ویب سائٹ دفتر رہبر معظم انقلاب اسلامی

رہبر معظم انقلاب اسلامی :

آئندہ انتخابات میں عوام کی شرکت دشمن شکن ہوگي/ استکبار کی اقتصادی پابندیوں اور دباؤ سےحکام کے عزم و ارادہ میں کوئی خلل ایجاد نہیں ہوگا/ صبر و بصیرت ایرانی قوم کی کامیابیوں کے دو اہم عوامل ہیں

رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے آج صبح قم کے ہزاروں  علماء ، فضلا، طلاب اور عوام کے مختلف طبقات کے اجتماع سے اپنے اہم خطاب میں قم کے 19 دی کے واقعہ کو دنیا کے جدید واقعات  کا آغاز و سرچشمہ قراردیا، اور اسلامی نظام کی مسلسل کامیابیوں میں صبر و بصیرت کے اہم نقش کی جانب اشارہ کیا نیز دشمنوں کی سازشوں کی ناکامیوں  اورایرانی عوام کےبڑھتے ہوئے اقتدار یعنی اسلامی اصول پر نظام کی ٹھوس استقامت اور میدان میں عوام کی آگاہانہ موجودگی کی  طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: سامراجی طاقتوں کے تجزيہ و تحلیل کے برخلاف ، آج اسلامی نظام شعب ابی طالب (ع) کے شرائط سے دوچار نہیں بلکہ بدر اور خیبر کے شرائط  کا حامل ہے اور اللہ تعالی کے فضل و کرم سے پارلیمنٹ کے آئندہ انتخابات میں ملک کی سرنوشت میں عوام کی شرکت بھر پور ، فیصلہ کن اور دشمن شکن ہوگی، اور تمام امیدواروں اور حکام کی ذمہ داری ہےکہ وہ قانون پرعمل کرتے ہوئے رقابت پر مبنی  اور صحیح و سالم انتخابات  منعقد کرانے کی راہ ہموار کریں۔

یہ ملاقات 1356 ہجری شمسی میں قم کےعوام کے قیام کی مناسبت سے منعقد ہوئی ، رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے قم کےعوام کی اس یادگار تحریک کو ظالم شاہی حکومت  کے جبر و تشدد اور گھٹن سے مملو ماحول میں ایک شعلہ سے تعبیر کرتے ہوئےفرمایا: یہ تحریک بعد میں آنے والے گوناگوں واقعات اور ملک میں کئی چہلم منعقد کرنے کا باعث بنی، اور درحقیقت  قم میں 19 دی کا واقعہ  ، انقلاب اسلامی کی کامیابی، ایرانی عوام کی استقامت اور امریکہ و اسرائيل کے کھوکھلے رعب و دبدبےکے ختم ہونے، ایرانی قوم کے نمونہ بننے اور سرانجام اسلامی بیداری کے رونما ہونے اور علاقہ کے مختلف اور فیصلہ کن واقعات کا پیش خیمہ بن گيا۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے صبر و بصیرت کو ایرانی عوام کی کامیابیوں کے جاری رکھنے کےدو اہم عوامل قراردیتے ہوئے فرمایا:ایرانی قوم نے صبر و بصیرت کے ذریعہ حاصل ہونے والی عظیم کامیابیوں کے تجربہ کو دیگر علاقائی قوموں کے سامنے بھی پیش کردیا ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: بصیرت کا مطلب یہ ہے کہ انسان ہدف اور مقصد کی جانب گامزن رہے اور اپنے اصلی راستے سے منحرف  نہ ہو اور صبر کا مطلب استقامت ہے تاکہ آئندہ آنے والی نسلیں بھی استقامت اور پائداری کے ساتھ  اس  راہ پر گامزن رہیں، ایرانی عوام نے گذشتہ تیس برسوں سے ان دو عوامل کی بھر پورحفاظت کی ہے۔

رہبرمعظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے  منہ زور اور تسلط پسند سامراجی طاقتوں کے مقابلے میں   صبر و بصیرت کی تقویت ، کامیابیوں  اور ایرانی قوم کے اقتدار کے استمرار کے لئے مزید دو عوامل کو ضروری قراردیتے ہوئے فرمایا: اسلامی نظام اور اسلامی اصولوں کے تشخص پربھرپور استقامت،اور ان سے منحرف نہ ہونا اور اسی طرح عوام کی میدان میں آگاہانہ موجودگی اس بات کا سبب قرار پائےگي کہ دشمن کی کوئی بھی سازش اور اس کامکر و فریب مؤثر واقع نہ ہو۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے  امریکہ اور اسرائیل کی سرپرستی میں ان دو عوامل کو کمزور اور ناکام بنانے کے لئے ان کی وسیع کوششوں اور تلاش کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: دشمن کی تمام کوششوں کے باوجود یہ دونوں عوامل قوم کے اندر اسی طرح موجود ہیں اور اللہ تعالی کے فضل و کرم سے آئندہ بھی موجود رہیں گے۔

700 /