کے لیے ہے تو اخراجات کا حصہ ہے اور اس پر خمس نہیں ہے۔ نیز، بیوی اور بچوں کے بیمہ کے لیے ادا کی گئی رقم پر خمس نہیں ہے۔ لیکن جو رقم آپ کو ادا کی گئی ہے وہ موصول ہونے والے سال کی آمدنی ہے اور اگر سال خمسی شروع ہونے تک باقی رہے تو اس پر خمس ہے۔ تاہم اگر آمدنی کی جگہ سے سرمایہ کاری کے لیے رقم ادا کی گئی ہے، تو ہر سال خمسی کے آغاز پر ادا کردہ رقم کا حساب کرکے خمس ادا کرنا چاہیے۔
اضافی انشورنس (supplemental insurance) کے پیسے
219: کوئی شخص اپنے علاج کے پیسے ہسپتال کو ادا کرتا ہے اور انشورنس کمپنی معاہدے کے مطابق 80 فیصد پیسے واپس کرتی ہے چنانچہ اگر سال خمسی گزرجائے تو اس پیسے پر خمس ہے؟
جواب: اگر علاج کا خرچہ سال کے دوران ملنے والی آمدنی سے ادا کیا گیا ہے تو خمس ہے۔
220: انشورنس کمپنی مجھے وہ پیسے ادا کرنے کی مقروض ہے اور جلد مجھے ادا کرے گی، جس کو میں نے علاج کے خرچے کے طور پر ہسپتال کو ادا کیا ہے، کیا اس رقم پر خمس تعلق رکھتا ہے؟
جواب: اگر سال کی آمدنی سے ادا کیا ہے اور اسی سال خمسی کے دوران دریافت کرے تو چنانچہ سال خمسی کے اختتام تک اخراجات میں خرچ نہ کیا جائے تو اس کا خمس واجب ہے اور اگر سال خمسی کے بعد وصول کرے تو وصول کرنے کے فورا بعد اس کا خمس ادا کریں۔
نوٹ: وہ رقم جو علاج وغیرہ کی بابت ادا کی جاتی ہے اور بعد میں مثلا بیمہ کمپنی اس کو واپس لوٹاتی ہے، نئی آمدنی نہیں ہے بلکہ گویا (علاج کے) خرچے میں کمی آئی ہے اور اس پر خمس کے احکام جاری ہوں گے۔
بیمہ بیروزگاری
221: مجھے کئی مہینے پہلے کمپنی سے ڈاؤن سائزنگ کے تحت خارج کیا گیا ہے اور بیمہ بیروزگاری سے گھریلو اخراجات پورے کررہا ہوں چنانچہ اگر سال کے اختتام پر اس رقم میں سے کچھ بچ جائے تو خمس تعلق رکھتا ہے؟
جواب: مالک اور انشورنس کمپنی کے درمیان معاہدے کے تحت ملنے والے بیمہ بیروزگاری کے پیسے پر خمس تعلق نہیں رکھتا ہے لیکن اگر ملازم اور انشورنس کمپنی کے درمیان معاہدے کی بنیاد پر ہو یا معاہدے میں شرط کی گئی ہو کہ مالک بیروزگاری بیمہ کی رقم ادا کرے گا تو خمس تعلق رکھتا ہے۔
222: کیا علاج کے دوران آنے والے اخراجات پر خمس ہے؟ (وہ خرچہ جو ڈاکٹر ایک یا دو مہینے تک روزانہ لیتا ہے مثلا دو سو روپے) بیمہ کمپنی اس مہینے کا پیسہ دے چکی ہے اور اگلے مہینے میرا سال خمسی ہے تا کیا اس کا خمس ادا کروں؟
جواب: اگر رقم اس کو لینے والے اور بیمہ کمپنی کے درمیان معاہدے کے تحت وصول کی گئی ہے یا مالک نے اپنے اور رقم وصول کرنے والے درمیان شرط کی بنیاد پر ادا کیا ہے تو اس صورت میں آمدنی کا حکم لاگو ہوگا ورنہ ہدیہ کا حکم رکھتا ہے اور اس کا خمس واجب نہیں ہے۔
میت کے پسماندگان کی تنخواہ
223: میرے مرحوم باپ کی وفات کے بعد پنشن کے پیسے میری ماں اور بہن کو ملتے ہیں، کیا ان پر خمس واجب ہے؟
جواب: پالیسی ہولڈر کی موت کے بعد پسماندگان کو جو ماہانہ پنشن دی جاتی ہے اس پر خمس نہیں ہے۔
-
- خمس کو حساب اور ادا کرنے کا طریقہ
خمس کو حساب اور ادا کرنے کا طریقہ
نوٹ: 1۔ خمس کو حساب کرنا بذاتہ واجب نہیں ہے بلکہ بالمقدمہ واجب ہے البتہ اس طرح واجب ہونے کے آثار آئندہ مسائل میں ظاہر ہوں گے۔
نوٹ: 2۔ انسان خمس کے مسائل سے آشنا ہونے کی صورت میں خود خمس کا حساب کرکے اس کو خمس کے ولی امر یا اس کے وکیل کو ادا کرسکتا ہے۔
سال خمسی
اگرچہ آمدنی بہت کم کیوں نہ ہو، سال خمسی رکھنا اور اپنی سالانہ آمدنی کا حساب کرنا واجب ہے تاکہ اگر سال کے اختتام تک آمدنی سے کوئی چیز باقی بچ جائے تو اس کا خمس ادا کرے۔
224: ماں باپ کے ساتھ رہنے والے غیر شادی شدہ جوان پر سال خمسی معین کرنا واجب ہے؟
جواب: ہر مکلف اگرچہ غیر شادی شدہ کیوں نہ ہو، چنانچہ کماتا ہے تو سال خمسی کے آغاز پر اپنی آمدنی کا حساب کرنا واجب ہے۔
225: میں ایک گھریلو خاتون ہوں میرے شوہر کا اپنا سال خمسی ہے جس کے مطابق اپنے مال کا خمس ادا کرتا ہے میں بھی بعض اوقات کماتی ہوں تو کیا خمس ادا کرنے کے لئے اپنا سال خمسی بناسکتی ہوں اور اولین منافع ملنے والی تاریخ کو سال خمسی کا آغاز قرار دوں اور اخراجات کم کرنے کے بعد باقی ماندہ کا خمس ادا کروں؟ کیا سال کے دوران جو پیسہ زیارت اور ہدیہ وغیرہ پر خرچ کیا گیا ہے اس پر خمس تعلق رکھتا ہے؟
جواب: آپ پر واجب ہے کہ سال کی ابتدائی آمدنی ملنے کی تاریخ کو سال خمسی کا آغاز قرار دیں اور ایک سال کے بعد اسی تاریخ کو آمدنی کے اس حصے پر خمس ادا کریں جو اخراجات مثلا سوال میں مذکورہ موارد میں خرچ نہیں کیا گیا ہے۔
226: جس شخص کو اطمینان ہو کہ سال کے آخر تک کوئی چیز باقی نہیں رہے گی اور پوری آمدنی اور منافع مصارف زندگی میں خرچ ہوں گے۔ کیا اس شخص پر سال خمس معین کرنا واجب ہے؟
جواب: سال خمسی اور سالانہ آمدنی کا حساب کرنا مستقل طور پر واجب نہیں ہےبلکہ خمس کی مقدار معلوم کرنے کا ایک طریقہ ہے بنابراین اگر پوری آمدنی مصارف زندگی میں خرچ ہوجائے تو خمس حساب کرنا اور ادا کرنا واجب نہیں ہے۔
227: اس بات کو مدنظر رکھتے ہوئے کہ سالانہ اخراجات سے بچ جانے والی مقدار پر خمس واجب ہے چنانچہ مکلف جانتا ہو کہ سال خمسی کے اختتام تک اس کی آمدنی مصارف میں خرچ نہیں ہوگی تو سال خمسی کے اختتام سے پہلے خمس ادا کرنا واجب ہے؟
جواب: سال کے اختتام سے پہلے خمس ادا کرنا واجب نہیں ہے۔
سال خمسی معین کرنے کا طریقہ
228: سال خمسی معین کرنے کا کیا طریقہ ہے؟
جواب: سال خمسی معین کرنا ہمارے اختیار میں نہیں ہے بلکہ آمدنی کے حصول کے وقت کے مطابق مختلف ہوتا ہے مثلا جو شخص روزانہ کی بنیاد پر کماتا ہے مثلا ٹیکسی ڈرائیور اور مزدور، ان کا سال خمسی اس وقت شروع ہوتا ہے جب وہ کام شروع کریں اور جو لوگ مخصوص ٹائم پرمثلا ماہانہ پیسہ وصول کرتے ہیں ان کا سال خمسی اولین کمائی وصول کرنے کے وقت سے شروع ہوتا ہے اور کسانوں اور باغبانوں کا سال خمسی اس وقت شروع ہوتا ہے جب ان کی فصل پر ربح یعنی محصول صدق کرے اور مالی ارزش کا حامل ہوجائے۔
229: مجھے حال ہی میں کسی سرکاری ادارے میں ملازمت ملی ہے۔ پانچ مہینے ہمارا تربیتی دورانیہ تھا جس میں مجھے تربیت حاصل کرنے کی تنخواہ ملتی تھی اس کے بعد پوری تنخواہ ملنا شروع ہوا۔ میرا سوال یہ ہے کہ میرا سال خمسی کب سے شروع ہوگا؟ جس مہینے سے پوری تنخواہ ملنا شروع ہوا اس وقت سے ہوگا یا تربیت کے دوران ملنے والی تنخواہ کے زمانے سے؟
جواب: اگر تربیت کے دوران اجرت کے عنوان سے پیسے ملتے تھے تو اس وقت کی اولین تنخواہ سے سال خمسی شروع ہوگا لیکن اگر ہدیہ اور سکالرشپ کے عنوان سے پیسے ملتے تھے تو اس وقت سے سال خمسی شروع ہوگا جب پہلی مرتبہ پوری تنخواہ وصول کی تھی۔
230: میری تنخواہ اور اجرت چیک کی شکل میں ادا کی گئی ہے پس چیک ملنے والی تاریخ سے سال خمسی شروع ہوگا یا اس کو کیش کرنے والی تاریخ سے شروع ہوگا؟
جواب: جس دن چیک کو کیش کیا ہے۔
231: میں نے اب تک اپنے لئے سال خمسی معین نہیں کیا ہے اب میرا کیا وظیفہ ہے؟ کیا اولین تنخواہ ملتے ہی میرا سال خمسی شروع ہوگا؟
جواب: اولین فرصت میں اپنے مرجع تقلید کے وکیل کے پاس جاکر اپنے اموال کا خمس ادا کریں چنانچہ اگر وقت کے بارے میں دقیقا علم ہے تو حقیقی سال خمسی کے مطابق خمس کو حساب کرکے ادا کریں اور اگر وقت کے بارے میں دقیقا علم نہیں ہے تو سال خمسی کے لئے اپنے مرجع تقلید کے وکیل سے صلاح و مشورہ کریں اور ہر سال اسی تاریخ کو خمس کا حساب کریں ۔
232: سال خمسی قمری ہونا چاہئے یا عیسوی؟
جواب: سال خمسی کو قمری بھی قرار دے سکتے ہیں اور عیسوی بھی، اس میں مکلف کو اختیار ہے۔
233: کیا سال خمسی کو عیسوی سےشمسی میں بدل سکتا ہوں؟ کیسے؟
جواب: شمسی اور عیسوی سال کے ایام برابرہوتے ہیں بنابراین عیسوی کلینڈر کے مطابق جس دن سال خمسی شروع ہوتا ہے شمسی کلینڈر کے مطابق بھی اسی دن سال خمسی کا آغاز ہوگا مثلا اگر سال خمسی کا آغاز یکم اپریل سے ہوتا ہے تو شمسی کلینڈر کے مطابق اس دن بارہ فروردین ہے لہذا شمسی کلینڈر کے مطابق بارہ فروردین سال خمسی کا آغاز ہے اور اسی دن کو سال خمسی کا آغاز قرار دے سکتے ہیں۔
سال خمسی میں آگے پیچھے کرنا
234: کیا سال خمسی میں تقدم جائز ہے؟ یعنی سال خمسی سے ایک یا دو مہینے پہلے خمس کا حساب کرسکتے ہیں؟
جواب: سال خمسی کو آگے لانا اس طرح کہ سال خمسی شروع ہونے سے پہلے خمس کا حساب کریں اور اسی دن کو نئے سال خمسی کا آغاز قرار دیں ، کوئی اشکال نہیں ہے۔
235: کیا جائز ہے کہ اس سال دو مہینے بعد خمس کا حساب کروں؟
جواب: خمس حساب کرنے میں تاخیر جائز نہیں ہے اگر سال خمسی کو بدلنے اور موجودہ سال خمسی سے پیچھے کرنے کا ارادہ ہے تو پہلے موجودہ سال خمسی کے مطابق خمس کا حساب کریں اور اس کے بعد مورد نظر تاریخ پر دوبارہ حساب کریں اس صورت میں سال خمسی نئی تاریخ کے مطابق بدل جائے گا۔
جدید سال خمسی کا آغاز
اگر سال خمسی کے بعد جدید سال میں اولین آمدنی ملنے تک فاصلہ آجائے تو نئے سال خمسی کو اولین آمدنی ملنے کی تاریخ سے قرار دے سکتے ہیں۔
جس شخص کا سال خمسی نہ ہو
236: جو شخص پہلی مرتبہ اپنے اموال کا خمس حساب کرنا چاہتا ہے چنانچہ ضرورت کی چیزوں کے بارے میں نہیں جانتا ہو کہ کس مال سے خریدا ہے تو کیا حکم ہے؟ اور اگر جانتا ہو کہ کئی سال بچت کیے ہوئے مال سے خریدا ہے تو اس کا کیا حکم ہے؟
جواب: اگر جانتا ہے کہ اس آمدنی سے خریدا ہے جس پر سال خمسی گزر گیا ہے تو خریدنے کی قیمت کا خمس افراط زر کے ساتھ ادا کرے اور اگر نہیں جانتا ہے تو اس بات کو مدنظر رکھتے ہوئے کہ گذشتہ سالوں میں سال خمسی کے موقع پر خمس کا حساب نہیں کیا ہے اور سال خمسی گزرنے کا بھی احتمال ہے لہذا مصالحت کی جائے۔
شوہر اور بیوی کا مشترکہ مالی سال معین کرنا
237: اگر شوہر اور بیوی گھریلو امور میں مشترکہ طور پر اپنی تنخواہ خرچ کرتے ہیں تو مشترکہ سال خمسی رکھ سکتے ہیں؟
جواب: اگر دونوں کاسال خمسی ایک ہی تاریخ کو شروع ہوتا ہے تو کوئی اشکال نہیں ہے۔ اور اگر وقت مختلف ہے تو سال خمسی کو پہلے لاکر ایک ہی وقت پر رکھ سکتے ہیں۔ سال خمسی کو پہلے لانے کا طریقہ کذشتہ مسائل میں وضاحت کے ساتھ بیان کیا گیا ہے۔
میت کے اموال کا خمس حساب کرنا
238: اگر کوئی شخص سال خمسی کے دوران فوت کرجائے تو چنانچہ نابالغ ورثاء موجود ہیں تو سال کے دوران ملنے والے منافع کا خمس حساب کرنا واجب ہے یا نہیں؟
جواب: اگر مکلف سال خمسی سے پہلے انتقال کرے تو فوت ہونے کے زمانے تک کا خمس حساب کرے اور اضافی آمدنی کا خمس ادا کرے۔ نابالغ وارث کی موجودگی خمس تعلق نہ رکھنے کا سبب نہیں بنتی ہے۔
239: سال کے دوران فوت کرنے والے فرد کے بارے کہا جاتا ہے کہ اس کا سال تمام ہوجاتا ہے اور اس سال مصارف میں خرچ نہ ہونے والی آمدنی کا خمس ادا کرنا چاہئے۔ الغرض سوال یہ ہے کہ کیا تکفین و تدفین کا خرچہ جو اصل مال سے ادا کیا جاتا ہے، اس کے مصارف کا حصہ شمار ہوگا اور منہا کیا جائے گا مخصوصا اس صورت میں جب تکفین و تدفین میں پورا ترکہ ختم ہوجاتا ہے یا تکفین و تدفین سے پہلے پورے مال کا خمس ادا کیا جائے گا؟
جواب: اگر تجہیز کا خرچہ میت کے ترکہ سے ادا کیا جائے تو مصرف کردہ مقدار پر خمس واجب نہیں ہے اس صورت میں کوئی فرق نہیں ہے کہ پورا ترکہ خرچ ہوتا ہو یا نہ ہوتا ہو۔
نابالغ افراد کا خمس
240: کیا بچوں کے اموال پر خمس تعلق رکھتا ہے اور تعلق رکھنے کی صورت میں کون ادا کرے گا؟
جواب: بچے بھی دوسروں کی طرح چنانچہ کام کریں اور سال کے دوران خرچ نہ ہوجائے تو آمدنی پر خمس تعلق رکھتا ہے اور اس کا شرعی ولی خمس ادا کرسکتا ہے اور اگر وہ ادا نہ کرے تو بالغ ہونے کے بعد بچے پر خمس ادا کرنا واجب ہے۔
بلوغت سے پہلے ملنے والے تحفوں کا منافع
241: میں ایک دس سالہ لڑکی ہوں۔ بچپن سے اب تک جو بھی عیدی یا تحفہ وغیرہ ملا میرے والدین نے فکس ڈیپازٹ کرکے محفوظ کیا ہے اور اس پر سود بھی اضافہ ہوا ہے۔ اس وقت میری بلوغت کو ایک سال گزرگیا ہے لہذااپنے مال کا خمس کیسے حساب کروں؟
جواب: تحفہ کی رقم پر خمس نہیں ہے لیکن اس سے ملنے والا سود چنانچہ سال کے دوران اخراجات میں خرچ نہ ہوجائے تو خمس تعلق رکھتا ہے اور ادا کرنا چاہئے اسی طرح وہ سود جو بلوغت کے بعد مل جائے چنانچہ سال خمسی شروع ہونے تک مصارف میں خرچ نہ ہوجائے تو ان کا خمس ادا کرنا واجب ہے۔ (البتہ جو مقدار افراط زر سے زیادہ ہے وہ سود شمار ہوتی ہے۔)
دیوانے کا خمس
242: کیا دیوانے کے مال پر خمس تعلق رکھتا ہے؟
جواب: اگر مجنون کو پیسے ملتے ہیں تو چنانچہ سال کے دوران اس کے مصارف زندگی میں استعمال نہ ہوجائے تو خمس تعلق رکھتا ہے اور اس کا شرعی کفیل خمس ادا کرسکتا ہے اور اگر وہ ادا نہ کرے تو ٹھیک ہونے کے بعد مجنون پر واجب ہے کہ اس کا خمس ادا کرے اور اگر مرنے تک ٹھیک نہ ہوجائے تو اس کے ترکے سے ادا کرنا چاہئے۔
243: کیا ایسے شخص کے مال پر خمس تعلق رکھتا ہے جو الزائمر یعنی مکمل فراموشی کی بیماری میں مبتلا ہے؟
جواب: اگر الزائمر اس قدر زیادہ ہو کہ مجنون کی طرح تشخیص اور تمیز دینے کی صلاحیت کھودے تو اس کا حکم گذشتہ مسئلے میں بیان کیا گیا ہے۔
244: کوئی شخص صحت کی حالت میں اپنے بچے کو کچھ پیسہ دیتا ہے تاکہ خمس کے طور پر ادا کرے جب بیٹا پیسہ ادا کرنا چاہتا ہے تو مطلع ہوتا ہے کہ باپ حواس کھوچکا ہے تو کیا یہ رقم خمس کے عنوان سے قبول کی جاسکتی ہے؟
جواب: ہاں، اس رقم کو خمس کے عنوان سے قبول کی جاسکتی ہے۔
کئی کاموں کا خمس حساب کرنا
نکتہ: جس شخص کی کمائی کے کئی ذریعے ہوں مثلا گھر کا کرایہ لیتا ہے اور خرید و فروخت اور زراعت کا کام بھی کرتا ہے چنانچہ ہر شعبے کا سرمایہ اور حساب کتاب علیحدہ ہے تو اسی شعبے کے سال خمسی کے اختتام پر خمس حساب کرکے ادا کرے ۔اگر کسی شعبے میں نقصان ہوجائے تو دوسرے شعبے سے اس کی تلافی نہیں کرسکتا ہے اور اگر سب شعبوں کا حساب کتاب ایک ہی کاؤنٹر پر ہوتا ہے توسب کو سال کے آخر میں ایک ساتھ حساب کرے اور اضافی آمدنی پر خمس ادا کرے۔
245: میرے کئی مشغلے اور درامد کے منابع ہیں۔ کیا ہر مشغلے کے لئے علیحدہ سال خمسی معین کرسکتا ہوں؟ اگر ایسا کرسکتا ہوں تو کیا ایک مشغلے کا خمس دوسرے سے ادا کرنا جائز ہے جس کا سال خمسی ابھی پورا نہیں ہوا ہے؟
جواب: چنانچہ ہر مشغلے کا سودو زیان اور اخراجات جدا ہیں تو ہر مشغلے کے لئے علیحدہ سال خمسی مختص کریں۔ اس صورت میں ایک شعبے میں ہونے والا نقصان دوسرے کی آمدنی سے تلافی کرنا جائز نہیں ہے ۔ نیز ہر ایک کا خمس اسی کی آمدنی سے ادا کرنا چاہئے یعنی ایک کا خمس دوسرے کی آمدنی سے ادا کرنا کافی نہیں ہے مگر اس صورت میں جب ایک چوتھائی مقدار ادا کی جائے۔
بعد والے سال کی آمدنی سے خمس ادا کرنا
246: کسی شخص کے پاس جائیداد(زمین یا گھر ) ہے جس پر خمس واجب ہوچکا ہے کیا اس کا خمس سال کی آمدنی سے ادا کرسکتے ہیں یا پہلے آمدنی کا خمس نکالنا واجب ہے او راس کے بعد جائیداد کا خمس مال مخمس کے سود سے ادا کرنا چاہئے؟
جواب: اگر اس کا خمس بعد والے سال کی آمدنی سے ادا کرنا چاہے تو خمس کی بابت دی جانے والی رقم کا بھی خمس ادا کرنا چاہئے۔
247: گذشتہ سال خمس کی بابت جتنا مقروض تھا اس کو اس سال کی آمدنی سے ادا کرسکتا ہوں؟
جواب: کلی طور پر ہر سال کا خمس اسی سال کی آمدنی سے ادا کیا جاتا ہے اور اگر کسی بھی وجہ سے گذشتہ سال کا خمس بعد والے سال کی آمدنی سے ادا کرنا چاہے تو سال خمسی کے آخر میں اس مقدار کا بھی خمس ادا کریں جو گذشتہ سال کے خمس کی بابت ادا کی ہے یا پہلے جدید آمدنی کا خمس ادا کریں اس کے بعد خمس ادا کی ہوئی آمدنی سے گذشتہ سال کا خمس ادا کریں۔
مال مخمس کو غیر مخمس سے تبدیل کرنا
248: جس پیسے کا ابھی تک سال خمسی نہیں پہنچا ہے کیا نیت کے ساتھ اس پیسے سے تبدیل کرسکتے ہیں جس کا خمس ادا کیا گیا ہے؟
جواب: تبدیل کرنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ سال خمسی پہنچنے پر اگر موجودہ رقم مخمس رقم سے زیادہ نہ ہو تو خمس نہیں ہے اگرچہ مخمس رقم استعمال کیا گیا ہو اور آمدنی باقی بچ گئی ہو۔
شک کی اقسام
1۔ اگر گذشتہ حساب کے صحیح ہونے میں شک ہے تو اس صورت میں صحیح ہونے کا حکم لاگو ہوگا۔
2۔ اگر اس مال کے ادا کرنے میں شک ہے جس پر خمس واجب ہوچکا تھا لہذا شک ہے کہ خمس دیا ہے یا نہیں تو خمس دینا واجب ہے۔
3۔ اگر خمس تعلق رکھنے والے مال مثلا آمدنی اور تعلق نہ رکھنے والے مال مثلا تحفہ میں شک ہوجائے تو خمس واجب نہیں ہے۔
4۔ اگر اس میں شک ہو کہ اس سال کی آمدنی ہے یا گذشتہ سال کی ؟ اس صورت میں دو مفروضے ہیں؛
اول: سال خمسی پہنچا ہے اور نہیں جانتا ہے کہ اس سال کی آمدنی ہے کہ خمس تعلق رکھتا ہے یا گذشتہ سال کی آمدنی ہے جس کا خمس ادا کیا جاچکا ہے تو احتیاط کی بناپر حاکم شرع سے مصالحت کی جائے۔
دوم: سال خمسی نہیں پہنچا ہے اور نہیں جانتا ہے کہ اس سال کی آمدنی ہے کہ ابھی خمس تعلق نہیں رکھتا ہے یا گذشتہ سال کی آمدنی ہے جس کا خمس ادا نہیں کیا گیا ہے تو جدید سال کی آمدنی کا حصہ شمار ہوگا۔
خمس کی ادائیگی میں شک
249: اگر کسی چیز کے بارے میں شک ہوجائے کہ اس کا خمس ادا کیا ہے یا نہیں لیکن ادا کرنے کا گمان ہے تو ہمارا کیا وظیفہ ہے؟
جواب: خمس ادا کرنا چاہئے۔
خمس تعلق رکھنے کے بارے میں شک
250: اگر اپنے پاس موجود پیسے پرخمس تعلق رکھنے یا نہ رکھنے کے بارے میں نہ جانتا ہو تو کیا حکم ہے؟
جواب:اصل خمس تعلق رکھنے کے بارے میں شک ہے مثلا نہیں جانتا ہے کہ ہدیہ کے پیسے ہیں یا آمدنی کے ؛تو خمس واجب نہیں ہے لیکن اگر خمس حساب نہ کرنے اور مقدار کے بارے میں نہ جاننے کی وجہ سے شک ہے تو تحقیق کرکے حساب کریں اور شک کو دور کریں۔
251:اگر کتابوں کے درمیان کوئی پیسہ ملے اور شک ہوجائے کہ گذشتہ سال کی آمدنی کا حصہ ہے کہ فورا خمس ادا کرنا پڑے گا یا نئے سال کی آمدنی کا حصہ ہے کہ سال کے آخر تک مصارف میں خرچ کرنے کی مہلت ہے تو کیا حکم ہے؟
جواب: نئے سال کی آمدنی کا حصہ شمار ہوگا۔
مصارف خریدنے کے زمانے کے بارے میں شک
جو شخص سال خمسی رکھتا ہے اور اپنی آمدنی سے رہائشی گھر یا ایسی چیز خریدے جو مصارف زندگی کا حصہ ہے لیکن نہیں جانتا ہے کہ اس کو سال کے دوران کی آمدنی سے خریدا ہے یا سال ختم ہونے کے بعد خمس ادا کرنے سے پہلے خریدا ہے تو خمس ادا کرنے سے بری الذمہ ہے۔
252: متاسفانہ مجھے کئی سالوں سے خمس ادا کرنے کی توفیق نہیں ہوئی ہے اور اس مدت کے دوران زندگی کی ضروریات خریدی ہیں جن کے بارے میں نہیں جانتا ہوں کہ کونسی چیز سال کے دوران کی آمدنی سے خریدی ہے اور کونسی گذشتہ سالوں کی درامد سے ۔ برائے مہربانی میری رہنمائی کیجئے۔
جواب: اگر سال کا حساب نہیں تھا اور مصارف زندگی میں خرچ کرتے وقت نہیں جانتا تھا کہ اس پیسے کا سال خمسی گزرا ہے یا نہیں؟ تو احتیاط واجب کی بناپر ہمارے کسی نمائندے سے مصالحت کریں۔
خمس ادا کرنے میں ناتوانی
خمس ادا کرنا مشکل ہونا یا صرف استطاعت نہ ہونا حکم ساقط ہونے کا باعث نہیں ہوتا ہے بہرحال جو خمس مکلف کے ذمے ہے اس کو ادا کرنا چاہئے اگر ادا نہ کرسکے تو اولین فرصت میں اپنی توانائی کے مطابق تدریجا ادا کرے۔
253: کچھ افراد ہیں جن پر خمس واجب ہوا ہے لیکن ا ب تک ادا نہیں کیا ہے اور اس وقت ادا کرنے کی توانائی بھی نہیں رکھتے ہیں یا بہت سخت ہے تو ان کا کیا حکم ہے؟
جواب: واجب خمس کو ہر حال میں ادا کرنا چاہئے اور ادا کرنے کی استطاعت نہیں ہے تو اولین فرصت میں اپنی توانائی کے مطابق اگرچہ تدریجا ہی کیوں نہ ہو، ادا کرنا چاہئے۔
254: کوئی شخص بیرون ملک رہتا ہے ۔ اس نے اپنے اموال کا خمس ادا نہیں کیا ہے اور غیر مخمس مال سے گھر خریدا ہے اور اس وقت خمس ادا کرنے کے لئے پیسے کافی نہیں ہیں لیکن ہر سال سالانہ خمس کی مقدار سے کچھ زیادہ خمس کے قرضے کی نیت سے ادا کرتا ہے، کیا یہ طریقہ صحیح ہے؟
جواب: سوال کے مفروضے کے مطابق اس کے ذمے واجب خمس کا حساب کرنا چاہئے چنانچہ اس مقدار سے زیادہ ادا کرنے کی توانائی نہیں رکھتا ہے تو ہمارے کسی وکیل سے رجوع کرکے تدریجا ادا کرے۔
255: کسی شخص نے کئی سال سے اپنا خمس ادا نہیں کیا ہے اور اس وقت نہیں جانتا ہے کہ کتنا خمس اس پر واجب ہے تو اپنا خمس کیسے حساب کرے گا تاکہ بری الذمہ ہوجائے؟
جواب: ہمارے خمس کے دفتر یا وکیل سے رجوع کرکے حساب اور مصالحت کرے۔
خمس کی ادائیگی میں تاخیر اور قسطو ں میں ادائیگی
256: کیا خمس کو فوری ادا کرنا واجب ہے؟
جواب: سال خمسی پہنچنے کے بعد چند روز سے زیادہ تاخیر نہیں ہونا چاہئے۔
257: میں نے اپنا خمس حساب کیا ہے لیکن اس کو ادا کرنا میرے لئے مشکل ہے۔ کیا قسطوں میں ادا کرسکتا ہوں؟
جواب: اگر یکمشت ادا کرنے کی توانائی نہیں رکھتے ہیں تو جب بھی جتنی مقدار ادا کرنے کی استطاعت آجائے ، ادا کرے۔ توجہ رہے کہ اقساط کی ادائیگی میں فاصلہ ماہانہ نہیں ہے بلکہ آپ کی استطاعت اور ادائیگی ممکن ہونے پر موقوف ہے۔
258: آئندہ سال تک خمس کی ادائیگی موخر کرنے کا کیا حکم ہے؟
جواب: اگر خمس ادا کرنے کی توانائی رکھتے ہیں تو سستی نہیں کرسکتے ہیں اور فوری ادا کرنا چاہئے اگر ادائیگی کی توانائی نہیں رکھتے ہیں تو جب بھی اور جتنی مقدار ادا کرنا ممکن ہوجائے، ادا کریں۔
259: میں ماہانہ تنخواہ لیتا ہوں کیا ان پیسوں کو خمس ادا کئے بغیر بینک میں سرمایہ کاری کے لئے رکھ سکتاہوں اور اس کے عوض جب اکاؤنٹ میں موجود پیسے استعمال کروں تو اصل سرمایہ اور منافع دونوں کا ایک ہی دفعہ خمس حساب کرکے ادا کروں؟
جواب: خمس کی ادائیگی میں تاخیر جائز نہیں ہے۔سال خمسی کی آمد پر آمدنی کا خمس حساب کرکے ادا کرنا چاہئے۔
260: اگر خمس کو تاخیر سے ادا کیا جائے تو جرمانہ لگتا ہے؟
جواب: نہیں، البتہ کرنسی کی قدر گرجائے یعنی افراط زر کی صورت میں اس کا بھی ضامن ہوگا۔
261: اگر کئی سال تک اپنی سالانہ آمدنی کا حساب نہ کروں تاکہ اموال نقدی میں بدل جائیں اور سرمایہ بڑھ جائے اور اس کے بعد خمس ادا کروں تو اس میں کوئی اشکال ہے؟
جواب: خمس کا حساب نہ کرنا اور اس کی ادائیگی میں تاخیر جائز نہیں ہے اور تاخیر کی صورت میں قدر میں کمی (افراط زر) کی تلافی کرنا چاہئے۔
262: اگر اسٹور میں کچھ مقدار میں گندم ہے جس کا چھلکا نہیں اتارا گیا ہے اور اس کا سال خمسی گزر گیا ہے تو فقط اس مقدار پر خمس ادا کرسکتے ہیں جو استعمال کرنے کے لئے اسٹور سے نکالا جاتا ہے؟
جواب: تمام گندم کا خمس ادا کرنا واجب ہے۔
263: کیا مکلف اپنے مرجع تقلید کے علاوہ کسی اور وکیل سے خمس کی ادائیگی میں تاخیر کی اجازت لے سکتا ہے؟
جواب: پہلی بات کلی طور پر خمس تعلق رکھنے اور اس کی ادائیگی واجب ہونے کے بعد چنانچہ ادا کرنے کی توانائی رکھتا ہے تو اولین فرصت میں ادا کرنا چاہئے۔
دوسری بات ہر مکلف خمس کے بارے میں اجازت اور مسائل کو اپنے مرجع تقلید کے دفتر یا وکیل سے حاصل کرے۔
264: سات سال پہلے میرے ذمے کچھ خمس واجب تھا اور اس میں سے کچھ مقدار ادا کی تھی اور باقی میرے ذمے واجب الادا تھا۔ اس کے بعد آج تک باقی ماندہ مقدار کو ادا نہیں کرسکا اب میرا وظیفہ کیا ہے؟
جواب: اگر اس مدت میں واقعا خمس اگرچہ کچھ مقدار میں ہی کیوں نہ ہو، ادا کرنے کی توانائی نہیں تھی تو اولین فرصت میں اپنی توانائی کے مطابق خمس ادا کرے لیکن اگر ممکن ہونے کے باوجود کسی بھی وجہ سے خمس ادا نہیں کیا ہے تو کرنسی کی ارزش میں ہونے والی کمی کو بھی ادا کریں۔
265:میں نے کچھ سال پہلے آپ کے کسی نمائندے سے خمس کو معین کرنے کے حوالے سے رابطہ کیا اور اپنے ذمے واجب الادا کچھ رقم اسی موقع پر ادا کی اور باقی مقدار کو ابھی تک ادا نہیں کیا ہے۔میں اس سال حج تمتع سے مشرف ہونا چاہتا ہوں تو باقی ماندہ مقدار کو اسی روز کے مبلغ کے مطابق ادا کروں یا آج کی نرخ کے مطابق حساب کروں؟ کیا حکم ہے؟
جواب: آج کی نرخ کے مطابق ادا کریں۔
266: میں نے کچھ پیسے قالین خریدنے اور گھر کی قسط ادا کرنے کی نیت سے الگ کرکے رکھا تھا، میر اسال خمسی گزر گیا ہے تو ان پیسوں کا بھی خمس حساب کروں؟
جواب: خمس کی ادائیگی میں اتنی تاخیر جوعرفا سال کے اخراجات کی مانندقرار دیاجاتا ہے،کوئی اشکال نہیں ہے مثلا آج سال خمسی پہنچا ہے اور زندگی کے اخراجات کے لئے کسی وسیلے کی ضرورت ہو یا اپنا قرضہ ادا کرنا چاہے تو اس صورت میں خمس دینے سے پہلے اس وسیلے کو خریدنا یا قرضہ ادا کرنا جائز ہے۔
خمس کا جدا کرنا
267: کیا سال خمسی پہنچنے کے بعد منافع سے خمس کوجدا کرکے اپنے پاس رکھ سکتے ہیں تاکہ مختصر مدت (مثلا دو ہفتے) کے اندر نمائندے تک پہنچا دیں ؟
جواب: اگر مرجع یا اس کے وکیل کے حوالے کرنا ممکن ہے تو خمس کے متبادل کو جدا کرنا ادائیگی میں تاخیر جائز ہونے کا باعث نہیں ہے اور اولین ممکنہ فرصت میں ادا کرنا چاہئے۔
268: میں نے سال خمسی کے آغاز میں ہی اپنا خمس جدا کرلیا تھا لیکن اس میں سے کچھ مقدار اس شرط کے ساتھ استعمال کی تھی کہ بعد میں اس کا متبادل رکھ دوں۔ اس صور ت میں میرا وظیفہ کیا ہے؟
جواب: کلی طور پر جدا کرکے رکھنے سے خمس کی ادائیگی کا فریضہ ادا نہیں ہوتا ہے اور ضروری ہے کہ سال خمسی کے شروع میں مرجع تقلید یا اس کے نمائندے کو ادا کیا جائے۔
269: میں نے گذشتہ سال کچھ مقدار میں پیسے خمس کی بابت جدا کرکے رکھا تھا تاکہ قم میں رہبر معظم کے دفتر کے حوالے کروں لیکن اپنے شہر میں گھر کا معاملہ کرتے وقت سیکورٹی کے طور پر اسٹیٹ ایجنسی کو دیا اب کیا یہ پیسے غیر مخمس شمار ہوں گے اور جناب عالی سے اجازت کی ضرورت ہوگی؟
جواب: مذکورہ معاملہ کوئی اشکال نہیں رکھتاہے لیکن ضروری ہے کہ اولین فرصت میں مذکورہ رقم کو افراط زر کو حساب کرکے اد اکریں۔
ہر آمدنی کا علیحدہ خمس ادا کرنا
270: میں نے ارادہ کیا ہے کہ ہر آمدنی ملتے ہی اس کا خمس ادا کروں تاکہ سال خمسی معین کرنے کی ضرورت پیش نہ آئے۔ کیا یہ کام صحیح ہے اور خمس کے لئے کافی ہے؟
جواب: کوئی اشکال نہیں ہے۔
271: مجھے سال خمسی کے نزدیک ایک قابل توجہ آمدنی حاصل ہوئی جس کی سخت ضرورت ہے۔ اس آمدنی کے لئے علیحدہ سال خمسی قرار دوں؟
جواب: سال خمسی کے آغاز پر اس کا خمس ادا کیا جائے البتہ اس کے بعد پانچ دن تک مصارف میں استعمال ہوجائے تو اس پر خمس تعلق نہیں رکھتا ہے۔ ہاں ہنگامی حالات کے لئے پیسے بچت کرنا چنانچہ خمس دینے کی صورت میں باقی ماندہ رقم کافی نہ ہواور انسان کی پریشانی برطرف نہ ہوجائے تو خمس نہیں ہے۔
- خمس کے مصارف اور مستحقین
خمس کے مصارف اور مستحقین
خمس دو مساوی حصوں سے تشکیل پاتا ہے ایک حصہ مال امام اور دوسرا مال سادات۔ کلی طور پر خمس مرجع تقلید کے دفتر یا اس کے وکیل کو دینا چاہئے۔
خمس کا ولی امر
خمس کو اگرچہ کئی واسطوں کے ذریعے کیوں نہ ہو، ولی امر خمس کے حوالے کرکے مہر کے ساتھ رسید حاصل کرنا چاہئے۔ سہم امام اور سہم سادات میں کوئی فرق نہیں ہے۔ کلی طور پر خمس خواہ مال امام ہو خواہ مال سادات، خمس کے ولی امر کی اجازت سے مصرف ہونا چاہئے۔
غیر ولی امر کو وجوہات دینا
272: امام خمینی، جناب عالی اور بعض دیگر فقہاء کی نظر میں وجوہات شرعی کو ولی امر مسلمین کے حوالے کرنا چاہئے بنابراین غیر ولی امر کو وجوہات دینے کا کیا حکم ہے؟
جواب: مراجع محترم تقلید میں سے ہر ایک کے مقلدین اگر سہم امام اور سہم سادات کی ادائیگی میں اپنے مرجع کے فتوی پرعمل کریں تو اپنا وظیفہ ادا ہو جاتاہے۔
زندہ مرجع سے دوبارہ اجازت لینا
273: اگر کوئی سابق مرجع سے خمس وصول کرنے کی اجازت لے چکا ہے تو رہبر معظم سے بھی اجازت لینا لازم ہے؟
جواب: ہاں، اجازت لازم ہے۔
سہم امام
274: کیا سہم امام کو نیک کاموں مثلا دینی مدرسہ یا یتیم خانہ وغیرہ کے لئے دینے کے لئے اپنے مرجع تقلید سے اجازت لینا ضروری ہے یا کسی بھی مجتہد سے اجازت لینا کافی ہے؟ اصولی طور کیا مجتہد کی اجازت ضروری ہے؟
جواب: کلی طور پر خمس کا مصرف خواہ سہم امام ہو خواہ سہم سادات، خمس کے ولی امر کے اختیار میں ہے اور کسی بھی نوعیت کا مصرف مجہتد کی اجازت کے ساتھ ہونا چاہئے۔
275: کیا مکلف پورا خمس یا کچھ حصہ فقراء سادات یا غیر سادات کو دے سکتا ہے؟
جواب: مرجع تقلید کی اجازت کے بغیر جائز نہیں ہے۔
276: شرعی حقوق مثلا خمس، رد مظالم اور زکات کیا ٹیکس وغیرہ کی طرح حکومتی امور میں سے ہے اورجس شخص کے ذمے خمس واجب ہے کیا خود سہم سادات، رد مظالم اور زکات کو مستحق افراد تک پہنچا سکتا ہے؟
جواب: زکات میں جائز ہے کہ انسان خود دیندار اور نیک کردار والے فقیروں کو دے۔ رد مظالم میں احتیاط مستحب یہ ہے کہ حاکم شرع کی اجازت ہو لیکن خمس میں واجب ہے کہ ہمارے دفتر یا کسی وکیل کے حوالے کرے یا اجازت حاصل کرے۔
277: بعض افراد فقیر سادات کے پانی اور بجلی کا بل اپنی طرف سے ادا کرتے ہیں۔ کیا اس کو خمس شمار کرنا جائز ہے یا نہیں؟
جواب: ہمارے دفتر یا وکیل کی اجازت سے ہونا چاہئے اور گزرے ہوئے موارد کے بارے میں رقم کو مدنظر رکھتے ہوئے دفتر کےشعبہ خمس و زکات سے مشورہ کریں۔
278: کیاحکومتی اسکولوں کو خمس دے سکتے ہیں؟
جواب: ان امور کے لئے صدقہ خیرات اور مومنین کی امداد سے استفادہ کریں۔
279: کیا سہم امام کو دینی کتب کی خرید اور تقسیم میں استعمال کرسکتے ہیں؟
جواب: کلی طور پر خمس کا مصرف خمس کے ولی امر کی اجازت سے ہونا چاہئے۔
280: میرے ذمے مال امام کی بابت کچھ رقم ہے جو آپ کی خدمت میں پہنچانا ضروری ہے دوسری طرف ایک مسجد ہے جس کو مدد کی ضرورت ہے۔ کیا اجازت دیں گے کہ اس رقم کو مسجد کے امام کو دوں تاکہ مسجد کی عمارت اور اس کی تکمیل میں استعمال کرے؟
جواب: ان کاموں کے لئے مومنین کی امداد سے استفادہ کریں۔
281: اس بات کو مدنظر رکھتے ہوئے کہ شاید ہمارے باپ نے اپنی حیات کے دوران اموال کا خمس ادا نہ کیا ہوگا اور ہم نے اس کی زمینوں میں سے ایک قطعہ ہسپتال بنانے کے لئے بخش دیا ہے۔ کیا اس زمین کو متوفی کے اموال کا خمس حساب کرسکتے ہیں؟
جواب: خمس حساب نہیں ہوگا۔
سہم سادات
282: میں نے آپ کے وکیل سے اجازت حاصل کی تاکہ سہم سادات میں سے کچھ رقم کسی آشنا سید کو ادا کروں ۔ برائے مہربائی اس کی شرائط کے بارے میں رہنمائی کریں۔
جواب: 1۔ آپ کا واجب النفقہ نہ ہو۔ 2۔ سید شرعی فقیر ہو یعنی اس کے سال کی آمدنی اس کے اخراجات پورے کرنے کے لئے کافی نہ ہوں اگر معلوم ہوجائے کہ فقیر نہیں تھا تو کافی نہیں ہے اور دوبارہ فقیر سید کوادا کرنا چاہئے۔ 3۔ سہم سادات کا پیسہ فقیر سید کو دے ۔ اس کوسامان اور جنس میں تبدیل کرنا جائز نہیں مگر اس صورت میں جب اس فقیر سے اجازت حاصل کرے جس کو خمس دینے کا قصد رکھتا ہے۔ 4۔ فقیر سید شیعہ اثناء عشری ہو۔
283: جو سادات ملازمت اور ذریعہ معاش رکھتے ہیں، خمس کے مستحق ہیں یا نہیں؟
جواب: اگر اس صورت میں بھی اس کی آمدنی کافی اور شان کے مطابق نہ ہو تو فقیر شمار ہوگا اور خمس کا مستحق ہے۔
نکتہ: فقیر سادات کو کفارہ، ردمظالم اور مستحب صدقہ یا وہ صدقہ جو نذر اور وصیت وغیرہ کی وجہ سے واجب ہوا ہو، دینا جائز ہے۔
284: سہم سادات کو خیراتی امور مثلا سادات کی شادی میں استعمال کرنا جائز ہے؟
جواب: جتنی رقم سادات کو دینے کی اجازت ہے، فقیر سید کونقد دینا چاہئے مگر اس صورت میں جب وہ سید آپ کو وکالت دے جس کو خمس دینا چاہتے ہیں۔
285: کیا خمس کے ولی امر سے اجازت لینے کے بعد سہم سادات علوی فقیر سیدانی کو دے سکتے ہیں جو شادی شدہ اور بچہ دار ہے البتہ اس کا شوہر غیر علوی (غیر سید) فقیر ہے؟ کیا وہ سیدانی اس کو اپنے بچوں اور شوہر پر خرچ کرسکتی ہے؟
جواب: اگر علوی سیدانی فقیر ہے تو خمس کے ولی امر یا اس کے وکیل کی اجازت سے اس کو سہم سادات دینا جائز ہے اور وہ مذکورہ موارد میں استعمال کرسکتی ہے۔
286: اگر علوی سیدانی کا شوہر فوت ہوا ہے اور اس کا باپ اس کے بچوں کا خرچہ دینے میں کوتاہی کرتا ہے لیکن اہل علاقہ اس سیدانی کے باپ کو دولت مندلیکن گھر والوں کے حوالے سے کنجوس شخص سمجھتے ہیں تواس سیدانی کو واجب نفقہ مقدار کے برابر سہم سادات دے سکتے ہیں؟ اور بالفرض باپ کہے کہ مجھ پر صرف خوراک اور لباس کا خرچہ دینا واجب ہے لیکن دوسرے اخراجات مثلا عورتوں کے مخصوص اخراجات اور روزانہ کی جیب خرچی واجب نہیں ہے تو ان کی ضروریات پوری کرنے کے لئے سہم سادات دے سکتے ہیں؟
جواب: بہر حال اگر فقیر ہے تو خمس کے ولی امر یا اس کے وکیل کی اجازت سے سہم سادات دینا جائز ہے اور وہ زندگی کے متعارف اخراجات میں استعمال کرسکتی ہے۔
فقیر ماں باپ اور اولاد کو خمس دینا
مکلف اپنے خمس کا ایک حصہ اپنے واجب النفقہ افراد مثلا والدین، اجداد، اولاد وغیرہ کو نہیں دے سکتا ہے۔
287: میری عمر 25 سال ہے اور کام کرتا ہوں ابھی تک میں غیر شادی شدہ اور ماں باپ کے ساتھ رہتا ہوں۔ میرا باپ عمررسیدہ ہونے کی وجہ سے کام نہیں کرسکتا ہے اسی لئے چار سالوں سے میں ان کے اخراجات ادا کرتا ہوں۔ اس بات کو مدنظر رکھتے ہوئے کہ ان کی زندگی کے اخراجات اور خمس دونوں کو ادا نہیں کرسکتا ہوں۔ گذشتہ سالوں کا 19 ہزار خمس مجھ پر واجب ہے جس کو میں یادداشت کیا ہوا ہے تاکہ بعدمیں ادا کروں۔ کیا گذشتہ سالوں کی آمدنی کا خمس اپنے ماں باپ کو دے سکتا ہوں؟
جواب: چونکہ ماں باپ کا نفقہ آپ پر واجب ہے لہذا ان کو خمس دینا جائز نہیں ہے۔ آپ مالی طور پر توانائی رکھتے ہیں لہذا سال خمسی کے دوران ان کے اخراجات ادا کرنا واجب ہے۔
288: کیا سید سہم سادات سے اپنی اولاد کی مدد کرسکتا ہے؟
جس شخص کا سید واجب النفقہ ہے، وہ اپنا خمس اس سید کو نہیں دے سکتا ہے اگرچہ غیر واجب اخراجات کے لئے کیوں نہ ہو۔
- متفرق مسائل
متفرق مسائل
خمس واجب ہونے والے مال میں تصرف کرنا
289: جس مال کا خمس ادا نہیں کیا گیا ہے، ارث میں ملے تو وارث پر اس کا خمس ادا کرنا واجب ہے؟
جواب: کلی طور پر میت خمس کا مقروض ہے اور ادا نہیں کیا ہے تو ان قرضوں میں شمار ہوگا جو ارث تقسیم کرنے سے پہلے ادا کرنا واجب ہے۔
290: جس زمین کی سند میرے باپ نے اپنی حیات کے دوران میرے نام کی ہے چنانچہ ان کی وفات کے بعد مجھے ارث میں ملے تو اس بات کو مدنظر رکھتے ہوئے کہ والد نے وصیت نامہ میں شرط رکھی ہے کہ اس کے اموال کا خمس ادا کیا جائے تو کیا مجھ پر خمس ادا کرنا واجب ہے؟
جواب: اگر آپ کے والدنے اس زمین کا خمس ادا کرنے کی خصوصی طور پر وصیت کی ہے تو پہلے وصیت پر عمل کرنا چاہئے اس کے بعد وہ زمین ورثاء میں ملکیت میں آتی ہے اور چنانچہ حیات کے دوران مذکورہ زمین کو آپ کی ملکیت میں دیا ہے اور آپ نے بھی تحویل میں لیا ہے اس حالت میں کہ زمین سے خمس تعلق رکھتا تھا تو ہبہ صحیح ہے لیکن اس کا خمس (میت کے دوسرے قرضوں کی طرح) ترکہ کو تقسیم کرنے سے پہلے ادا کرنا چاہئے۔
291: اگر کوئی شخص فوت کرے جبکہ اس کے ذمے خمس واجب ہے اور بعض ورثاء خمس ادا کرنے سے انکار کریں اور ارث کو تقسیم کرنے کا تقاضا کریں تو کیا حکم ہے؟
جواب: اگر میت وصیت کرے یا ورثاء کو یقین ہو کہ میت خمس کا مقروض ہے تو جب تک خمس کی بابت میت کا قرض ادا نہ کیا جائے، ورثاء ارث میں تصرف نہیں کرسکتے ہیں مگریہ کہ کسی کوتاہی کے بغیر اس کو ادا کرنے کا مصمم ارادہ رکھتے ہوں۔
292: اگر ورثاء کو معلوم ہے کہ میت کے ذمے خمس تھا اور ارث تقسیم کرنے سے پہلے ادا نہیں کیا گیا ہے تو کیا حکم ہے؟ اگر خمس ادا کرنے سے پہلے اموال میں تصرف کیا گیا ہے یا اس کے ساتھ کوئی معاملہ انجام دیا گیا ہے تو کیا حکم ہے؟
جواب: میت سے جتنا ارث ملا ہے اس کی نسبت سے میت کا خمس ادا کرنا چاہئے مثلا میت کے اموال کا دسواں حصہ ارث میں ملا ہے تو میت پر واجب خمس کا دسواں حصہ ادا کرے اور گذشتہ تصرفات میں کوئی اشکال نہیں ہے اور معاملہ بھی صحیح ہے۔
خمس نہ دینے والے کے ساتھ معاشرت
جو شخص خمس ادا نہیں کرتا ہے چنانچہ اس کے عمل کی تائید نہیں ہوتی ہے تو اس کے ساتھ معاشرت میں کوئی اشکال نہیں ہے البتہ نہی عن المنکر کی شرائط موجود ہیں تو اس کو اس کام سے روکنا چاہئے اگرچہ نہی عن المنکر وقتی طور پر معاشرت ترک کرنے پر موقوف کیوں نہ ہو۔
اس شخص کا مال استعمال کرنے میں کوئی اشکال نہیں ہے جو خمس ادا نہیں کرتا ہے اگرچہ یقین ہو کہ مورد استعمال اموال سے خمس تعلق رکھتا ہے۔
اگر خاندان کا سربراہ خمس ادا نہیں کرتا ہے تو اگرچہ گناہ کا مرتکب ہوا ہے لیکن خاندان کے افراد کا اس کے اموال استعمال کرنے میں کوئی اشکال نہیں ہے۔
293: مجھے اطمینان ہے کہ میرا والد خمس ادا نہیں کرتا ہے اور جب ان کو تذکر دیتا ہوں تو جواب دیتا ہے ہم مستحق ہیں اور خمس واجب نہیں ہے۔ کیا باپ کے فراہم کردہ وسائل اور خوراک کو استعمال کرنے میں گھر کے افراد کے لئے کوئی اشکال ہے؟
جواب: کلی طور پر جو شخص خمس ادا نہیں کرتا ہے دوسروں کے لئے اس کے اموال میں تصرف کرنے میں کوئی اشکال نہیں ہے۔
294: ان مسلمانوں کے ساتھ رہن سہن کا کیا حکم ہے جو دینی امور مثلا نماز اور خمس کے پابند نہیں ہیں؟ کیا ان کے گھر میں کھانا کھانے میں اشکال ہے؟ اشکال ہونے کی صورت میں اس شخص کا کیا حکم ہے جس نے اس کام کو کئی مرتبہ انجام دیا ہے؟
جواب: کلی طور پر ان لوگوں کے اموال استعمال کرنے میں کوئی اشکال نہیں ہے جو خمس ادا نہیں کرتے ہیں لیکن ان کے ساتھ معاشرت ان کے عمل کی تائید شمار ہوتی ہے یا امر بالمعروف و نہی عن المنکر معاشرت ترک کرنے پر موقوف ہے تو ان کی ہمنشینی اور رفت و آمد سے اجتناب کرنا چاہئے۔
خمس ادا نہ کرنے والے کے ساتھ معاملہ انجام دینا
جو شخص خمس ادا نہیں کرتا ہے ،اس کے ساتھ خرید وفروخت، معاملہ اور مشارکت میں کوئی اشکال نہیں ہے اور صحیح ہے البتہ شرائط موجود ہیں تو امر بالمعروف و نہی عن المنکر واجب ہے۔
295: ہم ان لوگوں کے ساتھ معاملہ کرتے ہیں جو خمس نہیں دیتے ہیں اور سال کا حساب نہیں رکھتے ہیں ان کے ساتھ خریدوفروخت، ملاقات اور کھانا کھانے کا کیا حکم ہے؟
جواب: امر بالمعروف و نہی عن المنکر کے علاوہ کوئی وظیفہ نہیں ہے۔
296: اگر مشتری جانتا ہے کہ جو مال خریدا ہے، اس پر خمس تعلق رکھتا ہے اور فروخت کرنے والےنے ادا نہیں کیا ہے تو کیا اس مال میں تصرف جائز ہے؟
جواب: جائز ہے۔
297: اگر میرے شرکاء سال خمسی کا حساب نہیں رکھتے ہیں تو میرا کیا وظیفہ ہے؟
جواب: خمس کا حساب اور اس کی ادائیگی ہر شریک کے اپنے ذمے ہے اور دوسرے اس کی نسبت بری الذمہ ہیں۔
298: اگر کئی افراد شریک ہیں تو ہر ایک پر مستقل طور پر اپنی آمدنی کا خمس ادا کرنا واجب ہے یا خمس کو مشترکہ اکاؤنٹ سے ادا کرنا چاہئے؟
جواب: جن کمپنیوں کی ملکیت افراد کے پاس ہے ان میں خمس کا حساب اور ادائیگی شرکاء کے ذمے ہے پس ہر شریک کمپنی میں اپنے حصے اور اس کی آمدنی کا خمس حساب کرنے اور ادا کرنے کا موظف ہے۔
سابق مجتہد کے فتوی کے مطابق خمس تعلق رکھنے والے اموال
299: سابق مرجع تقلید کے زمانے میں مجھے تحفے اور عطیات ملے ۔ ان کے فتوی کے مطابق ان پر خمس تعلق رکھتا تھا اور میں نے ادا نہیں کیا تھا۔ اب آپ کے فتوی کے مطابق اس کا خمس ادا کروں؟
جواب: ادا کرنا واجب نہیں ہے۔
300: اس بات کی طرف توجہ کرتے ہوئے کہ حضرت امام خمینی کے فتوی کے مطابق اخراجات کو فروخت کرنے کے بعد فورا خمس ادا کرنا چاہئے۔ میں نے سالوں ان کی تقلید کی ہے اور اس وقت ان کے فتوی سے واقف نہیں تھا اور اس پر عمل نہیں کیا ہے۔ آج کئی سال سے آپ(آیت اللہ العظمی خامنہ ای) کی تقلید کرتا ہوں۔ میرا سال خمسی ہے اور خمس بھی پورا ادا کرنے کی کوشش کرتا ہوں لہذا گزارش ہے کہ جن سالوں میں امام خمینی کی تقلید کرتا تھا اور اس مسئلے پر عمل نہیں کیا تھا، اس کی نسبت میں بری الذمہ کردیجئے۔
جواب: ان کی نسبت کوئی حکم نہیں ہے (بری الذمہ ہیں)۔
اضافی ادا شدہ مقدار کو خمس کا قرضہ قرار دینا
301: کسی مال پر خمس تعلق نہیں رکھتا تھا (اس کے باوجود) کچھ رقم اس کے خمس کی بابت ادا کی گئی ہے تو کیا اس کو اس وقت مجھ پر واجب خمس کے قرضے کی بابت حساب کرسکتا ہوں؟
جواب: اس مورد میں وجوہات اور مسائل شرعی کے دفتر سے رابطہ کریں۔
302: اگر کسی شخص نے مالی سال میں خمس کی اضافی رقم ادا کی ہے تو اس کو بعد والے سالوں میں خمس کی بابت حساب کرسکتا ہے؟
جواب: اس مورد میں وجوہات اور مسائل شرعی کے دفتر سے رابطہ کریں۔
شرعی وجوہات کو ادا کرنے کے بعد واپس لینا
303: اگر مکلف وجوہات شرعیہ کا کچھ حصہ مرجع تقلید کی اجازت سے کسی جگہ یا شخص کو دے تو کسی بھی دلیل کی بناپر اس کا مطالبہ کرکے واپس لے سکتا ہے؟
جواب: مرجع تقلید کی اجازت کے بغیر واپس نہیں لے سکتا ہے۔
304: میں نے غلطی سے کچھ مقدار خمس ادا کیا جبکہ بعد میں پتہ چلا کہ مجھ پر خمس واجب نہیں تھا تو اس کا مطالبہ کرکے واپس لے سکتا ہوں؟
جواب: موارد مختلف ہیں لہذا مرجع کے دفتر یا اس کے وکیل سے رجوع کریں۔
قصد قربت کے بغیر خمس ادا کرنا
305: کسی شخص نے خمس ادا کرتے وقت قصد قربت نہیں کیا ہے تو اس طرح ادا کرنے سے بری الذمہ ہوگا؟
جواب: قصد قربت کے بغیر خمس ادا کرنا بری الذمہ ہونے کا باعث ہے۔
کسی اور کی طرف سے خمس ادا کرنا
306: کیا کوئی شخص کسی اور کی طرف سے خمس ادا کرسکتا ہے؟
جواب: کوئی مانع نہیں ہے۔
خمس ادا کرنے میں دوسروں کو وکیل بنانا
307: کسی شخص نے اپنی زمینوں کو اولاد کے درمیان تقسیم کردیا اور ان کو بتایا کہ میں نے ان زمینوں کا خمس ادا نہیں کیا ہے لہذا ہر کوئی خود کو ملنے والی زمین کا خمس ادا کرے۔ اولاد نے بھی اسی شرط کے ساتھ زمینیں لے لیں۔ اب اگر اولاد زمینوں کا خمس ادا نہ کریں تو وہ شخص بری الذمہ ہوگا؟
جواب: بری الذمہ نہیں ہوگا۔
308: میں کچھ پیسوں کا مقروض ہوں۔ قرض خواہ نے کہا ہے کہ قرضہ اس کے خمس کی بابت مرجع تقلید کے دفتر میں جمع کروں۔ میں ابھی ادا کرنے کی استطاعت نہیں رکھتا ہوں۔ کیا اپنی توانائی کے مطابق تدریجا ادا کرسکتا ہوں؟
جواب: قرض خواہ خمس کا مقروض ہے ۔ اس کو چاہئے کہ استطاعت رکھتا ہے تو اولین فرصت میں کسی تاخیر کے بغیر ادا کرے اور اس صورت میں کسی اور کو جو توانائی نہیں رکھتا ہے، واگزار نہیں کرسکتا ہے ورنہ اسی طرح قرض خواہ کے ذمے ہے اور جب تک ادا نہ کرے اس کا ذمہ بری نہیں ہوگا۔
بینک کے ذریعے خمس دینا
309: میں نے ایک مخصوص رقم خمس کے عنوان سے معین کردیا ہے اسی پیسے کو ہی جناب عالی یا آپ کے دفتر تک پہنچانا مشکل ہے تو بینک کے طریقے سے حوالے کرسکتا ہوں؟ توجہ رہے کہ بینک کے ذریعے وصول ہونے والا مال وہی مال نہیں ہے جو بینک کو ادا کیا جاتا ہے۔
جواب: اشکال نہیں ہے۔
بخشش اور خمس پر مصالحت کرنا
310: کن موارد میں خمس کو بخش دینا جائز ہے؟
جواب: خمس قابل بخشش نہیں ہے۔
311: میں نے شادی کا فیصلہ کیا ہے اور پیسے کمانے کے لئے اپنے سرمایے کا ایک حصہ یونیورسٹی کے سپرد کیا ہے۔ کیا اس کے خمس کے حوالے سے مصالحت ممکن ہے؟
جواب: یقینی خمس قابل بخشش یا قابل مصالحت نہیں ہے۔
مہلت لی گئی رقم کی ادائیگی کا مقام
312: کہا جاتا ہے کہ جس دفتر میں خمس کا پیسہ حساب کیا گیا ہے اور تاخیر کی بابت مہلت حاصل کی گئی ہے بعد میں اسی دفتر میں خمس جمع کرنا چاہئے کیا مختلف صوبوں میں آپ کےجس نمائندے کو چاہوں ادا کرسکتا ہوں؟
جواب: دفتر یا ہمارے وجوہات شرعی کےکسی بھی وکیل کو ادا کرے، کافی ہے۔
خمس کی رقم کا فرد ثالث کے ہاتھ میں تلف ہوجانا
313: اگر کوئی شخص کچھ پیسے خمس کے عنوان سے کسی شخص کے حوالے کرے تاکہ وہ مرجع تقلید کے دفتر میں جمع کرے۔ راستے میں وہ پیسہ گم یا چوری ہوجائے تو کون ضامن ہوگا؟ اس صورت میں اس شخص کے ذمے سے خمس ساقط ہوگا؟
جواب: اگر فرد ثالث نے کوتاہی نہیں کی ہے تو ضامن نہیں ہے اور اپنی طرف سے تلافی کرنا لازم نہیں ہے چنانچہ فرد ثالث مرجع تقلید کا وکیل نہیں ہے تو خمس کے مقروض سے خمس ساقط نہیں ہوگا اور ادا کرنا چاہئے۔
خمس کی ادائیگی حج کی ا ستطاعت ختم ہونے کا باعث ہو
314: کوئی شخص مستطیع ہوچکا ہے اور حج تمتع کے لئے رجسٹریشن سے پہلے اس کا سال خمسی آئے چنانچہ خمس ادا کرےتو حج کے لئے رجسٹریشن کے پیسے کافی نہیں بچتے ہیں تو اس سے خمس تعلق رکھتا ہے؟ کیا یہ شخص مستطیع ہونے سے خارج ہوگا؟
جواب: سال خمسی کے موقع پر خمس ادا کرنا واجب ہے اور اگر گذشتہ سالوں کے دوران اس پر حج واجب نہیں ہوا ہے اور خمس ادا کرنے سے استطاعت باقی نہیں رہتی ہے تو اس پر حج واجب نہیں ہے۔