ویب سائٹ دفتر رہبر معظم انقلاب اسلامی
دریافت:

احکام آموزشی

    • پہلا جلد
      • پہلی فصل: تقلید
      • دوسری فصل: طہارت
        • سبق 5: پانی
        • سبق6: تخلی
        • سبق 7: نجاسات (1)
        • سبق 8: نجاسات (2)
        • سبق 9: نجاسات (3)
        • سبق 10: مطہرات (1)
        • سبق 11: مطہرات (2)
        • سبق 12: مطہرات (3)
        • سبق 13: وضو (1)
        • سبق 14: وضو (2)
        • سبق 15: وضو (3)
        • سبق 16: وضو (4)
        • سبق 17: وضو کے اہداف
        • سبق 18: غسل (1)
        • سبق 19: غسل (2)
        • سبق 20: غسل (3)
        • سبق 21: غسل (4)
        • سبق 22: مردوں کے احکام (1)
        • سبق 23: میت کے احکام (2)
        • سبق 24: میت کے احکام (3)
        • سبق 25: تیمم (1)
          پرنٹ  ;  PDF
           
          سبق 25: تیمم (1)
          تیمم کے موارد۔ وہ چیزیں جن پر تیمم صحیح ہے۔ تیمم کا طریقہ۔ تیمم جبیرہ
          1۔ تیمم کے موارد
          وہ موارد جن میں وضو اور غسل کے بجائے تیمم کرنا چاہئے
          1۔ پانی نہ ہونے کی وجہ سے یا ہونے کے باوجود دسترس میں نہ ہونے کی وجہ سے پانی کی فراہمی ممکن نہ ہو مثلا پانی کنویں میں ہے اور اس سے نکالنے کا کوئی وسیلہ نہ ہو ۔
          2۔ پانی صحت کے لئے مضر ہو۔
          3۔ پانی استعمال کرنے کی صورت میں خود یا وہ شخص پیاسا رہنے کا خوف ہو جس کی جان کی حفاظت اس پر لازم ہے۔
          4۔ اپنے پاس موجود پانی سے نماز کے لئے بدن یا لباس کو پاک کرنا چاہتا ہو
          5۔ پانی یا برتن کا استعمال اس پر حرام ہو مثلا غصبی ہو
          6۔ نماز کا وقت تنگ ہو اور وضو اور غسل پوری یاآدھی نماز کا وقت کے بعد پڑھنے کا باعث بنیں۔

          توجہ
          اگر کسی کےلئے وضو یا غسل مضر ہو یا زیادہ تکلیف کا باعث ہو تو اس کے بجائے تیمم کرنا چاہئے اور چنانچہ وضو یا غسل کرے تو صحیح نہیں ہے۔
          اگر کوئی شخص اس اعتقاد کے ساتھ کہ وضو یا غسل اس کے لئے مضر ہے (مثلا مریض ہوجائے گا) تیمم کرے تو کوئی اشکال نہیں ہے اور اس کے ساتھ نماز صحیح ہےلیکن اگر اس کے ساتھ نماز پڑھنے سے پہلے پتہ چلے کہ مضر نہیں ہے تو اس کا تیمم باطل ہےاوراگر اس تیمم کے ساتھ نماز پڑھنے کے بعد پتہ چلے کہ پانی مضر نہیں ہے تو احتیاط واجب کی بناپر وضو یا غسل کرے اور دوبارہ نماز بجالائے۔
          آدھی رات کو جوانوں کے لئے غسل کا صرف معیوب یا مشقت ہونا شرعی عذر شمار نہیں ہوتا ہے بلکہ جب تک مکلف کے لئے غسل کرنا مضر اور حرج نہ ہو امکان ہونے کی صورت میں واجب ہے اور حرج (شدید اور حد سے زیادہ مشقت) یا ضرر کی صورت میں تیمم کرنا چاہئے۔
          اگر کوئی شخص جنب ہوجائے اور بدن اور لباس کو دھونے یا لباس کو تبدیل کرنے کے لئے وقت نہ ہو اور سرد موسم وغیرہ کی وجہ سے ننگے ہوکر نماز نہ پڑھ سکے تو غسل جنابت کے بدلے میں تیمم کرکے اسی نجس لباس کے ساتھ نماز پڑھے۔ یہ نماز مجزی (کافی) ہے اور اس پر اس کی قضا واجب نہیں ہے۔
          اگر وقت تنگ ہونے کی وجہ سے خوف ہو کہ غسل یا وضو کرنے کی صورت میں پوری نماز یا اس کا ایک حصہ وقت کے بعد بجالایاجائے گا تو تیمم کرکے نماز پڑھنا چاہئے۔
          اگر نیند کی حالت میں انسان سے کوئی رطوبت خارج ہوجائے اور بیدار ہونے کے بعد کچھ یاد نہ آئے لیکن کپڑے کو گیلا دیکھے تو چنانچہ احتلام ہونے کا علم ہوتو جنب ہوگا اور غسل کرنا چاہئے اور وقت کم ہے تو بدن کو پاک کرنے کے بعد تیمم کرکے نماز پڑھنا چاہئے اور اگر وقت وسیع ہو تو غسل کرے لیکن اگر نہیں جانتا ہو (احتلام اور جنابت میں شک ہو) تو اس صورت میں جنابت کا حکم اس پر جاری نہیں ہوگا۔
          جو اعمال طہارت سے مشروط نہیں ہیں مثلا زیارت، ان کےلئے غسل کے بدلے تیمم کا صحیح ہونا محل اشکال ہے لیکن غسل ممکن نہ ہونے کی صورت میں رجاء اور مطلوبیت کی نیت سے اس کو انجام دینے میں کوئی اشکال نہیں ہے۔
           
          2۔ وہ چیزیں جن پر تیمم صحیح ہے۔
          ہر وہ چیز جو زمین شمار ہوجائے مثلا مٹی، ریت، ڈھیلے اور پتھر (جپسم، چونے کا پتھر اور سیاہ پتھر وغیرہ) پر تیمم صحیح ہے اسی طرح جپسم اور پکی ہوئی اینٹ وغیرہ پر بھی (صحیح ہے)

          توجہ
          وہ معدنی اشیاء جو زمین کا جز شمار نہیں ہوتی ہیں مثلا سونااور چاندی وغیرہ پر تیمم صحیح نہیں ہے لیکن اعلی کوالٹی کے پتھر جن کو عرف میں معدنی پتھر کہتے ہیں مثلا سنگ مرمر وغیرہ پر تیمم صحیح ہے۔
          سیمنٹ اور موزیک پر تیمم کرنا کوئی اشکال نہیں رکھتا ہے اگرچہ سیمنٹ اور موزیک پر تیمم نہ کرنا احوط (استحبابی) ہے۔
           
          3۔ تیمم کا طریقہ
          1۔ نیت کرنا
          2۔ دونوں ہاتھوں کی ہتھیلیوں کو ایسی چیز پر مارنا جس پر تیمم صحیح ہے۔
          3۔ دونوں ہاتھوں کو ایک ساتھ پوری پیشانی اور اس کے دونوں اطراف پر سر کے بال اگنے کی جگہ سے لے کر ابرؤں اور ناک کے بالائی حصے تک پھیرنا
          4۔ بائیں ہاتھ کی ہتھیلی کو دائیں ہاتھ کی کلائی سے لے کر انگلیوں کے سرے تک پورے حصے پر پھیرنا اور اسی ترتیب سے دائیں ہاتھ کی ہتھیلی کو پورے بائیں ہاتھ پر پھیرنا۔
          5۔ احتیاط واجب کی بناپر ہاتھوں کو دوسری مرتبہ زمین پر مارنا اور اس کے بعد بائیں ہاتھ کی ہتھیلی کو دائیں ہاتھ کی پوری پشت پر اور دائیں ہاتھ کی ہتھیلی کو بائیں ہاتھ کی پوری پشت پر پھیرنا۔

          توجہ
          مذکورہ ترتیب میں وضو کے بدلے تیمم اور غسل کے بدلے تیمم یکساں ہے۔
          اگر پیشانی یا ہاتھ کی پشت کے مختصر حصے پر بھی مسح نہ کرے تو تیمم باطل ہے ، عمدا ہو، مسئلہ نہ جاننے کی وجہ سے یا فراموشی کی خاطر البتہ زیادہ دقت کرنا بھی لازم نہیں ہے اور اتنا اندازہ کافی ہے کہ لوگ کہیں کہ پوری پیشانی اور ہاتھوں کی پشت پر مسح کیا ہے۔
          ہاتھ کی پوری پشت پر مسح کرنے پر یقین کرنے کے لئے کلائی کے بالائی حصے پر بھی مسح کرنا چاہئے لیکن انگلیوں کے درمیانی حصوں کو مسح کرنا لازم نہیں ہے۔
           
          4۔ تیمم جبیرہ
          جس شخص کا وظیفہ تیمم کرنا ہو اگر جس جگہ مسح کرنا ضروری ہے یا اس کا ہاتھ جس کے ذریعے مسح کرنا چاہئے زخم وغیرہ کی وجہ سے بندھا ہوا ہے تو اسی ترتیب کے مطابق تیمم کرے یعنی زخم کی وجہ سے بندھی ہوئی جگہ کو بدن کی جلد قرار دے۔
           
          تمرین
          1۔ تیمم کے موارد بیان کریں۔
          2۔ اگر کوئی شخص نماز فجر کے لئے غسل نہ کرے اور اس خیال سے کہ غسل کرنے کی صورت میں مریض ہوگا، تیمم کیا ہو توکیا حکم ہے؟
          3۔ نہانا مشکل اور حرج کا باعث ہونے کی وجہ سے ان اعمال کے لئے جو طہارت سے مشروط نہیں ہیں یا مستحب غسل مثلا جمعہ اور زیارت وغیرہ کے غسل کے بدلے تیمم کرسکتے ہیں یا نہیں؟
          4۔ کیا جنب شخص وقت کم ہونے کی صورت میں تیمم کرکے نجس بدن اور لباس کے ساتھ نماز پڑھ سکتا ہے یا بدن اور لباس کو پاک کرنے اور غسل کے بعد نماز کی قضا بجالانا چاہئے؟
          5۔ جپسم، چونے کے پتھر اور اینٹ پر تیمم کرنے کا کیا حکم ہے؟
          6۔ تیمم کے طریقے کے بارے میں وضاحت کریں۔
           
        • سبق 26: تیمم (2)
      • تیسری فصل: نماز
      • چوتھی فصل: روزه
      • پانچویں فصل: خمس
      • چھٹی فصل: انفال
      • ساتھویں فصل: جہاد
      • آٹھویں فصل: امر بالمعروف اور نہی از منکر
700 /