ویب سائٹ دفتر رہبر معظم انقلاب اسلامی
دریافت:

احکام آموزشی

    • پہلا جلد
      • پہلی فصل: تقلید
      • دوسری فصل: طہارت
        • سبق 5: پانی
        • سبق6: تخلی
        • سبق 7: نجاسات (1)
        • سبق 8: نجاسات (2)
        • سبق 9: نجاسات (3)
        • سبق 10: مطہرات (1)
        • سبق 11: مطہرات (2)
        • سبق 12: مطہرات (3)
        • سبق 13: وضو (1)
        • سبق 14: وضو (2)
        • سبق 15: وضو (3)
        • سبق 16: وضو (4)
          پرنٹ  ;  PDF
           
          سبق 16: وضو (4)
          ارتماسی وضو۔ وضوئے جبیرہ۔ مبطلات وضو۔ وضو کے احکام

           

          4۔ ارتماسی وضو
          1۔ ارتماسی وضو کا معنی
          وضو میں جائز ہے کہ انسان چہرے اور ہاتھوں پر پانی ڈالنے کے بجائے وضو کی نیت سے ان کو پانی میں ڈال دے اور باہر لائے۔ اس عمل کو ارتماسی وضو کہتے ہیں۔
           
          2۔ ارتماسی وضو کے احکام
          1۔ ارتماسی وضو میں بھی اعضاء کو اوپر سے نیچے کی طرف دھونا واجب ہے۔
          2۔ ارتماسی وضو میں چہرے اور ہاتھوں کو فقط دو مرتبہ پانی میں ڈال سکتے ہیں۔ پہلی مرتبہ واجب ، دوسری مرتبہ جائز اور اس سے زیادہ جائز نہیں ہے۔ ہاتھوں کو پانی سے نکالنے کے دوران وضو کے لئے دھونے کی نیت کرنا چاہئے تاکہ اس طرح وضو کے پانی سے مسح کرسکیں۔

           

          5۔ وضوئے جبیرہ
          1۔ وضوئے جبیرہ کا معنی
          جس چیز سے زخم اور چوٹ کو باندھا جاتا ہے اور زخم وغیرہ پر جو دوائی ڈالی جاتی ہے اس کو جبیرہ کہتے ہیں۔
          اگر وضو کے اعضاء زخم، چوٹ یا جلنے کی وجہ سے بندھے ہوئے ہوں اور کھولنا ممکن نہ ہوتو (اوپر سے نیچے کی طرف ترتیب کی رعایت کرتے ہوئے) جن حصوں کو دھونا ممکن ہے دھونا چاہئے اور جبیرہ کو دھونے کے بجائے تر ہاتھ کھینچنا چاہئے اور اگر مسح کی جگہ پر جبیرہ ہوتو جبیرہ پر مسح کرنا چاہئے۔ اس کو وضوئے جبیرہ کہتے ہیں۔
           
          2۔ وضوئے جبیرہ کے احکام
          1۔ اگر وضو کے اعضاء (چہرے اور ہاتھ) پر زخم یا چوٹ ہو اور کھلا ہوا ہو چنانچہ پانی مضر نہ ہو تو دھونا چاہئے اور اگر دھونا مضر ہوتو اس کے اطراف کو دھونا چاہئے اور احتیاط واجب یہ ہے کہ تر ہاتھ کو اس پر کھینچنا مضر نہ ہو تو کھینچنا چاہئے۔
          2۔ اگر مسح کی جگہ پر زخم ہو اور تر ہاتھ کو نہیں کھینچ سکتا ہو تو وضو کے بجائے تیمم کرے لیکن زخم پر کپڑا رکھ کر ہاتھ کھینچنا ممکن ہوتو احتیاط واجب یہ ہے کہ تیمم کے علاوہ اس طرح مسح کرکے وضو بھی کرے۔
          3۔ اگر وضو کے کسی عضو پر زخم ہو جس سے ہمیشہ خون نکلتا ہو تو واجب ہے کہ زخم پر جبیرہ رکھے کہ خون نہ نکلے مثلا نائلون
          4۔ اگر کسی کومعلوم نہ ہو کہ اس کا وظیفہ تیمم ہے یا وضوئے جبیرہ تو احتیاط کی بناپر دونوں (تیمم اور وضوئے جبیرہ) انجام دے۔
          5۔ جس شخص کے اعضا پر جبیرہ ہے اگر آخری وقت تک عذر برطرف ہونے سے مایوس ہو تو اول وقت میں نماز پڑھ سکتا ہے۔ اگر مایوس نہ ہو تو احتیاط واجب یہ ہے کہ نماز میں تاخیر کرے اور اگراس کا عذر برطرف نہ ہوجائے تو وضوئے جبیرہ کے ساتھ نماز پڑھے۔

           

          6۔ مبطلات وضو
          1۔ پیشاب نکلنا
          2۔ پاخانہ نکلنا
          3۔ معدہ یا انتڑیوں سے ہوا نکلنا
          4۔ اس طرح نیند آنا کہ آنکھ نہ دیکھے اور کان نہ سنے
          5۔ وہ چیزیں جو عقل کو زائل کرتی ہیں مثلا دیوانگی، مستی اور بے ہوشی
          6۔ عورتوں کا استحاضہ
          7۔ ہر وہ چیز جو غسل کا باعث بنتی ہے مثلا جنابت، حیض اور مس میت
           
          توجہ
          وضو کو باطل کرنے والی چیزوں کو مبطلات وضو کہتے ہیں۔
          مبطلات وضو پیش آنےسے نابالغ بچہ بھی (بالغ افراد کی طرح) محدث ہوجاتا ہے (یعنی اس کا وضو باطل ہوجاتا ہے)

           

          7۔ وضو کے احکام
          1۔ جو شخص اپنا وضو باطل ہونے کے بارے میں جاہل ہو اور وضو کے بعد متوجہ ہوجائے تو واجب ہے کہ وضو سے مشروط اعمال کے لئے دوبارہ وضو کرے اور باطل وضو کے ساتھ نماز پڑھی ہے تو اس کو بھی دوبارہ پڑھنا واجب ہے۔
          2۔ جو شخص وضو کے افعال اور شرائط مثلا پانی کا پاک ہونا اور غصبی نہ ہونا میں زیادہ شک کرتا ہے اس کو چاہئے کہ اپنے شک پر اعتناء نہ کرے

          وضو میں شک
          اصل وضو میں شک (یعنی شک کرے کہ وضو کیا ہے یا نہیں)
          نماز سے پہلے ہوتو وضو کرنا چاہئے
          نماز کے دوران ہوتو اس کی نماز باطل ہے اور دوبارہ وضو کرکے دوبارہ نماز پڑھے
          نماز کے بعد (شک کرے کہ وضو کے ساتھ نماز پڑھی ہے یا نہیں) تو جو نماز پڑھی ہے وہ صحیح ہے لیکن بعد والی نمازوں کے لئے وضو کرنا چاہئے
          وضو باطل ہونے کے بارے میں شک کرے (یعنی شک کرے کہ وضو باطل ہوا ہے یا نہیں) تو وضو باطل نہ ہونے پر بنا رکھے
          وضو صحیح ہونے کے بارے میں شک (وضو کرنے کے بعد شک کرے کہ وضو صحیح کیا ہے یا نہیں) تو اپنے شک کی پروا نہ کرے ( اور صحیح ہونے پر بنا رکھے)
           
          تمرین
          1۔ ارتماسی وضو میں کئی مرتبہ چہرے اور ہاتھوں کو پانی میں ڈال سکتے ہیں یا فقط دو مرتبہ جائز ہے؟
          2۔ کسی شخص کے اعضائے وضو پر زخم یا چوٹ ہو تو اس کا کیا وظیفہ ہے؟
          3۔ کسی کے اعضائے وضو پر ایسازخم ہے کہ جبیرہ رکھنے کے باوجود ہمیشہ خون نکلتا ہے تو کیسے وضو کرے گا؟
          4۔ مبطلات وضو بیان کریں۔
          5۔ حدث اصغر کی وجہ سے کیا نابالغ بچہ بھی محدث ہوجاتا ہے؟
          6۔ اگر کوئی وضو باطل ہونے یا نہ ہونے میں شک کرے تو کیا حکم ہے؟
        • سبق 17: وضو کے اہداف
        • سبق 18: غسل (1)
        • سبق 19: غسل (2)
        • سبق 20: غسل (3)
        • سبق 21: غسل (4)
        • سبق 22: مردوں کے احکام (1)
        • سبق 23: میت کے احکام (2)
        • سبق 24: میت کے احکام (3)
        • سبق 25: تیمم (1)
        • سبق 26: تیمم (2)
      • تیسری فصل: نماز
      • چوتھی فصل: روزه
      • پانچویں فصل: خمس
      • چھٹی فصل: انفال
      • ساتھویں فصل: جہاد
      • آٹھویں فصل: امر بالمعروف اور نہی از منکر
700 /