ویب سائٹ دفتر رہبر معظم انقلاب اسلامی
دریافت:

احکام آموزشی

    • پہلا جلد
      • پہلی فصل: تقلید
      • دوسری فصل: طہارت
      • تیسری فصل: نماز
        • سبق 27: نمازوں کی اقسام
        • سبق 28: نماز پڑھنے والے کا لباس (1)
        • سبق 29: نماز پڑھنے والے کا لباس (2)
        • سبق 30: نماز پڑھنے والے کی جگہ (1)
        • سبق 31: نماز پڑھنے والے کی جگہ (2)
        • سبق 32: مسجد کے احکام (1)
        • سبق 33: مسجد کے احکام (2)
        • سبق 34: قبلہ
        • سبق 35: یومیہ نمازیں (1)
        • سبق 36: یومیہ نمازیں (2)
        • سبق 37: یومیہ نمازیں (3)
          پرنٹ  ;  PDF
           
          سبق 37: یومیہ نمازیں (3)
          اذان اور اقامہ
          6۔ اذان اور اقامہ
          1۔ یومیہ واجب نمازوں سے پہلے اذان اور اقامت کہنا مستحب ہے اور نماز فجراور نماز مغرب مخصوصا نماز جماعت میں مستحب ہونے کی تاکید کی گئی ہے لیکن دوسری واجب نمازوں مثلا نماز آیات میں اذان و اقامہ نہیں ہیں۔
          2۔ اذان اٹھارہ جملوں پر مشتمل ہے جو ذیل کی ترتیب سے ہیں؛
          1۔ اَللهُ اَکْبَرُ» چار مرتبہ (یعنی اللہ اس سے زیادہ بزرگ ہے کہ اس کی تعریف کی جائے)
          2۔ «اَشْهَد اَنْ لا اِلهَ اِلاَّ اللهُ» دو مرتبہ، (یعنی گواہی دیتا ہوں کہ خدواند یکتا کے سوا کوئی معبود نہیں)
          3۔ «اَشْهَدُ اَنَّ مُحَمَّداً (صلّی الله علیه و آله )رَسُولُ اللهِ» دو مرتبہ، (یعنی گواہی دیتا ہوں کہ محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم اللہ کے رسول ہیں)
          4۔ «حَیَّ عَلَی الصَّلاهِ» دو مرتبہ، (یعنی نماز کی طرف جلدی کرو)
          5۔ «حَیَّ عَلَی الفَلاحِ» دو مرتبہ، (یعنی فلاح اور رستگاری کی طرف جلدی کرو)
          6۔ «حَیَّ عَلی خَیْرِ العَمَلِ» دو مرتبہ، (یعنی بہترین کام کی طرف جلدی کرو)
          7۔ «اَللهُ اَکْبَرُ» دو مرتبہ، (یعنی اللہ تعالی اس سے زیادہ بزرگ ہے کہ اس کی تعریف کی جائے)
          8۔ «لا اِلهَ اِلاَّ اللهُ» دو مرتبہ. (یعنی خدواند یکتا کے سوا کوئی معبود نہیں)
          3۔ اقامہ 17 جملوں پر مشتمل ہے اس طرح کہ اس کی ہر چیز اذان کی طرح ہے فقط اس فرق کے ساتھ کہ اقامت کے شروع میں الله اکبر دو مرتبہ کہا جائے گا اور آخر میں «لااله الا الله» ایک مرتبہ کہاجاتا ہے اور «حیّ علی‌ خیر العمل» کے بعد دو مرتبہ «قد قامت الصلوة» (یعنی نماز قائم ہوگئی) کہا جاتا ہے ۔

           

          اذان اور اقامہ کے بارے میں چند نکات
          «اَشْهَدُ اَنَّ عَلِیّاً وَلیُّ اللهِ» (یعنی گواہی دیتا ہوں کہ علی علیہ السلام تمام مخلوقات پر اللہ کے ولی ہیں)کہنا اذان او اقامہ کا جز نہیں ہے لیکن تشیع کے شعار کی حیثیت سے اہم ہے اور قصد قربت مطلق کی نیت سے کہنا چاہئے۔
          اذان دینا (یعنی نماز کا وقت داخل ہونے کا اعلان کرنا) اور سننے والوں کی جانب سے اس کو تکرار کرنا موکد مستحبات میں سے ہے۔
          نماز کا وقت داخل ہونے کا اعلان کرنے کے لئے معمول کے مطابق اسپیکر پر اذان دینا اشکال نہیں رکھتا لیکن مسجد کے سپیکر کے ذریعے قرآن اور دعا وغیرہ پڑھنااگر پڑوسیوں کے لئے اذیت کا باعث بنے تو جائز نہیں ہے۔
          مرد کے لئے عورت کی اذان پر اکتفا کرنا محل اشکال ہے۔
           
          تمرین
          1۔ اذان اور اقامہ کا کیا حکم ہے؟
          2۔ اذان اور اقامہ میں کیا فرق ہے؟
          3۔ کیا شہادت سوم جو سید الاوصیاء حضرت علی ابن ابی طالب ؑ کی ولایت پر دلالت کرتی ہے، اذان اور اقامہ میں واجب ہے یا نہیں؟
          4۔ کیا مرد کے لئے نماز میں عورت کی اذان پر اکتفا کرنا جائز ہے؟
        • سبق 38: یومیہ نمازیں (4)
        • سبق 39: یومیہ نمازیں (5)
        • سبق 40: یومیہ نمازیں (6)
        • سبق 41: یومیہ نمازیں (7)
        • سبق 42: یومیہ نمازیں (8)
        • سبق 43: یومیہ نمازیں (9)
        • سبق 44: یومیہ نمازیں (10)
        • سبق 45: یومیہ نمازیں (11)
        • سبق 46: یومیہ نمازیں (12)
        • سبق 47: یومیہ نمازیں (13)
        • سبق 48: یومیہ نمازیں (14)
        • سبق 49: یومیہ نمازیں (15)
        • سبق 50: یومیہ نمازیں (16)
        • سبق 51: یومیہ نمازیں (17)
        • سبق 52: یومیہ نمازیں (18)
        • سبق 53: یومیہ نمازیں (19)
        • سبق 54: یومیہ نمازیں (20)
        • سبق 55: نماز آیات۔ عید فطر اور عید قربان کی نماز
        • سبق 56: نماز جماعت (1)
        • سبق 57: نماز جماعت (2)
      • چوتھی فصل: روزه
      • پانچویں فصل: خمس
      • چھٹی فصل: انفال
      • ساتھویں فصل: جہاد
      • آٹھویں فصل: امر بالمعروف اور نہی از منکر
700 /