ویب سائٹ دفتر رہبر معظم انقلاب اسلامی

مہدویت کے بارے میں غیر معتبر ذرائع سے پرہیز کرنا چاہیے

رہبر معظم انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے آج مہدویت کے موضوع سے متعلق اساتذہ،  ماہرین، مصنفین اور دانشوروں سے ملاقات میں مہدویت اورحضرت امام مہدی پر عقیدے  کی اہمیت اور اس کو انسانی تاریخ میں انبیائے کرام کی جدوجہد کا اہم ترین ہدف اور انتظار کو  مہدویت پر عقیدے کا جزو لاینفک قرار دیتے ہوئے فرمایا: مہدویت کے عقیدے کے سلسلے میں ایک اہم اور ضروری کام ماہرین اور اہل علم کے ذریعہ دقیق عالمانہ تحقیق و مطالعہ میں سرعت لانا اور عامیانہ، جاہلانہ، غیر معتبر اور حقائق سے عاری تخیلات پر مبنی باتوں سے پرہیز کرنا ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اپنے خطاب کے آغاز میں مہدویت کی اہمیت پر روشنی ڈالی اور مہدویت کے عقیدے کو دین اسلام  کے اعلی معارف کا اہم ترین حصہ قرار دیتے ہوئے فرمایا: انبیائے کرام کی حرکت اور رسولوں کی بعثت کا مقصد انصاف اور توحیدی طرز فکر کی بنیاد پر کائنات کے لئے منصوبہ بندی کرنا اور انسان کے اندر موجود تمام صلاحیتوں کا بھرپور استعمال کرنا ہے اورامام زمانہ علیہ السلام کے دور میں توحید، معنویت، دین اور عدل و انصاف کا شخصی و سماجی زندگی کے تمام پہلوؤں پر احاطہ ہوگا۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا : اگر امام مہدی علیہ السلام کا عقیدہ نہ ہو تو انبیائے کرام کی تمام محنتیں ضائع اور برباد ہوجائیں گی۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے آسمانی ادیان میں مہدویت کے موضوع پر خاص توجہ کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا: تمام ادیان الہی میں امام مہدی علیہ السلام سے متعلق عقیدہ کلی طور پر موجودہے لیکن اسلام میں یہ موضوع مسلمات میں سے ہے اور اسلامی مکاتب فکر میں شیعہ مکتب فکر ایسا ہے جو مہدویت کے موضوع کو واضح مصداق اور حضرت امام مہدی علیہ السلام کی مکمل شخصی اور خاندانی خصوصیات کے ساتھ پیش کرتا ہے جو معتبر شیعہ و غیر شیعہ روایات سے ماخوذ ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے انتظار کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے فرمایا:  انتظار کے بھی کچھ شرائط اور تقاضے ہیں جن میں سے ایک، انسان کا سماجی، باطنی اور معنوی طور پر اس کے لئے آمادہ ہونا ہے اور منتظر شخص کو ان خصوصیات کو ہمیشہ اپنے اندر حفظ کرنا چاہیے اور انتظار کی یہ خصوصیت ہے کہ نہ اسے بہت طولانی سمجھنا چاہیے اور نہ ہی اسے بہت قریب تصور کرنا چاہیے۔
 رہبر معظم انقلاب اسلامی نے حضرت امام مہدی علیہ السلام کے ظہور کے دور کی خصوصیات بیان کرتے ہوئے فرمایا: حضرت امام مہدی (عج) کی حکومت کا زمانہ در حقیقت توحید، عدل و انصاف، حق و صداقت، اخلاص و اللہ تعالی کی بندگی اور عبودیت کا دور ہوگا لہذا انتظار کرنے والے افراد کو چاہیے کہ وہ اپنے اندر یہ خصوصیات پیدا کریں اور انھیں موجودہ حالت پر مطمئن ہوکر نہیں بیٹھنا چاہیے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے مہدویت کے بارے میں عالمانہ ، دقیق اور مستند امور کی انجام دہی کو تیسرے نکتہ کے طور پر پیش کیا۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے تاکید کرتے ہوئے فرمایا: مہدویت کے بارے میں  جاہلانہ، عامیانہ ، غیر مستند ، غیر معتبر اور تخیلات اور توہمات پر مبنی امور بہت بڑا خطرہ ہیں  کیونکہ  ان سے جھوٹے دعویداروں کی راہیں ہموار ہو جاتی ہیں اور لوگ انتظار کی حقیقت سے دور ہوجاتے ہیں ۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے جھوٹے دعویداروں کی طرف سےتاریخ میں ظہور کی بعض علامتوں کو اپنے اوپر یا دوسروں پر منطبق کرنے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا : یہ تمام باتیں غلط اور انحرافی ہیں کیونکہ ظہور کی علامتوں میں بعض غیر معتبر ہیں اور جو معتبر علامات ہیں ان کے لئے صحیح مصداق کی تلاش کرنا آسان کام نہیں ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے تاکید کرتے ہوئےفرمایا:  اس طرح کے غلط اور انحرافی مطالب  سے مہدویت کی اصلی حقیقت نظر انداز ہو جاتی ہے لہذا عامیانہ قیاس آرائیوں اور پروپیگنڈوں سے دور رہناچاہیے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: مہدویت اور انتظار کے باب میں عالمانہ اور معتبر تحقیق کرنا ایسے علماء اور ماہرین فن کا کام ہے جو علم حدیث اور علم رجال کو اچھی طرح جانتے ہیں اور فلسفیانہ نظریات پر بھی مکمل عبور رکھتے ہیں۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے مہدویت کے بارے میں آخری محور کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: حضرت امام مہدی علیہ السلام  کے ساتھ انس و لگاؤ اور توسل کا موضوع بہت ہی اہم ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نےفرمایا: مہدویت کے عقیدے سے صحیح اور علمی آشنائی حضرت امام زمانہ علیہ السلام کے انس و عقیدت میں اضافہ اور بلند اہداف کی جانب سریع پیشرفت کا باعث بنے گی۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: حضرت امام مہدی (عج) سے توسل اور آپ کے تقرب کے سلسلے میں صحیح اور پسندیدہ طریقہ یہ ہے کہ آپ کو غائبانہ طور پر دعاؤں کی قبولیت کے لئے وسیلہ قرار دیا جائے اور قریب سے آپ کی زیارت کے دعوے اکثر جھوٹے اور ذہنی تخیلات کا مظہر ہیں ۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے اپنے خطاب کے دوسرے حصہ میں تمام شعبوں بالخصوص  نماز، زکات، تفسیر،مہدویت اور تعلیمی تحریک میں جناب حجۃ الاسلام والمسلمین قرائتی کی کوششوں اور خدمات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: جناب آقائ قرائتی بہت ہی اچھے اور شائستہ نمونہ ہیں کیونکہ ان کی خدمات زیادہ سے زیادہ  ایسے شعبوں میں انجام پائی ہیں جہاں ان کی بہت زيادہ ضرورت محسوس کی گئی ہے۔ اور اس قسم کی تلاش و ہمت کی دو چنداں اہمیت ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے امور کی پیشرفت کے لئے خالصانہ نیت اور خدا کے لئے ان کو انجام دینے پر تاکید کی اور مختلف  شعبوں  میں  انجام دیئے گئے کاموں کے استمرار اور تکمیل پر تاکید فرمائی۔
اس ملاقات کے آغاز میں حجۃ الاسلام والمسلمین قرائتی نے تعلیمی تحریک ، نماز کمیٹی، زکات کمیٹی، ، تفسیر قرآن کریم اور مہدویت کے بارے میں انجام پانے والے امور کے بارے میں رپورٹ پیش کرتے ہوئے کہا: مہدویت کے موضوع کے بارے میں اب تک تین سو ماہرین فارغ التحصیل ہوچکے ہیں اور مجازی تعلیم و تربیت، مختصر مدت اور مربی مہدویت کی تربیت کا اہتمام بھی کیا گیا ہے۔
جناب قرائتی نے مہدویت کے بارے میں  کئی مجلات ، سائٹوں اور الیکٹرانک مجلات کے انتشار کو اپنے دیگر اقدامات میں شمار کیا۔
اس ملاقات میں نماز کمیٹی، زکات کمیٹی سواد آموزی تحریک اور قرآن اور تفسیر ثقافت کی ترویج کے بعض سرگرم عہدیدار بھی موجود تھے۔
700 /