ویب سائٹ دفتر رہبر معظم انقلاب اسلامی

رہبر معظم انقلاب اسلامی:

انقلاب اسلامی نے استقامت، بقا و صداقت کے ذریعہ قوموں کو الہام عطا کیا ہے/ بسیج عوامی تحریک، جو عوام سے اور عوام کے لئے ہے

رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے آج صبح (بروز اتوار) ملک بھر کے ہزاروں ممتاز بسیجیوں اور رضاکار دستوں کے شاندار اجتماع  سے خطاب میں بسیج و رضاکار فورس کو  مکتب عاشورا کا مایہ ناز رہرو اور تاریخ میں ایرانی قوم کی الہام بخش اور دائمی یادگار اور عوام کے اندر سےاٹھنے والی تحریک قراردیا اور دنیا میں اسلامی نظام کے نمونہ عمل بننے پر عالمی منہ زور طاقتوں  کے خشم و غیظ و غضب  کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: آج مصراور تیونس کے عوام کے نعروں کی گونج  نیویارک اور کیلیفورنیا  میں تکرار ہورہی ہے اور مصر و تیونس کے عوام بھی واضح طور پر حزب اللہ ، حماس اور جہاد کو اپنا نمونہ عمل قراردیتے ہیں اور سبھی جانتے ہیں کہ ان گروہوں نے بھی استقامت کا درس اور سامراجی طاقتوں کے بت توڑنے کا سبق ، عصر جدید کے پہلے معلم یعنی ایران کی بسیج قوم کے امام (رہ) اور ایران کی صبور اور مقتدر قوم سے حاصل کیا ہے۔

یہ ملاقات ادارہ بسیج کے محل میں منعقد ہوئی رہبر معظم انقلاب اسلامی اور مسلح افواج کے کمانڈر انچیف نے بسیج کی حقیقت و تشخص اور محرم و عاشورا کے ساتھ اس کے تناسب کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: حضرت ابا عبد اللہ الحسین علیہ السلام  اور ان کے باوفا ساتھی عوام کی نجات اور کلمہ حق کی سربلندی کے لئےاپنے تمام وجود کے ساتھ ایثار و فداکاری کےاعلی نمونے پیش کرنے کے لئے میدان میں پہنچ گئے اور انھوں نے تاریخ میں بصیرت، معرفت ، اخلاص اور موقع شناسی کا بیج بویا اور یہ حقائق ایسی تحریک کے وجود میں لانے کا سبب بن گئے جو ظہر عاشورا سے لیکر آج تک اور تاریخ بشر میں ہمیشہ جسے فروغ مل رہا ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے بسیج و رضاکار فورس کو مکتب عاشورا کی حقیقت و روح سے برخاستہ تحریک قراردیتے ہوئے فرمایا: بسیج و رضاکار فورس عوامی تحریک ہے جوعوام کے تمام طبقات پر مشتمل اور پوری قوم کے لئے تشکیل دی گئی ہے اور اس نے دفاع، علم ، ہنر، تعمیر ، سیاست، ثقافت ، مستضعفین کی مدد، پیداوار، ٹیکنالوجی ، کھیل ، بین الاقوامی سطح پر نمایاں کارنامے، اور ہر نیک کام میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے بسیج و رضاکار فورس کو حقیقی حزب اللہی مجموعہ قراردیا اور بسیجی فکر و ثقافت کی تشریح کرتے ہوئے فرمایا: بسیج سیاسی ہے لیکن سیاست زدہ اور کسی حزب و پارٹی سے وابستہ نہیں ہے بسیج مجاہد ہے لیکن انتہا پسند اور بےنظم نہیں ہے،دیندار و عبادت گذار ہے لیکن رجعت پسندی اور خرافات سے دور ہے صاحب بصیرت ہے لیکن اپنے آپ سے راضی نہیں ہے اکثریت کو جذب کرنے والی اور غیور  ہے اور اصول کے بارے میں غفلت و سست نہیں ہے، علم و دانش کی طرفدار ہے لیکن علم زدہ نہیں ہے اسلامی اخلاق کے زیور سے آراستہ ہے اور اخلاق میں ریاکار نہیں ہے، دنیا کو آباد کرنے میں فعال و سرگرم ہے لیکن خود دنیا پر فریفتہ نہیں ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے بسیجی ثقافت کو معرفتوں اور روشوں سے سرشار مجموعہ قراردیا جو دیگر قوموں کے دلوں میں عظیم مجموعوں کو پیدا کرسکتا ہے اور ان کی تحریک کو سیدھے راستے پر گامزن رکھنے میں  مدد اور ضمانت فراہم کرسکتا ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے  فرمایا: بسیج ایسی فکر ہے جس کا خارج میں وجود موجود ہے اور وہ اپنی خصوصیات اور ثقافت کے ذریعہ ایران اور ایران سے باہر فیصلہ کن  کردارادا کرسکتی ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے علاقہ میں بیداری کی لہر ، عوامی تحریکوں ، استقامت اور جھوٹی طاقتوں کے زوال کو  دیگر قوموں کے لئے حضرت امام (رہ) اور ایرانی قوم کا عظیم درس قراردیا اور  علاقائی ممالک اور امریکہ کے مختلف شہروں میں لگائے جانے والے نعروں کی شباہت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: ان حقائق  و شواہد سے بخوبی  معلوم ہوتا ہے کہ ایرانی قوم کی ثقافت اور فکر دنیا کے لئے نمونہ عمل بن گئی ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے علاقائی قوموں کی اسلامی تحریک کے فروغ پر انھیں خراج تحسین پیش کرتے ہوئے فرمایا: جو لوگ انقلاب اسلامی کی الہام بخش حقیقت سے آشنا تھے  وہ تیس برس سے اس پر برکت تحریک کی انتظار میں تھے اور عالمی سامراجی طاقتیں بھی گذشتہ تیس برس سے انقلاب اسلامی سے برخاستہ تحریکوں سے لرزہ بر اندام تھیں سامراجی طاقتوں پر سخت خوف و ہراس طاری تھا لیکن اب اسلامی جمہوریہ ایران علاقائی قوموں کی تحریک بیداری کے اصلی مرکز میں تبدیل ہوگیا ہے اور اسی حقیقت نے دشمنوں کو غیظ وغضب اور خشم میں مبتلا کردیا ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی  عالمی تسلط پسند طاقتوں کی طرف سے دیگر قوموں اور دوسرے ممالک کے جکمرانوں پر رعب و دبدبہ جمانے کی روش کی طرف اشارہ کیا اور اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف سامراجی طاقتوں کی برہمی کے بارے میں تشریح کرتے ہوئے فرمایا: ایرانی قوم نے سامراجی طاقتوں کے رعب و دبدبے کے ڈھول  کا پول کھول دیا اور دوسری قوموں پر واضح کردیا کہ عالمی منہ زور اور سامراجی طاقتوں کے رعب و دبدبے کی کوئی وقعت و حیثیت نہیں ہے اور ان کے ظاہری غرور و تکبر کو قومی عزم و استقلال کے ذریعہ ختم کیا جاسکتا ہے اور یہی وجہ ہے کہ عالمی منہ زور اور ظالم و ستمگر طاقتیں اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف غیظ و غضب اور خشم میں مبتلا ہیں۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے علاقائی قوموں کی تحریک میں ایران کی مداخلت پر مبنی مغربی ممالک کے سیاسی شعبوں کے الزامات اور پروپیگنڈوں کو مسترد کرتے ہوئے فرمایا: اسلامی جمہوریہ ایران کو دیگر ممالک میں مداخلت کرنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے کیونکہ اسلامی نظام کی صداقت، استقامت اور بقا خود بخود دیگر قوموں کے لئے الہام بخش اور راہنما ہیں۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے علاقائی قوموں کی اسلامی تحریک کو منحرف کرنے اور کچلنے کے سلسلے میں مغربی ممالک کی تلاش و کوشش کو شکست خوردہ اور ناکام قراردیتے ہوئے فرمایا:  علاقہ میں اسلامی بیداری اور آگاہی کی جو تحریک جاری ہے اس نے اپنے اثرات پوری دنیا پر قائم کئے ہیں اور آج امریکہ اور یورپ میں جو تحریکیں رونما ہوئی ہیں وہ ایک عظیم تبدیلی کا مظہر ہیں اور دنیا اس تبدیلی کا آئندہ  ضرور مشاہدہ کرےگی۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے تاکید کرتے ہوئے فرمایا: بیشک علاقائی قوموں کی اسلامی تحریک باقی رہےگی اور آگے بڑھےگی اور قوموں کی پیہم بیداری کے ساتھ  سامراجی طاقتوں کے آلہ کار یکے بعد دیگرے نابود ہوں گے اور اسلامی شان و شوکت اور اقتدار میں روز بروز اضافہ رونما ہوگا۔

گذشتہ 32 برسوں میں ایرانی قوم کی پیشرفت و ترقی اور دشمنوں کے گوناگوں چیلنجوں کے مقابلے میں ایرانی قوم کی کامیابی کا حوالہ دیتے ہوئے رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: ایرانی قوم نے اسی ثقافت و تعلیم کی بنیاد پر بہت سی ناممکن چیزوں کو ممکن بنادیا اور وہ اسی جذبہ کو جاری رکھتے ہوئے کامیابی کے آخری مراحل تک پہنچ جائے گي۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے دشمن کی طرف سے ایرانی قوم کے لئے نئے چیلنج ایجاد کرنے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: ایرانی قوم نے ایمان، استقامت ، پائداری اور ہوشیاری کی بدولت دھمکیوں۔ اقتصادی پابندیوں اور اس قسم کے مسائل پر غلبہ پانے کی عادت کررکھی ہے اور اللہ تعالی اپنے فضل و کرم سے ایسی قوم اور سرانجام اسلام اور امت اسلامی کو فتح اور کامیابی نصیب کرےگا۔

رہبر معظم انقلاب  اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے گوناگوں مسائل میں عوام اور حکام کی بھر پور آمادگی پر تاکید کرتے ہوئے فرمایا: حکام کو اس قوم کی قدر و قیمت پہچاننا چاہیے اور تینوں قوا کو بہترین طریقے سے اپنی ذمہ داریوں پر عمل کرنا چاہیے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی کے گراؤنڈ میں پہنچنے اور اسلامی جمہوریہ ایران کا ترانہ پیش کرنے سے اس تقریب کا آغاز ہوا۔

اس کے بعد رہبر معظم انقلاب اسلامی شہیدوں کی یادگار پر حاضر ہوئے اور سرافراز شہیدوں کے درجات کی بلندی کے لئے دعا اور سورہ فاتحہ کی تلاوت فرمائی ۔

اس کے بعد گراؤنڈ میں موجود گوناگوں رضاکار دستوں نے رہبر معظم انقلاب اسلامی کو سلامی پیش کی۔

اس موقع پر رہبر معظم انقلاب اسلامی نے انقلاب اسلامی کے جانبازوں کے ساتھ ہمدردی اور محبت کا اظہار کیا۔

اس ملاقات میں سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے سربراہ میجر جنرل جعفری نے بسیج و رضاکار فورس کی کمی و کیفی پیشرفت و تبدیلی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا:  بسیج و رضاکارفورس کی ہمہ گیر دفاعی صلاحیت ، سافٹ ویئر جنگ کا مقابلہ کرنے کے لئے نئی یونٹوں کی تشکیل، بسیج کے تمام طبقات کی توانائی و تربیت پر توجہ، انقلاب کے دفاعی سماجی نیٹ ورک کا قیام سپاہ کے اہم اقدامات میں شامل ہیں۔

میجر جنرل جعفری نے کہا کہ بسیج نے تعمیری سرگرمیوں کے ساتھ پسماندگی کو دور کرنے اور علمی جہاد میں بھر پور حصہ لینے کے ساتھ مؤثر اقدامات انجام دیئے  ہیں۔

بسیج و رضاکار  فورس کے ادارے کے سربراہ جنرل نقدی نے بھی بسیج کے بارے میں رپورٹ پیش کرتے ہوئے کہا:  ثقافتی پروگراموں کے ذریعہ معنوی بنیاد کا استحکام، دفاع و ایثار کے جذبہ کو زندہ رکھنا اس ادارے کے پروگرام کا حصہ ہیں جس میں جنگي علاقوں کا مشاہدہ کرنے کے لئے راہیان نور نامی قافلوں کی تشکیل  اور علمی و اقتصادی جہاد پر توجہ اور بسیجی اخلاص ، بصیرت اور معرفت کے پروگرامز اس ادارے کے اقدامات میں شامل ہیں۔

اس تقریب میں  علمی، یونیورسٹی، ثقافتی و ورزشی اور دیگر مختلف امور میں ممتاز بسیجیوں کو انعامات سے نوازا گيا اور بسیج کے تیس سالہ کارنامہ کے پیش نظر گراؤنڈ میں شاندار پریڈ اور نمائش کا مظاہرہ کیا گيا۔

700 /