ویب سائٹ دفتر رہبر معظم انقلاب اسلامی
دریافت:

احکام آموزشی

    • پہلا جلد
      • پہلی فصل: تقلید
      • دوسری فصل: طہارت
      • تیسری فصل: نماز
        • سبق 27: نمازوں کی اقسام
        • سبق 28: نماز پڑھنے والے کا لباس (1)
        • سبق 29: نماز پڑھنے والے کا لباس (2)
        • سبق 30: نماز پڑھنے والے کی جگہ (1)
        • سبق 31: نماز پڑھنے والے کی جگہ (2)
        • سبق 32: مسجد کے احکام (1)
        • سبق 33: مسجد کے احکام (2)
        • سبق 34: قبلہ
        • سبق 35: یومیہ نمازیں (1)
          پرنٹ  ;  PDF
           
          سبق 35: یومیہ نمازیں (1)
          یومیہ نمازوں کی اہمیت۔ یومیہ نمازوں کی تعداد۔ یومیہ نمازوں کے اوقات
          1۔ یومیہ نمازوں کی ا ہمیت
          1. پانچ وقت پڑھی جانے والی یومیہ نمازیں اسلامی شریعت کے نہایت اہم واجبات میں سے بلکہ دین کا ستون ہیں اور نماز کو ترک کرنا یا حقیر سمجھنا شرعا حرام اور عقاب کے مستحق ہونے کا باعث ہے۔
          2۔ نماز کو کسی بھی صورت میں ترک نہیں کیا جاسکتا حتی جنگ کی حالت میں بھی بنابراین اگر کوئی مجاہد شدید جھڑپ کی وجہ سے سورہ فاتحہ پڑھنے یا سجدہ یا رکوع کرنے سے قاصر ہوتو ہر ممکن طریقے سے نماز پڑھے اور اگر رکوع اور سجدہ کرنے پر قادر نہ ہوتو رکوع اور سجدے کے بجائے اشارہ کرنا کافی ہے۔
           
          2۔ یومیہ نمازوں کی تعداد
          یومیہ واجب نمازیں
          1۔ نماز صبح : دو رکعت
          2۔ نماز ظہر: چار رکعت
          3۔ نماز عصر : چار رکعت
          4۔ نماز مغرب: تین رکعت
          5۔ نماز عشا: چار رکعت
           
          توجہ
          سفر میں چار رکعت والی نمازیں (ظہر، عصر اور عشا) دو رکعت پڑھی جاتی ہیں جس کی خصوصیات اور احکام بیان کئے جائیں گے{ ان شاء اللہ}
           
          3۔ یومیہ نمازوں کے اوقات
          1۔ نماز صبح کا وقت طلوع فجر سے طلوع آفتاب تک ہے۔
          2۔ نماز صبح کے وقت کا شرعی معیار صبح صادق[1] ہے (کاذب نہیں) یہ کام مکلف کی اپنی تشخیص پر منحصر ہے۔
          3۔ طلوع فجر (صبح کے فریضے کا وقت) ہونے میں چاندنی رات اور دیگر راتوں میں کوئی فرق نہیں اگرچہ بہتر ہے کہ چاندنی راتوں میں نماز پڑھنے والا اتنا صبر کرے کہ صبح کی سفیدی رات کی چاندنی پر غالب آئے اور اس کے بعد نماز پڑھے۔
           
          2۔ نماز ظہر کا وقت
          نماز ظہر کا وقت ظہر کی ابتدا (یعنی جب سورج پوری طرح اوپر آنے کی وجہ سے ہر چیز کا سایہ کم ہوجائے اور دوبارہ مشرق کی طرف بڑھنے لگے) سے لے کر اس وقت تک ہے جب تک غروب آفتاب میں صرف نماز عصر پڑھنے کا وقت باقی بچ گیا ہو۔
           
          3نماز عصر کا وقت
          نماز عصر کا وقت اس وقت سے شروع ہوتا ہے جب ظہر کے وقت سے اتنا گزر گیا ہو جس میں نماز ظہر پڑھ سکے اس کے بعد غروب آفتاب تک ہے۔
           
          4۔ نماز مغرب کا وقت
          نماز مغرب کا وقت آسمان میں غروب آفتاب کے بعد مشرق کی طرف سے پیدا ہونے والی سرخی ختم ہونے کے بعد شروع ہوتا ہے اور اس وقت تک رہتا ہے جب آدھی رات ہونے میں اتنا وقت باقی ہو جس میں فقط نماز عشاء پڑھ سکیں۔

          توجہ
          غروب آفتاب اور حمرہ مشرقیہ کے زوال(غروب آفتاب کے بعد مشرق کی طرف نمودار ہونے والی سرخی ختم ہونے) میں سال کے مختلف موسم کے مطابق اختلاف ہوتا ہے۔
           
          5۔ نماز عشا کا وقت
          نماز عشا کا وقت نماز مغرب کے اول وقت سے اتنا گزرجائے جس میں نماز مغرب پڑھ سکے اس کے بعد آدھی رات تک ہے۔

          توجہ
          (نماز مغرب و عشا کے لئے ) آدھی رات غروب آفتاب اور صبح صادق کا درمیانی فاصلہ ہے بنابراین ظہر شرعی کے بعد تقریبا گیارہ گھنٹے اور پندہ منٹ نماز مغرب وعشا کا آخری وقت ہے۔
           
          تمرین
          1۔ جو شخص نماز کو عمدا ترک کرے یا حقیر سمجھے اس کا کیا حکم ہے؟
          2۔ کیا چاندنی راتوں میں نماز صبح پڑھنے کے لئے پندہ سے بیس منٹ تک انتظار کرنا چاہئے؟
          3۔ سورج کا نور زمین تک پہنچنے میں تقریبا آٹھ منٹ لگتے ہیں بنابراین نماز صبح کا وقت ختم ہونے کا معیار طلوع آفتاب ہے یا اس کا نور زمین پر پہنچنا؟
          4۔ نماز عصر کا وقت مغرب کی اذان تک ہے یا غروب آفتاب تک؟
          5۔ غروب آفتاب اور اذان مغرب کے درمیان کتنے منٹ کا فاصلہ ہوتا ہے؟
          6۔ نماز عشا کے لئے آدھی رات کا وقت کیا ہے؟
           

          [1] صبح صادق صبح کاذب کے مقابلے میں ہے۔ صبح کاذب اس سفیدی کو کہتے ہیں جو صبح صادق سے پہلے آسمان میں ظاہر ہوتی ہے اور افق پر پھیلنے کے بجائے عمودی شکل میں اوپر کی طرف منعکس ہوتی ہے۔ صبح صادق اس وقت ہوتی ہے جب سفیدی افق کی سطح کے ساتھ متصل اور کم روشنی کے ساتھ افق پر پھیل جائےاور وقت گزرنے کے ساتھ اس کی روشنی میں اضافہ ہوجائے۔ چونکہ صبح صادق باریک ہوتی ہے لہذا اس کو مشاہدہ کرنے کے لئے مشرق کا افق پوری طرح کھلا اور مکمل تاریک ہونا چاہئے جو شہروں کے اندر نہایت مشکل ہے۔ چونکہ طلوع فجر کو واضح اور دقیق تشخیص دینا سخت ہے لہذا احتیاط کی رعایت کرتے ہوئے اذان شروع ہونے کے دس منٹ بعد صبح کی نماز ادا کی جائے۔
        • سبق 36: یومیہ نمازیں (2)
        • سبق 37: یومیہ نمازیں (3)
        • سبق 38: یومیہ نمازیں (4)
        • سبق 39: یومیہ نمازیں (5)
        • سبق 40: یومیہ نمازیں (6)
        • سبق 41: یومیہ نمازیں (7)
        • سبق 42: یومیہ نمازیں (8)
        • سبق 43: یومیہ نمازیں (9)
        • سبق 44: یومیہ نمازیں (10)
        • سبق 45: یومیہ نمازیں (11)
        • سبق 46: یومیہ نمازیں (12)
        • سبق 47: یومیہ نمازیں (13)
        • سبق 48: یومیہ نمازیں (14)
        • سبق 49: یومیہ نمازیں (15)
        • سبق 50: یومیہ نمازیں (16)
        • سبق 51: یومیہ نمازیں (17)
        • سبق 52: یومیہ نمازیں (18)
        • سبق 53: یومیہ نمازیں (19)
        • سبق 54: یومیہ نمازیں (20)
        • سبق 55: نماز آیات۔ عید فطر اور عید قربان کی نماز
        • سبق 56: نماز جماعت (1)
        • سبق 57: نماز جماعت (2)
      • چوتھی فصل: روزه
      • پانچویں فصل: خمس
      • چھٹی فصل: انفال
      • ساتھویں فصل: جہاد
      • آٹھویں فصل: امر بالمعروف اور نہی از منکر
700 /