ویب سائٹ دفتر رہبر معظم انقلاب اسلامی

رہبر معظم انقلاب اسلامی:

مسئلہ فلسطین عالم اسلام کا سب سے اہم مسئلہ ہے

رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے اسلامی نظام کے حکام ، اہلکاروں اور اسلامی ممالک کے سفراء اور عوام کے بعض مختلف طبقات سے ملاقات عید سعید فطر کو امت اسلامی کا عظیم دن قراردیتے ہوئے فرمایا: مسلمانوں کی عزت و سربلندی کا واحد راستہ اپنے تشخص کی طرف بازگشت، باہمی اتحاد ، ہوشیاری ،پائداری ، خداوند متعال پر توکل مبنی ہے۔

رہبر معظم نے کئی سالوں سے مسلمانوں کی پسماندگی وتحقیر ، انھیں اپنے مفادات کی بنیاد پر عمل سے باز رکھنا اور تصمیمات کے میدان سے باہر کرنا اور اس سلسلے میں امت اسلامی کی کوتاہی اور غفلت کی طرف اشارہ کرتے ہوئےفرمایا: آج مسلمانوں میں بیداری آگئی ہے اور وہ اپنے تشخص سے آگاہ ہوگئے ہیں لہذا اس بیداری کی قدر کرتے ہوئے اسے صحیح سمت میں ہدایت کرنی چاہیے۔

رہبر معظم نے خداوند متعال پر اعتماد اور توکل کو مسلمانوں کی عزت و سربلندی کے اہم عوامل قراردیتے ہوئے فرمایا: خداوند متعال پر توکل کی صورت میں اس کی نصرت و مدد یقینی ہےلیکن غفلت اور ہوا وہوس سے اجتناب، امت اسلامی کے مفادات کو مد نظر رکھنا اور میدان عمل میں موجود رہنا اس کے شرائط میں شامل ہے۔

رہبر معظم نے فرمایا: آج عالم اسلام اوربین الاقوامی سطح پر مسئلہ فلسطین سب سے اہم اورپہلا مسئلہ ہے اور عالم اسلام کے تمام مسائل بالخصوص فلسطین کے مسئلہ میں عالمی سامراجی طاقتوں بالخصوص امریکہ اور صہیونزم کا ہاتھ مشہود و موجود ہے اور آج مشرق وسطی میں امریکہ کے لئے صہیونیوں کی مصلحت سے بالا تر کوئی مصلحت نہیں ہے۔

رہبر معظم نے دشمن کی طرف سے فلسطین ، عراق اور لبنان میں اختلاف ڈالنے کی کوششوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: فلسطین میں فلسطینی عوام کی منتخب حکومت حماس نے دشمن کے اس شوم منصوبہ کو ناکام بنادیا ہے اور اسرائیل کی حکومت کے ساتھ عدم مذاکرات اور اسے تسلیم نہ کرنے کا فیصلہ فلسطینی عوام کا فیصلہ ہے اسرائیل کے ساتھ مذاکرات کرنے والے افراد کو بھی فلسطینی عوام کے فیصلے کے سامنے تسلیم ہوجانا چاہیے۔

رہبر معظم نے خدا وند متعال پر توکل ، پائداری اور شجاعانہ مقاومت اور تمام ظرفیتوں سے استفادہ کو لبنانی عوام اور حزب اللہ کی اسرائیل پرحیرت انگیز کامیابی و فتح کے اصلی عوامل قراردیتے ہوئےفرمایا: یہ نسخہ تمام عالم اسلام کے لئے قابل عمل ہے بشرطیکہ اسلامی ممالک کے حکام ذاتی اور شخصی مفادات پر قومی اور ملکی مفادات کو ترجیح دیں۔

رہبر معظم نے عراق میں قابض طاقتوں کی کوششوں کے باوجود عراق میں عوامی حکومت کے بر سراقتدار آنےاور وہاں حالیہ فتنوں کے رونما ہونے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: عراق کے سیاسی ، سماجی ، قبائلی ، مذہبی اور ثقافتی امور سے متعلق حکام کو اتحاد اور یکجہتی کا دامن مضبوط و مستحکم رکھنا چاہیے اور دشمن کے جال میں گرفتار ہونے سے بچنے کی کوشش کرنی چاہیے۔

رہبر معظم نے ایران کے اعلی حکام پر زور دیا کہ وہ ایران کی عظيم اور بزرگ عوام کی قدر کریں اور اسلامی نظام میں قوم کی خدمت ، اخلاص عمل ، تلاش و کوشش ، قرآنی معارف پر توجہ اور ذاتی اور شخصی مفادات پر قومی مفادات کو ترجیح دینا ایسے معیار ہیں جن پر حکام کو گامزن رہنا چاہیے۔

رہبر معظم نے فرمایا: ایرانی عوام بالخصوص جوان ہمیشہ شوق و نشاط کے ساتھ میدان میں حاضر رہے ہیں، دفاع مقدس کے دوران میدان جنگ میں ان کا حضور، علمی و سائنسی میدان میں ان کا حضور، سیاسی میدان میں ان کا حضور، ریلیوں اور پے در پے انتخابات میں ان کا حضور یہ سب ایرانی عوام کی عظمت اور بزرگی کی دلیل ہےلہذا حکام کو اس قوم کی خدمت پر فخر اوراس کا شکریہ ادا کرنا چاہیے۔

700 /