ویب سائٹ دفتر رہبر معظم انقلاب اسلامی

بسیج کے عظیم الشان اجتماع سے خطاب :

رہبر معظم انقلاب اسلامی: اسلامی اصولوں کا دفاع بسیج اور رضاکاردستوں کی سب سے اہم ذمہ داری ہے/ جس قوم کے تمام افراد مقابلہ کے لئے آمادہ ہوں اسے شکست نہیں ہوگی/عشق، ایمان، خود اعتمادی کے ہمراہ اخلاص و خلاقیت کا جذبہ بسیج کی اہم خصوصیات میں شامل ہے

صوبہ کرمانشاہ کے دورے کے تیسرے دن آج صبح صوبہ کے دلیر اور سرافراز بسیجیوں نے رہبرمعظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای سے ملاقات کی۔ یہ ملاقات انقلاب اور ولایت کے ساتھ بسیجیوں کے والہانہ عشق و محبت سے سرشار تھی۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اس ملاقات میں بسیج کی بے مثال خصوصیات اوربسیج کی تاسیس و تشکیل کے بارے میںتشریح کی اور بسیج  کو حضرت امام (رہ) کی معجزنما اورخلاق یادگار قراردیا اور انقلاب اسلامی کی پیشرفت کو جاری رکھنے، نیز چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کے لئے بسیجی جذبہ کو ملک کے تمام شعبوں کی پیشرفت و ترقی کے لئے ضروری قراردیتے ہوئے فرمایا: بسیجی جذبہ کو ملک کے تمام شعبوں اور اداروں میں روزبروزوسیع تر و عمیق ترہونا چاہیے اور اللہ تعالی کے فضل و کرم سے اسی بسیجی جذبہ کے تحت ایرانی قوم عالمی اقتدار کی بلندیوں کو فتح کرنے میں کامیاب ہوجائیں گے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے سپاہ کو انقلاب اسلامی کے اندر سے نکلنے والی اہم اور مضبوط شاخ قراردیا اور انقلاب اسلامی کے حوادث میں بسیج کی تشکیل کو ایک اہم ، بے نظیر اور بےمثال واقعہ قراردیتے ہوئے فرمایا: ہر تحریک کے لئے ضروری ہے کہ وہ اپنی تحریک کے اہداف اور اصولوں کے مطابق تعمیری اور اداری ڈھانچے کو تشکیل دے اور یہی وجہ ہے کہ حضرت امام (رہ) نے بھی انقلاب اسلامی کی کامیابی کے بعد بسیج کی تشکیل کا مطالبہ کیا جو ان کی مستقبل کی ضرورت پرعمیق نگاہ و باریک بینی کا مظہر ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اسلامی نظام کے اعلی اصولوں، اور تسلط پسند و سامراجی نظام کے مقابلے میں اس کی استقامت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: یقینی طور پرایسے نظام کو ہمیشہ مختلف قسم کے چیلنجوں کا سامنا کرنا پڑےگا اور اسی وجہ سے حضرت امام خمینی (رہ) نے ملک کی دائمی دفاعی آمادگی کے ایک اہم رکن کی داغ بیل ڈالی، اور اس دور میں انھوں نے فرمایا: اگر کسی ملک میں 20 ملین افراد ملک کے دفاع کے لئے آمادہ ہوں تو کسی بھی حکومت میں اس ملک کی طرف آنکھ اٹھا کر دیکھنے کی ہمت نہیں ہوگی اور وہ ملک ناقابل شکست بن جائےگا۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اس بات پر تاکید کی کہ سنہ 1358 ہجری شمسی مطابق 1980 ءمیں بیس ملین افراد مورد نظر تھے لیکن آج دسیوں ملین بسیج کی ضرورت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: البتہ بسیج کا ایک پہلو فوجی اور دفاعی مسائل پر مبنی ہے اور علم و ٹیکنالوجی اورخلاقیت کے دیگر اورگوناگوں موضوعات میں بھی بسیج کا نمایاں کردار ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے 1367 ہجری شمسی میں یونیورسٹی اور حوزہ کےطلاب پر مبنی بسیج کی تشکیل و تاسیس کے سلسلے میں حضرت امام خمینی (رہ) کے پیغام کی طرف اشارہ کیا اور حوزات علمیہ اور یونیورسٹیوں میں موجود بسیجی جذبہ کو ملک کے لئے اہم اور ضروری قرار دیتے ہوئے فرمایا: مختلف شعبوں میں عشق و ایمان اورخود اعتمادی کے ہمراہ خلاقیت بسیجی جذبے کی سب سے اہم خصوصیات ہیں۔ جنکا دفاعی، سیاسی اور مدیریتی شعبوں میں ممتاز اور برجستہ نقش ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے دفاعی شعبہ میں کمانڈ نیز جنگی ساز و سامان اور وسائل کی فراہمی کی جانب اشارہ کرتے ہوئےفرمایا: اس کے باوجود کہ سیاسی شعبہ میں بھی مختلف قسم کی شیطانی کوششیں موجود ہیں  لیکن پھر  بھی سفارتکاری کے وسیع و عریض میدان میں خلاقیت کے مواقع بھی فراہم ہیں جذبہ بسیجی اس میدان میں بھی بہت ہی مفید اور مددگار ثابت ہوگا اور ہوشیار و مؤثر سفارتکاری کے لئے بسیجی جذبہ درکار ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے بسیجی جذبے کے وسیع دائرے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: بسیجی جذبہ تمام شعبوں پر محیط ہوسکتا ہےعلم و ٹیکنالوجی کی پیشرفت میں بسیجی جذبہ، اقتصادی شعبہ نیزمال و ثروت کی پیداوار میں بسیجی جذبہ،پالیسی وضع کرنے میں بسیجی جذبہ، مدیریت اور تنظیمی امور میں بسیجی جذبہ مؤثر و مفید ثابت ہوسکتا ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے اخلاص اور نام و نمود کے لئے کام نہ کرنے کو بسیج کی ممتاز خصوصیات میں شمار کرتے ہوئے فرمایا: ان خصوصیات کے ساتھ بسیجی جذبہ ملک کے تمام شعبوں میں پیدا ہوسکتا ہے۔ البتہ یہ بسیجی جذبہ دفاعی آمادگی کےبسیجی جذبہ سے غافل ہونے کے معنی میں نہیں ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نےایرانی قوم کی 32 سالہ استقامت اور علاقہ میں ایرانی قوم کی انقلابی و اسلامی فکر کے تدریجی ظہور اور عالمی سامراجی طاقتوں کی مسلسل گھناؤنی سازشوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: ہمیں آخری ہدف اور کامیابی تک پہنچنے میں بہت سے چيلنجوں اور مشکلات کا سامناکرنا پڑےگا، لہذا اسلامی نظام کو ہمیشہ ایک قوی ، مضبوط ، مستحکم، توانا اور مضبوط دفاعی ادارے کی ضرورت ہے اور وہ دفاعی ادارہ یہی بسیجی جذبہ ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے صبر و استقامت، کامیابی کے متعلق اللہ تعالی کے وعدے پر ایمان کو حق محاذ کی کامیابی کے اصلی عوامل میں شمار کرتے ہوئے فرمایا: بسیجی جذبہ سے دفاعی، انتظامی، حکومتی اور سفارتی امور کی کامیابی میں مزید سرعت پیدا ہوجائےگی۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اسلامی اصولوں پر قائم رہنے کو بسیج کی اہم ذمہ داری قراردیتے ہوئے فرمایا: انقلاب اور اسلامی نظام کی عمومی حرکت کے بارے میں بسیج کا نقش کسی ایک دورے تک محدود نہیں ہے اور اگر صراط مستقیم پر انقلاب و نظام کی حرکت میں کوئی انحراف دیکھنے میں آئے تو بسیج (رضاکار فورس )اس کا حتمی طور پر مقابلہ کرےگی۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے قوانین و ضوابط پر عمل کو بسیج اور بسیجی جذبہ کے ضروریات میں قراردیتے ہوئے فرمایا: جس طرح بسیج اور بسیجی کو قانون کے مطابق عمل کرناچاہیے اسی طرح اگر ایسے مشکل قوانین موجود ہوں جو بسیج کی پیشرفت و ترقی کی راہ  میں حائل ہوں تو قوانین میں تبدیلی لانے والے اداروں کا فرض ہے کہ وہ ان قوانین میں اصلاحات انجام دیں۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نےجوانوں بالخصوص بسیجی جوانوں کو دینی معارف کے حصول ، غور و فکر، اسلامی معارف کےفروغ اور اپنے اطراف کے ماحول کودینیات آشنا بنانے اور معنوی رابطہ کو مضبوط بنانے کی سفارش کرتے ہوئے فرمایا: دینی اعتقادات اور اسلامی اقدار پر آج کی جوان نسل کی پابندی انقلاب کے پہلے دور کی نسبت کہیں زيادہ اور عمیق ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے ملک کی پیشرفت و ترقی اور مثبت نکات پر آنکھ بند کرنے اور صرف بعض مشکلات پر نظر رکھنےوالے افراد پر شدید تنقید کرتے ہوئے فرمایا: یہ طریقہ کار غلط ہے البتہ مشکلات و مسائل موجود ہیں لیکن اگر ان مشکلات کو حل کرنے کی جانب حرکت جاری ہے تو اس حرکت کو امور کے صحیح ہونے کی علامت سمجھنا چاہیے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے دشمنوں اور بد نیت افراد کی کوششوں کے باوجود ملک کے مستقبل کو تابناک اور درخشاں قراردیتے ہوئے فرمایا: انقلاب اسلامی کی حرکت کامیاب حرکت رہی ہے اور اس کی سب سے اہم دلیل گذشتہ 32 برسوں میں ایرانی قوم کے ترقی اور پیشرفت پر مبنی کام ہیں جو ٹھوس حقائق اور شواہد پر مبنی ہیں۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے تاکید کرتے ہوئے فرمایا: ملک کی آگے کی سمت حرکت اور پیشرفت و ترقی کا مطلب یہ نہیں کہ ملک میں کوئی مشکل موجود نہیں ہے البتہ اب مختلف شعبوں میں فراواں تجربات موجود ہیں جن کی مدد سے مختلف شعبوں کے مدیر اہم کام انجام دےسکتے ہیں۔

 اس ملاقات کے آغاز میں سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے سربراہ میجر جنرل جعفری نے ملک کے مغربی علاقہ میں سپاہ کی اعلی دفاعی آمادگی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: پانچ لاکھ بسیجی گہرے دینی معارف کے ساتھ  دشمن کی ظاہری و باطنی دھمکیوں کے مقابلے میں مضبوط قلعہ بنائے ہوئے ہیں۔

نبی اکرم (ص) سپاہ کے کمانڈر جنرل عظیمی نے مسلح افواج کے کمانڈر انچیف کو خوش آمدید کہا اور سپاہ نبی اکرم (ص)کی دفاعی آمادگی کے بارے میں رپورٹ پیش کی

700 /