ویب سائٹ دفتر رہبر معظم انقلاب اسلامی

رہبر معظم انقلاب اسلامی :

اسلامی دور کا ایران ، قاجار اور پہلوی دور کے ایران سے متفاوت اور مختلف ہے

رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے صوبہ سمنان کے سفر کو جاری رکھتے ہوئے صوبہ سمنان کے بعض نمائندوں ، انتظامی حکام اور ممتاز افراد سے ملاقات کی۔

رہبر معظم نے اس ملاقات میں ایرانی قوم کو ممتاز اور خلاق افراد تیار کرنے والی قوم کے عنوان سے یاد کرتے ہوئے فرمایا: اسلامی دور کا ایران ، قاجار اور پہلوی دوران کے ایران سے متفاوت اور مختلف ہے اسلامی ایران کو انسانی تمدن کی بلند چوٹیوں کو سر کرنا چاہیے۔

رہبر معظم نے فرمایا: اسلام ، ایمان اور فراواں صلاحیتوں اور ایرانی ہونے کی بنا پر ایرانی عوام کو اس عظیم مقام تک پہنچنے کا حق ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے ملک کے مختلف حصوں میں ممتاز اور برجستہ شخصیتوں کی عدم شناخت کی طرف اشارہ کیا اور ممتاز و خلاق شخصیات کو قوم کی پہچان قراردیتے ہوئے فرمایا: ممتاز شخصیات کے ساتھ نشست منعقد کرنے اور ان کی گفتگو سننےکا منظم سلسلہ شروع ہونا چاہیے اور مختلف سطحوں پر حکام کو اس قسم کی نشستیں منعقد کرنے کے لئے پروگرام مرتب کرنا چاہیے۔

رہبر معظم نے خلاق اور ممتاز افراد کی تربیت کی ضرورت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: خلاق اور ممتاز شخصیات کو اپنے علم میں مسلسل اضافہ کرنے کے ساتھ ساتھ جوان ممتاز اور خلاق افراد کی تربیت کے سلسلے میں بھی تلاش و کوشش کرنی چاہیے۔

رہبر معظم نے منصوبہ بنانے اور اس منصوبہ کو عملی اور مطلوب مرحلہ تک پہنچانے کے فاصلے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: حکام کی سنجیدہ جد وجہد اور ہمت کی بدولت اس فاصلے کو کم اورختم کیا جاسکتا ہے۔

رہبر معظم نے فرمایا: ملک کی موجودہ صورتحال اور انقلاب سے پہلے کی صورتحال کا آپس میں موازنہ نہیں کیا جاسکتا۔آج ملک میں بہت سے کام انجام پاچکے ہیں ابھی بھی ملک کے اندر بہت سی ظرفیتیں موجود ہیں جنھیں عملی جامہ پہنانا ضروری ہے اور اگر ایرانی قوم عزم و ہمت کرے تو وہ دنیا میں علم و سائنس کے میدان میں پہلا مقام حاصل کرلےگی۔

اس ملاقات کے آغاز میں صوبہ سمنان کے گورنر جناب حاجی عبدالوہاب نے صوبے کی ترقی و پیشرفت اور ضروریات کے بارے میں رپورٹ پیش کی اور کہا: صنعت ، زراعت اور تحقیقات میں سرمایہ کاری کے مواقع فراہم کرنے اورحکومت کے عدل و انصاف پر مبنی نعرے کی روشنی میں سہولیات اور وسائل کی فراہمی اور صوبے میں بےروزگاری ختم کرنے کے سلسلے میں اہم اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔

گورنر نےاسی طرح پانی کی کمی ، صوبے کی سڑکوں کے حادثہ خیز ہونے اور غیر متوازن توسیع کو صوبہ کی مشکلات قراردیا اورصوبہ کی ضروریات کو پورا کرنے کے سلسلے میں حکومت اور عوام کے درمیان تعاون کی ضرورت پر تاکید کی۔

گورنر کی تقریر کے بعد بیابان وبنجر اراضی کےماہر اور ماندگار شخصیت ڈاکٹر پرویز کردوانی ، - ڈاکٹر سماجیات اور شہید کی بہن و جانباز کی ہمسر طاہرہ میر ساردو - صوبہ سمنان کے ادارہ زراعت کے ڈائریکٹر حسین طنانی ، دفاع مقدس کے شاعر اور ادبی جائزہ پانے والے حسن یعقوبی ، - علوم حدیث و قرآن کے ماہر علی اکبر امیر احمدی اور صوبہ سمنان کےفعال صنعت گر ڈاکٹر عبداللہ اکبری راد نے صوبہ سمنان کے مختلف مسائل کے بارے میں اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ مذکورہ شخصیات نے حسب ذیل اہم نکات کوبیان کیا۔

٭ صوبہ کے قدرتی ذخائر و وسائل سے علمی استفادہ اور اس سلسلے میں تحقیقاتی اور تعلیمی مراکز کی تاسیس

٭ زندگی کی مہارتوں کی تعلیم اور خاندان کے استحکام پر توجہ

٭ زراعتی ، صنعتی اور مال مویشی پالنے والے مراکز پر نگرانی

٭ تعلیم و تربیت کے میدان میں ممتاز و خلاق افراد سے استفادہ

٭ ترقی وتوسیع کے لئے تمام وسائل کو بروی کار لانا

اس ملاقات میں صدر کے اجرائی معاون ، پروگرام اور منصوبہ سازی ادارے کے سربراہ ، وزیر داخلہ ، وزیر زراعت، وزیر صنعت و معدن اور بجلی کے نائب وزیر موجود تھے۔

700 /