ویب سائٹ دفتر رہبر معظم انقلاب اسلامی
دریافت:

مناسک حج

  • حج کی فضيلت اور اہمیت
  • حج ترک کرنے کا حکم
  • حج اور عمرہ کے اقسام
  • حج تمتع اور عمرہ تمتع کا اجمالی ڈھانچہ
  • حج اِفراد اورعمرہ مفردہ
  • حج قِران
  • حج تمتع کے کلی احکام
  • پہلا حصه حَجة الاسلام اورنيابتي حج
  • دوسرا حصه عمرہ کے اعمال
  • تیسرا حصہ حج کے اعمال
    • پہلي فصل :احرام
    • دوسري فصل :عرفات ميں وقوف کرنا
    • تيسري فصل :مشعرالحرام ( مزدلفہ) ميں وقوف کرنا
    • چوتھي فصل :رمی جمرہ (شیطان کو کنکرياں مارنا)
    • پانچويں فصل :قرباني کرنا
    • چھٹي فصل :تقصير يا حلق
      پرنٹ  ;  PDF

      چھٹي فصل :تقصير يا حلق

        مسئلہ ۴۱۱۔ حج کے واجبات ميں سے چھٹا اور مني کے اعمال ميں سے تيسرا عمل تقصیر (بالوں یا ناخنوں کا کاٹنا)یا حلق ( سر مونڈنا) هے۔
       
       مسئلہ ۴۱۲۔  قربانی کرنے کے بعد سر منڈانا يا بالوں يا ناخنوں کي تقصير کرنا واجب ہے۔ عورتوں کيلئے تقصير ہي ضروري ہے اور ان کيلئے حلق کرنا کافي نہيں ہے اور بنابر احتیاط ،  عورت تقصير ميں بال بھي کاٹے اورناخن بھي  ليکن مرد کو حلق اور تقصير کے درميان اختيار ہے اور اس کيلئے حلق کرنا ضروري نہيں ہے ہاں اگر ان کا پہلا حج ہو تو احتیاط واجب ہے کہ سر منڈوا  لیں ۔

        مسئلہ ۴۱۳۔  حلق اور تقصير ميں سے ہر ايک عبادات میں سے ہے ان کو قصد قربت اور خالص نیت سے ریا کے بغیر انجام دینا چاہیے۔ اگر ایسی نيت کے بغير حلق يا تقصير کرے کافی نہیں ہے اور وہ چيزيں جن کا حلال ہونا حلق یا تقصیر سے مربوط ہو وہ چیزیں اس پر  حلال نہيں ہوں گي ۔

        مسئلہ ۴۱۴۔  اگر تقصير يا حلق کيلئے کسي دوسرے سے مدد لے تو اس پر واجب ہے کہ نيت خود کرے۔

        مسئلہ ۴۱۵۔ احتیاط واجب کی بنا پر واجب حلق یا تقصیر کو عيد کے دن انجام دینا چاہیے اور اگر اسے روز عيد انجام نہ دے تو اسے گيا رہويں کي رات يا اسکے بعد انجام دینا بھی کافي ہے۔

        مسئلہ ۴۱۶۔  جو شخص کسي بھی وجہ سے قرباني کو روز عيد سے مؤخر کردے تو اس پر حلق يا تقصير کومؤخر کرنا ضروری نہيں ہے بلکہ بنابر احتیاط واجب انہيں عيدوالے دن ہي انجام دينا چاہیے لیکن طواف حج اور مکہ کے پانچ اعمال کو ایسی حالت میں (قرباني  میں تاخیر کی صورت میں) صحیح ہونا محل اشکال ہے اور ان اعمال کو انجام دینے کے لئے ضروری ہے کہ قربانی کے ذبح تک انتظار کرے۔

        مسئلہ ۴۱۷۔  حلق يا تقصير کو مني ميں انجام دینا چاہیےاور اختياري حالت  ميں مني کے علاوہ کسی اور جگہ انجام دنیا  جائز نہيں ہے۔

        مسئلہ ۴۱۸۔  اگر جان بوجھ کر يا بھول کر يا لاعلمي کي وجہ سے مني سے باہر حلق يا تقصير کرے یا منی سے باہر حلق یا تقصیر کرے اور پھر باقي اعمال انجام دیدے تو اس پر واجب ہے کہ حلق ياتقصير کيلئے مني کي طرف پلٹے اور پھر ان کے بعد والے اعمال کو بھی اعادہ کرے ۔

        مسئلہ ۴۱۹۔  اگر عيد والے دن قرباني کرسکتا ہو تو واجب ہے کہ عيد والے دن پہلے جمرہ عقبہ کو رمي کرے پھر قرباني کرے اور اسکے بعد حلق يا تقصير کرے اور اگر جان بوجھ کراعمال کی  اس ترتيب کی رعایت  نہ کرے تو گناہ گار ہے؛ ليکن علی الظاہر اس پر اسی ترتیب کے ساتھ اعمال کا اعادہ کرنا واجب نہيں ہے اگرچہ ممکن ہو تو  اعادہ کرنا احتياط کے موافق ہے۔جس نے مسئلہ نہ جاننے کی وجہ سے مذکورہ ترتیب کی رعایت نہ کی ہو اس کا حکم بھی  یہی ہے۔

        مسئلہ ۴۲۰۔  اگر عيد والے دن مني ميں قرباني نہ کرسکے اور  اگر اسي دن اس ذبح خانہ ميں قرباني کرسکتا ہو جو اس وقت مني سے باہر قرباني کيلئے مقرر کياگيا ہے تو بنابر احتیاط اس پر واجب ہے کہ قرباني کو حلق يا تقصير پر مقدم کرے پھر ان ميں سے ايک کو بجالائے اور اگر يہ بھي نہ کرسکتا ہو تو احتیاط واجب يہ ہے کہ عيد والے دن حلق يا تقصير کرنے کے بعد احرام سے خارج ہوجائے ليکن مکہ کے پانچ اعمال کو قرباني کے بعد تک کے لئے مؤخر کردے ورنہ ان اعمال کے صحیح ہونے میں اشکال ہوگا۔

        مسئلہ ۴۲۱۔  حلق يا تقصير کے بعد مُحرِم کيلئے- تھا سوائے زوجہ اور خوشبوکے-  وہ سب حلال ہوجاتا ہے جو احرام حج کي وجہ سے حرام ہوا ہے۔

    • ساتويں فصل :مکہ مکرمہ کے اعمال
    • آٹھويں فصل: منيٰ ميں رات گزارنا
    • نويں فصل :تينوں جمرات کو کنکرياں مارنا
  • حج اور عمرہ کے استفتائات
700 /