ویب سائٹ دفتر رہبر معظم انقلاب اسلامی
دریافت:

نماز اور روزه کی احکام

  • نماز
    • واجب نمازیں
    • یومیہ نمازیں
    • نماز صبح کا وقت
    • نماز ظہر و عصر کا وقت
    • نماز مغرب و عشاء کا وقت
    • احکام اوقات نماز
    • نمازوں کی ترتیب
    • مستحب نمازیں
    • قبلہ
    • نماز میں بدن کا ڈھانپنا
    • نماز پڑھنے والے کی جگہ کی شرائط
    • احکام مسجد
    • اذان و اقامہ
    • واجبات نماز
    • قنوت
    • تعقیبات نماز
    • نماز کا ترجمہ
    • مبطلات نماز (وہ چیزیں جو نماز کو باطل کرتی ہیں)
    • شكيّات نماز
    • سجدہ سہو
    • بھولے ہوئے سجدے اور تشہد کی قضا
    • مسافر کی نماز
      • پہلی شرط: مسافت شرعی
      • دوسری شرط: مسافت شرعی تک جانے کا قصد ہو
      • تیسری شرط: شرعی مسافت کا قصد برقرار رہے
      • چوتھی شرط: وطن یا ایسی جگہ سے نہ گزرے جہاں دس دن قیام کا ارادہ ہو-
      • پانچویں شرط: سفر جائز ہو
      • چھٹی شرط: ٹھہرنے کی جگہ ہو
      • ساتویں شرط: سفر اس کا پیشہ نہ ہو
      • آٹھویں شرط: حد ترخص تک پہنچے
      • وہ صورتیں جن میں سفر منقطع ہوجاتا ہے
        • 1۔ وطن سے گزرنا
        • 2۔ دس دن قیام کا قصد کرنا
        • 3۔ قیام کے قصد کے بغیر ایک مہینہ رہنا
          پرنٹ  ;  PDF
           
          3۔ قیام کے قصد کے بغیر ایک مہینہ رہنا

           

          مسئلہ587۔ اگر آٹھ فرسخ طے کرنے کے بعد کسی جگہ تیس دن تردید کی حالت میں رہے تو اکتیسویں دن کے بعد جب تک اس جگہ سے خارج نہ ہوجائے (اگرچہ آدھا دن ہی کیوں نہ ہو) ضروری ہے کہ نماز کو پوری پڑھے۔
          مسئلہ588۔ جو مسافر دس دن سے کم کسی جگہ قیام کا ارادہ رکھتا ہو اگر اس مدت کے بعد جانے سےمنصرف ہوجائے اور ارادہ کرلے کہ دوبارہ دس دن سے کم مثلاً مزید ایک ہفتہ قیام کرے گا اور اسی ترتیب سے اس جگہ قیام کرنے کا ارادہ طول پکڑے اور ایک مہینہ ہوجائے تو اس صورت میں گذشتہ مسئلے کی طرح اکتیسویں دن سے اس کی نماز پوری ہوگی۔
          مسئلہ589۔ اگر کوئی شخص تیس دن سے کم مثلاً 28 دن کسی جگہ تردد کی حالت میں قیام کرے چنانچہ دوسری جگہ جائے اور وہاں بھی تردد کی حالت میں تیس دن سے کم قیام کرے اور اس کے بعد تیسری جگہ اسی طرح قیام کرے تو تینوں جگہوں میں اس کی نماز قصر ہوگی۔
          مسئلہ590۔ تیس دن اس طرح شمار کئے جائیں گے کہ اگر کوئی شخص طلوع آفتاب کے وقت کسی جگہ پہنچے توتیسویں دن غروب آفتاب کے بعد اس کی نماز پوری ہوگی اور تیسویں دن کی نماز عشاء اور اس کے بعد کی چار رکعتی نمازیں پوری کرکے پڑھےلیکن اگر طلوع آفتاب کے بعد پہنچے تو اکتیسویں دن کے اسی وقت تیس دن مکمل ہوجائیں گے۔ بنابرایں اگر طلوع آفتاب کے ایک گھنٹے بعد پہنچا ہوتو اکتیسویں دن طلوع آفتاب کے ایک گھنٹے بعد تیس دن مکمل ہوجائیں گے اور اس کے بعد چار رکعتی نمازیں پوری پڑھی جائیں گی۔
          مسئلہ591۔ اگر تردید کی حالت کی ابتدا قمری مہینے کی پہلی تاریخ کو ہو اور مہینہ انتیس دن کا ہوجائے تو ضروری ہے کہ انتیسویں دن نماز کو قصر کرکے پڑھے اور تیسویں دن (اگلے مہینے کی یکم کو) احتیاط واجب کی بناپر نماز کو قصر کرکے بھی پڑھے اور پوری بھی پڑھے اور اکتیسویں دن سے نماز پوری پڑھے۔
          مسئلہ592۔ تردید کی جگہ عرفی طور پر ایک ہونی چاہئے ، بنابرایں اگر تیس دنوں میں سے کچھ ایام ایک جگہ مثلاً تہران (کراچی) میں اور کچھ ایام دوسری جگہ مثلاً کرج (حیدرآباد) میں گزرجائیں تو تردید کی حالت میں تیس دن گزرنے کا حکم نہیں رکھتا اور اب بھی نماز قصر ہوگی۔
          مسئلہ593۔ اگر تردید کی حالت میں گزرنے والے تیس دنوں کے دوران چار فرسخ سے کم فاصلہ طے کرے چنانچہ اس جگہ سے خارج ہونا عرف کی نظر تیس دن ایک جگہ قیام کے منافی نہ ہو تو کوئی اشکال نہیں رکھتا اور تیس دن گزرنے کے بعد اس کی نماز پوری ہوگی مثلاً (پورا دن نہیں بلکہ) کچھ دیر کے لئے باہر جائے اور باہر جانا زیادہ تکرار نہ ہوا ہو مثلاً تیس دنوں میں چار یا پانچ مرتبہ باہر جائے اور ہر مرتبہ تین یا چار گھنٹے باہر رہے اور واپس آجائے۔
          مسئلہ594۔ اگر کوئی شخص قیام کا قصد کئے بغیر تیس دن کسی جگہ ٹھہرے تو اکتیسویں دن سے اس شخص کی طرح ہے جس نے قیام کا قصد کیا ہو۔ بنابرایں تیسویں دن کے بعد ضروری ہے کہ نماز پوری پڑھے اور اگر مسافت شرعی سے کم سفر کرنا چاہے تو دس دن قیام کی صورت میں جو احکام جاری ہوتے ہیں اس صورت میں بھی جاری ہوں گے مثال کے طور پر اگر کوئی شخص چاہے کہ چار فرسخ سے کم فاصلے تک جاکر دوبارہ تیس دن قیام کرنے والی جگہ واپس آئے اور قیام کا قصد کئے بغیر ٹھہرے تو اس جگہ ، اقامت گاہ اور رفت و آمد کے راستے میں اس کی نماز پوری ہوگی۔
          مسئلہ595۔ اگر وہ شخص کہ جس کی نماز تیس دن گزرنے کی وجہ سے پوری ہو چنانچہ شرعی سفر کے قصد سے اقامت گاہ سے نکلے تو احتیاط واجب یہ ہے کہ تیس دن رہنے والی جگہ اور حد ترخص کے درمیانی فاصلے میں نماز کو قصر کرکے بھی پڑھے اور پوری بھی پڑھے یا تاخیر کرے اور قصر کرکے پڑھے۔
      • سفر کےدوران نافلہ نمازوں کے احکام
      • جہاں وظیفہ نماز کو قصر کرکے پڑھنا ہے وہاں پوری نماز پڑھنا
      • پوری نماز پڑھنے کے مقام پر نماز کو قصر کرکے پڑھنے کا حکم
      • متفرق مسائل
    • قضا نماز
    • نماز کے لئے اجیر بنانا
    • والدین کی قضا نماز
    • نماز آیات
    • نماز عید فطر و عید قربان
    • نماز جماعت
    • نماز جمعہ
  • روزہ
700 /