ویب سائٹ دفتر رہبر معظم انقلاب اسلامی
دریافت:

مناسک حج

  • حج کی فضيلت اور اہمیت
  • حج ترک کرنے کا حکم
  • حج اور عمرہ کے اقسام
  • حج تمتع اور عمرہ تمتع کا اجمالی ڈھانچہ
  • حج اِفراد اورعمرہ مفردہ
  • حج قِران
  • حج تمتع کے کلی احکام
  • پہلا حصه حَجة الاسلام اورنيابتي حج
  • دوسرا حصه عمرہ کے اعمال
  • تیسرا حصہ حج کے اعمال
  • حج اور عمرہ کے استفتائات
    • استطاعت
    • نیابتی حج
    • حج اِفراد اور عمرہ مفردہ
      پرنٹ  ;  PDF

      حج اِفراد اور عمرہ مفردہ

        سوال 27: اگر کوئی شخص کسی قمری مہینے کے آخری دن مکے میں داخل ہونے کے لئے مُحرم ہواہو لیکن وہ عمرہ مفردہ کے بقیہ اعمال کو نئے قمری مہینے کی پہلی تاریخ یا دوسرے ایام میں انجام دے ۔ اسکا  یہ عمرہ پرانے قمری مہینے میں شمار ہوگا یا نئے قمری مہینے میں ؟ اور اگر نئے قمری مہینے کے آخر تک مکہ مکرمہ سے خارج اورپھر  دوبارہ مکہ مکرمہ میں داخل ہو تو کیا وہ دوبارہ احرام باندھے بغیر داخل ہوسکتاہے یا نہیں ؟اور کیا پہلے یا نئے مہینے کے رجب المرجب ہونے یا نہ ہونے میں کوئی فرق ہے؟
        جواب: اس شخص کے لئے جو اس مہینے میں بغیر احرام کے مکے میں داخل ہوسکتاہے ،  قمری مہینہ حساب کرنے کا معیار،  اعمال عمرہ کا اسی مہینے میں انجام پانا ہے ۔پس اگر مہینے کےآخری دن مُحرم ہواہو اور طواف اور عمرے کے بقیہ اعمال (دوسرے) نئے مہینے میں انجام دیئے ہوں تو عمرہ نئے مہینے میں شمار کیاجائے گا ۔ اور اگر اس مہینے کے دوران مکہ مکرمہ سے خارج ہواہو تو جائز ہے کہ احرام کے بغیر مکے میں داخل ہوجائے۔لیکن ماہ رجب کے علاوہ کہ  روایات (حدیثوں)سے ظاہر ہے کہ اگر کوئی رجب کے آخری دن مُحرم ہو تو اس کا عمرہ ، عمرہ رجبیہ شمار ہوگا ۔پس احتیاط واجب ہے کہ اگر یہ شخص ماہ شعبان کے دوران مکے سے خارج ہو تو مکہ مکرمہ میں دوبارہ داخل ہونے کے لئے احرام باندھے اور اس چیز کی احتیاط دوسرے مہینوں میں بھی "خوب"ہے۔
       
      سوال 28: اگر کوئی حج کے مہینوں میں سے ایک مہینے میں جیسے شوال،  اپنا عمرہ تمتع انجام دے اور پھر دوسرے مہینے میں مکہ سے خارج ہوجائے ،  لازم ہے کہ اپنے عمرہ تمتع کو دوبارہ انجام دے،   اب سوال یہ ہے کہ:
        1. نیا عمرہ تمتع انجام دینے کی صورت میں کیا پہلے والا عمرہ ،  عمرہ مفردہ میں تبدیل ہوگیا؟اور اس کو مکمل کرنے کے لئے طواف نساء کا انجام دینا ضروری ہے؟
        جواب: پہلے والے عمرے کا مفردہ میں تبدیل (منقلب)ہوجانا ثابت نہیں ہے اور اسی وجہ سے طواف نساء واجب نہیں ہے لیکن احتیاط یہ ہے اسے ترک نہ کیا جائے۔
       2. اگر دوبارہ عمرہ تمتع کو انجام نہ دے تو کیا پہلے والا عمرہ تمتع باطل ہوگیا اور کیا حج تمتع نہیں کرسکتا؟
        جواب:پہلا والا عمرہ حج تمتع میں شمار نہیں ہوتا پس حج تمتع صحیح نہیں ہے۔
        3. کیا نئے عمرہ تمتع کے احرام کا میقات بھی ان 5میقات میں سے ایک ہوگا، یا ادنی   ٰالحِل سے مُحرم ہوسکتاہے؟
        جواب: علی الظاہر یہی ہے کہ ان 5مواقیت میں سے کسی ایک سے مُحرم ہو ۔
       
      سوال 29: ایک شخص ماہ شوال یا ذیقعد میں عمرہ تمتع کو انجام دیتا ہے اور مدینہ منورہ واپس چلاجاتا ہے اور دوسرے مہینہ دوبارہ  مکہ آتا ہے ۔ مسجد شجرہ میں احرام کے بارے میں اس کا کیا فریضہ ہے؟ اس عمرہ مفردہ یا عمرہ تمتع یا عمرہ کے سلسلے میں جو اس کے ذمے ہے ؟
        جواب: اس صورت میں عمرہ تمتع کے لئے  میقات سےمحرم ہو اور اس کے حج کا عمرہ تمتع یہی آخر والا عمرہ ہے ۔
       
       سوال 30:ایک شخص جو ایک مہینے سے زیادہ مکہ میں تھا اور اتنی ہی مدت اس کے عمرے کو گزری ہے،  کسی کام کے لئے جدہ جاتا ہے اور واپس آکر بغیر احرام کے مکہ میں داخل ہوجاتا ہے۔ اس کا فریضہ کیا ہے؟
        جواب: کوئی خاص فریضہ نہیں ہے لیکن اگر عمداً(جان بوجھ کر)بغیر احرام کے مکہ میں داخل ہوا ہے تو حرام کام انجام دیا ہے ،  ضرور توبہ کرے۔
       
       سوال 31:ایک شخص جس کا حج باطل ہوگیا تھا اور وہ اگلے سال مکہ مکرمہ آئے تا کہ حج کی قضا ادا کرسکے ۔اب جب کہ اس پر حج واجب ہے تو کیا وہ عمرہ مفردہ بھی انجام دے سکتا ہے؟
        جواب:اس میں کوئی اشکال نہیں۔
       
      سوال 32:حائض خاتون جس کو  معلوم ہوکہ اُن کے ایام حیض عمرہ مفردہ کے دنوں میں ہی آئیں گے۔ اور ان کے ساتھی ان کا انتظار نہیں کریں گے کہ وہ ایام ختم ہونے کے بعد اپنے اعمال کو انجام دے سکیں اور وہ جانتی ہو کہ نماز اور طواف کے لئے مجبور ہیں کہ نائب لیں صرف تقصیر اور سعی خود کرسکتی ہےتو کیا ایسی خاتون احرام عمرہ مفردہ باندھ سکتی ہیں؟
        جواب: احرام پہننے میں کوئی حرج نہیں اور اس صورت میں نماز اور طواف کے لئے نائب لے لیں۔
       
      سوال 33: ایسی خاتون جو میقات میں حائض ہو اور اس کو یقین ہو کہ عمرہ تمتع کو اپنے وقت پر انجام نہیں دے سکتی تو وہ کس نیت کے ساتھ مُحرم ہوجائے؟
        جواب: حج اِفراد کی نیت سے مُحرم ہوسکتی ہیں اور"مافی الذمہ "کی نیت سے بھی احرام باندھ سکتی ہے، لیکن پہلی صورت میں اگر وہ اپنے مقررہ وقت سے پہلے پاک ہوجائے تو لازم ہے کہ عمرہ تمتع کے لئے دوبارہ مُحرم ہو۔ لیکن دوسری صورت میں اگر معین وقت سے پہلے پاک نہیں ہوئی تو ان کا احرام حج کے لئے ہوگا اور اگر معین وقت سے پہلے پاک ہوگئی تو اسی احرام کے ساتھ عمرہ تمتع انجام دے سکتی ہے۔
       
       سوال 34:کوئی شخص اگر  واجب یا مستحب  حج اِفراد انجام دے رہا ہو اور اس سے پہلے کئی مرتبہ عمرہ کرچکا ہو تو کیا واجب ہے کہ اس حج اِفراد کے لئے بھی عمرہ انجام دے ؟
        جواب:عمرہ انجام دینا اس پر واجب نہیں ہے مگر یہ کہ اس کا حج،  تمتع سے افراد میں تبدیل ہوا ہو۔
    • مکہ سے خارج اور اس میں داخل ہونا
    • میقات
    • احرام اور اسکا لباس
    • محرمات احرام
    • طواف اور اسکی نماز
    • سعی
    • مشعر (مزدلفہ)
    • حلق و تقصیر
    • ذبح اور قربانی
    • منیٰ میں رات گزارنا اور وہاں سے کوچ کرنا
    • رمی جمرات
    • متفرقہ مسائل
700 /