ویب سائٹ دفتر رہبر معظم انقلاب اسلامی
دریافت:

نماز اور روزه کی احکام

  • نماز
    • واجب نمازیں
    • یومیہ نمازیں
    • نماز صبح کا وقت
    • نماز ظہر و عصر کا وقت
    • نماز مغرب و عشاء کا وقت
    • احکام اوقات نماز
    • نمازوں کی ترتیب
    • مستحب نمازیں
    • قبلہ
    • نماز میں بدن کا ڈھانپنا
    • نماز پڑھنے والے کی جگہ کی شرائط
    • احکام مسجد
    • اذان و اقامہ
    • واجبات نماز
    • قنوت
    • تعقیبات نماز
    • نماز کا ترجمہ
    • مبطلات نماز (وہ چیزیں جو نماز کو باطل کرتی ہیں)
    • شكيّات نماز
    • سجدہ سہو
    • بھولے ہوئے سجدے اور تشہد کی قضا
    • مسافر کی نماز
      • پہلی شرط: مسافت شرعی
      • دوسری شرط: مسافت شرعی تک جانے کا قصد ہو
      • تیسری شرط: شرعی مسافت کا قصد برقرار رہے
      • چوتھی شرط: وطن یا ایسی جگہ سے نہ گزرے جہاں دس دن قیام کا ارادہ ہو-
      • پانچویں شرط: سفر جائز ہو
      • چھٹی شرط: ٹھہرنے کی جگہ ہو
      • ساتویں شرط: سفر اس کا پیشہ نہ ہو
        پرنٹ  ;  PDF
         
        ساتویں شرط: سفر اس کا پیشہ نہ ہو
         
        مسئلہ477۔ سفر میں نماز قصر ہونے کی شرائط میں سے ایک یہ ہے کہ سفر اس کا پیشہ نہ ہو ، بنابرایں اگر کسی شخص کا پیشہ سفر ہو چاہے اس کے پیشے کا وجود سفر سےہو (یعنی سفر اس کی درآمد کا ذریعہ ہو) مثلاً ڈرائیور اور پائلٹ یا سفر اس کے پیشے کا مقدمہ(ضروری تمہید) ہو مثلاً ڈاکٹر یا معلم جو اپنے پیشے کے لئے سفر کرتے ہیں، اس سفر میں نماز پوری ہوگی اور روزہ صحیح ہے۔
        مسئلہ478۔ اگر کسی شخص کا پیشہ سفر نہ ہو اگرچہ متعدد مرتبہ سفر کرے تو بھی اس کی نماز قصر ہوگی ، چاہے شروع میں ہی کئی دفعہ سفر کرنے کا قصد رکھتا ہو مثلاً کوئی چالیس جمعہ تک تہران سے مسجد جمکران زیارت جانے کا قصد کرے یا کسی قصد کے بغیر اتفاقا ًمتعدد سفر پیش آجائیں مثلاً بیمارکو علاج کے لئے مسلسل کسی شہر کی طرف سفر کرنا پڑے۔
        مسئلہ479۔ پیشے والا سفر بننے کے لئے تین شرائط ہونی چاہئے:
        1۔ جو سفر انسان کا پیشہ ہے اسی سفر کا قصد ہو؛
        2۔ جو سفر اس کا پیشہ ہے اس کو شروع کرے؛
        3۔ اسی پیشے والے سفر کو جاری رکھنے کا قصد ہو۔
        مسئلہ480۔ سفر پیشہ ہونے کا معیار عرف ہے اگر کسی مورد میں سفر کوعرفاً پیشہ کہنے میں شک ہو نماز قصر اور روزہ باطل ہے۔
        مسئلہ481۔ سفر کا پیشہ ہونا اس چیز سے وابستہ نہیں ہے کہ مال کمایا جائے اور کھانے پینے کا بندوبست کیا جائے لہذا جو معلم مفت تعلیم دینے کے لئے سفر کرتا ہو اس کے لئے بھی وہ سفر پیشہ شمار ہوگا اور اس کی نماز پوری ہوگی۔
        مسئلہ482۔ مندرجہ بالا شرائط پوری ہونے کے بعد پہلے سفر سے ہی اس پر حکم جاری ہوگا اور نماز پوری اور روزہ صحیح ہے۔
        مسئلہ483۔ اگر حصول علم کے لئے سفر کرنا پیشے کا حصہ ہو مثلاً کسی ملازم کے لئے ٹریننگ پروگرام منعقد کیا جائے اور اس میں شرکت کے لئے سفر پر جائے تو اس کی نماز پوری ہوگی۔
        مسئلہ484۔ وہ طالب علم جو حصول علم کے لئے سفر کرتا ہے تاکہ اس کےذریعے مستقبل میں کوئی پیشہ اختیار کرے تو احتیاط واجب کی بناپر حصول علم کے سفر میں نماز کو قصر کرکے بھی پڑھے اور پوری بھی پڑھے اور روزہ بھی رکھے اور بعد میں اس کی قضابھی کرے۔
        مسئلہ485۔ اگر حصول علم کا آغاز کسی گروہ میں شامل ہونے کے ساتھ ہو اور اس گروہ کا عنوان کسی پیشے کی حیثیت رکھتا ہو مثلاً دینی طالب علم کو تعلیم کے آغاز میں ہی مولانا کہا جاتا ہے یا کیڈٹ کالج کے طالب علم جو کچھ مہینے تعلیم و تربیت حاصل کرنے کے بعد کندھوں پر لگایا جانے ولا اعزازی نشان حاصل کرتے ہیں اور افسر کہلاتے ہیں۔ اس طرح کی تعلیم پیشے کا حصہ شمار ہوگی اور تعلیم کے سلسلے میں سفر کے دوران نماز پوری ہوگی اور روزہ رکھنا ہوں گے۔
        مسئلہ486۔ اگر کوئی مکلف اپنے پیشے کے لئے فقط ایک دفعہ طویل سفر کرے مثلاً طویل سمندری سفر کرے تو بعید نہیں کہ عرف اس سفر کو پیشے کا حصہ شمار کرے بنابراین نماز پوری ہوگی اگرچہ اس سفر کو جاری رکھنے کا قصد نہ ہو یعنی ایک طویل سفر بذات خود سفر جاری رکھنے کے قصد کا نعم البدل ہوگا۔
        مسئلہ487۔ اگر کسی کا پیشہ یہ ہو کہ سال میں فقط ایک دفعہ طویل سفر کرتا ہو مثلاً قافلہ حج کا سالار ہو چنانچہ سارا سال اسی کام میں مشغول رہنے کا قصد ہو تو اس کی نماز حتی کہ پہلے سفر میں بھی پوری ہوگی لیکن اگر جاری رکھنے کا ارادہ نہ ہوتو نماز قصر ہوگی۔
        مسئلہ488۔ جو شخص سال کے کچھ حصے میں پیشے کے سلسلے میں سفر کرتا ہے اور اس کا قصد یہ ہے کہ ہر سال اس پیشے کو جاری رکھے مثلاً گرمیوں میں ایک یا دو مہینے ڈرائیونگ کرتا ہے تو اس کا سفر پیشے کا سفر ہوگا اور پہلے سفر سے ہی نماز پوری ہوگی۔
        مسئلہ489۔ جو شخص سال کے فقط ایک حصے میں کسی کام میں مشغول رہنا چاہتا ہے اور بعد کےسالوں میں اس کو جاری رکھنے کا ارادہ نہ رکھتا ہو تو اس کی مشغولیت کا عرصہ کم از کم مسلسل تین مہینے ہونے کی صورت میں (یعنی فقط تعطیلات کے دوران چھٹی کرے مثلاً ہفتہ وار تعطیل اور عزاداری) تو اس کی نماز حتی کہ پہلے سفر میں بھی پوری ہوگی لیکن اگر اس کی مدت طویل نہ ہو مثلاً ایک مہینہ اس کام کو انجام دینا چاہے عرفا پیشے کا سفر کا کہلانا واضح نہیں ہے اور شک ہونے کی صورت میں نماز قصر ہوگی۔
        مسئلہ490۔ جس شخص کا پیشہ شہر سے باہر مسافت شرعی سے کم چکر لگانا ہو مثلاً ٹیکسی ڈرائیور چنانچہ اتفاقی طور پر اسی پیشے کے سلسلے میں مسافت شرعی تک سفر کرے تو پیشے کا سفر شمار نہیں ہوگا اور اس کی نماز قصر ہوگی۔
        مسئلہ491۔ جس شخص کا پیشہ سفر ہو (چاہے سفر ہی پیشہ ہو یا پیشے کے لئے مقدمہ ہو) اگر پیشے کے علاوہ کسی سفر پر جائے اگرچہ ڈیوٹی کی جگہ جائے تو بھی اس کی نماز قصر ہوگی۔
        مسئلہ492۔ گذشتہ مسئلے میں اگر اپنے پیشے کے علاوہ کسی اور کام کے لئے ملازمت کی جگہ سفر کرے لیکن ڈیوٹی کی وجہ سے اس جگہ ٹھہرنے کا ارادہ ہو تو جب تک ڈیوٹی پر جانے کے لئے وہاں ٹھہرے اور اس کے بعد اور واپسی کے دوران نماز پوری ہوگی اگرچہ احتیاط یہ ہے کہ جب تک ڈیوٹی انجام دینے کے لئے ٹھہرے نماز کو پوری بھی پڑھے اور قصر کرکے بھی پڑھے۔
        مسئلہ493۔جس شخص کا پیشہ سفر ہو اگر وطن یا غیر وطن میں قصد کے ساتھ یا بغیر قصد کے دس دن ٹھہرے تو دس دن کے بعد پہلے سفر میں اس کی نماز قصر ہوگی۔
        مسئلہ494۔ جس شخص کا پیشہ سفر ہو اگر دس دن وطن یا غیر وطن میں قیام کرے اور اس کے بعد پیشے کے علاوہ کوئی اور سفر کرے مثلاً زیارت کےلئے جائے تو احتیاط واجب کی بناپر زیارتی سفر کے بعد پیشے کے لئے سفر میں نماز کو قصر کرکے بھی پڑھے اور پوری بھی پڑھے۔
        مسئلہ495۔ جس شخص کا پیشہ سفر ہو اگرشک کرے کہ کسی جگہ دس دن قیام کیا ہے یا اس سے کم چنانچہ شک کی وجہ سے اس جگہ پہنچنے کے دن کے بارے میں تریدد کا شکار ہو تو پیشے کے سلسلے میں ابتدائی سفر میں نماز پوری پڑھے اور اگر اس جگہ سے خارج ہونے کے دن میں تردید کی وجہ سے شک ہوجائے تو اس کا وظیفہ قصر کرکے پڑھنا ہے۔
        مسئلہ496۔ جس شخص کا پیشہ سفر ہو اگر اس سفر کے دوران ایک منزل ہو جہاں پہنچنے سے پہلے راستے میں کسی جگہ دس دن قیام کرے تو آگے منزل کی طرف سفر اور وطن کی طرف واپسی کا سفر دونوں کو ملاکر پہلا سفر شمار ہوگا اور ضروری ہے کہ نماز کو قصر کرکے پڑھے۔
        مسئلہ497۔ گذشتہ مسئلے میں اگر کئی منازل ہوں تو پہلا سفر (دس دن قیام کے بعد) پہلی منزل تک پہنچنے کے بعد پورا ہوگا اور جب دوسری منزل کی طرف سفر شروع کرے تو دوسرا سفر ہے اور نماز پوری ہوگی۔
        مسئلہ498۔ پیشے کے سلسلے میں جس سفر کے دوران نماز پوری اور روزہ صحیح ہے اس میں کو ئی فرق نہیں کہ راستہ، پیشے کی نوعیت یا سفر کا وسیلہ تبدیل کرے یا پہلے والا باقی ہو۔
        مسئلہ499۔ جس شخص کا پیشہ ڈرائیونگ ہو اور اس پیشے کو شروع کرنے کے بعد گاڑی خراب ہوجائے اور اس کی مرمت اور ضروری چیزیں خریدنے کے لئے شرعی مسافت تک سفر کرے تو یہ سفر پیشے کا سفر ہے اور نماز پوری پڑھے۔
        مسئلہ500۔ گذشتہ مسئلے میں اگر پیشہ شروع کرنے سے پہلے گاڑی خراب ہوجائے اور مرمت یا ضروری سامان خریدنے کے لئے شرعی مسافت تک سفر کرے تو اس کی نماز قصر ہوگی۔
        مسئلہ501۔ جس شخص کا پیشہ سفر ہو اگر پیشے کے علاوہ کوئی سفر کرے تو اس کی نماز قصر ہے مثلاً ایک شہر سے دوسرے شہر تک مسافر لے جانا پیشہ ہو اگر حج یا زیارت کے سفر پر جائے تو نماز قصر کرکے پڑھےلیکن پیشے کے سفر کے دوران ذاتی کام انجام دے مثلاً زیارت کرے چاہے اصلی مقصد ذاتی کام اور اس کے ضمن میں مسافر بھی لے جائے یا اس کے برعکس یا دونوں کام برابرقصد رکھتا ہو تو اس کی نماز پوری ہوگی۔
        مسئلہ502۔ جس شخص کا پیشہ سفر ہو اگر پیشے کے علاوہ کوئی سفر کرے اور منزل پر پہنچ کر ملازمت کی جگہ پیشے کا سفر کرے تو اس جگہ (قصد کے ساتھ یا قصد کے بغیر) دس دن قیام نہ کیا ہو تو ملازمت کی جگہ سفر کرتے ہوئے اس کی نماز پوری ہوگی۔
        مسئلہ503۔ جس شخص کا پیشہ سفر ہو اس سفر سے واپسی کے دوران اس کی نماز پوری ہوگی لیکن اگر پیشے کے علاوہ کسی اور کام سے کئی دن (دس دن سے کم) مثلاً زیارت یا تفریح کے لئے رک جائے اور اس کے بعد واپس آئے تو احتیاط واجب کی بناپر واپسی کے دوران نماز قصر کرکے بھی پڑھے اور پوری بھی پڑھے۔
        مسئلہ504۔ جس شخص کا پیشہ سفر ہو اگر پیشے کے سلسلے میں آخری سفر کرے یا سفر کے دوران پیشہ جاری رکھنے سے پھرجائے تو چنانچہ پیشے کا دارومدار سفر پر ہی ہو مثلاً ڈرائیونگ تو آخری سفر سے واپسی کے دوران کوئی مسافر ساتھ نہ لائے تو واپسی کا سفر پیشے کا سفر شمار نہیں ہوگا اور اس کی نماز قصر ہوگی چاہے اپنی گاڑی میں واپس آئے یا دوسرے کی گاڑی میں آئے اور اگر سفر اس کے پیشے کا مقدمہ ہوتو آخری سفر سے واپسی کے دوران احتیاط واجب کی بناپر نماز کو قصر کرکے بھی پڑھے اور پوری بھی پڑھے۔
      • آٹھویں شرط: حد ترخص تک پہنچے
      • وہ صورتیں جن میں سفر منقطع ہوجاتا ہے
      • سفر کےدوران نافلہ نمازوں کے احکام
      • جہاں وظیفہ نماز کو قصر کرکے پڑھنا ہے وہاں پوری نماز پڑھنا
      • پوری نماز پڑھنے کے مقام پر نماز کو قصر کرکے پڑھنے کا حکم
      • متفرق مسائل
    • قضا نماز
    • نماز کے لئے اجیر بنانا
    • والدین کی قضا نماز
    • نماز آیات
    • نماز عید فطر و عید قربان
    • نماز جماعت
    • نماز جمعہ
  • روزہ
700 /