ویب سائٹ دفتر رہبر معظم انقلاب اسلامی
دریافت:

نماز اور روزه کی احکام

  • نماز
    • واجب نمازیں
    • یومیہ نمازیں
    • نماز صبح کا وقت
    • نماز ظہر و عصر کا وقت
    • نماز مغرب و عشاء کا وقت
    • احکام اوقات نماز
    • نمازوں کی ترتیب
    • مستحب نمازیں
    • قبلہ
    • نماز میں بدن کا ڈھانپنا
    • نماز پڑھنے والے کی جگہ کی شرائط
    • احکام مسجد
    • اذان و اقامہ
    • واجبات نماز
    • قنوت
    • تعقیبات نماز
    • نماز کا ترجمہ
    • مبطلات نماز (وہ چیزیں جو نماز کو باطل کرتی ہیں)
    • شكيّات نماز
    • سجدہ سہو
    • بھولے ہوئے سجدے اور تشہد کی قضا
    • مسافر کی نماز
    • قضا نماز
    • نماز کے لئے اجیر بنانا
    • والدین کی قضا نماز
    • نماز آیات
    • نماز عید فطر و عید قربان
    • نماز جماعت
      • نماز جماعت کا مستحب ہونا
      • نماز جماعت جائز ہونے کی صورتیں
      • وہ صورتیں جن میں نماز جماعت جائز نہیں
      • امام جماعت کی شرائط
      • نماز جماعت کی شرائط
      • اقتدا کے دوران ماموم کے فرائض
        پرنٹ  ;  PDF
         
        اقتدا کے دوران ماموم کے فرائض
         
        مسئلہ725۔ ماموم کے لئے ضروری ہے کہ امام سے پہلے تکبیرہ الاحرام نہ کہے بلکہ احتیاط واجب یہ ہے کہ جب تک امام کی تکبیر ختم نہ ہوجائے ماموم تکبیر نہ کہے۔
        مسئلہ726۔ امام کے تکبیر کہنے کے بعد اگر پہلی صف میں موجود افراد نماز کے لئےآمادہ اور تکبیر کہنے کے نزدیک ہوں تو بعد کی صف میں موجود افراد تکبیر کہہ سکتے ہیں۔
        مسئلہ727۔ ماموم کے لئے ضروری ہے کہ الحمد اور سورہ کے علاوہ نماز کے تمام اذکار کو خود پڑھے لیکن اگر تیسری یا چوتھی رکعت میں امام کی اقتدا کی ہو تو ضروری ہے کہ الحمد اور سورہ پڑھے۔
        مسئلہ728۔ اگر ماموم نماز صبح میں اور نماز مغرب و عشاء کی پہلی اور دوسری رکعت میں امام کے الحمد اور سورہ کو سنے اگرچہ کلمات کو تشخیص نہ دے سکے تو الحمد اور سورہ کو نہیں پڑھنا چاہئے اور اگر الحمد اور سورہ کے بعض کلمات کو سنے تو بھی احتیاط واجب کی بناپر اس کو نہیں پڑھنا چاہئے لیکن اگر امام کی آواز نہ سنے تو الحمد اور سورہ کو آہستہ پڑھنا مستحب ہے اور چنانچہ بھول کر بلند آواز سے پڑھے تو کوئی اشکال نہیں ہے۔
        مسئلہ729۔ نماز ظہر اور عصر کی پہلی اور دوسری رکعت میں احتیاط واجب کی بناپر ماموم کو چاہئے کہ الحمد اور سورہ نہ پڑھے اور مستحب ہے کہ اس کے بجائے ذکر پڑھے۔
        مسئلہ730۔ اگر امام جماعت کو معین کرنے میں غلطی ہوجائے اور مثلاً علی کے تصور میں اقتدا کرے اور نماز کے بعد علم ہو کہ امام جماعت احمد تھا تو اس صورت میں اگر احمد عادل ہو اور اس نے اقتدا کرتے وقت کسی مخصوص امام جماعت کی قید نہ کی ہو تو جماعت صحیح ہے۔ تاہم اگر اقتدا کو اس بات سے مقید کیا ہو کہ امام جماعت مخصوص شخص (علی) ہو تو اس کی جماعت باطل ہے اور کوئی رکن اضافہ نہ کرنے کی صورت میں اس کی نماز فرادی کی حیثیت سے صحیح ہے۔
        مسئلہ731۔ اگر ماموم تکبیرہ الاحرام کے علاوہ جس کا حکم بیان کیا گیا، نماز کے باقی اقوال کو امام سے پہلے یا بعد میں پڑھے تو کوئی اشکال نہیں ہے ۔ تکبیرہ الاحرام کے علاوہ باقی اقوال[1] میں چنانچہ امام کی آواز سنے یا جانتا ہو کہ امام کب پڑھتا ہے تو احتیاط مستحب یہ ہے کہ امام سے پہلے نہ پڑھے۔
        مسئلہ732۔ ماموم کے لئے ضروری ہے کہ نماز کے افعال کو امام کے ساتھ یا تھوڑی دیر سے بجالائے اور اگر عمداً امام سے پہلے بجالائے یا اتنی دیر سے بجالائے ( کہ امام کی اقتدا شمار نہ کی جائے) تو اس کی نماز فرادی ہوجائے گی۔
        مسئلہ733۔ اگر ماموم بھول کر امام جماعت سے پہلے رکوع میں چلا جائے تو ضروری ہے کہ رکوع سے سر اٹھائے اور دوبارہ امام کے ساتھ رکوع میں جائے اور امام کے ساتھ نماز کو ختم کرے اور اس کی نماز جماعت صحیح ہے اور اگر رکوع سے سر نہ اٹھائے تو اس کی نماز فرادی کی حیثیت سے صحیح ہے۔
        مسئلہ734۔ اگر سہواً امام سے پہلے رکوع سے سر اٹھالے تاہم امام رکوع میں ہو تو ضروری ہے کہ رکوع میں جائے، اس صورت میں رکن زیادہ ہونے کی وجہ سے نماز باطل نہیں ہوگی لیکن اگر رکوع میں جائے اور رکوع میں پہنچنے سے پہلے امام سر اٹھائے تو نماز باطل ہے۔
        مسئلہ735۔ اگر سہواً امام جماعت سے پہلے سجدے میں چلا جائے تو واجب ہے کہ سجدے سے سر اٹھائے اور امام کے ساتھ سجدے میں جائے اور جماعت کے ساتھ اس کی نماز صحیح ہے۔
        مسئلہ736۔ اگر سہواً امام سے پہلے سجدے سے سر اٹھالے اور علم ہوجائے کہ امام سجدے میں ہے اور مقتدی بھی سجدے میں چلا جائے لیکن امام کے ساتھ سجدے میں نہ پہنچے تو اس کی نماز صحیح ہے لیکن اگر دونوں سجدوں میں ایسا اتفاق ہوجائے تو اس کی نماز باطل ہے۔
        مسئلہ737۔ اگر سہواً امام سے پہلے رکوع یا سجدے سے سر اٹھالے اور سہواً یا اس خیال سے کہ رکوع یا سجدے میں لوٹ جانے سے امام کے ساتھ شریک نہ ہوسکے گا، رکوع یا سجدے میں نہ جائے تو اس کی نماز صحیح ہے۔
        مسئلہ738۔ اگر امام سہواً اس رکعت میں قنوت پڑھ لے جس میں قنوت نہیں ہے تو ماموم کو چاہئے کہ قنوت نہ پڑھے لیکن امام سے پہلے رکوع میں نہیں جاسکتا ہے بلکہ امام کا قنوت ختم ہونے تک انتظار کرنا چاہئے اور امام کے ساتھ نماز جاری رکھے۔
        مسئلہ739۔ اگر امام سہواً اس رکعت میں تشہد پڑھ لے جس میں تشہد نہیں ہوتا تو ماموم کو چاہئے کہ تشہد نہ پڑھے لیکن امام سے پہلے کھڑا نہیں ہوسکتا ہے بلکہ امام کا تشہد ختم ہونے تک انتظار کرنا چاہئے اور اس کے ساتھ نماز کو جاری رکھے۔
         

        [1] ۔ نماز کے اجزاء کی دو اقسام ہیں:
        ۱۔ اقوال نماز: نماز کے وہ اجزاء جو پڑھے جاتے ہیں جیسے کہ تکبیرۃ الاحرام، حمد، سورہ، ذکر، تشہد اور سلام۔
        ۲۔ افعالِ نماز: وہ کام جو دوران نماز انجام دیئے جاتے ہیں جیسے کہ قیام، رکوع، سجدہ اور سجدے کے بعد بیٹھنا۔
      • مختلف رکعات کے دوران اقتدا کی صورت میں ماموم کے فرائض
      • نماز جماعت سے فرادی کی طرف پھرجانا
      • نماز جماعت کے مستحبات و مکروہات
    • نماز جمعہ
  • روزہ
700 /