ویب سائٹ دفتر رہبر معظم انقلاب اسلامی
دریافت:

استفتاآت کے جوابات

    • تقلید
      • احتیاط، اجتہاد اور تقلید
        پرنٹ  ;  PDF
         
        احتیاط، اجتہاد اور تقلید
         
        س1: کیا تقلید صرف عقلی مسئلہ ہے یا اسکے ثبوت پر شرعی ادلہ بھی ہیں ؟
        ج: تقلید کے ثبوت پر شرعی ادلہ ہیں اور عقل کا فیصلہ بھی یہی ہے کہ جو شخص خود احکام دین سے آگاہ نہیں ہے وہ مجتہد جامع الشرائط کی طرف رجوع کرے۔
         
        س2: آپ کے نزدیک احتیاط پر عمل کرنا بہتر ہے یا تقلید بہتر ہے؟
        ج: چونکہ احتیاط پر عمل کرنا اسکے موارد اور کیفیت احتیاط کو جاننے پر موقوف ہے اور اس پر زیادہ وقت خرچ ہوتاہے لہذا انسان کیلئے احکام دین میں جامع الشرائط مجتہد کی تقلید کرنا بہتر ہے۔
         
        س3: احکام شرعیہ میں فقہا کے فتاویٰ کے لحاظ سے دائرہ احتیاط کی حدود کہاں تک ہیں ؟اور کیا سابق فقہاء کے فتاویٰ کی رعایت کرنا بھی ضروری ہے ؟
        ج: موارد احتیاط میں احتیاط کرنے کا مطلب یہ ہے کہ تمام فقہی احتمالات کی اس طریقے سے رعایت کی جائے کہ انسان کو اپنے بری الذمہ ہونے کا اطمینان ہوجائے۔
         
        س4: جلد ہی میری بیٹی بالغ ہونے والی ہے اور اس وقت اسے مرجع تقلید کا انتخاب کرنا ہو گا لیکن مسئلہ تقلید کا ادراک اس کیلئے مشکل ہے آپ فرمائیے اس سلسلہ میں ہماری ذمہ داری کیا ہے؟
        ج: اگر اس سلسلے میں وہ خود اپنی شرعی ذمہ داری کو نہیں سمجھ سکتی تو آپ کیلئے اسکی راہنمائی کرنا ضروری ہے ۔
         
        س5: فقہا کے درمیان مشہور ہے کہ احکام کے موضوعات کی تشخیص مکلف کی ذمہ داری ہے اورمجتہد کی ذمہ داری صرف حکم کو بیان کرنا ہے لیکن اسکے باوجود مجتہدین بہت سے موارد میں موضوعات احکام کو بھی بیان کرتے ہیں تو کیا موضوع کے سلسلے میں بھی مجتہد کی پیروی کرنا ضروری ہے ؟
        ج: موضوع کی تشخیص مکلّف کا کام ہے لہذا اس سلسلے میں مجتہد کی تشخیص کی پیروی کرنا واجب نہیں ہے مگر یہ کہ اس تشخیص سے انسان کو اطمینان ہوجائے یا موضوع ایسا ہو کہ جس کی تشخیص کیلئے اجتہاد اور استنباط کی ضرورت ہے۔
         
        س6: کیا اپنی ضرورت والے شرعی مسائل کے سیکھنے میں کوتاہی کرنے والا گناہگار ہے ؟
        ج:اگر شرعی مسائل کا نہ سیکھنا کسی واجب کے چھوٹ جانے یا فعل حرام کے ارتکاب کا سبب بنے تو گناہگار ہے ۔
         
        س 7: دینی مسائل سے کم واقفیت رکھنے والے افراد سے بعض اوقات جب انکی تقلید کے بارے میں پوچھا جاتاہے تو کہتے ہیں ہم نہیں جانتے یا کہتے ہیں ہم فلاں مجتہد کی تقلید کرتے ہیں جبکہ عملاً وہ لوگ اپنے آپ کو اس مجتہد کی توضیح المسائل کے پڑھنے اوراسکے فتاویٰ پر عمل کرنے کا پابند نہیں سمجھتے ایسے لوگوں کے اعمال کا حکم کیا ہے؟
        ج: اگر ان کے اعمال احتیاط یا اس مجتہد کے فتاوی کے مطابق ہوں جس کی تقلید ان پر واجب تھی یا آج واجب  ہے، تو اعمال صحیح ہیں۔
         
        س8: اس چیز کو مدنظر رکھتے ہوئے کہ جن مسائل میں اعلم مجتہد احتیاطِ واجب کا قائل ہے ان میں اس کے بعد والے اعلم کی طرف رجوع کرسکتے ہیں اب اگر اس کے بعد والا اعلم بھی اس مسئلہ میں احتیاطِ واجب کا قائل ہو تو کیا ہم اس مسئلے میں ان دونوں سے بعد والے اعلم کی طرف رجوع کرسکتے ہیں ؟ اور اگر تیسرا بھی اس بات کا قائل ہو تو کیا ہم ان سے بعد والے اعلم کی طرف رجوع کرسکتے ہیں اور اسی طرح … اس مسئلہ کی وضاحت فرمائیے؟
        ج: جن مسائل میں مجتہد اعلم نے احتیاط کی ہو، ان میں الاعلم فلاعلم کی ترتیب کا خیال رکھتے ہوئے دوسرے مجتہد کی طرف کہ  جس نے احتیاط  کے بغیر صریح فتوی دیا ہو، رجوع کرنے میں کوئی اشکال نہیں ہے۔

         

      • تقلید کے شرائط
      • اجتھاد و اعلمیت کااثبات اور فتویٰ حاصل کرنے کے طریقے
      • تقلید بدلنا
      • میت کی تقلیدپر باقی رھنا
      • تقلید کے متفرقہ مسائل
      • مرجعیت و راہبری
      • ولایت فقیہ اور حکم حاکم
    • احکام طهارت
    • احکام نماز
    • احکام روزہ
    • خمس کے احکام
    • جہاد
    • امر بالمعروف و نہی عن المنکر
    • حرام معاملات
    • شطرنج اور آلات قمار
    • موسیقی اور غنا
    • رقص
    • تالی بجانا
    • نامحرم کی تصویر اور فلم
    • ڈش ا نٹینا
    • تھیٹر اور سینما
    • مصوری اور مجسمہ سازی
    • جادو، شعبدہ بازی اور روح و جن کا حاضر کرنا
    • قسمت آزمائی
    • رشوت
    • طبی مسائل
    • تعلیم و تعلم اور ان کے آداب
    • حقِ طباعت ، تالیف اور ہنر
    • غیر مسلموں کے ساتھ تجارت
    • ظالم حکومت میں کام کرنا
    • لباس کے احکام
    • مغربی ثقافت کی پیروی
    • جاسوسی، چغلخوری اور اسرار کا فاش کرنا
    • سگریٹ نوشی اور نشہ آور اشیاء کا استعمال
    • داڑھی مونڈنا
    • محفل گناہ میں شرکت کرنا
    • دعا لکھنا اور استخارہ
    • دینی رسومات کا احیاء
    • ذخیرہ اندوزی اور اسراف
    • تجارت و معاملات
    • سود کے احکام
    • حقِ شفعہ
    • اجارہ
    • ضمانت
    • رہن
    • شراکت
    • ہبہ
    • دین و قرض
    • صلح
    • وکالت
    • صدقہ
    • عاریہ اور ودیعہ
    • وصیّت
    • غصب کے احکام
    • بالغ ہونے کے علائم اور حَجر
    • مضاربہ کے احکام
    • بینک
    • بیمہ (انشورنس)
    • سرکاری اموال
    • وقف
    • قبرستان کے احکام
700 /