ویب سائٹ دفتر رہبر معظم انقلاب اسلامی

رہبر معظم انقلاب اسلامی :

دشمن کی امت مسلمہ کے غیظ و غضب سے بچنے اور خودکو نجات دلانے کے لئے اختلاف ڈالنے کی سازش/ پیغمبر اسلام (ص) کے محور پر اتحاد اور انکے دشمنوں سے نفرت و بیزاری کےاظہار کا سلسلہ حج میں جاری رہنا چاہیے

رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے آج صبح  بروز (پیر ) حج کے اعلی حکام اور اہلکاروں سے ملاقات میں  پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی شان میں توہین اور ان کے دوستوں اور دشمنوں کی نگاہوں میں ان کی عظمت و جلالت کو گذشتہ سالوں کی نسبت اس سال کے حج کی خاص خصوصیت و اہمیت قراردیتے ہوئے فرمایا: خاتم الانبیاء (ص) کے وجود مقدس کی برکت سے امت اسلامی میں عظیم اتحاد اوردنیا کے تمام مسلمانوں کی سامراجی محاذ سے گہری نفرت کا سلسلہ حج کے دوران بھی جاری رہنا چاہیے کیونکہ حج کے موقع پر پورےعالم اسلام سے مسلمان جمع ہوتے ہیں اور حج کے موقع پر سامراجی محاذ سے نفرت کا اظہار درحقیقت مشرکین سے برائت کا بہترین طریقہ ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے سامراجی اور استکباری عناصر کی جانب سے پیغمبر رحمت و عزت و کرامت (ص) کی توہین درحقیقت اسلام اور پیغمبر اسلام (ص) کےساتھ دشمنوں کی حقیقی دشمنی، بغض، کینہ  اور عداوت کا مظہر قراردیتے ہوئے فرمایا: مغربی سیاستدانوں نے اس عظیم توہین کے بارے میں جو مؤقف اختیار کیا ہے وہ واضح طورپر دشمنی پر مبنی ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: پیغمبر عظیم الشان (ص)کی توہین کا مسئلہ اور سامراجی محاذ کے رہنماؤں کے مؤقف سے ان کا حقیقی چہرہ اور حق و باطل محاذ کے مابین مقابلہ حقیقت میں آشکار اور نمایاں ہوگیا ہےاور یہ بات سامنے آگئی ہے کہ سامراجی محاذ کو اسلام اور پیغمبر اسلام (ص) کے ساتھ خاص دشمنی ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اس عظیم توہین کے مقابلے میں  اسلامی ممالک حتی یورپ اور امریکہ میں مسلمانوں اورغیرمسلمانوں کے زبردست احتجاج اور ان کے جوش و ولولے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: عالم اسلام میں پیغمبر اسلام (ص)کی نسبت جوش و جذبہ سے سرشارعظیم عقیدت اور ان کے دشمنوں سے گہری نفرت کا اظہار بہت ہی بے مثال اور اہم واقعہ ہے جوامت مسلمہ کی بیداری اور تحرک کا شاندار مظہر ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے پیغمبر اسلام(ص) کی ذات کو مختلف فرقوں اور مذہب کے اکٹھا اور جمع ہونے کا نقطہ قراردیتے ہوئے فرمایا: پیغمبر اسلام (ص) کا دفاع کرنے کے لئے تمام شیعہ و سنی ، اعتدال پسند اور انتہا پسند سب اپنی جانیں ہتھیلی پر رکھ کرمیدان میں آگئے کیونکہ پیغمبر اسلام (ص) اسلامی و الہی عقائد کے قطب اور اساس و بنیاد ہیں۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے حج کےدوران نبی کریم (ص)کی شخصیت کے محور پر اتحاد اور ان کےدشمنوں سے نفرت و بیزاری کےاظہار کو جاری رکھنےپر تاکید کرتےہوئے فرمایا: مشرکین سے برائت کا مطلب یہ ہے کہ تمام مسلمان یہ احساس کریں کہ وہ ایک دشمن کے مد مقابل ہیں اور دل کی گہرائی سے نبی  کریم (ص) کے دشمن سے برائت و بیزاری کا اظہار کریں۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے پیغمبر اسلام (ص) کے عظیم اور بلند و بالا مقام  اوران پر اللہ تعالی اور ملائکہ کے خاص درود و سلام کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: مسلمانوں کو چاہیے کہ اسلام، توحید اور قرآن کے بارے میں پیغمبر اسلام (ص)کی بات پر عمل کریں اور حج کو آنحضور (ص)کےساتھ محبت و عشق کے اظہار کا مظہر قراردیں۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے امت مسلمہ کو دشمنوں کی تفرقہ انگیز سازشوں کے بارے میں آگاہ اور بیدار رہنے کی سفارش کرتے ہوئے فرمایا: دشمن جان لیں کہ امت مسلمہ مختلف مذاہب اور عقیدوں کے باوجود اسلام اورپیغمبر اسلام (ص) کا دفاع کرنے کے لئے متحد اور متفق ہیں۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: دشمن کو امت مسلمہ کےغیظ و غضب سے بچنے کے لئے اختلاف ڈالنےکی اجازت نہیں دینی چاہیے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے حج کو ذکرویاد الہی سے سرشار عبادت قراردیتے ہوئے فرمایا: حج اللہ تعالی کا قرب حاصل کرنے اوراس کے سامنےذکر و خضوع و خشوع کے اظہار کا ایک بہترین اور شاید بےمثال موقع ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے بیت اللہ الحرام کے زائرین کو مختلف ممالک کے مسلمانوں کے ساتھ اسلامی مشترکات کی بنیاد اور محبت و الفت کے ساتھ  گہرا قلبی رابطہ برقرار کرنے اور اسلامی آداب و اخلاق کی رعایت کرنے کی سفارش کی۔

اس ملاقات کے آغاز میں ایرانی حجاج کے سرپرست اور نمائندہ ولی فقیہ حجۃ الاسلام والمسلمین قاضی عسگرنے حج کے نعرے" حج، عزت ، یکجہتی  اور اسلامی ذمہ داری " کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: اس سال حج کے موقع پر 97 سمینار مکہ اور مدینہ میں منعقد کئے جائیں گے جس میں عالم اسلام کی ممتاز شخصیات اور جوان شرکت کریں گے اسی طرح اہلسنت کے لئے 21 سمینار منعقد کئے جائیں گےجس میں اسلامی ممالک کی ممتاز ثقافتی و علمی شخصیات شرکت کریں گی اور اس سال ثقافتی شعبہ میں نئی کتابوں کو بھی شائع کیا گیا ہے۔

وزیر ثقافت و ارشاداسلامی جناب آقای حسینی نے اپنے بیان میں اس سال کےحج کی اہم خصوصیات پر روشنی ڈالی ۔

ادارہ حج و زیارت کے سربراہ حجۃ الاسلام موسوی نے بھی اپنی رپورٹ میں اجرائی اقدامات اور خدمات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا : اس سال 75 ہزار زائرین 449 قافلوں میں حج کے لئے روانہ ہوں گے۔

700 /