ویب سائٹ دفتر رہبر معظم انقلاب اسلامی

رہبر معظم انقلاب اسلامی :

حالیہ واقعات کو اختلاف اور خلیج پیدا کرنے کا وسیلہ نہیں بنانا چاہیے

رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے قرآن کریم کے چھبیسویں بین الاقوامی مقابلوں میں شرکت کرنے والے مہمانوں سے ملاقات میں قرآن مجید پر عمل کو مسلمانوں کے اتحاد ، عظمت ، عزت اور پیشرفت کا موجب قراردیا اور ملک کے اندر اتحاد کی حفاظت کی ضرورت پر تاکید کرتے ہوئے فرمایا: حالیہ دنوں میں رونما ہونے والے واقعات کو اختلاف اور خلیج پیدا کرنے کا وسیلہ نہیں بنانا چاہیےاور سب کو برادرانہ طور پر باہمی تعاون کو فروغ اور ملک کی پیشرفت کے لئے تلاش و کوشش کرنی چاہیے۔ اس ملاقات کے آغاز میں قرآن کریم کےبین الاقوامی جج اور استاد ابوالقاسمی، قرائت کے شعبہ میں پہلا مقام حاصل کرنے والے حسینی، حفظ کل قرآن میں پہلا مقام حاصل کرنے والے زویدات اور قرآن کریم کے چھبیسویں بین الاقوامی مقابلوں کے بین الاقوامی جج استاد عبد الفتاح طاروتی نے قرآن کریم کی آیات کی تلاوت کا شرف حاصل کیا۔ رہبر معظم نے اس قسم کی نشستوں کے انعقاد اور قرآنی مقابلوں کو قرآن کریم سے نزدیک ہونے کا سبب قراردیتے ہوئے فرمایا: قرآن کریم سے استفادہ صرف محفل و چشم و گوش تک محدود نہیں ہونا چاہیے بلکہ ہمارے دل کو بھی قرآن کی تلاوت سے بہرہ مند ہونا چاہیے قرآن عمل کرنے ، سمجھنے اور غور و فکر کرنے کے لئے ہےاور ہم جتنا قرآن پر عمل کریں گے اتنا ہی اس کے اثرات کا مشاہدہ کریں گے۔ رہبر معظم نے مؤمنین کے لئے خداوند متعال کی نصرت اور مدد کے وعدے کو حتمی قراردیتے ہوئے فرمایا: اگر ہم الہی وعدے کے محقق ہونے کے شرائط اور قرآن کریم کے دستورات پر عمل کریں تو ہم اپنی زندگی کے میدان میں الہی وعدے کے محقق ہونے کا مشاہدہ کریں گے آج عالم اسلام کو قرآن کریم پر عمل کرنے کی اشد ضرورت ہے اور قرآن کریم ہمارے عمل اور ہماری معرفت کا محور اور معیار ہونا چاہیے۔ رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے قرآن اور اسلام کے دشمنوں کی طرف سے اسلامی اتحاد پر کاری ضرب لگانے اور امت اسلامیہ کے دلوں کو ایکدوسرے سے دور کرنے کی تلاش و کوشش کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: اسلام دشمن عناصر دھوکہ اور مکر و فریب دیکر یہ کہتے ہیں کہ ان کی قرآن کریم سے کوئی مخالفت نہیں لیکن وہ قرآنی تعلیم و تربیت کے محور کے مخالف ہیں۔ رہبر معظم نے ایرانی قوم کے اتحاد و انسجام کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: حبل اللہ کے ساتھ اعتصام و اتحاد کا معنی یہ ہے کہ ہم اصول میں ہمدل و متحد رہیں اگرچہ بعض فروع میں آپس میں اختلاف ہیں اور یہ اتحاد و یکجہتی کے لئے مطلق کوئی رکاوٹ بھی نہیں ہے۔ رہبر معظم نے گفتار میں مراقبت اور اختلاف پیدا کرنے سے پرہیز کی سفارش کرتے ہوئے فرمایا: دوسرے درجہ کے مسائل کی بنا پر دوسروں کو رد و طرد کرنا مصلحت کے خلاف ہے اور سب کو ملک کی تعمیر و ترقی میں باہمی تعاون اور برادرانہ مدد کرنی چاہیے۔ رہبر معظم نے دو تین دن کے حالیہ واقعات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: اس موضوع کو اختلافات بڑھانے کا موجب نہیں بنانا چاہیے اور کسی پر ناروا تہمت اور الزام بھی عائد نہیں کرنی چاہیےاور کسی کی تمام صلاحیتوں کی کسی ایک غلطی کی بنا پر نفی نہیں کرنی چاہیے۔ رہبر معظم نے سب کو رفتار اور گفتار میں انصاف کو مدنظر رکھنے کی سفارش کرتے ہوئے فرمایا: خداوند متعال قرآن کریم میں دشمنوں کے ساتھ بھی عدل و انصاف سے رفتار کرنے کی سفارش فرماتا ہے اسلامی جمہوری نظام میں اصول پر پابندی کے اعلان کے ساتھ مختلف سلیقوں کے باوجودایکدوسرے کے ساتھ رہنا چاہیے۔ رہبر معظم نے فکری اختلاف کو قدرتی امر قراردیتے ہوئے فرمایا: فکری اختلاف ہر دور میں موجود رہا ہے اگر فکری اختلاف خواہشات نفسانی کے ہمراہ ہو تو اس سے کام خراب ہوتے ہیں لہذا اس بات کو مدنظر رکھنا چاہیے کہ کہاں اختلافات خواہشات نفسانی کی بنیاد پر ہیں اور کہاں احساس تکلیف کی بنیاد پر ہیں۔ رہبر معظم نے عمل میں دقت اور تقوی و پرہیز گاری کی رعایت اور ذمہ داری کو نبھانے میں مراقبت کوخدا وند متعال کے لطف و فل وکرم کا موجب قراردیتے ہوئے فرمایا: احساس تکلیف میں بھی دقت ضروری ہے تاکہ تکلیف کے دائرے سے قدم کہیں باہر نہ نکل جائے۔ اس ملاقات میں اوقاف اور خيریہ امور کے ادارے کے سربراہ اور نمائندہ ولی فقیہ حجۃ الاسلام والمسلمین مصلحی نے قرآنی سرگرمیوں کے بارے میں مختصر رپورٹ پیش کرتے ہوئے کہا: اوقاف ادارے نے قرآنی علوم کے کالجوں کو قرآنی معارف اور علوم کی یونیورسٹیوں میں تبدیل کیا ہے انھوں نے 850 کلاسوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ان کلاسوں کا سلسلہ رمضان المبارک میں بھی جاری رہےگا انھوں نے کہا کہ 7 غیر ملکی زبانوں میں قرآن مجید کا ترجمہ بھی ہوا ہے جو متعدد بار دیگر ممالک میں شائع ہوچکا ہے۔ حجۃ الاسلام مصلحی نے کہا کہ قرآن کریم کے چھبیسویں بین الاقوامی مقابلوں میں قرآنی موضوعات پر 820 تحقیقی مقالات موصول ہوئے ہیں ان مقابلوں میں 55 ممالک سے 98 افراد نے شرکت کی ان مقابلوں میں نئی نسل کے ممتاز قاری بین الاقوامی ججوں کی صف میں شامل ہوئے ہیں اور عالم اسلام میں پہلی بار مجلسی قرائت تحقیق کی رونمائی ہوئی ہے ۔
700 /