ویب سائٹ دفتر رہبر معظم انقلاب اسلامی
دریافت:

مناسک حج

  • حج کی فضيلت اور اہمیت
  • حج ترک کرنے کا حکم
  • حج اور عمرہ کے اقسام
  • حج تمتع اور عمرہ تمتع کا اجمالی ڈھانچہ
  • حج اِفراد اورعمرہ مفردہ
  • حج قِران
  • حج تمتع کے کلی احکام
  • پہلا حصه حَجة الاسلام اورنيابتي حج
  • دوسرا حصه عمرہ کے اعمال
  • تیسرا حصہ حج کے اعمال
    • پہلي فصل :احرام
    • دوسري فصل :عرفات ميں وقوف کرنا
    • تيسري فصل :مشعرالحرام ( مزدلفہ) ميں وقوف کرنا
    • چوتھي فصل :رمی جمرہ (شیطان کو کنکرياں مارنا)
    • پانچويں فصل :قرباني کرنا
    • چھٹي فصل :تقصير يا حلق
    • ساتويں فصل :مکہ مکرمہ کے اعمال
    • آٹھويں فصل: منيٰ ميں رات گزارنا
    • نويں فصل :تينوں جمرات کو کنکرياں مارنا
      پرنٹ  ;  PDF

      نويں فصل :تينوں جمرات کو کنکرياں مارنا

        مسئلہ ۴۴۰۔ حج کے واجبات ميں سے تيرہواں اور مني کے اعمال ميں سے پانچواں عمل رمی جمرات ہے اور اس کی کيفيت اور شرائط کے اعتبار سے عيد والے دن جمرہ عقبہ کو کنکرياں مارنے کی شرائط سے کوئی فرق نہیں رکھتے۔
       
       مسئلہ ۴۴۱۔  جو راتيں مني ميں گزارنا واجب ہے ان کو گزارنے کے بعد اگلے دن تينوں  جمرات یعنی اولي،  وسطي اور عقبہ کو کنکرياں مارنا چاہیے۔
       
       مسئلہ ۴۴۲۔  کنکرياں مارنے کا وقت طلوع آفتاب سے غروب آفتاب تک ہے پس اختياري صورت ميں رات کے وقت کنکرياں نہيں مار سکتا ہے اور چرواہے اور دن کو کنکریاں مارنے میں عذر رکھنے والے افراد مثلا  جو اپنے مال،  عزت اور جان پر آنچ آنے سے ڈرنے والے اس اصل سے مستثنی ہیں۔  عورتيں ،  بوڑھے اور بچے کہ جنہيں بھيڑ کي وجہ سے دن کو کنکریاں مارنا مشکل ہو تو وہ  رات کو کنکرياں  مار سکتے ہیں۔
       
      مسئلہ ۴۴۳۔  جس شخص کو صرف دن کے وقت کنکرياں مارنے میں مشکل یا عذر ہو لیکن رات میں رمی کرسکتا ہو تو اس کےلئے نائب بنانا جائز نہيں ہے بلکہ اس پر واجب ہے کہ ایک رات پہلے یا اسکی اگلی رات خود کنکرياں مارے،  ليکن جس شخص کیلئے  رات کے وقت بھي کنکریاں مارنا ممکن نہ ہو جيسے بيمار شخص تو وہ نائب بناسکتا ہے ليکن نائب مقرر کرتے وقت اگر عذر برطرف ہونے سے نا امید نہ ہوں تو  احتیاط واجب يہ ہے کہ  اگلی رات عذر برطرف ہوجائے تو خودبھی کنکرياں مارے۔
       
      مسئلہ ۴۴۴۔  جو شخص خود کنکرياں مارنے سے معذور ہو اگر وہ کسی کونائب بنائے اور نائب اس کام کو انجام دے دے ليکن کنکرياں مارنے کا وقت گزرنے سے پہلے اگر اس کا عذر برطرف ہوجائے اور نائب بناتے وقت اس شخص کو اپنا عذر برطرف ہونے کی  امید نہ تھی يہاں تک کہ نائب اس کا عمل انجام دےچکا ہےتو نائب کا وہی رمی کافي ہے اور اس پر خود اس کا اعادہ کرنا واجب نہيں ليکن اگر وہ عذر کے برطرف ہونے سےنا امید نہيں تھا تو اس کيلئے اگر چہ عذر کے طاري ہونے کے وقت نائب بنانا جائز  تھا ليکن عذر برطرف ہوجانےکے بعد احتیاط  واجب یہ ہے کہ خود اس کا اعادہ کرے۔
       
       مسئلہ ۴۴۵۔  تين جمرات کو کنکرياں مارنا واجب ہے ليکن يہ حج کے ارکان میں سے نہيں ہے۔

        مسئلہ ۴۴۶۔  کنکرياں مارنے ميں ترتيب کی رعایت کرنی چاہیے،   اس طرح کہ  جمرہ اولی  سے شروع کرے پھر در ميان والے کو کنکرياں مارے اور پھرعقبہ کو،  اور ہر جمرہ کو سات کنکرياں  بیان شدہ شرائط کے ساتھ مارنی چاہیے۔

        مسئلہ ۴۴۷۔  اگر تين جمرات کو کنکرياں مارنا بھول جائے اور مني سے باہر چلا جائے تو اگر ايام تشريق ميں ياد آجائے اور اسکے لئے منی واپس آنا ممکن ہو تو   مني  واپس آئے اور خود کنکرياں مارے ورنہ کسي دوسرے کو نائب بنائے ليکن اگر ايام تشريق کے بعد ياد آئے يا جان بوجھ کر رمی کو ایام تشريق کے بعد تک مؤخر کردے تو احتیاط واجب يہ ہے کہ واپس پلٹے اور خود کنکرياں مارے يا اس کا نائب کنکرياں مارے۔ پھر اگلے سال اسکي قضا کرے یا کسي کو نائب بنائے اور اگر تين جمرات کو کنکرياں مارنا بھول جائے يہاں تک کہ مکہ معظمہ سے خارج ہوجائے تو احتیاط واجب يہ ہے کہ آئندہ سال خود اسکي قضا کرے یا کسي کو اس کام کے لئے نائب بنا ئے۔
       
       مسئلہ ۴۴۸۔  جمرات کو چاروں اطراف سے کنکرياں مارنا جائز ہے اور پہلے اور درميان والے جمرہ کو کنکریاں مارتے وقت قبلہ رخ ہونا  اور جمرہ عقبہ کو کنکریاں مارتے وقت قبلہ کي طرف پشت کرنا شرط نہیں ہے۔
  • حج اور عمرہ کے استفتائات
700 /