ویب سائٹ دفتر رہبر معظم انقلاب اسلامی

رہبر معظم انقلاب اسلامی:

انتخابات میں شرکت ہر قوم کے زندہ اور اس کے آگاہ ہونے کی علامت ہے

رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے آج صبح عوام کے مختلف طبقات سے ملاقات میں خبرگان کونسل اور اسلامی کونسلوں کے جمعہ کو ہونے والے انتخابات کو بہت ہی اہم قراردیتے ہوئے فرمایا: انشاءللہ عوام پختہ عزم ، مکمل جذبہ ، قربۃ الی اللہ اور عبادت کی نیت سے انتخابات میں شرکت کریں گے اورایرانی عوام صالح، مؤمن ، صادق ، امانتدار، آگاہ اورعوام کے دینی اصولوں اور اہداف سے والہانہ محبت رکھنے والے افراد کو انتخاب کرکے ایرانی سرافرازقوم کی یکجہتی اوراس عوامی اور انقلابی آزمائش کو دنیا کے سامنے ایک بار پھر ثابت کریں گے۔

رہبر معظم نے انتخابات کو دو پہلوؤں سے اہمیت کا حامل قراردیتے ہوئے فرمایا: انتخابات میں شرکت ہر قوم کے زندہ اور اس کے آگاہ ہونے کی علامت ہے ایرانی عوام نے بھی ملک کےمتعدد انتخابات میں شرکت کرکے اپنی آراء کی اہمیت کو اجاگر کیا ہے اور یہ ایرانی قوم کے زندہ اور آگاہ ہونے کی مبارک اور اہم علامت ہے۔

رہبر معظم نے انتخابات میں اکثریتی آراء کے محقق ہونے کو انتخابات کی دوسری اہمیت قراردیتے ہوئے فرمایا: انتخابات اکثریتی آراء کے مطالبات محقق ہونے کی اہم جگہ ہے اور جمعہ کے انتخاب میں اس بات کوعملی جامہ پہنایا جائے گا۔

رہبر معظم نے 24 آذر میں دو انتخابات کی تشریح کی اور خبرگان کونسل کے انتخابات کو ملک کے اہم انتخابات قراردیتے ہوئے فرمایا: خبرگان کونسل قوم کے معتمد ، مؤمن ،امین ، عاقل اور صالح افراد پر مشتمل ہونی چاہیے اور اسے ہمیشہ آمادہ رہنا چاہیے تاکہ ضرورت کے وقت میں اپنی اہم ذمہ داری یعنی رہبر کے انتخاب کو اچھی طرح ادا کرسکے ۔ لہذا اس کونسل کے انتخاب میں بڑی تعداد میں عوام کی شرکت کافی اہمیت کی حامل ہے ۔

رہبر معظم نے خبرگان کونسل کے لئے لائق افراد کے انتخاب اور ان کی شناخت پر تاکید کرتے ہوئےفرمایا: اگر خود انسان کو نمائندوں کے بارے میں کوئی شناخت نہ ہو تو وہ مؤمن اور قابل اعتماد افراد کے ذریعہ ان کی شناخت حاصل کرسکتے ہیں جو انسان کے لئے شرعی حجت ہوگی  بشرطیکہ یہ افراد صرف اپنی ذمہ داری ادا کرنےلئے قابل اطمینان نمائندوں کو معرفی کریں اور سیاسی ، دنیاوی اور شور وغل برپا کرنے جیسے امور کا تعاقب نہ کریں۔

رہبر معظم نے اسلامی کونسلوں اور بلدیاتی انتخابات کی اہمیت کی طرف اشارہ کیا اور متدین ، امین، اور صادق افراد کو انتخاب کرکے ان کونسلوں میں روانہ کرنے پر تاکید کرتے ہوئے فرمایا: مذکورہ تین اصلی خصوصیات کے علاوہ کونسلوں کے نمائندوں میں لیاقت ، فعالیت اور خدمت کا جذبہ بھی ہونا چاہیے کیونکہ اسطرح بہت سے شہری امورکو حل کرنے  اورعوام کی روزانہ مشکلات کو برطرف کرنے میں کافی مدد ملےگی۔

رہبر معظم نے دشمنوں کی طرف سے انتخابات میں عوام کی عدم شرکت اور انھیں مایوس کرنے کے سلسلے میں کی جانے والی تبلیغاتی کوششوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: جو لوگ ڈیموکریسی اور عوامی حکومت کی طرفداری کا دعوی کرتے ہیں وہ انتخابات میں عوام کی عدم شرکت کا پروپیگنڈہ کرکےعوامی آراء پر استوار اداروں کو کمزور کرنے کی کوشش کررہے ہیں لیکن ایرانی عوام ہمیشہ کی طرح اس مرتبہ بھی اپنی ہوشیاری کے ذریعہ ان کے ناپاک عزائم کو ناکام بنادیں گے ۔

رہبر معظم نے جمعہ کے دن ہونے والے انتخابات میں عوام کی بھر پور شرکت کوعالمی سطح پر ایرانی عوام کی آمادگي اور ہوشیاری کا مظہر قراردیتے ہوئے فرمایا: خداوند متعال کی مدد سے قوم کے مختلف طبقات جوان ، بوڑھے ، عورتیں اور مرد جمعہ کے دن ہونے والے انتخابات میں اپنی بھر پور شرکت اور بیلٹ بکسوں کو اپنی آراء سے پر کریں گے اور ان شعبوں کے انتظامی امور میں نئے باب کا آغاز کریں گے۔

رہبر معظم نے انتخابات منعقد کرانے والے اداروں کی طرف سے 24 آذر کےانتخابات کے لئے اٹھائے جانے والے اقدامات کو اہم اور خوب توصیف کرتے ہوئے فرمایا: اب نوبت عوام کی ہے اور وہ اپنی بھر پور شرکت سے انتخابات کو کمال تک پہنچائیں تاکہ خداوند متعال بھی عوام کے پاک اور نیک ارادوں کی بدولت خبرگان کونسل اور اسلامی کونسلوں کے انتخابات کو قوم اور ملک کے لئے برکات کا باعث قراردے۔

رہبر معظم نے ملک کے انتظامی امور کے مختلف میدانوں میں عوام کی شرکت کو بہت ہی ممتاز اور برجستہ قراردیتے ہوئے فرمایا: گذشتہ 27 سالوں میں ہونے والے مختلف انتخابات میں عوام نے بھر پور شرکت کرکے اس بات کو واضح کردیا ہے کہ ایرانی قوم ملک کی سرنوشت میں ہمیشہ سہیم رہی ہے البتہ ملک کی مدیریت میں ایرانی عوام کے حضور کے آثار و برکات صرف انتخابات تک ہی محدود نہیں  بلکہ عوام کے میدان میں موجود رہنےکے اثرات ملک کی پیشرفت و ترقی اور علاقہ اور بین الاقوامی سطح پر جمہوری اسلامی ایران کی طاقت و قدرت کا مظہربھی بن گئے ہیں۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے جوہری توانائی کے حق پر ایرانی عوام کی استقامت و پائداری کو قومی مطالبہ اور عوام کی میدان میں موجودگی اور ہوشیاری کا عکاس قراردیتے ہوئے فرمایا: جوہری توانائی کے معاملے میں عالمی طاقتوں کا اس بات پر اصرار تھا کہ ایران ایٹمی ٹیکنالوجی کے اسرارو رموز تک نہ پہنچنے پائے لیکن ایرانی عوام نے متحد ہو کر اپنے اس حق کا استقامت کے ساتھ دفاع کیا جس کے نتیجے میں قوم نےملک کو ترقی کے میدان میں بہت آگے پہنچا دیا ہے البتہ یہ اس کام کا  اختتام نہیں ہے اور ایرانی قوم اس میدان میں مزید پیشرفت حاصل کرےگي ۔

رہبر معظم نے ملک کے بنیادی مسائل، ملک کی پیشرفت میں عام حساسیت،اور انقلابی اور اسلامی اصولوں پر حکام کی پابندی ، عالمی اور علاقائی مسائل منجملہ عراق ، لبنان ، فلسطین پر عوام کی توجہ کو عوام کی موجودگي اور زندہ ہونے کے علائم قراردیتے ہوئے فرمایا: آج عوام ملک کے اصلی مالک اور اس کے فیصلوں میں شریک ہیں اور اس امرسے ایران کے تابناک مستقبل کی ضمانت ہوتی ہے۔

رہبر معظم نے ایرانیوں کے باہمی اتحاد کی تعریف کرتے ہوئے فرمایا: ہر ایرانی بالخصوص جوان اور قوم کے پڑھے لکھے افراد اپنی فکر و قدرت اور عمل کے ذریعہ ایران کے مستقبل کو تابناک بنائیں گے اوراس راہ میں کامیابی حاصل کرنےکے لئے قومی اتحاد وعزم و ارادے کا پختہ ہونااصلی شرط ہے۔

700 /