ویب سائٹ دفتر رہبر معظم انقلاب اسلامی

رہبر معظم انقلاب اسلامی:

جامعہ مدرسین کواپنے ممتاز اور نمایاں تشخص کو برقرار رکھنا چاہیے

رہبر معظم انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے آج صبح شہر مقدس قم میں حوزہ علمیہ کے جامعہ مدرسین کے سربراہ اور ارکان سے ملاقات میں جامعہ مدرسین کو تحریک انقلاب اسلامی کے دوران اور انقلاب اسلامی کی کامیابی کے بعد کے دور میں ہر امتحان پر پورا اترنے والا، مضبوط و مستحکم ، امام (خمینی رحمۃ اللہ علیہ) اور انقلاب کی راہ پر ثابت قدم اور حوزہ علمیہ کا ایک بے مثال ادارہ قرار دیتے ہوئے فرمایا: جامعہ مدرسین حوزہ علمیہ قم کے ادارے کو چاہیے کہ وہ اپنے اسی مضبوط و مستحکم معیار اورتشخص کو برقرار رکھے اور اس ادارہ اور نیز ملک کے عام ماحول کے لئے خود کو ایک نمایاں اور ممتازحیثیت سے باقی رکھے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے شاہ خائن کے استبدادی دور میں جامعہ مدرسین کے ارکان کی بے مثال اور طویل مجاہدت اور تلاش و کوشش کی جانب اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: اس دشوار دور میں جامعہ مدرسین نے حضرت امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ کی حمایت میں اعلامیہ اور بیانات جاری کئے اور ان بیانات اور اظہارات پر دستخط کرکے اس کی بھاری قیمت ادا کی اور سخت و دوشوار امتحان دیا انقلاب کی کامیابی کے بعد بھی اس ادارے نے مختلف مکاتب فکر اور خیالات کے نشیب و فراز کے باوجود حضرت امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ کے مکتب فکر پر اپنی استقامت کا مظاہرہ کیا۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اسلامی انقلاب کی کامیابی کے ابتدائی برسوں میں بعض عناصر کی جانب سے جامعہ مدرسین کی تحلیل کی کوششوں کی اصل وجہ اس ادارے کے مؤثر اور نمایاں کردار اور امام خمینی رحمت اللہ علیہ کے مکتب فکر پر اس ادارے کے ثابت قدم رہنے کو قرار دیتے ہوئے فرمایا: تحریک انقلاب اسلامی کے فروغ ،پیشقدمی اور پیشروی کے عمل میں جامعہ مدرسین کی تلاش و کوشش اور جد وجہد  اور ان کےبیانات بہت اہم اور مؤثر رہے ہیں۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے جامعہ مدرسین کے تشخص کو مضبوط و مستحکم بنانے اور اس کی حفاظت کے لئے بعض مقدمات  اور تمہیدات کی ضرورت پر تاکید کرتے ہوئے فرمایا: حوزہ علمیہ قم کے جامعہ مدرسین کے تشخص کو مضبوط اور مستحکم بنانے اور اس کی حفاظت کے لئے ضروری ہے کہ جامعہ مدرسین کے ارکان مراجع عظام کے ساتھ قریبی روابط قائم رکھیں کیونکہ جامعہ مدرسین مراجع تقلید کا اصل سرچشمہ ہے اور بعض مراجع عظام جامعہ مدرسین کے رکن بھی رہ چکے ہیں۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے عوام سے رابطہ کو مضبوط بنانےاور نئے مواصلاتی طریقوں کے جائزے کی ضرورت پر زور دیا اور نئی فکر و سوچ پر مبنی ایک جدید ادارے کی تشکیل کو جامعہ مدرسین کے لئے ضروری قراردیتے ہوئے فرمایا: جامعہ مدرسین ادارے کو چاہیے کہ وہ حوزہ علمیہ کے  لائق ،ممتاز اور با صلاحیت طلبہ کی خدمات حاصل کرکے ایک مضبوط، وسیع اور مؤثر و مفید تنظیم قائم کرے تاکہ مختلف موضوعات کے بارےمیں ان کے نظریات اور تجاویز سے استفادہ کیا جا سکے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے ثقافتی امور اور ریڈیو اور ٹیلی ویژن ادارے کےبارے میں جامعہ مدرسین کے بعض ارکان کی جانب سے بیان کئے جانے والے اظہارات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: میں ثقافتی شعبہ اور خاص طور پر ریڈیو اور ٹیلی ویژن  نیز وزارت تعلیم  میں موجود بعض نقائص اور خامیوں کا اصلی ذمہ دار علماء اور حوزات علمیہ کو سمجھتا ہوں کیونکہ معاشرے کو دینی عقائد و اقدار کے مطابق صحیح ثقافتی سمت میں ہدایت و راہنمائی کرنا علمائے کرام اور  حوزہ علمیہ کی اصلی ذمہ داری ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: ریڈیو اور ٹیلی ویژن کے پروگراموں میں علمائے کرام کی شرکت کا مطلب فقط تقریر اور وعظ و نصیحت نہیں ہے بلکہ ٹی وی میں علماء کی موجودگی کو اس سے کہیں زیادہ عمیق اور گہرے اثرات کا حامل ہونا چاہیے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا : اس اہم کا کو انجام دینے کے لئے علماء کی ایک ایسی ماہر کونسل کی ضرورت ہے جو فن و ہنر کے امور سے اچھی طرح واقف اورآشنا ہو  بالخصوص فنی اور ہنری امور میں پیدا ہونے والے انحرافات سے آگاہ و باخبر ہو اور ان انحرافات کو روکنے  اور پھر صحیح ثقافتی اور فنی سمت کی طرف ہدایت کرنے پر قادر ہو۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: ریڈیو اور ٹیلی ویژن کے ادارے میں ایسے صاحب نظر اور صاحب علم اور توانا علماء مشیروں کی ٹیم کے تشکیل سے یہ ممکن ہوجائے گاکہ پروگراموں میں ان کی نظر اوررائے کے نفاذ کا لحاظ رکھا جائے گا اور اس سے پروگرام کو صحیح سمت وسو کا موقع ملےگی۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے وزارت تعلیم کو بھی ایک اہم اور عظیم ثقافتی ادارہ قراردیا اور ریڈيو ٹی وی کے برعکس اور اس کے مخفی اور پنہاں مسائل کی جانب اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: اس عظیم ثقافتی ادارے میں علمائے کرام کی صنف اور حوزات علمیہ کے فرائض بہت اہم اور حساس ہیں ، اورانہیں چاہیے کہ وہ ایسے ماہر افراد کی تربیت کریں جو تعلیم و تربیت کے شعبے میں ثقافتی سمت و سو کا تعین کرنے اور صحیح  ثقافتی اثر ڈالنے کی صلاحیت رکھتے  ہوں۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے تاکید کرتے ہوئے فرمایا:حوزہ علمیہ قم ،شیعہ علماء کا اصلی مرکز و محور اور دل کی حیثیت رکھتا ہے اور حوزہ علمیہ ذرائع ابلاغ اور تعلیم و تربیت کے امور میں اسلامی نظام کے لئے بہترین اور نمایاں کام انجام دے سکتا ہے۔
اس ملاقات میں جامعہ مدرسین حوزہ علمیہ قم کے سربراہ آيت اللہ یزدی نے ادارے کی سرگرمیوں منجملہ مراجع عظام کے ساتھ پیہم اور مسلسل روابط ، طلبہ اور حوزات علمیہ  سے رابطے کی کیفیت، حوزہ علمیہ قم کی اعلی کونسل پر نظارت اور نگرانی، دیگر شہروں کےعلمائے کرام کے ساتھ ملکی اور صوبائی سطح پر نشستوں کااہتمام اور معاشرے کے مختلف طبقات سے روابط برقرار کرنے کے سلسلے میں اپنی رپورٹ پیش کی۔

 آیت اللہ یزدی نے جامعہ مدرسین کےمطالعاتی مرکز کے قیام اور ادارے کے آئین کی تدوین کو جامعہ مدرسین کے دوسرے اہم اقدامات میں شمار کرتے ہوئےکہا: جامعہ مدرسین کا ادارہ  ہمیشہ حضرت امام (رہ) اور رہبرمعظم کے نقش قدم  پر گامزن اور میدان میں موجود ہے اور یہ ادارہ  انقلاب اسلامی کے مختلف اور حساس مواقع میں عوامی اذہان کو روشن کرنے کے لئے اپنے مؤقف کا اعلان کرتا رہا ہے۔
اس اجلاس میں جامعہ مدرسین کے نو ارکان نے مختلف امور کے بارے میں اپنے اپنے خیالات اورنظریات کا اظہار کیا۔

معاشرے میں اسلامی اقدار اور ثقافتی مسائل پر زيادہ سے زیادہ توجہ، بعض افراد کے بیانات میں انقلاب اسلامی کی ثقافت اور حضرت امام (رہ) کے کلام پر توجہ مبذول کرنے پر تاکید،حوزات علمیہ میں تدریس کے لئے ولایت فقیہ کے اصولوں کی تدوین بالخصوص ولایت فقیہ کے بارے میں حضرت امام (رہ) کے نظریہ کی تدوین، جھوٹے اور کاذب عرفان اور منحرف فرقوں سے مقابلہ ، شبہات کا مستدل اور علمی جواب دینے پر تاکید، معاشرے کی ثقافت سازی کے لئے ریڈيو ٹی وی کے پروگراموں کی اہمیت اور جوانوں اور خاندانوں پر اس کے اثرات پر تاکید ، علوم انسانی کے مباحث کے سلسلے میں کتاب و سنت کے محور پر علمی اور فکری جوابات کی تدوین ، حوزات علمیہ میں مستعد افراد کی تعلیم و تربیت، تحول کے پیش نظر حوزات علمیہ میں بلند مدت منصوبوں کی تدوین کی ضرورت پر تاکید، حوزہ علمیہ میں سب کے لئے تدریس و تدرّس کے نظام کا احیاء اور عالمی سطح پر حوزہ علمیہ کی فعال موجودگی بعض ایسے موضوعات تھے جن کی طرف جامعہ مدرسین کے بعض ارکان نے اشارہ کیا۔

اس کے بعد حاضرین نے نماز ظہر و عصر رہبر معظم انقلاب اسلامی کی امامت میں ادا کی۔

700 /