ویب سائٹ دفتر رہبر معظم انقلاب اسلامی

رہبرمعظم کا سنہ ۱۳۸۵شمسی کےآغازپر پیغام

رہبرمعظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے نئے شمسی سال(۱۳۸۵) کے اپنے پیغام میں سال ۱۳۸۵کا نام پیغمبر اعظم (ص)کے نام سے موسوم کرتے ہوئے فرمایا: ملت ایران، امت مسلمہ بلکہ پوری انسانیت کو اس وقت سرکاردوعالم (ص)کی تعلیمات کی ہمیشہ سے زیادہ ضرورت ہے اوروہ تعلیمات اخلاق، رحمت وکرامت، حصول علم، اتحاد، عزت وسربلندی، جہاداورمزاحمت پر مشتمل ہیں۔

رہبر معظم نے پہلی فروردین اوراربعین کے ایک ساتھ تقارن کو دو بہاروں کا تقارن قراردیتے ہوئے فرمایا:عاشورکی کلیاں اربعین میں کھلیں، میں تمام مؤمنین، شیعان اہلبیت(ع) اورجملہ مسلمانوں کواربعین حسینی کی تعزیت پیش کرنے کے ساتھ ایرانیوں اورنوروز منانے والی دیگراقوام کوآغازبہاراورعید نوروز کی مناسبت سے مبارکباد پیش کرتا ہوں۔

رہبر معظم نے سنہ ۱۳۸۴ کوآپسی تعاون اورقومی یکجہتی کے لحاظ سے درخشاں سال قرار دیا اورصدارتی انتخابات میں عوام کی بھرپورشرکت سمیت دیگر قومی کامیابیوں کا تذکرہ کرتے ہوئے فرمایا: ہمارےملک میں قدرتی بہار کے ساتھ امید اورتحرک کی بہاربھی آئی ہے، عوامی حکومت کا قیام، مختلف شعبوں میں خدمات بہم پہنچانے کے لئےجوانوں کے حماسی جذبے، ملک میں امید وتحرک کا ایک نیا فروردین لے آئے ہیں اورعید یہی ہواکرتی ہے.

رہبرمعظم نے سنہ ۱۳۸۴ کے تلخ واقعات وحوادث کی طرف بھی اشارہ کرتے ہوئےفرمایا: سرکارختمی مرتبت(ص) کی توہین اورحرم عسکریین(علیھماالسلام)کی بے حرمتی، ۱۳۸۴ کے تلخ ترین واقعات تھے لیکن ملت ایران خدا کی توفیق اوراپنے انقلابی عزم وحوصلہ کے ذریعہ تلخیوں کوکامیابیوں کا زینہ قراردے کرسختیوں کومحنتوں میں بدل دے گی اور یہی اسلام اورپیغمبراسلام(ص)کی تعلیم ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے دنیا بھرخاص طورسے عالم اسلام کے اندرسرکارختمی مرتبت(ص)کے نام نامی کی مزید تابندگی کوخداکی پوشیدہ حکمت قراردیتے ہوئےفرمایا:امت مسلمہ نیزملت ایران اس وقت ہمیشہ سے زیادہ مرسل اعظم (ص) کی ہدایت، بشارت ،انذار، روحانی پیغام اورسعادت آفریں تعلیمات کی محتاج ہے لہذا اس سال کا نام خودبخود سال پیغمبر اعظم(ص)ہے۔

رہبر معظم نےمکتب نبوت(ص) کی شاگردی کو ایرانی قوم کے لئے شرف قراردیتے فرمایا: ہماری قوم اس سال سرکاردوعالم(ص)کی یاداورنام کی برکت سے آنحضور(ص) کی تعلیمات کواپنی زندگی کے اصول قراردے گی ، انہیں اپنی روزمرہ زندگی میں اپنائے گی۔ اس سرزمین پرلہرارہے پرچم اسلام کے سائے میں اگرہم ثابت قدم رہے توکامیابیاں ہمارےقدم چومیں گی، عنایات الہی میں اضافہ ہوگا اورملک و قوم کا مستقبل تابناک اور درخشاں ہوگا۔

700 /