ویب سائٹ دفتر رہبر معظم انقلاب اسلامی
دریافت:

مناسک حج

  • حج کی فضيلت اور اہمیت
  • حج ترک کرنے کا حکم
  • حج اور عمرہ کے اقسام
  • حج تمتع اور عمرہ تمتع کا اجمالی ڈھانچہ
  • حج اِفراد اورعمرہ مفردہ
  • حج قِران
  • حج تمتع کے کلی احکام
  • پہلا حصه حَجة الاسلام اورنيابتي حج
  • دوسرا حصه عمرہ کے اعمال
    • پہلي فصل :احرام باندھنے کےمیقات
    • دوسري فصل :احرام
    • تیسری فصل: طواف اور اس کی نماز
      • طواف کے شرائط
      • طواف کے واجبات
        • طواف کو ترک کرنے اور طواف میں شک کے بارے میں چند مسائل
          پرنٹ  ;  PDF

          طواف کو ترک کرنے اور طواف میں شک کے بارے میں چند مسائل

            مسئلہ ۳۲۶۔  طواف عمرہ کا ايک رکن ہے اور فرصت ختم ہونے تک اسے جان بوجھ کر ترک کرے تو اسکا عمرہ باطل ہے اور اس میں کوئی فرق نہیں کہ اس مسئلےکے حکم کو جانتا ہو يا نہ جانتا ہو۔
           
           مسئلہ ۳۲۷۔  مکہ ميں داخل ہونے کے بعد فوراً طواف کرنا واجب نہيں ہے بلکہ  اسے عرفات کے اختياري وقوف کا وقت تنگ ہونے سے پہلے تک مؤخر کرسکتا ہے۔ (عرفات ميں اختياري وقوف نوذي الحجہ کي ظہر سے ليکر غروب شرعی تک ہوتا ہے ) اس طرح کہ طواف اور اس کے بعد والے  اعمال انجام دینے کے بعد حج کے لئے احرام  اورعرفات کے وقوف کو درک کر سکے۔

            مسئلہ ۳۲۸۔ اگر کسی شخص کا عمرہ باطل ہوجائے،  جیسا کہ گزشتہ حالت ميں بیان کیا يا ديگر حالات ميں کہ جنہيں ہم آئندہ بيان کريں گے،  تو احتیاط يہ ہے کہ ایسے شخص چاہیےکہ حج تمتع کو  حج اِفراد ميں تبديل کرے اور اس کے بعد عمرہ مفردہ کو بجالائے پھر اگر اس پر حج واجب تھا تو آئندہ سال عمرہ اور حج تمتع بجالائے۔

          مسئلہ ۳۲۹۔  اگر بھول کر طواف کو ترک کردے اور طواف کا وقت گزرنے سے پہلے ياد آجائے تو طواف اور نماز طواف کو بجالائے اور ان کے بعد سعي انجام دے۔

          مسئلہ ۳۳۰۔  اگر طواف بھول جائے اور اس کا وقت گزرنے کے بعد ياد آئے تو ہر  ممکن فرصت میں طواف اور نماز طواف کي قضا بجالانا چاہیے ليکن اگر اپنے وطن واپس پلٹنے کے بعد ياد آئے،  تو اگر اسکے لئے بغير مشقت اور تکلیف کے لوٹنا ممکن ہو تو اس پر واجب ہے کہ واپس لوٹ کر طواف اور نماز طواف کی قضا بجالائے،  بصورت دیگر کسی کو نائب بنائے لیکن طواف اور نماز طواف کي قضا کے بعد اس پر سعي کا بجا لانا واجب نہيں ہے۔

          مسئلہ ۳۳۱۔  اگر کوئی جان بوجھ کر یا فراموشی کی وجہ سے طواف کو ترک کردے نیز جس سے سہوا طواف کے ایک حصہ کو انجام نہ دیا ہو،  جب تک خود یا اس کا نائب طواف کو بجا نہ لائے تب تک وہ چیزیں اس پر حرام ہیں جنکے حلال ہونے کے لئےطواف کو انجام دینا شرط ہے۔
           
          مسئلہ ۳۳۲۔  جو شخص بيماري يا شکستگي و غيرہ کي وجہ سے حتی کسی اور کی مدد سے بھی طواف کا وقت گزرنے سے پہلے خود طواف کرنے سے قاصر ہو تو اگر ممکن ہو تو اسے اٹھا کر طواف کرايا جائے ورنہ کہ کسی کو نائب بنانا چاہیے۔
           
          مسئلہ ۳۳۳۔  اگر طواف بجا لا کر لوٹے یعنی مطاف سے باہر نکلنے کے بعد طواف کے چکروں کے کم يازيادہ ہونے ميں شک کرے تو اپنے شک کي پروا نہ کرے بلکہ صحت پر بنا رکھے۔ لیکن اگر طواف کے دوران طواف کے چکروں کی تعداد میں شک کرے اوریہ نہ جانتا ہو کہ یہ  اس کا ساتھواں چکر ہے یا اس سے کم تو اس کا طواف باطل ہے اور اس پر لازم ہے کہ دوبارہ طواف انجام دے۔
        • نماز طواف
    • چوتھي فصل :صفا اور مروہ کے درمیان سعي
    • پانچويں فصل: تقصير
  • تیسرا حصہ حج کے اعمال
  • حج اور عمرہ کے استفتائات
700 /