ویب سائٹ دفتر رہبر معظم انقلاب اسلامی
دریافت:

مناسک حج

  • حج کی فضيلت اور اہمیت
  • حج ترک کرنے کا حکم
  • حج اور عمرہ کے اقسام
  • حج تمتع اور عمرہ تمتع کا اجمالی ڈھانچہ
  • حج اِفراد اورعمرہ مفردہ
  • حج قِران
  • حج تمتع کے کلی احکام
  • پہلا حصه حَجة الاسلام اورنيابتي حج
  • دوسرا حصه عمرہ کے اعمال
    • پہلي فصل :احرام باندھنے کےمیقات
    • دوسري فصل :احرام
      • 1۔ واجبات احرام
        • اول - نيت
        • دوم : لبیک کہنا
          پرنٹ  ;  PDF

          دوم : لبیک کہنا

            مسئلہ ۱۳۲۔  احرام میں تلبيہ نماز ميں تکبيرة الاحرام کی مانند ہے،  جب حاجي تلبيہ کہہ دے تو مُحرِم ہوجاتا ہےاور عمرہ تمتع کے اعمال شروع کرتا ہے۔ اور يہ تلبيہ حقيقت میں اللہ تعالی  کي دعوت قبول کرنے کے مترادف ہے  کہ جو مکلفين کو حج کي دعوت دی ہے اسي لئے مناسب ہے کہ تلبیہ کو  پورے خشوع و خضوع کے ساتھ ادا کیا جائے۔
           
           مسئلہ ۱۳۳۔  تلبيہ کي صورت علي الاصح يوں ہے :
          "لَبَّيکَ اَللّہُمَّ لَبَّيکَ لَبَّيکَ لَا شَرِيکَ لَکَ لَبَّيکَ "
            اگر اس مقدار پر اکتفا کرے تو اس کا احرام صحيح ہے اور احتیاط مستحب يہ ہے کہ مذکورہ چارتلبیہ  کے بعد کہے
          "اِنَّ الحَمدَ و النِّعمَةَ لَکَ وَ المُلکَ لَا شَرِيکَ لَکَ لَبَّيکَ"
            اور اگر مزيد احتياط کرنا چاہے تو  پھر يہ بھي کہے :
          "لَبَّيکَ اللّہُمَّ لَبَّيکَ،  اِنَّ الحَمدَ وَ النِّعمَةَ لَکَ وَ المُلکَ،  لَا شَرِيکَ لَکَ لَبَّيکَ"
            اور مستحب ہے کہ اسکے ساتھ ان جملوں کا بھي اضافہ کرے جو معتبر روايت ميں وارد ہوئے ہيں :
          «لَبَّيكَ ذَا الْمَعارِجِ لَبَّيكَ،  لَبَّيْكَ داعِياً إِلي دارالسَّلامِ لَبَّيْكَ،  لَبَّيْكَ غَفّارَ الذُّنُوبِ لَبَّيْكَ،  لَبَّيْكَ أَهْلَ التَّلْبِيَةِ لَبَّيْكَ،  لَبَّيْكَ ذَا الْجَلالِ وَالاِكْرامِ لَبَّيْكَ،  لَبَّيْكَ تُبْدِئُ وَ الْمَعادُ إِلَيْكَ لَبَّيْكَ،  لَبَّيْكَ تَسْتَغْنِي و يُفْتَقَرُ إِلَيْكَ لَبَّيْكَ،  لَبَّيْكَ مَرْهُوباً وَ مَرْغُوباً إلَيْكَ لَبَّيْكَ،  لَبَّيْكَ إِلهَ الْحَقِّ لَبَّيْكَ،  لَبَّيْكَ ذَا النَّعْماءِ وَالفَضْلِ الْحَسَنِ الْجَمِيلِ لَبَّيْكَ،  لَبَّيْكَ كَشّافَ الْكُرَبِ الْعِظامِ لَبَّيْكَ،  لَبَّيْكَ عبدُكَ وَابْنُ عَبْدَيْكَ لَبَّيْكَ،  لَبَّيْكَ يا كَرِيمُ لَبَّيْكَ»۔
           
           مسئلہ ۱۳۴۔  ايک مرتبہ تلبيہ کہنا واجب ہے ليکن جتنا ممکن ہو اس کی تکر ار کرنا مستحب ہے۔

            مسئلہ ۱۳۵۔  تلبيہ کي واجب مقدار کو صحيح تلفظ کے ساتھ ادا کرنا واجب ہے۔ اگر انسان باوجود اس کے کہ اسے صحیح طور پر سیکھ سکتا ہے یا تلبیہ کہنے کے وقت کوئی اسے تلقین کرسکتا ہے ،  پھر بھی غلط پڑھے تو کافی نہیں ہے
             لیکن اگر وقت کي تنگي کي وجہ سے سيکھنے پر قادر نہ ہو اور کسي دوسرے کے سکھانے سے بھي صحيح طريقے سے پڑھنے پر قدرت نہ رکھتا ہو تو جس طريقے سے ممکن ہو ادا کرے اور احتیاط يہ ہے کہ خود کے ادا کرنے کے ساتھ ساتھ نائب بھي بنائے۔
           
          مسئلہ ۱۳۶۔  جو شخص جان بوجھ کر تلبيہ کو ترک کردے تو اسکا حکم اس شخص جیسا ہے جس نے جان بوجھ کر ميقات سے احرام کو ترک کردیا ہو۔

            مسئلہ ۱۳۷۔  جو شخص تلبيہ کو صحيح طور پر انجام نہ دے اور عذر بھي نہ رکھتا ہو تو اسکا حکم اس شخص جیسا ہے جس نے جان بوجھ کر تلبیہ کو  ترک کردیا ہو۔

            مسئلہ 1۳۸۔  جو شخص عمرہ تمتع کے لئے محرم ہوا ہو اس کے لئے واجب ہے کہ مکہ مکرمہ کے گھروں کو ديکھتے ہي  لبیک کہنا چھوڑ دے اگر چہ مکہ کے اطراف میں نئےتعمیر کیے گئے مکان بھی ہوں جو اس وقت مکہ کا حصہ شمار ہوتے ہيں  اور جس نے حج کے لئے احرام باندھا ہو اس پر  روز عرفہ کے ظہر سے تلبیہ  ترک کرنا واجب ہے ۔
           
           مسئلہ 1۳۹۔  حج تمتع ،  عمرہ تمتع ،  حج اِفراد اور عمرہ مفردہ کا احرام تلبیہ سے منعقد ہوتا ہے ليکن حج قِران کا احرام تلبيہ کے ساتھ بھي محقق ہو سکتا ہے اور اِشعار يا تقليد کے ساتھ بھي،   اِشعار صرف اونٹ کے ساتھ مختص ہے ليکن تقليد،  قرباني کے سارے جانوروں پر صدق آتی ہے۔
           
          مسئلہ ۱۴۰۔ اشعار کا مطلب یہ ہے کہ  اونٹ کی کوہان زخمی ہو کرخون میں آغشتہ ہوجائے۔ اور تقلیدکا مطلب یہ ہے کہ حاجی اپنے جوتے یا کسی دھاگے کو  قربانی کی گردن میں  لٹکا دے تاکہ پتا چل سکے کہ یہ قربانی کا جانور ہے۔ 
        • سوم : احرام کے دو جامے پہننا
      • 2۔ احرام کے مستحبات
      • 3۔ احرام کے مکروہات
      • 4۔ احرام کے محرمات
    • تیسری فصل: طواف اور اس کی نماز
    • چوتھي فصل :صفا اور مروہ کے درمیان سعي
    • پانچويں فصل: تقصير
  • تیسرا حصہ حج کے اعمال
  • حج اور عمرہ کے استفتائات
700 /