ویب سائٹ دفتر رہبر معظم انقلاب اسلامی
دریافت:

احکام آموزشی

    • پہلا جلد
      • پہلی فصل: تقلید
      • دوسری فصل: طہارت
      • تیسری فصل: نماز
      • چوتھی فصل: روزه
        • سبق 58: روزہ (1)
        • سبق 59: روزہ (2)
        • سبق 60: روزہ (3)
        • سبق 61: روزہ (4)
        • سبق 62: روزہ (5)
        • سبق 63: روزہ (6)
        • سبق 64: روزہ (7)
        • سبق65: روزہ (8)
          پرنٹ  ;  PDF

          سبق65: روزہ (8)
          مہینے کی پہلی تاریخ ثابت ہونے کے طریقے۔ روزے کے متفرق مسائل
          16۔ مہینے کی پہلی تاریخ ثابت ہونے کے طریقے
          1۔ مکلف خود چاند دیکھے
          2۔ دو عادل افراد گواہی دیں اس صورت میں جب لوگوں کی بڑی تعداد رؤیت سے انکار نہ کرے اور ان دو عادل افراد کی غلطی کا قوی گمان نہ ہو۔
          3۔ ایسی شہرت جو علم یا اطمینان کا باعث ہو
          4۔ گذشتہ مہینے کے تیس دن گرزجائیں
          5۔ حاکم شرع حکم دے
          1۔ عصر کے وقت چاند نظر آنے سے قمری مہینے کی رؤیت ہلال ثابت ہوتی ہے اور رؤیت ہلال کے بعد والی رات چاند رات ہوگی۔
           
          توجہ
          رؤیت ہلال کے لئے طبیعی آنکھ اور جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے دیکھنے میں کوئی فرق نہیں ہےمعیار یہ ہے کہ رؤیت کا عنوان آنا چاہئے پس آنکھ سے دیکھنے اور عینک و ٹیلی سکوپ سے دیکھنے کا حکم ایک ہی ہے لیکن کمپیوٹر کے ذریعے تصویر لینے سے ہونے والی رؤیت کو چونکہ رؤیت کہنا معلوم نہیں ہے لہذا پہلی تاریخ ثابت ہونا محل اشکال ہے۔
          استہلال (چاند دیکھنا) فی ذاتہ شرعا واجب نہیں ہے۔
          چاند کا صرف چھوٹا ہونا یا بڑا ہونا، اوپر ہونا یا نیچے ہونا اور باریک ہونا یا پھیلاہوا ہونا وغیرہ پہلی رات یا دوسری رات ہونے پرشرعی دلیل نہیں ہے لیکن اگر مکلف کو اس سےکسی چیز پر علم ہوجائے تو ضروری ہے کہ اس حوالے سے اپنے علم کے مطابق عمل کرے۔
          کیلنڈر اور نجومیوں کے علمی اعداد و شمار کے ذریعے پہلی تاریخ ثابت نہیں ہوتی ہے مگر اس صورت میں جب ان کے کہنےسے یقین حاصل ہوجائے۔
          2۔ اگر کسی شہر میں پہلی تاریخ ثابت ہوجائے تو دوسرے شہروں کے لئے جن کا افق اس شہر کے ساتھ برابر ہو کافی ہے
           
          توجہ
          افق متحد ہونے کا مطلب یہ ہے کہ وہ مقامات جوچاند نظر آنے کے احتمال ہونے اور احتمال نہ ہونے میں یکساں ہوں۔
          3۔ حاکم کے نزدیک صرف چاند کا ثابت ہونا جب تک رؤیت کا حکم جاری نہ کرے، دوسروں کے لئے اس کی پیروی کرنے کے سلسلے میں کافی نہیں ہے مگر اس صورت میں جب چاند نظر آنے کا اطمینان حاصل ہوجائے۔
           
          توجہ
          اگر کوئی شخص چاند دیکھے اور جانتا ہو کہ اس کے شہر کے حاکم شرع کے لئے کسی سبب سے رؤیت ممکن نہیں ہے تو رؤیت کے بارے میں حاکم کو اطلاع دینا واجب نہیں ہے مگر یہ اس کو ترک کرنے میں کوئی مفسدہ ہو۔
          اگر حاکم حکم جاری کرے کہ کل پہلی تاریخ ہے اور اس حکم میں پورا ملک شامل ہو تو اس ملک کے تمام شہروں کے لئے اس کا حکم شرعا معتبر ہے۔
          کسی حکومت کے ذریعے رؤیت ہلال کے اعلان کے اتباع میں اس حکومت کا اسلامی ہونا شرط نہیں ہے بلکہ اس موقع پر معیار اس علاقے میں رؤیت پر اطمینان حاصل ہونا ہے جو علاقہ مکلف کے لئے کافی ہو۔
          اگر کسی شہر میں چاند نظر نہ آئے لیکن ریڈیو اور ٹی وی پر چاند نظر آنے کی خبر دی جائے چنانچہ یہ خبر چاند نظر آنے کے بارے میں اطمینان کا باعث ہو تو کافی ہے اور تحقیق کی کوئی ضرورت نہیں۔
          4۔ اگر ماہ شوال کی پہلی تاریخ ثابت نہ ہوجائے یہاں تک کہ قریبی شہروں میں بھی جن کا افق برابر ہو یا دو عادل افراد کی گواہی یا حاکم کے حکم سے پہلی تاریخ ثابت نہ ہوجائے تو ضروری ہے کہ اس دن روزہ رکھے۔
          5۔ اگر ماہ رمضان کی پہلی تاریخ ثابت نہ ہوجائے تو روزہ رکھنا واجب نہیں ہے لیکن اگر بعد میں ثابت ہوجائے کہ جس دن روزہ نہیں رکھا تھا، پہلی تاریخ تھی تو اس دن کے روزے کی قضا کرنا ضروری ہے۔
          6۔ جس دن کے بارے میں انسان کو شک ہوکہ ماہ رمضان کی آخری تاریخ ہے یا شوال کی پہلی تاریخ تو ضروری ہے کہ روزہ رکھے لیکن دن میں ثابت ہوجائے کہ پہلی شوال ہے تو ضروری ہے کہ افطار کرے اگرچہ مغرب نزدیک ہو۔

           

          17۔ روزے کے متفرق مسائل
          1۔ عوام کو سنانے کے لئے مسجد کے لاؤڈسپیکر سے ماہ رمضان کی سحری کے مخصوص پروگرام نشر کرنے میں کوئی اشکال نہیں ہے لیکن اگر مسجد کے ہمسایوں کو اذیت کا سبب بنے تو جائز نہیں ہے۔
          2۔ ماہ رمضان کی مخصوص دعائیں جو شروع سے آخر تک کے ایام کی دعا کی صورت میں منقول ہیں، چنانچہ ثواب اور مطلوبیت کے قصد سے قرائت کرے تو کوئی اشکال نہیں ہے۔
          3۔ اگر کوئی شخص مستحب روزہ رکھے تو اس کو اختتام تک پہنچانا واجب نہیں اور جب چاہے اپنا روزہ افطار کرسکتا ہے بلکہ اگر کوئی مومن کھانے کی دعوت دے تو شرعی لحاظ سے اچھا ہے کہ اس کی دعوت کو قبول کرکے افطار کرے۔
          4۔ اگر روزہ دار غروب کے وقت کسی جگہ افطار کرے اور اس کے بعد ایسی جگہ سفر کرے جہاں ابھی تک سورج غروب نہ ہوا ہو تو اس کا روزہ صحیح ہے اور اس جگہ غروب آفتاب سے پہلے مفطرات کو کھانا جائز ہے اس فرض کے ساتھ کہ اپنی سرزمین پر غروب کے وقت افطار کرلیا ہے۔
          5۔ اگر کوئی شخص اپنے وطن میں رمضان کی پہلی تاریخ سے لے کر ستائیسویں تاریخ تک روزہ رکھے اور اٹھائیسویں تاریخ کی صبح ایسی جگہ سفر کرے جو اس کے شہر سے افق میں برابر ہے اور انتیسویں تاریخ کو وہاں پہنچ جائے اور متوجہ ہوجائے کہ وہاں عید ہوگئی ہے چنانچہ اس جگہ انتیسویں تاریخ کو عید کا اعلان شرعی اور صحیح طریقے ہوا ہے تو اس روز کی قضا اس پر واجب نہیں ہے البتہ اس سے یہ انکشاف ہوتا ہے کہ مہینے کی ابتدا میں ایک دن کا روزہ چھوٹ گیا ہے لہذا جس روزے کے چھوٹ جانے کا یقین ہو اس کی قضا بجالانا واجب ہے۔
           
          تمرین
          1۔ پہلی تاریخ ثابت ہونے کے طریقے بیان کریں۔
          2۔ افق متحد ہونے سے کیا مراد ہے؟
          3۔ کیا حاکم کے نزدیک رؤیت کا ثابت ہونا ہی کافی ہے کہ دوسرے حاکم کا اتباع کریں؟
          4۔ اگر انسان شک کرے کہ رمضان کی آخری تاریخ ہے یا شوال کی پہلی تو اس کا کیا وظیفہ ہے؟
          5۔ جو دعائیں رمضان کے دنوں سے مخصوص نقل ہوئی ہیں، ان کے صحیح ہونے کے بارے میں شک ہوجائے تو ان کو پڑھنے کا کیا حکم ہے؟
          6۔ اگر روزہ دار کسی سرزمین میں غروب آفتا ب کے وقت افطار کرے اور اس کے بعد ایسی جگہ سفر کرے جہاں ابھی تک سورج غروب نہ ہوا ہو تو اس دن کے روزے کا کیا حکم ہے؟
      • پانچویں فصل: خمس
      • چھٹی فصل: انفال
      • ساتھویں فصل: جہاد
      • آٹھویں فصل: امر بالمعروف اور نہی از منکر
700 /