ویب سائٹ دفتر رہبر معظم انقلاب اسلامی
دریافت:

نماز اور روزه کی احکام

  • نماز
    • واجب نمازیں
    • یومیہ نمازیں
    • نماز صبح کا وقت
    • نماز ظہر و عصر کا وقت
    • نماز مغرب و عشاء کا وقت
    • احکام اوقات نماز
    • نمازوں کی ترتیب
    • مستحب نمازیں
    • قبلہ
    • نماز میں بدن کا ڈھانپنا
    • نماز پڑھنے والے کی جگہ کی شرائط
    • احکام مسجد
    • اذان و اقامہ
    • واجبات نماز
    • قنوت
    • تعقیبات نماز
    • نماز کا ترجمہ
    • مبطلات نماز (وہ چیزیں جو نماز کو باطل کرتی ہیں)
    • شكيّات نماز
    • سجدہ سہو
    • بھولے ہوئے سجدے اور تشہد کی قضا
    • مسافر کی نماز
      • پہلی شرط: مسافت شرعی
      • دوسری شرط: مسافت شرعی تک جانے کا قصد ہو
      • تیسری شرط: شرعی مسافت کا قصد برقرار رہے
      • چوتھی شرط: وطن یا ایسی جگہ سے نہ گزرے جہاں دس دن قیام کا ارادہ ہو-
      • پانچویں شرط: سفر جائز ہو
      • چھٹی شرط: ٹھہرنے کی جگہ ہو
      • ساتویں شرط: سفر اس کا پیشہ نہ ہو
      • آٹھویں شرط: حد ترخص تک پہنچے
      • وہ صورتیں جن میں سفر منقطع ہوجاتا ہے
      • سفر کےدوران نافلہ نمازوں کے احکام
      • جہاں وظیفہ نماز کو قصر کرکے پڑھنا ہے وہاں پوری نماز پڑھنا
      • پوری نماز پڑھنے کے مقام پر نماز کو قصر کرکے پڑھنے کا حکم
      • متفرق مسائل
        پرنٹ  ;  PDF
         
        متفرق مسائل

         

        مسئلہ615۔ جو شخص اول وقت میں اپنے وطن میں یا ایسی جگہ موجود ہوجہاں دس دن قیام کا قصد کیا ہواور نماز پڑھے بغیر سفر کیا ہو چنانچہ اگر سفر میں نماز پڑھنا چاہے تو ضروری ہے کہ قصر کرکے پڑھے۔
        مسئلہ616۔ جو شخص اول وقت میں سفر میں ہو اور نماز نہ پڑھی ہو اور اس کے بعد وطن میں یا ایسی جگہ پہنچ جائے جہاں دس دن قیام کا قصد رکھتا ہو تو ضروری ہے کہ نماز کو پوری پڑھے۔
        مسئلہ617۔ جو شخص اول وقت میں سفر میں ہو اور نماز نہ پڑھی ہو چنانچہ وطن میں یا ایسی جگہ پہنچنے کے بعد اس کی نماز قضا ہوجائے کہ جہاں دس دن قیام کا قصد رکھتا ہو تو ضروری ہے کہ اس کو چار رکعتی قضا بجالائے۔
        مسئلہ618۔ جو شخص اول وقت میں اپنے وطن میں یا ایسی جگہ ہو جہاں دس دن قیام کا قصد رکھتا ہو اور اس کے بعد سفر اختیار کرے چنانچہ سفر میں نماز قضا ہوجائے تو ضروری ہے کہ نماز قصر کرکے قضا کرے۔
        مسئلہ619۔ مسافر چار مقامات پر( یعنی شہر مکہ، مدینہ، مسجد کوفہ اور حرم حضرت امام حسین علیہ السلام میں ) چار رکعتی نمازوں کو قصرکرکے اور پوری پڑھنے میں اختیار رکھتا ہے اور اگر پوری پڑھے تو افضل ہے لیکن قصر کرکے پڑھنا احتیاط مستحب ہے۔
        مسئلہ620۔ اختیار کا حکم آج کے پورے شہر مکہ و مدینہ میں جاری ہے اور مسجد الحرام اور مسجد نبوی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم سے مخصوص نہیں ہے لیکن احتیاط مستحب یہ ہے کہ دونوں مسجدوں پر اکتفا کیا جائے۔
        مسئلہ621۔ کوفہ میں نمازقصر کرکے یا پوری پڑھنے کا اختیار مسجد کوفہ سے مخصوص ہے اور احتیاط واجب کی بناپر شہر کوفہ میں اختیار کا حکم جاری نہیں ہوگا۔
        مسئلہ622۔ حرم حضرت امام حسین علیہ السلام میں اختیار کا حکم گنبد کے نیچے اور اس جگہ سے مخصوص ہے جو قبر مطہر کا نزدیک کہلائے اور احتیاط کی بناپر صحن اور ملحقہ ہال اس میں شامل نہیں ہیں۔
        مسئلہ623۔ مذکورہ چار مقامات پر اختیار کا حکم ہمیشہ کے لئے جاری ہے اور مسافر چار رکعتی نمازوں میں سے ہر ایک کو چاہے تو پوری پڑھ سکتا ہے اور چاہے تو قصر کرکے بھی پڑھ سکتا ہے۔
        مسئلہ624۔ جن مقامات پر نماز کو پوری پڑھنے اور قصر کرکے پڑھنے میں اختیار ہے اگر مکلف سے (عمداً یا سہواً) نماز قضا ہوجائے اور ان مقامات کے علاوہ کسی اور جگہ اس کی قضا کرنا چاہے تو اقوی یہ ہے کہ قصر کرکے قضا کرے اور چنانچہ ان مقامات پر ہی قضا کرنا چاہے تو احتیاط واجب کی بناپر ضروری ہے کہ قصر پڑھے۔
        مسئلہ625۔ مذکورہ چار مقامات پر اختیار کے حکم میں روزہ شامل نہیں ہے بنابرایں مسافر ان مقامات پر رمضان المبارک کا روزہ نہیں رکھ سکتا ہے ۔
    • قضا نماز
    • نماز کے لئے اجیر بنانا
    • والدین کی قضا نماز
    • نماز آیات
    • نماز عید فطر و عید قربان
    • نماز جماعت
    • نماز جمعہ
  • روزہ
700 /