ویب سائٹ دفتر رہبر معظم انقلاب اسلامی
دریافت:

نماز اور روزه کی احکام

  • نماز
    • واجب نمازیں
    • یومیہ نمازیں
    • نماز صبح کا وقت
    • نماز ظہر و عصر کا وقت
    • نماز مغرب و عشاء کا وقت
    • احکام اوقات نماز
    • نمازوں کی ترتیب
    • مستحب نمازیں
    • قبلہ
    • نماز میں بدن کا ڈھانپنا
    • نماز پڑھنے والے کی جگہ کی شرائط
    • احکام مسجد
    • اذان و اقامہ
    • واجبات نماز
    • قنوت
    • تعقیبات نماز
    • نماز کا ترجمہ
    • مبطلات نماز (وہ چیزیں جو نماز کو باطل کرتی ہیں)
    • شكيّات نماز
    • سجدہ سہو
    • بھولے ہوئے سجدے اور تشہد کی قضا
    • مسافر کی نماز
      • پہلی شرط: مسافت شرعی
        • شرعی مسافت ثابت ہونے کے طریقے
          پرنٹ  ;  PDF
           
          شرعی مسافت ثابت ہونے کے طریقے
           
          مسئلہ421۔ اگرکسی شخص کو علم یا اطمینان ہو یا دو عادل افراد گواہی دیں کہ اس کا سفر کم از کم آٹھ فرسخ ہے تو ضروری ہے کہ نماز کو قصرکرکے پڑھے۔
          مسئلہ422۔ لوگوں کے درمیان مشہور ہونے کی وجہ سےکسی شخص کو مسافت شرعی پوری ہونے پر علم یا اطمینان ہوجائے تو اس کے مطابق عمل کرسکتا ہےاور نماز کو قصر کرکے پڑھ سکتا ہے بصورت دیگر اگرچہ ظن اور گمان کا باعث بنے تو بھی اس کی کوئی حیثیت نہیں ہے۔
          مسئلہ423۔ اگر کسی شخص کو مسافت کی مقدار کے بارے میں شک ہو چنانچہ اس کے بارے میں تحقیق کرنا مشکل نہ ہو مثلاً کلومیٹر شمار کرنے کا آلہ استعمال کرسکتا ہو یا لوگوں سے پوچھ سکتا ہو تو تحقیق کرنی چاہئے اور چنانچہ کسی نتیجے پر نہ پہنچے تو اس کی نماز پوری ہوگی۔
          مسئلہ424۔ اگر مقلد کو اپنے مجتہد کا فتوی معلوم نہ ہو مثلاً معلوم نہ ہو کہ مجتہد کے نزدیک دو طرفہ مسافت یک طرفہ مسافت کی طرح ہے یا نہیں تو اپنے مجتہد کے فتوی کے بارے میں تحقیق کرے اور تحقیق نہ کرسکے یا نہ کرنا چاہے تو احتیاط پر عمل کرتے ہوئے نماز کو پوری اور قصر دونوں پڑھے۔
          مسئلہ425۔ اگر مسافت میں شک کی وجہ سے کسی شخص کا وظیفہ نماز پوری پڑھنا ہو لیکن اپنے وظیفے کے برعکس قصر کرکے پڑھے تو کافی نہیں ہے اور ضروری ہے کہ نماز کو پوری کرکے دوبارہ پڑھے ، البتہ اگر نماز کے بعد معلوم ہوجائے کہ اس کا وظیفہ قصر کرکےہی پڑھنا تھا چنانچہ قصد قربت کی نیت سے نماز پڑھی ہو تو کافی ہے اور دوبارہ پڑھنا ضروری نہیں۔
          مسئلہ426۔ اگر کسی شخص کا خیال یہ ہو کہ سفر کے آغاز سے منزل تک مسافت پوری ہوتی ہے اور نماز کو قصر کرکے پڑھے اور بعد میں معلوم ہو کہ مسافت سے کم تھا تو اگر وقت باقی ہوتو نماز کو پوری کرکے دوبارہ پڑھے اور وقت کے بعد ہوتو قضا کرے۔
          مسئلہ427۔ اگر کسی شخص کا خیال یہ ہو کہ سفر آٹھ فرسخ نہیں ہے اور نماز کو پوری پڑھے اور بعد میں معلوم ہو کہ مسافت پوری تھی تو وقت کے اندر ہونے کی صورت میں نماز کو قصر کرکے دوبارہ پڑھے اور وقت کے بعد ہوتو قضا کرے۔
          مسئلہ428۔ کوئی شخص کسی مخصوص جگہ جانے کا ارادہ کرے اور شک ہوجائے کہ اس جگہ تک شرعی مسافت پوری ہوتی ہے یا نہیں یا اس کا خیال کرے کہ مسافت پوری نہیں ہوتی ہے (اس کا وظیفہ دونوں صورتوں میں نماز کو پوری کرکے پڑھنا ہے) چنانچہ راستے میں معلوم ہوجائے کہ مسافت پوری ہوتی ہے تو اسی جگہ سے نماز کو قصر کرکے پڑھے اور لازم نہیں ہے کہ جس جگہ مسافت پوری ہونے کا علم ہوا تھاوہاں سے منزل تک مسافت پوری ہو۔

           

      • دوسری شرط: مسافت شرعی تک جانے کا قصد ہو
      • تیسری شرط: شرعی مسافت کا قصد برقرار رہے
      • چوتھی شرط: وطن یا ایسی جگہ سے نہ گزرے جہاں دس دن قیام کا ارادہ ہو-
      • پانچویں شرط: سفر جائز ہو
      • چھٹی شرط: ٹھہرنے کی جگہ ہو
      • ساتویں شرط: سفر اس کا پیشہ نہ ہو
      • آٹھویں شرط: حد ترخص تک پہنچے
      • وہ صورتیں جن میں سفر منقطع ہوجاتا ہے
      • سفر کےدوران نافلہ نمازوں کے احکام
      • جہاں وظیفہ نماز کو قصر کرکے پڑھنا ہے وہاں پوری نماز پڑھنا
      • پوری نماز پڑھنے کے مقام پر نماز کو قصر کرکے پڑھنے کا حکم
      • متفرق مسائل
    • قضا نماز
    • نماز کے لئے اجیر بنانا
    • والدین کی قضا نماز
    • نماز آیات
    • نماز عید فطر و عید قربان
    • نماز جماعت
    • نماز جمعہ
  • روزہ
700 /