ویب سائٹ دفتر رہبر معظم انقلاب اسلامی

رہبر معظم انقلاب اسلامی

تسلط پسند طاقتوں کا مقابلہ کرنے کے لئے استقامت و پائداری ضروری ہے

رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے زیمبابوے کے صدر رابرٹ موگابے سے ملاقات میں مغربی سامراجی طاقتوں کے دباؤ کے مد مقابل زیمبابوے کے عوام اور حکومت کی استقامت و پائداری کی تعریف کرتے ہوئے فرمایا: عالمی تسلط پسند طاقتوں کا مقابلہ کرنے کا صحیح اور درست راستہ یہی ہے کیونکہ تسلط پسند طاقتوں کی ہوس، عقب نشینی اور نرمی دکھانے سے ختم نہیں ہوگی۔

رہبر معظم نے سامراجی و استکباری محاذ کی کمزوری اور استقلال طلب ممالک کے محاذ کی تقویت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: سامراجی طاقتیں آج بھی جنگ کو شعلہ ور کرنے، مختلف ممالک کے درمیان اختلافات پیدا کرنے، اقتصادی پابندیاں لگانے ، سیاسی و سکیورٹی دباؤ بڑھانے اور پروپیگنڈہ کے ذریعہ قوموں اور ملکوں کی سرنوشت اور باگ ڈورکو اپنے ہاتھ میں لینے کی کوشش کررہی ہیں ۔ لیکن ہم دیکھ رہے ہیں کہ مستقل ممالک اور قوموں کی پائداری کی وجہ سے استکبار اور سرفہرست امریکی حکومت کو عراق ، لبنان ، فلسطین اور افغانستان میں مسلسل شکست و ناکامی کا سامنا ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے آقای رابرٹ موگابے کو افریقہ کی دلیر و شجاع اور ممتاز شخصیت قراردیا اور زیمبابوے کے صدر کی جانب سے مقبوضہ زمینوں کوسیاہ پوست کسانوں کے درمیان تقسیم کرنےکو قانونی اور زیمبابوے کی قوم کے مطالبات پورا کرنے کی سمت ایک اہم قدم قراردیا۔

رہبر معظم نے سائنس و ٹیکنالوجی اور دیگر شعبوں میں ایران کی ترقی و پیشرفت کی طرف اشارہ کیااور اس امید کا اظہار کرتے ہوئے فرمایا: دونوں ممالک کے درمیان معاہدوں کو عملی جامہ پہنانے اور تجربات منتقل کرنے سے ایران اور زیمبابوے کے باہمی روابط کومزید فروغ ملے گا۔

اس ملاقات میں صدر احمدی نژاد بھی موجود تھے زیمبابوے کے صدر نے رہبر معظم کے ساتھ ملاقات کو تاریخی موقع قراردیا اور زیمبابوے کی حکومت کی طرف سے بنیادی آئین کے نفاذ اور ملک میں قومی حاکمیت لاگو کرنے کی طرف اشارہ کرتے ہوئےکہا: جب حکومت نےسیاہ پوستوں کی مقبوضہ زمینوں کو واپس کیا تو امریکہ ، برطانیہ اور ان کے اتحادیوں نے زیمبابوے میں بحران اور عدم استحکام پیدا کرنے کے لئے ہم پر انسانی حقوق کی خلاف ورزی اور استبداد کا الزام عائد کیا جبکہ ہمارا جرم صرف یہ ہے کہ ہم زیمبابوے کے عوام کی حاکمیت اور افریقہ میں امن و صلح کو فروغ دینے کی کوشش کرتے ہیں۔

آقای موگابے نے مزیدکہا: مغربی ممالک کی تمام کوششوں کے باوجود زیمبابوے کی حکومت کو عوام کی بھر پور حمایت حاصل ہے اور عوام کی حمایت اور پشتپناہی پر تکیہ کرتے ہوئے ہم نے امپریالزم کے ساتھ مقابلہ کرنے کا پختہ عزم کررکھا ہے۔

زیمبابوے کے صدر نے افریقہ کی تاریخ کے استعمار کے ظلم و ستم سے مملو ہونے اور عراق و افغانستان میں حالیہ امریکی اور برطانوی جنایات اور مظالم نیز ان کی طرف سے اسرائیلی جنایات کی حمایت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: جو ممالک ہمارے اور آپ پر جھوٹے الزمات لگاتے ہیں وہی خود وسیع پیمانے پرجرائم کا ارتکاب کرتے ہیں اور ہمیں اطمینان ہے کہ بشریت کے دشمنوں کو شکست ہوگی اور ایران حالیہ برسوں کی طرح قدرت کے ساتھ اپنے راستے پر گامزن رہےگا۔

موگابے نے ایران کی طرف سے زیمبابوے کی حمایت پر شکریہ ادا کیا اور کہا : زیمبابوے ایران کے ساتھ باہمی روابط کو زیادہ سے زیادہ مضبوط بنانے اور فروغ دینے کا خواہاں ہے اورمیں مطمئن ہوں کہ اس سفر میں دونوں ممالک کے باہمی تعلقات میں نئے ابواب کا اضافہ ہوگا۔

700 /