دریافت:
نماز اور روزه کی احکام
- نماز
- روزہ
- روزہ واجب ہونے اور صحیح ہونے کی شرائط
- واجبات روزہ
- وہ چیزیں جو روزے دار کے لئے مکروہ ہیں
- وہ صورتیں جن میں قضا اور کفارہ عمدی دونوںواجب ہیں
- عمداً افطار کرنے کا کفارہ
- وہ صورتیں جن میں روزے کی صرف قضا واجب ہے
- قضا روزے کے احکام
قضا روزے کے احکام
مسئلہ911۔ اگر کوئی شخص ایک دن یا کئی دن بے ہوش یا کومے میں رہے تو جتنے روزے چھوٹ گئے ہیں ان کی قضا رکھنا لازمی نہیں ہے۔
مسئلہ912۔ اگر مست ہونے کی وجہ سے کسی کا روزہ چھوٹ جائے تو گویا اس نے روزے کی نیت نہیں کی اگرچہ پورا دن مبطلات سے پرہیز کی ہو پھر بھی اس کا روزہ صحیح نہیں ہے اور اس کی قضا واجب ہے۔
مسئلہ913۔ اگر کوئی شخص نیت کرے اور اس کے بعد مست ہوجائے اور پورا دن یا دن کا کچھ حصہ مستی کی حالت میں گزارے تو احتیاط واجب کی بناپر اس دن کے روزے کی قضا کرنا ضروری ہے مخصوصاً شدید مستی میں جو عقل زائل ہونے کا باعث ہے۔
مسئلہ914۔ گذشتہ دونوں مسئلوں میں کوئی فرق نہیں ہے کہ مست کرنے والی چیز کھانا اس کے لئے حرام ہو یا بیماری کی وجہ سے ہو یا اس حرام کے موضوع[1] سے بے خبر ہو۔
مسئلہ915۔ جن دنوں میں عورت نے حیض یا وضع حمل کی وجہ سے روزہ نہیں رکھا ہو ضروری ہے کہ ماہ رمضان کے بعد ان کی قضا کرے۔
مسئلہ916۔ اگر کوئی شخص بیماری،حیض یا نفاس کی وجہ سے ماہ رمضان کے روزے نہ رکھے اور ماہ رمضان ختم ہونے سے پہلے فوت ہوجائے تو جو روزے نہیں رکھے ہیں، اس کی نیابت میں ان کی قضا رکھنا لازمی نہیں ہے۔
مسئلہ917۔ اگر کوئی شخص کسی عذر کی وجہ سے ماہ رمضان کے کچھ روزے نہ رکھے اور ان کی تعداد معلوم نہ ہو چنانچہ عذر کے آغاز کے بارے میں نہ جانتا ہو مثلاً ماہ رمضان کی پچیسویں تاریخ کو سفر کیا تھا تا کہ چھوٹ جانے والے روزوں کی تعداد چھے ہو یا چھبیسویں تاریخ کو سفر کیا تھا تا کہ تعداد پانچ ہو تو کم دنوں کی قضا کرسکتا ہے تاہم اگر عذر شروع ہونے کا وقت جانتا ہو مثلاً مہینے کی پانچویں تاریخ کو سفر کیا تھا لیکن دسویں کی رات کو واپس آیا تھا تا کہ چھوٹ جانے والے روزوں کی تعداد پانچ ہو یا گیارہویں کی رات کو واپس آیا تھا تا کہ چھے روزے چھوٹ گئے ہوں تو اس صورت میں احتیاط واجب یہ ہے کہ زیادہ دنوں کی قضا کرے۔
مسئلہ918۔ اگر کسی شخص پر چند سالوں کے روزوں کی قضا واجب ہو تو جس سال کے روزوں کی قضا پہلے کرنا چاہے صحیح ہے تاہم اگر آخری رمضان کی قضا کا وقت تنگ ہو مثلاً آخری رمضان کے پانچ روزوں کی قضا واجب ہو اور آئندہ رمضان شروع ہونے میں پانچ ہی دن باقی ہوں تو اس صورت میں احتیاط واجب یہ ہے کہ آخری رمضان کے روزوں کی قضا کرے۔
مسئلہ919۔ اگر کوئی شخص ماہ رمضان کے روزوں کی قضا بجالائے چنانچہ قضا کا وقت تنگ نہ ہو تو ظہر سے پہلے روزے کو توڑ سکتا ہے اور اگر وقت تنگ ہو یعنی آئندہ رمضان شروع ہونے میں قضا روزوں کی تعداد کے برابر ہی دن باقی ہوں تو احتیاط یہ ہے کہ ظہر سے پہلے بھی روزے کو نہ توڑے۔
مسئلہ920۔ اگر کوئی شخص ماہ رمضان کے روزے کی قضا رکھے اور ظہر کے بعد عمداً روزے کو توڑدے تو ضروری ہے کہ دس فقیروں کو کھانا کھلائے اور اگر یہ نہیں کرسکتا ہو تو تین دن روزہ رکھے۔
مسئلہ921۔ اگر کسی شخص پر چند سالوں کے روزے کی قضا واجب ہو اور نیت میں معین نہ کرے کہ کس سال کا روزہ ہے تو پہلے سال کی قضا شمار ہوگی۔
مسئلہ922۔ اگر کسی نے کوئی عذر (مثلاً بیماری اور سفر) کی وجہ سے روزہ نہ رکھا ہو چنانچہ آئندہ رمضان سے پہلے عذر برطرف ہوجائے تو ضروری ہے کہ قضا کرے۔
مسئلہ923۔ اگر کسی نے بیماری کی وجہ سے ماہ رمضان کا روزہ نہ رکھا ہو چنانچہ آئندہ رمضان تک اس کی بیماری طول پکڑ لے تو روزوں کی قضا ساقط ہے اور ضروری ہے کہ ہر دن کے لئے ایک مد کھانا فقیر کو دے۔
مسئلہ924۔ اگر کوئی شخص بیماری کی وجہ سے ماہ رمضان کے روزے نہ رکھے اور ماہ رمضان کے بعد اس کی بیماری برطرف ہوجائے لیکن فوراً کوئی اور عذر پیش آجائے اور آئندہ رمضان تک قضا بجا نہ لاسکے تو ضروری ہے کہ بعد کے سالوں میں ان روزوں کی قضا کرے۔ اسی طرح اگر ماہ رمضان میں بیماری کے علاوہ کوئی اور عذر پیش آئے اور رمضان کے بعد برطرف ہوجائے لیکن آئندہ رمضان تک بیماری کی وجہ سے روزہ نہ رکھ سکے تو ضروری ہے کہ ان روزوں کی قضا بجالائے۔
مسئلہ925۔ اگر کوئی شخص سفر کی وجہ سے ماہ رمضان کے روزے نہ رکھ سکے چنانچہ آئندہ رمضان تک سفر کی حالت میں رہے تو گذشتہ رمضان کی قضا ساقط نہیں ہوگی اور ضروری ہے کہ بعد میں اسے بجالائے اور احتیاط مستحب یہ ہے کہ تاخیر کا کفارہ بھی دے۔
مسئلہ926۔ اگر کوئی شخص جسمانی کمزوری کی وجہ سے ماہ رمضان کے روزے اور آئندہ رمضان تک اس کی قضا رکھنے پر بھی قادر نہ ہو تو قضا ساقط نہیں ہوگی اور جب بھی قادر ہوجائے ضروری ہے کہ قضا بجالائے۔ اسی طرح اگر کسی شخص نے چند سال روزہ نہ رکھا ہو اور توبہ کرکے ان کو ازالہ کرنے کا مصمم ارادہ رکھتا ہو تو واجب ہے کہ چھوٹ جانے والے تمام روزوں کی قضا کرے اور چنانچہ قضا نہ کرسکے تو روزوں کی قضا ساقط نہیں ہوگی بلکہ اس کے ذمے باقی رہے گی۔
- روزے کی قضا میں تاخیر کا کفارہ
- والدین کے قضا روزوں کے احکام
- مسافر کے روزے کے احکام
- وہ لوگ جن پر روزہ واجب نہیں ہے
- پہلی تاریخ ثابت ہونے کے طریقے
- روزے کی قسمیں
- خاتمہ: روزے اور ماہ رمضان مبارک کے آداب
- اعتکاف
-