ویب سائٹ دفتر رہبر معظم انقلاب اسلامی
دریافت:

استفتاآت کے جوابات

  • تقلید
  • احکام طهارت
  • احکام نماز
    • اہمیت اور شرائط نماز
    • اوقات نماز
    • قبلہ کے احکام
    • نماز کی جگہ کے احکام
    • مسجد کے احکام
    • دیگر مذہبی مقامات کے احکام
    • نماز گزار کالباس
    • سونے چاندی کا استعمال
    • اذان و اقامت
    • قرأت اور اس کے احکام
    • ذکرنماز
    • سجدہ اور اس کے احکام
    • مبطلات نماز
    • جواب سلام کے احکام
    • شکیات نماز
    • قضا نماز
    • ماں باپ کی قضا نمازیں
    • نماز جماعت
      پرنٹ  ;  PDF
       
      نماز جماعت
       
      س 551: امام جماعت نماز میں کیا نیت کرے؟ جماعت کی نیت کرے یا فرادیٰ کی؟
      ج: اگر جماعت کی فضیلت حاصل کرنا چاہتا ہے تو ضروری ہے کہ امامت و جماعت کا قصد کرے اور اگر امامت کے قصد کے بغیر نماز شروع کر دے تو اس کی نماز میں اور دوسروں کے لئے اس کی اقتداء کرنے میں کوئی اشکال نہیں ہے۔
       
      س 552: فوجی مراکز میں نماز جماعت کے وقت۔کہ جو دفتری کام کے اوقات میں قائم ہوتی ہے۔ بعض کارکن کام کی وجہ سے نماز جماعت میں شریک نہیں ہو پاتے، حالانکہ وہ اس کام کو دفتری اوقات کے بعد یا دوسرے دن بھی انجام دے سکتے ہیں تو کیا اس عمل کو نماز کو اہمیت نہ دینا شمار کیا جائے گا؟
      ج: اول وقت اور جماعت کی فضیلت حاصل کرنے کے لئے بہتر یہ ہے کہ دفتری امور کو اس طرح منظم کریں جس سے وہ لوگ اس الٰہی فریضہ کو کم سے کم وقت میں جماعت کے ساتھ انجام دے سکیں۔
       
      س 553: ان مستحب اعمال، جیسے مستحب نماز یا دعائے توسل اور دوسری دعاؤں کے بارے میں آپ کی کیا رائے ہے جو سرکاری اداروں میں نماز سے پہلے یا بعد میں یا اثنائے نماز میں پڑھی جاتی ہیں کہ جن میں نماز جماعت سے بھی زیادہ وقت صرف ہوتا ہے؟
      ج: وہ مستحب اعمال اور دعائیں جو نماز جماعت کہ جو الہی فریضہ اور اسلامی شعائر میں سے ہے، کے ساتھ انجام پاتے ہیں، اگر دفتری وقت کے ضائع ہونے اور واجب کاموں کی انجام دہی میں تاخیر کا باعث ہوں تو ان میں اشکال ہے۔
       
      س 554: کیا اس جگہ دوسری نماز جماعت قائم کرنا صحیح ہے جہاں سے قریب ہی نماز گزاروں کی بڑی تعداد کے ساتھ ایک اور نماز جماعت بر پا ہو رہی ہو اس طرح کہ اس کی اذان اور اقامت کی آواز بھی سنائی دے؟
      ج: دوسری جماعت کے قائم کرنے میں کوئی اشکال نہیں ہے، لیکن مؤمنین کے شایان شان یہ ہے کہ وہ ایک ہی جگہ جمع ہوں اور ایک ہی جماعت میں شریک ہوں تاکہ نماز جماعت کی عظمت کوچار چاند لگ جائیں۔
       
      س 555: جب مسجد میں نماز جماعت قائم ہوتی ہے تو اس وقت بعض افراد فرادیٰ نماز پڑھتے ہیں، اس عمل کا کیا حکم ہے؟
      ج: اگر یہ عمل نماز جماعت کو کمزور کرنا اور اس امام جماعت کی اہانت اور بے عزتی شمار کیا جائے کہ جس کے عادل ہونے پر لوگ اعتماد کرتے ہیں تو جائز نہیں ہے۔
       
      س 556: ایک محلہ میں متعدد مساجد ہیں اور سب میں نماز با جماعت ہوتی ہے اور ایک مکان دو مسجدوں کے درمیان واقع ہے اس طرح کہ ایک مسجد اس سے دس گھروں کے فاصلہ پر واقع ہے اور دوسری دو گھروں کے بعد ہے اور اس گھر میں بھی نماز جماعت بر پا ہوتی ہے، اس کا کیا حکم ہے؟
      ج: سزاوار ہے کہ نماز جماعت کو اتحاد و الفت کے لئے قائم کیا جائے نہ کہ اختلاف و افتراق کی فضا پھیلانے کا ذریعہ بنایا جائے اور مسجد کے پڑوس میں واقع گھر میں نماز جماعت قائم کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے بشرطیکہ وہ اختلاف و پراگندگی کا سبب نہ ہو۔
       
      س 557: کیا کسی شخص کے لئے جائز ہے کہ وہ مسجد کے مستقل امام ـکہ جس کو امور مساجد کے مرکز کی تائید حاصل ہے۔ کی اجازت کے بغیر اس مسجد میں نماز جماعت قائم کرے؟
      ج: نماز جماعت قائم کرنا امام راتب کی اجازت پر موقوف نہیں ہے، لیکن بہتر یہ ہے کہ نماز کے وقت جب نماز جماعت قائم کرنے کے لئے امام راتب مسجد میں موجود ہو تو اس کے لئے مزاحمت ایجاد نہ کی جائے، بلکہ اگر یہ مزاحمت فتنہ و شر کے بھڑک اٹھنے کا سبب ہو تو حرام ہے۔
       
      س 558: اگر امام جماعت کبھی غیر شائستہ انداز سے بات کرے یا ایسا مذاق کرے جو عالم دین کے شایان شان نہ ہو تو کیا اس سے عدالت ساقط ہو جاتی ہے؟
      ج: اگر یہ شریعت کے مخالف نہ ہوتو اس سے عدالت کو کوئی نقصان نہیں پہنچتا۔
       
      س 559: کیا امام جماعت کی کما حقہ پہنچاں نہ ہونے کے با وجود اس کی اقتدا کی جا سکتی ہے؟
      ج: اگر ماموم کے نزدیک کسی بھی طریقہ سے امام کی عدالت ثابت ہو جائے تو اس کی اقتداء جائز ہے اور جماعت صحیح ہے۔
       
      س 560: اگر ایک شخص کسی دوسرے شخص کو عادل و متقی سمجھتا ہو اور اسی لمحہ اس بات کا بھی معتقد ہو کہ اس نے بعض موقعوں پراس پر ظلم کیا ہے تو کیا وہ اسے کلی طور پر عادل سمجھ سکتا ہے؟
      ج: جب تک اس شخص کے بارے میں ۔جس کو اس نے ظالم سمجھا ہے۔ یہ ثابت نہ ہو جائے کہ اس نے وہ کام علم و اختیار سے اور کسی شرعی جواز کے بغیر انجام دیا ہے تو اس وقت تک وہ اس کے فاسق ہونے کا حکم نہیں لگا سکتا۔
       
      س 561: کیا ایسے امام جماعت کی اقتداء کرنا جائز ہے جو امربالمعروف اور نہی عن المنکر کرنے کی قدرت رکھتا ہے، لیکن نہیں کرتا؟
      ج: صرف امر بالمعروف نہ کرنا جو ممکن ہے مکلف کی نظر میں کسی قابل قبول عذر کی بنا پر ہو، عدالت کو نقصان نہیں پہنچاتا اور نہ ہی اس کی اقتداء کرنے میں رکاوٹ بنتا ہے۔
       
      س562: آپ کے نزدیک عدالت کے کیا معنی ہیں؟
      ج: یہ ایک نفسانی حالت ہے جو باعث ہوتی ہے کہ انسان ہمیشہ ایسا تقوا رکھتا ہو جو اسے واجبات کے ترک اور شرعی محرمات کے ارتکاب سے روکے اور اس کے اثبات کے لئے ا س شخص کے ظاہر کا اچھا ہونا ہی کافی ہے۔
       
      س563: ہم چند جوانوں کا ایک گروہ عزاخانوں اور امام بارگاہوں میں ایک جگہ جمع ہوتا ہے، جب نماز کا وقت ہوتا ہے تو اپنے درمیان میں سے کسی ایک عادل شخص کو نماز جماعت کے لئے آگے بڑھا دیتے ہیں، لیکن بعض برادران اس پر اعتراض کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ امام خمینی نے غیر عالم دین کے پیچھے نماز پڑھنے کو حرام قرار دیا ہے، لہذا ہمارا فریضہ کیا ہے؟
      ج: اگر عالم دین تک دسترسی ہو تو غیر عالم دین کی اقتدا نہ کریں۔
       
      س564: کیا دو اشخاص نماز جماعت قائم کرسکتے ہیں؟
      ج: اگر مراداس طرح نمازجماعت کی تشکیل ہے کہ ایک امام ہو اور دوسرا ماموم تو اس میں کوئی حرج نہیں ہے۔
       
      س565: اگر مأموم ظہر و عصر کی نماز باجماعت پڑھتے ہوئے اپنے ذہن کو متمرکز رکھنے کیلئے حمد و سورہ خود پڑھے جب کہ حمد وسورہ پڑھنا اس پر واجب نہیں ہے تو اس کی نماز کا کیا حکم ہے؟
      ج: ظہر و عصر جیسی اخفاتی نمازوں میں، احتیط واجب کی بنا پر ماموم حمد اور سوره نه پڑھے،چاہے اپنے ذہن کو متمرکز کرنے کی غرض ہی سے ہو اور مستحب یه هے که  حمد اور سوره کی بجای کوئی ذکر پڑهے.
       
      س566: اگر کوئی امام جماعت ٹریفک کے تمام قوانین کی رعایت کرتے ہوئے سائیکل کے ذریعہ نماز جماعت پڑھانے جاتا ہو تو اس کا کیا حکم ہے؟
      ج: اس سے عدالت اور امامت کی صحت پر کوئی حرف نہیں آتا ۔
       
      س567: جب ہم نماز جماعت سے نہیں مل پاتے اور ثواب جماعت حاصل کرنے کی غرض سے تکبیرة الاحرام کہہ کر بیٹھ جاتے ہیں اور امام کے ساتھ تشہد پڑھتے ہیں اور امام کے سلام پھیرنے کے بعد کھڑے ہو جاتے ہیں اور پہلی رکعت پڑھتے ہیں تو سوال یہ ہے کہ کیا چار رکعتی نماز کی دوسری رکعت کے تشہد میں ایسا کرنا جائز ہے؟
      ج: مذکورہ طریقہ، امام جماعت کی نماز کے آخری تشہد سے مخصوص ہے تا کہ جماعت کا ثواب حاصل کیا جا سکے۔
       
      س 568: کیا امام جماعت کے لئے نماز کے مقدمات کی اجرت لینا جائز ہے؟
      ج: اس میں کوئی اشکال نہیں ہے۔
       
      س 569: کیا امام جماعت کے لئے عید یا کوئی سی بھی دو نمازوں کی ایک وقت میں امامت کرانا جائز ہے؟
      ج: نماز پنجگانہ میں دوسرے مامومین کی خاطرنماز جماعت کو ایک بار تکرار کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے، بلکہ مستحب ہے، لیکن نماز عید کا تکرار کرنے میں اشکال ہے۔
       
      س 570: جب امام نمازعشاء کی تیسری یا چوتھی رکعت میں ہو اور ماموم دوسری رکعت میں ہو تو کیا ماموم پر واجب ہے کہ حمد و سورہ کو بلند آواز سے پڑھے؟
      ج: واجب ہے کہ دونوں کو آہستہ آواز سے پڑھے۔
       
      س 571: نماز جماعت کے سلام کے بعد نبی اکرمؐ پر صلوات کی آیت (ان اللہ و ملائکتہ…) پڑھی جاتی ہے۔ پھر نمازگزار محمد و آل محمد(علیہم السلام) پر تین مرتبہ درود بھیجتے ہیں اور اس کے بعد تین مرتبہ تکبیر کہتے ہیں اور اس کے بعد سیاسی نعرے لگاتے ہیں۔ یعنی دعا اور برائت کے جملے کہے جاتے ہیں جنہیں مؤمنین بلند آواز سے دہراتے ہیں کیا اس میں کوئی حرج ہے؟
      ج: آیت صلوات پڑھنے اور محمد و آل محمد علیہم السلام پر درود بھیجنے میں نہ صرف کوئی حرج نہیں ہے بلکہ یہ مطلوب ہے اور اس میں ثواب ہے اور اسی طرح اسلامی نعرے اور اسلامی انقلاب کے نعرے، (تکبیر اور اس کے ملحقات)کہ جو اسلامی انقلاب کے عظیم پیغام و مقاصد کی یاد تازہ کرتے ہیں، بھی مطلوب ہیں۔
       
      س572: اگر ایک شخص مسجد میں نماز جماعت کی دوسری رکعت میں پہنچے اور مسئلہ سے ناواقفیت کی وجہ سے بعد والی رکعت میں تشہد و قنوت کہ جن کا بجا لانا واجب تھا نہ بجا لائے تو کیا اس کی نماز صحیح ہے یا نہیں؟
      ج: نماز صحیح ہے لیکن بنابر احتیاط تشہد کی قضا اور تشہد چھوڑنے کی وجہ سے دو سجدۂ سہو بجا لانا واجب ہے اور احتیاط واجب یہ ہے کہ سجدہ سہو سے پہلے بھولے ہوئے تشہد کی قضا بجالائے۔
       
      س 573: نماز میں جس کی اقتداء کی جا رہی ہے کیا اس کی رضامندی شرط ہے؟ اور کیا ماموم کی اقتداء کرنا صحیح ہے یا نہیں؟
      ج: اقتداء کے صحیح ہونے میں امام جماعت کی رضا مندی شرط نہیں ہے اور ماموم جب تک اقتدا کر رہا ہے اسکی اقتدا نہیں کی جاسکتی۔
       
      س 574: دو اشخاص، ایک امام اور دوسرا ماموم جماعت قائم کرتے ہیں، تیسرا شخص آتا ہے وہ دوسرے (یعنی ماموم) کو امام سمجھتا ہے اور اس کی اقتداء کرتا ہے اور نماز سے فراغت کے بعد اسے معلوم ہوتا ہے کہ وہ امام نہیں بلکہ ماموم تھا پس اس تیسرے شخص کی نماز کا کیا حکم ہے؟
      ج: ماموم کی اقتداء صحیح نہیں ہے، لیکن جب وہ نہ جانتا ہو اور اس کی اقتداء کر لے تو اگر وہ رکوع و سجود میں اپنے انفرادی فریضہ پر عمل کیا هو یعنی عمداً اور سہواً کسی رکن کی کمی اور زیادتی نہیں کیا هو تو اس کی نماز صحیح ہے۔
       
      س 575: جو شخص نماز عشاء پڑھنا چاہتا ہے، کیا اس کے لئے جائز ہے کہ وہ نماز مغرب کی جماعت میں شریک ہو؟
      ج: اس میں کوئی حرج نہیں ہے۔
       
      س 576: مامومین سے امام کی نماز کے مقام کے بلند ہونے کی رعایت نہ کرنے سے، کیا ان کی نماز باطل ہوجاتی ہے؟
      ج: اگر امام کی جگہ، مامومین کی جگہ سے اس حد سے زیادہ بلند ہو کہ جس کی شرعاًاجازت ہے ( یعنی ایک بالشت یا اس سے زیادہ ہو) تو ان کی جماعت کے باطل ہونے کا سبب ہوگی۔
       
      س577: اگر نماز جماعت کی ایک صف میں تمام وہ لوگ نماز پڑھیں کہ جن کی نماز قصر ہے اور اس کے بعد والی صف ان لوگوں کی ہو جن کی نماز پوری ہے تو اس صورت میں اگر اگلی صف والے دو رکعت نماز تمام کرنے کے فوراً بعد اگلی دو رکعت کی اقتداء کیلئے کھڑے ہو جائیں تو کیا بعد کی صف والوں کی آخری دو رکعت کی جماعت باقی رہے گی یا ان کی نماز فرادیٰ ہو جائے گی؟
      ج: مفروضہ صورت میں کہ جہاں وہ فوراً اقتدا کر لیتے ہیں تو جماعت باقی رہے گی۔
       
      س578: کیاوہ ماموم جو نماز کی پہلی صف کے آخری سرے پر کھڑا ہو ان مامومین سے پہلے نماز میں شامل ہو سکتا ہے جو اس کے اور امام کے درمیان ہیں؟
      ج: جب وہ مامومین کہ جو اس کے اور امام کے درمیان ہیں، امام جماعت کے جماعت شروع کرنے کے بعد، نمازمیں اقتدا کے لئے مکمل طور پر تیار ہوں  اورتکبیر کہنے کے قریب ہوں تو وہ جماعت کی نیت سے نماز میں شامل ہوسکتا ہے۔
       
      س579: جو شخص یہ سمجھ کر کہ امام کی پہلی رکعت ہے اس کی تیسری رکعت میں شریک ہو جائے اور کچھ نہ پڑھے تو کیا اس پر اعادہ واجب ہے؟
      ج: اگر وہ رکوع میں جانے سے پہلے ہی اس کی طرف متوجہ ہو جائے تو اس پر قرأئت واجب ہے اگر وقت نه هو تو فقط حمد پڑهے اور رکوع میں امام سے ملے اور اگر رکوع کی حالت میں متوجہ ہو جائےتو اس کی نماز صحیح ہے اور اس پر کوئی چیز واجب نہیں ہے، اگرچہ احتیاط مستحب یہ ہے کہ سہواً قرأئت ترک کرنے کے سبب دو سجدہ سہو بجا لائے۔
       
      س580: سرکاری دفاتر اور اسکولوں میں نماز جماعت قائم کرنے کیلئے امام جماعت کی اشد ضرورت ہے اور چونکہ میرے علاوہ اس علاقہ میں کوئی عالم دین نہیں ہے، اس لئے میں مجبوراً مختلف مقامات پر ایک واجب نماز کی تین یا چار مرتبہ امامت کراتا ہوں۔ دوسری مرتبہ نماز پڑھانے کے لئے تو سارے مراجع نے اجازت دی ہے، لیکن کیا اس سے زائد کو احتیاطاً قضا کی نیت سے پڑھایا جا سکتا ہے؟
      ج: مذکوره سوال کے مطابق نماز قضای احتیاطی کی نیت سے امامت صحیح نهیں هے.
       
      س581: ایک یونیورسٹی نے اپنے اسٹاف کے لئے یونیورسٹی کی ایسی عمارت میں نماز جماعت قائم کی ہے جوشہر کی ایک مسجد کے نزدیک ہے، یہ بات جانتے ہوئے کہ عین اسی وقت مسجد میں نماز جماعت قائم ہوتی ہے، یونیورسٹی کی جماعت میں شریک ہونے کا کیا حکم ہے؟
      ج: ایسی نماز جماعت میں شرکت کرنے میں کہ جس میں ماموم کی نظر میں اقتداء اور جماعت کے صحیح ہونے کے شرائط پائے جاتے ہوں، کوئی حرج نہیں ہے، خواہ یہ جماعت اس مسجد سے قریب ہی ہورہی ہو جس میں عین اسی وقت نماز جماعت قائم ہوتی ہے۔
       
      س582: کیا اس امام کے پیچھے نماز صحیح ہے جو قاضی ہے لیکن مجتہد نہیں ہے؟
      ج: اس کا تقرر اگر ایسے شخص نے کیا ہے جس کو اس کا حق ہے تو اس کی اقتداء کرنے میں کوئی مانع نہیں ہے۔
       
      س583: جو شخص نماز مسافر میں امام خمینی کا مقلد ہے، کیا ایک ایسے امام جماعت کی اقتداء کرسکتا ہے جو اس مسئلہ میں کسی اور مرجع کا مقلد ہو خصوصاً جبکہ اقتداء نماز جمعہ میں ہو؟
      ج: تقلید کا اختلاف اقتداء کے صحیح ہونے میں مانع نہیں ہے، لیکن اس نماز کی اقتداء صحیح نہیں ہے جو ماموم کے مرجع تقلید کے فتوے کے مطابق قصر ہو اور امام جماعت کے مرجع تقلید کے فتوے کے مطابق کامل ہو یا اسکے برعکس ہو۔
       
      س584: اگر امام جماعت تکبیرة الاحرام کے بعد بھولے سے رکوع میں چلا جائے تو ماموم کا کیا فریضہ ہے؟
      ج: اگر ماموم نماز جماعت میں شامل ہونے کے بعداور رکوع میں جانے سے پہلے اس طرف متوجہ ہوجائے تو اس پر فرادیٰ کی نیت کر لینا اور حمد و سورہ پڑھنا واجب ہے۔
       
      س585: اگر نماز جماعت کی تیسری یا چوتھی صف کے بعد اسکولوں کے نابالغ بچے نماز کیلئے کھڑے ہوں اور ان کے پیچھے بالغ اشخاص کھڑے ہوں تو اس حالت میں بالغ افراد جو پیچهلی لائن میں کهڑے هیں، کی نماز کا کیا حکم ہے؟
      ج: اگر(بالغ اشخاص) جانتے هوں ان(نا بالغ بچوں) کی نماز صحیح هے تو اقتدا اور جماعت کے ساته نماز پڑه سکتے هیں.
       
      س586: اگر امام جماعت نے معذور ہونے کے سبب غسل کے بدلے تیمم کیا ہو توکیایہ نماز جماعت پڑھانے کیلئے کافی ہے یا نہیں؟
      ج: اگر وہ شرعی اعتبار سے معذور ہو تو غسل جنابت کے بدلے تیمم کرکے امامت کرا سکتا ہے اور اس کی اقتداء کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے۔

       

    • اس امام جماعت کا حکم کہ جس کی قرأت صحیح نہیں ہے
    • معذور کی امامت
    • نماز جماعت میں عورتوں کی شرکت
    • اہل سنت کی اقتداء
    • نماز جمعہ
    • نماز عیدین
    • نماز مسافر
    • جس شخص کا پيشہ يا پينشے کا مقدمہ سفر ہو
    • طلبہ کا حکم
    • قصد مسافرت اور دس دن کی نیت
    • حد ترخص
    • سفر معصیت
    • احکام وطن
    • بیوی بچوں کی تابعیت
    • بڑے شہروں کے احکام
    • نماز اجارہ
    • نماز آیات
    • نوافل
    • نماز کے متفرقہ احکام
  • احکام روزہ
  • خمس کے احکام
  • جہاد
  • امر بالمعروف و نہی عن المنکر
  • حرام معاملات
  • شطرنج اور آلات قمار
  • موسیقی اور غنا
  • رقص
  • تالی بجانا
  • نامحرم کی تصویر اور فلم
  • ڈش ا نٹینا
  • تھیٹر اور سینما
  • مصوری اور مجسمہ سازی
  • جادو، شعبدہ بازی اور روح و جن کا حاضر کرنا
  • قسمت آزمائی
  • رشوت
  • طبی مسائل
  • تعلیم و تعلم اور ان کے آداب
  • حقِ طباعت ، تالیف اور ہنر
  • غیر مسلموں کے ساتھ تجارت
  • ظالم حکومت میں کام کرنا
  • لباس کے احکام
  • مغربی ثقافت کی پیروی
  • جاسوسی، چغلخوری اور اسرار کا فاش کرنا
  • سگریٹ نوشی اور نشہ آور اشیاء کا استعمال
  • داڑھی مونڈنا
  • محفل گناہ میں شرکت کرنا
  • دعا لکھنا اور استخارہ
  • دینی رسومات کا احیاء
  • ذخیرہ اندوزی اور اسراف
  • تجارت و معاملات
  • سود کے احکام
  • حقِ شفعہ
  • اجارہ
  • ضمانت
  • رہن
  • شراکت
  • ہبہ
  • دین و قرض
  • صلح
  • وکالت
  • صدقہ
  • عاریہ اور ودیعہ
  • وصیّت
  • غصب کے احکام
  • بالغ ہونے کے علائم اور حَجر
  • مضاربہ کے احکام
  • بینک
  • بیمہ (انشورنس)
  • سرکاری اموال
  • وقف
  • قبرستان کے احکام
700 /