ویب سائٹ دفتر رہبر معظم انقلاب اسلامی

رہبر معظم انقلاب اسلامی:

یقینی طور پر بیداری کی لہر یورپ پر بھی چھا جائے گی

رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے آج صبح ملک بھر سے  آئے ہوئے ہزاروں اساتذہ  کے ایک شاندار اجتماع سے خطاب میں  ایرانی قوم کی عظیم حرکت کو جاری رکھنے اور اسلامی نظام کی شان و شوکت کے مطابق انسانوں کی تربیت کو وزارت تعلیم کی سب سے بڑی ذمہ داری قراردیتے ہوئے فرمایا:  اسلامی  ایرانی  پیشرفتہ اور مستقل نمونہ کی بنیاد پر وزارت تعلیم میں تغییر و تحول ضروری ہے کہ جس کی بنیاد پر مؤمن ، متوکل، شریف، شجاع ، خلاق، صبور، مستقبل پر پرامید، نیک اخلاف و صفات کے حامل  اور دشوار میدانوں میں کود جانے والے انسانوں کی تربیت استوار ہو۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے یوم اساتذہ اور شہید آیت اللہ مرتضی مطہری کو خراج تحسین پیش کیا اور شہید مطہری کو ممتاز ، آگاہ ، بصیر اور احساس ہمدردی رکھنے والا انسان قراردیتے ہوئے فرمایا: یہ عظیم انسان اپنی ممتاز اور برجستہ خصوصیات کی بنا پر تعلیم و تربیت اور علم و ثقافت کے میدان میں بہت سی برکات کا سبب بنا اور سرانجام اللہ تعالی نے انھیں شہادت کے انعام سے سرافرازکرکے ابدی زندگی عطا کردی۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے استاد کے کردار اور مقام کی وضاحت کرتے ہوئے فرمایا: استاد وہ انسان ہے جس کے ہاتھ میں ایسے بزرگ اور مجاہد انسانوں کی تعلیم و تربیت کی ذمہ داری ہے جو مستقبل میں ملک کا نظام اور انتظام سنبھالیں گے لہذا قوم کے ہر فرد کو استاد کی اہمیت اور اس کی قدر کرنی چاہیے اور استاد کا احترام ملحوظ رکھنا چاہیے اور اس  کے ساتھ ذرائع ابلاغ ،میڈیا اور حکام پر بھی لازم ہے کہ وہ استاد کے اہم اور حقیقی مقام  کو  پہچنوانے اور بیان کرنے میں اپنا کردار ایفا کریں۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے وزارت تعلیم میں تغییر و تحول ، اس کے علل و اسباب اور ضرورت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: چونکہ وزارت تعلیم کا موجودہ تعلیمی نظام  بیرونی خطوط پر استوار ہے اور اس میں ایرانی قوم کی ضروریات ، شرائط اور ثقافت کو مد نظر نہیں رکھا گیا ہے لہذا اسی بنا پر  وزارت تعلیم میں تبدیلی اور تحول کی ضرورت ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے تاکید کرتے ہوئے فرمایا: اس تغییر و تحول کے لئے ایک مستقل ایرانی و اسلامی نمونہ کی ضرورت ہے اور اس نمونہ کا مقصد بھی اسلامی جمہوری نظام کے ہم پلہ اور اس کی شان و شوکت کے مطابق انسانوں کی تعلیم و تربیت ہونی چاہیے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: اگر ہم اسلامی جمہوریہ ایران کے اسلامی  پرچم کو اپنے ہاتھ میں رکھنا چاہتے ہیں  اور اپنی دنیا و آخرت کو آباد کرنا چاہتے ہیں اور دوسری قوموں کے لئے بشارت و خوشخبری   اور ان کو مدد بہم پہنچانا چاہتے ہیں تو پھر ہمیں اسے مؤمن ، متدین، متوکل، شریف، خلاق، شجاع، حلیم و بردبار، بہترین صلاحیت کے حامل افراد اور عظیم خطرات میں کود جانے والے انسانوں کی تربیت کرنی چاہیے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: ایسے افراد کی تربیت کے لئے اسلامی احکامات اور قرآن مجید کے معارف کی بنیاد پر عمل ضروری ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے وزارت تعلیم میں تغییر و تحول پیدا کرنے کی سمت و سو کے واضح ہونے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: وزارت تعلیم میں تحول پیدا کرنے کے اہم شرائط میں استاد کی مرکزیت ، جامع نقشہ کی تدوین اور وسیع نگاہ کو ملحوظ رکھنا ضروری ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: وزارت تعلیم میں تغییر و تحول پیدا کرنے کے لئے جتنا زیادہ سرمایہ صرف کیا جائے گا یقینی طور پر اس کی محصولات کی قدر و قیمت سرمایہ سے کہیں زیادہ ہوگی اور سب کو چاہیے کہ وہ وزارت تعلیم کو اسی زاویہ نگاہ سے دیکھیں۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے حضرت امام خمینی (رہ) کی قیادت میں ایرانی قوم کے عظیم تاریخی کارنامہ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: ایرانی قوم کو اس کی شان و منزلت کے مطابق تعلیم و تربیت کی ضرورت ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے ایرانی عوام کی تحریک کے مختلف پہلوؤں کی تشریح کرتے ہوئے فرمایا: موجودہ دور میں منہ زور اور سامراجی طاقتیں اسلامی اور انسانی اقدار کے خلاف اپنے تمام وسائل  استعمال کررہی ہیں جبکہ ایرانی قوم نے مظلومانہ انداز میں انسانی و اسلامی اقدار کا دفاع اور اس کو زندہ رکھنے کے لئے قیام کیا اور اس سخت و دشوار راستہ کو مظلومانہ انداز میں طے بھی کیا اور آج وہ قابل قدر پیشرفت اور کامیابیوں تک پہنچ گئی ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے ایشیا کےمغرب اور افریقہ کے شمال میں بیداری کی موجودہ لہر کو ایرانی قوم کی عظیم حرکت کی کڑی قراردیتے ہوئے فرمایا: یقینی طور پر بیداری کی یہ لہر یورپ کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیگي اور یورپی عوام بھی امریکہ اور صہیونی نواز اقتصادی، ثقافتی اور سیاسی پالیسیوں کے سامنے اپنے سیاستدانوں و حکمرانوں کے تسلیم ہوجانے کی بنا پر ان کے خلاف کھڑے ہوجائیں گے ۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اس بیداری کو یورپ میں حتمی قراردیتے ہوئے فرمایا: موجودہ بیداری ایرانی عوام کی عظیم حرکت کی گہرائی کا مظہر ہے اور اگر ہم چاہیں کہ یہ حرکت اسی قدرت اور تیزرفتاری کے ساتھ  جاری رہے تو ہمیں اچھے باصلاحیت ، آگاہ و با بصیرت افراد کی صحیح تربیت کے ساتھ باہمی اتحاد و انسجام کو بھی مضبوط و مستحکم بنانا چاہیے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اپنے خطاب کے اختتام میں تاکید کرتے ہوئے فرمایا: مطمئن رہیں کہ اسلامی جمہوریہ ایران بلند ہمت، مضبوط و قوی ایمان اور مخلص انسانوں کی برکت سے سعادت و پیشرفت کی بلند چوٹیوں کو یکے بعد دیگرے فتح کرلےگی۔

اس ملاقات کے آغاز میں وزیر تعلیم جناب حاجی بابائی نے اپنی رپورٹ میں وزارت تعلیم میں بنیادی تغییر و تحول کے سلسلے میں انجام پانے والی کوششوں اور منصوبوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: وزارت تعلیم کی کلی پالیسیاں مجمع تشخیص مصلحت نظام میں منظور ہوئی ہیں اور فلسفہ تعلیم و تربیت بھی ثقافتی انقلاب کی اعلی کونسل کے دستور العمل  میں شامل ہے اور قومی درسی منصوبہ پر بھی وزارت تعلیم کی اعلی کونسل میں غور و خوض جاری ہے۔

حاجی بابائي نے کہا: صلاحیتوں کو درخشاں بنانے، اسلامی تعلیم و تربیت کے اصول، جدید ٹیکنالوجی ، ورزش،زندگی کی مہارتیں، اسکولوں کی لائبریریوں ، تعلیم میں مددگار مجلات اور علمی کیفیت کا جائزہ ایسے امور ہیں جنھیں قومی درسی منصوبے میں ملحوظ رکھا گیا ہے۔

700 /