دریافت:
نماز اور روزه کی احکام
- نماز
- روزہ
- روزہ واجب ہونے اور صحیح ہونے کی شرائط
روزہ واجب ہونے اور صحیح ہونے کی شرائط
مسئلہ786۔ روزہ واجب ہونے کی شرائط مندرجہ ذیل ہیں:
1۔ بالغ ہو؛ 2۔ عاقل ہو؛ 3۔ قدرت رکھتا ہو؛ 4۔ بے ہوش نہ ہو؛ 5۔ مسافر نہ ہو؛ 6۔ عورت حیض اور نفاس کی حالت میں نہ ہو؛ 7۔ روزہ نقصان دہ نہ ہو؛ 8۔ روزہ رکھنا حرج اور مشقت کا باعث نہ ہو۔
مسئلہ787۔ روزہ ان لوگوں پر واجب ہے جن میں مندرجہ بالا شرائط موجود ہوں ۔ بنابرایں نابالغ بچہ، دیوانہ، بے ہوش، وہ شخص جو روزہ رکھنے کی طاقت نہیں رکھتا ، مسافر، وہ عورت جو حیض اور نفاس کی حالت میں ہو اور اس شخص پر جس کے لئے روزہ مضر یا حرج (زیادہ مشقت) کا باعث ہو روزہ واجب نہیں ہے۔
مسئلہ788۔ اگر بچہ اذان صبح سے پہلے بالغ ہوجائے تو ضروری ہے کہ روزہ رکھے لیکن اگر اذان کے بعد بالغ ہو تو اس دن کا روزہ واجب نہیں ہے۔
مسئلہ789۔ وہ بچی جو حال ہی میں بالغ ہوئی ہو[1] واجب ہے کہ روزہ رکھے اور صرف دشواری اور جسمانی کمزوری کی وجہ سے روزے کو ترک کرنا جائز نہیں ہے مگر اس صورت میں کہ جب روزہ اس کے لئے مضر ہو یا اس کو تحمل کرنا زیادہ مشقت کا باعث ہو (تو واجب نہیں ہے)۔
مسئلہ790۔ حیض یا نفاس کی حالت میں عورت کا روزہ صحیح نہیں ہے یہاں تک کہ حیض یا وضع حمل مغرب سے کچھ ہی لمحے پہلے ہوا ہو ۔ اسی طرح اگر طلوع فجر کے کچھ ہی لمحے بعد پاک ہوجائے( توبھی روزہ صحیح نہیں ہے)۔
مسئلہ791۔ اگر کوئی جانتا ہو کہ روزہ اس کے لئے مضر ہے یا مضر ہونے کا معقول احتمال دے (یعنی ضرر کا خوف ہو) تو روزہ واجب نہیں ہے بلکہ بعض صورتوں میں حرام ہے خواہ یہ یقین اور خوف ذاتی تجربے پر مبنی ہو یا قابل اعتماد اور امین ڈاکٹر کے کہنے سے حاصل ہوا ہو یا دیگر معقول طریقوں سے حاصل ہوا ہو اور اگر روزہ رکھے تو صحیح نہیں ہے مگر یہ کہ قصد قربت سے رکھا ہو اور بعد میں علم ہوجائے کہ مضر نہیں تھا۔
مسئلہ792۔ اگر کوئی شخص یہ خیال کرتا ہو کہ روزہ اس کے لئے مضر نہیں ہے چنانچہ روزہ رکھے اور مغرب کے بعد علم ہوجائے کہ روزہ مضر تھا تو اس کا روزہ باطل ہے اور ضروری ہے اس کی قضا بجالائے۔
مسئلہ793۔ بیماری پیدا ہونے یا اس کی شدت میں اضافے میں روزے کی تاثیر اور روزے پر قدرت نہ رکھنے یا روزہ مضر ہونے کی تشخیص مکلف کی ذمہ داری ہے۔ لہذا اگر ڈاکٹر کہے کہ روزہ مضر ہے لیکن اس کے کہنے پر اطمینا ن یا ضرر کا خوف حاصل نہ ہویا مکلف کا ذاتی تجربہ ہو کہ روزہ مضر نہیں ہے تو روزہ رکھنا ضروری ہے ۔ اسی طرح اگر ڈاکٹر کہے کہ روزہ مضر نہیں ہے لیکن مکلف جانتا ہو کہ اس کے لئے روزہ مضر ہے یا معقول ضرر کا خوف ہو تو روزہ حرام ہے اور نہیں رکھنا چاہئے۔
مسئلہ794۔ اگر بیمار شخص ماہ رمضان کے دن میں ٹھیک ہوجائے تو اس دن نیت کرکے روزہ رکھنا واجب نہیں، لیکن اگر ظہر سے پہلے ٹھیک ہوجائے اور روزے کو باطل کرنے والا کوئی انجام نہ دیا ہو تو احتیاط مستحب یہ ہے کہ نیت کرکے روزہ رکھے اور ماہ رمضا ن کے بعد ضروری ہے اس کی قضا بجالائے۔
مسئلہ795۔ مستحب روزہ صحیح ہونے کے لئے لازم ہے کہ ماہ رمضان کے روزے کی قضا اور احتیاط واجب کی بناپر کوئی دوسرا واجب روزہ اس کے ذمے نہ ہو۔
مسئلہ796۔ اگر کسی شخص پر روزے کی قضا واجب ہو اور نہ جانتا ہو کہ قضا روزہ واجب ہونے کی صورت میں مستحب روزہ صحیح نہیں ہے چنانچہ مستحب کی نیت سے روزہ رکھ لے تو اس کا روزہ باطل ہے اور قضا روزہ بھی شمار نہیں ہوگا۔
مسئلہ797۔ اگر کوئی شخص نہ جانتا ہو کہ اس کے ذمے قضا روزہ ہے یا نہیں چنانچہ اپنے اوپر عائد وظیفے یا مافی الذمہ (بشمول قضا اور مستحب ) کی نیت سے روزہ رکھ لے اور اگر اس کے ذمے قضا روزہ ہو تو قضا روزہ شمار ہوگا۔
مسئلہ798۔ اگر کسی شخص پر ماہ رمضان کے روزے کی قضا واجب ہو چنانچہ بھول جائے اور مستحب روزہ رکھ لے اور دن میں یاد آجائے تو مستحب روزہ باطل ہے، البتہ اگر ظہر سے پہلے یاد آئے تو ماہ رمضان کے قضا روزے کی نیت کرسکتا ہے تاہم اگر ظہر کے بعد یاد آئے تو قضا روزے کی نیت کرنا بھی صحیح نہیں ہے۔
[1] ۔ لڑکیوں میں بلوغت کی عمر نظر مشہور کی بنا پر قمری 9 سال کا مکمل ہونا ہے ( جو شمسی اور عیسوی اعتبار سے 8 سال، 8 مہینے اور23 دن کے برابر ہے)۔
- واجبات روزہ
- وہ چیزیں جو روزے دار کے لئے مکروہ ہیں
- وہ صورتیں جن میں قضا اور کفارہ عمدی دونوںواجب ہیں
- عمداً افطار کرنے کا کفارہ
- وہ صورتیں جن میں روزے کی صرف قضا واجب ہے
- قضا روزے کے احکام
- روزے کی قضا میں تاخیر کا کفارہ
- والدین کے قضا روزوں کے احکام
- مسافر کے روزے کے احکام
- وہ لوگ جن پر روزہ واجب نہیں ہے
- پہلی تاریخ ثابت ہونے کے طریقے
- روزے کی قسمیں
- خاتمہ: روزے اور ماہ رمضان مبارک کے آداب
- اعتکاف
-