دریافت:
نداي رهبري
- قومی اتحاد اور اسلامی انسجام
- پیغمبر اسلام(ص)
- نبی اکرم (ص) کے محور پر اتحاد
امت مسلمہ کو نبی اکرم (ص) کے محور پر متحد ہونا چاہیے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نےپیغمبر اسلام (ص) کے ساتھ امت اسلامی کے بے پناہ عشق اور والہانہ محبت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے امت مسلمہ کو نبی اکرم (ص) کے محور پر متحد ہونے اور دشمنان اسلام کی تفرقہ انگیزاور اختلافات پھیلانے والی سازشوں کا مقابلہ کرنے کی دعوت دی۔
رہبر معظم نے اسلامی ممالک کے سفراء کی موجودگی میں اپنے خطاب کے دوران علم و حکمت ، تزکیہ و اخلاق اور عدالت و انصاف کو بعثت پیغمبر اکرم (ص)کے تین اہم پیغام قرار دیا اور انسانی معاشرے کی مشکلات اور مصائب کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: اسوقت تمام انسانوں کو انبیاء الہی (ع) کی تعلیمات کی سخت ضرورت ہے اور اسلام وقرآن میں یہ تمام تعلیمات موجود ہیں۔
حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نےمعنوی علوم میں انسانی معاشرے کی پسماندگی اور اخلاق و معنویت سے دوری کو دنیا کی تمام مشکلات اور جنگ و خونریزي کا سرچشمہ قراردیتے ہوئے فرمایا: مروت ، انصاف ، محبت اور اخلاقی پاکیزگی کی طرف اسلام کی دعوت کی تمام قومیں خصوصا تمام ممالک کے اعلی حکام اور ممتاز افراد سخت محتاج ہیں ۔
رہبرمعظم انقلاب اسلامی نے قیام عدالت کو انسان کی ابدی ضرورت اور انبیاء الہی(ع) کی بعثت کا دوسرا مقصدقراردیااور ایران میں اسلامی معاشرہ کی تشکیل کی جانب اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: بعثت پیامبر اکرم (ص) کے تین اہم پیغامات ، یعنی علم ، اخلاق اور عدالت ملت ایران کے بنیادی اصولوں اور اساسی اقدار میں شمار ہوتے ہیں اور ہم سب کوان اصولوں کے تحقق کے لیے پہلے سے کہیں زیادہ کوشش کرنے کی ضرورت ہے ۔رہبر معظم نے ان اصولوں پر کاربندرہنے اور اسلامی فرائض پر عمل کو گذشتہ اٹھائیس سالوں کی کامیابی کا راز قراردیتے ہوئے فرمایا: اسلامی اصولوں سے پیچھے ہٹنا ، طرح طرح کی مصلحتوں کے جال میں پھنسنا اور دنیا میں رائج مادی مکاتب فکر کی چاردیواری میں گرفتار ہونا ، بے شک ناکامی اور شکست سے دوچار ہونے کا سبب ہے اور آئندہ بھی ہوگا ۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا : انسانی معاشرہ دو بڑی مصیبتوں میں مبتلا ہے اول : وہ غلط راستہ جو اقوام عالم کو نیکبختی اور سعادت کے راستے کے عنوان سےدکھایا جاتاہے دوم : عالمی امور پر بد ترین افراد کا حاکم ہونا ۔
رہبر معظم نے انسانی معاشرے کی سب سے بڑی مصیبت کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا: آج بد ترین افراد دنیا کی اصلاح کا پرچم بلند کئے ہوئے ہیں ۔امریکہ کی شیطانی اور مستکبر طاقت تمام انسانی معاشروں پر اپنی بے لگام حکومت مسلط کرنے کی کوشش میں مصروف ہے اور اسلام پر دہشت گردی اور بنیاد پرستی کا الزام لگارہی ہےجبکہ مسلمانوں پر ظلم و ستم اور دہشت گردی ، جنگ و خونریزی کا اصلی سبب ، خود امریکی حکومت ہے۔
حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے مسلمانوں میں بیداری، اسلامی شناخت کی طرف بازگشت، اور اسلامی ممالک کے حکمرانوں کے اندر جرات و ہمت کو مسلم اقوام کے رنج وغم کا علاج قراردیتے ہوئےفرمایا: امت مسلمہ قرآنی برکات اور اسلام کے نورانی احکام سے بہرہ مندہیں اور امت مسلمہ، پیغمبر خاتم (ص) کے دین سے تمسک کے سایہ میں انسانی حیات کو لاحق تباہ کن خطرات کا مقابلہ کرسکتی ہے ۔
بعثت پیامبر اکرم (ص)کے موقع پر خطاب ,(11/08/2007) - اسلامی دنیا کے تمام مسائل کا حل
رسول اکرم (ص) کی پیروی میں اسلامی دنیا کے تمام مسائل کا حل ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے آج معاشرے کے مختلف طبقات، قوہ مجریہ ،مقننہ ،اورعدلیہ کے سربراہوں ، تشخیص مصلحت نظام کونسل کے سربراہ ، فوجی اور سول حکام ،اسلامی ممالک کے سفراء سے خطاب میں فرمایا: بعثت رسول اکرم صلی اللہعلیہ وآلہ وسلم انسانوں کے لۓ سب سے بڑی عید ہے اور رسول اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی پیروی،دین وسیاست کو ایک سمجھنا اورعدل و انصاف و تزکیہ و تعلیم کے لۓ اسلامی حکومت قائمکرنا آج کی اسلامی دنیا کے تمام مسائل کا حل ہے ۔
رہبر معظم نے تزکیہاور انسانی کمال تک پہنچنے کے لۓ رسول اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی مسلسلکوششوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: رسول اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مبعوثہونے کے بعد ہمیشہ ظاہری اور باطنی جھاد میں مشغول رہے اور اس امر سے ایکلمحہ بھی غفلت نہیں کی اور نبوی و مدنی معاشرہ تشکیل دے کر دینا میں عظیم انقلاب کےاسباب فراہم کۓ ۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم یکسان طور پر سیاست ،تربیت اور انسانوں کی تعلیم پر توجہ فرمایا کرتے تھے اوریہ اسلام میں دین و سیاست کے ایک ہونے کی دلیل ہے ،آپ نے فرمایا کہ رسول اسلام صلیاللہ علیہ وآلہ وسلم کی سیرت سے پتہ چلتا ہےکہ اسلام میں سیاست و تدبیر اور مدن کی ذمہداری غیر مسلم کو نہیں سونپی جاسکتی اور نہ محض اخلاق و روحانیت پراکتفا کیاجاسکتاہے ۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آيت اللہ العظمی خامنہ ای نے اسلام و سیاست کو الگسمجھنے والے نظریے پر تنقید کرتے ہوۓ کہا کہ بعض لوگ قرآن کی عبارت پر ایمان لے آتےہیں لیکن اس کی سیاست پر ایمان نہیں لاتے اور کچھ لوگ اسلام کا سیاست میں خلاصہکرتے ہیں اور اخلاق وروحانیت سے غافل رہتےہیں لیکن رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلمکی نگاہ میں "دین و حکومت "اور "اخلاق وحکومت "کا سرچشمہ قرآن و وحی ہے ،آپ نے کہا اس نکتے کا ادراک اور اس پرعمل کرنا آج امت اسلامی کی ضرورت اور مسلمان قوموں کے تمام مسائل کا حل ہے ۔رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: آج امت اسلامی کو حقیقی معنی میں اسلامی حکومت تشکیل دینے کی ضرورت ہے تاکہ مسلمان اخلاقی و معنوی کمالاتحاصل کرکے علمی و سائینسی،سیاسی ،اقتصادی ،اور ثقافتی میدانوں میں ہمہ گیر ترقی کی راہیں فراہم کرسکیں اور اپنی توانائیوں اور صلاحیتوں پر اعتماد کرتے ہوئے دشمنوں کےمدمقابل اپنے مفادات کادفاع کرسکیں ۔بعثت کے موقع پر خطاب۔ 22/08/2006
-
- عبادی اور سیاسی حج
- فلسطين
- اسلامى انقلاب