رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے آج اکواڈور کے صدر جناب رافائل کرآ اور اس کے ہمراہ وفد سے ملاقات میں، اپنی قوموں کے مفادات اور حقوق کے تحفظ کے سلسلے میں ممالک کی استقامت کو ترقی و پیشرفتہ کا واحد راستہ قراردیتے ہوئے فرمایا: استقامت و پائداری کے لئے شجاع رہبروں کی ضرورت ہے اور لاطینی امریکی ممالک میں ایسے رہبر موجود ہیں۔
رہبر معظم نے لاطینی امریکی قوموں اور اسی دوسری قوموں کے اندر امریکہ کے خلاف نفرت وبیزاری کے جذبے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: ہرقوم اب سامراجی اور استعماری طاقتوں کے تسلط اور دباؤ سے عاجز آچکی ہے اور ان کے تسلط اور دباؤ سے چھٹکارا پانے کے لئے شجاع رہبروں کی ضرورت ہے۔
رہبر معظم نے دنیا پر مسلط طاقتوں کے غیر منطقی اور نامحدود مطالبات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: تسلط پسند طاقتوں کے مد مقابل پائداری اپنے مفادات کے تحفظ اور دفاع کا واحد راستہ ہے لیکن دنیا کے بعض رہنما منہ زور طاقتوں کے سامنے استقامت کا مظاہرہ نہیں کرسکتے اوراپنی قوم کے مفادات کے تحفظ و دفاع کے بجائے مسلسل پیچھے ہٹتے رہتے ہیں۔
رہبر معظم نے گذشتہ تیس سالوں بالخصوص دفاع مقدس کے دوران ایرانی عوام کی استقامت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: حضرت امام خمینی (رہ) نے ہمیں استقامت کا راستہ سکھایا اور ایرانی عوام نے استقامت کے ذریعہ بہت فوائد حاصل کئے ہیں ۔
رہبر معظم نے فرمایا: منہ زور طاقتوں کے مد مقابل استقامت کا مظاہرہ کرنے کے لئے کچھ قربانیاں بھی دینا پڑتی ہیں لیکن استقامت کے فوائد قربانیوں کی نسب بہت زیادہ ہیں۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: جمہوری اسلامی ایران کا جنگ وجدال پر بالکل یقین نہیں ہے لیکن اپنے حقوق اور مفادات کے حصول سے بھی ہرگزپیچھے نہیں ہٹے گی۔
رہبر معظم نے ایران اور اکواڈور کے صدور کے درمیان اچھے مذاکرات اور دونوں ممالک کے درمیان سرکاری روابط کے آغاز کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: سرکاری اور سفارتی روابط سے اہم قلبی اور فکری روابط ہیں اور یہ روابط ہدف کے ایک ہونے کا منشاء ہوتے ہیں۔
رہبر معظم نے اکواڈور کے صدر کے جوان ہونے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: ایران کے صدر بھی جوان ، پر تحرک ، فعال و سرگرم اور قوم کی خدمت میں مشغول ہیں۔ اور یہ جذبہ و توانائی دونوں ممالک کی پیشرفت کے لئے مفید ثابت ہوگا۔
اس ملاقات میں جناب صدراحمدی نژاد بھی موجود تھے اکواڈور کے صدر جناب رافائل کرآ نے رہبر معظم انقلاب اسلامی کے ساتھ ملاقات پر اپنی مسرت کا اظہار کیا اور ایرانی قوم کو پائدار اور مضبوط قوم قرار دیتے ہوئے کہا: اقتصادی پابندیوں اور آٹھ سالہ مسلط کردہ جنگ کے باوجود جمہوری اسلامی ایران کی گذشتہ تیس سالوں میں ترقی اور پیشرفت عظیم اور تعجب آور ہے۔
اکواڈور کے صدر نے منہ زور طاقتوں کے مقابلے میں امام خمینی (رہ) کی استقامت کو خراج پیش کرتے ہوئے کہا: اکواڈور کی قوم اور حکومت دونوں نے استقامت کا راستہ انتخاب کیا ہے۔
اکواڈور کے صدر نے ایرانی صدر کے ساتھ اپنے مذاکرات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: ہمارا مقصد تمام شعبوں میں باہمی روابط کو فوغ دینا اور ایران کے تجربات سے استفادہ کرنا ہے۔