ویب سائٹ دفتر رہبر معظم انقلاب اسلامی

رہبرمعظم انقلاب اسلامی

تبریز کے عوام کا قیام فیصلہ کن قیام تھا

رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے آج مشرقی آذربائیجان کے ہزاروں افراد سےملاقات میں اس سال 22 بہمن کے موقع پر عوام کی عظیم حرکت اور ریلیوں میں پرجوش اور ولولہ انگیز شرکت پر تہہ دل سے شکریہ ادا کیا اورایرانی عوام کی شجاعت، غیرت ، انقلابی عزم اور دینی تشخص اور انقلاب اسلامی کے ساتھ ان کی مضبوط و مستحکم وابستگی کو انقلاب اسلامی کا سب سے قوی اورمضبوط نقطہ قراردیتے ہوئے فرمایا: خدمتگذاری اور ہمدردی کا جذبہ رکھنے والے حکام کو عوام کی اس عظیم طاقت و پشتپناہی اور ملک میں موجود بیشمار انسانی صلاحیتوں اور ان کے شوق و ہمت کے سہارے ترقی کی سمت گامزن رہنا چاہیے اور مختلف میدانوں کی بلند چوٹیوں کو فتح کرنے کے لئے پختہ عزم کے ساتھ آگے کی سمت حرکت کوجاری رکھنا چاہیے۔

یہ ملاقات 29 بہمن سنہ 1356 شمسی کو تبریز کے عوام کے تاریخی قیام کی سالگرہ کی مناسبت سے منعقد ہوئی۔ رہبر معظم نے تبریز کے عوام کی اس حرکت کو انقلاب اسلامی کی تاریخ میں فیصلہ کن قراردیا اورفرمایا کہ اسلامی نظام کے خلاف پالیسیاں وضع کرنے والوں نے ابھی تک ایرانی عوام اور اس قوم کے یادگار حقائق کو درک نہیں کیا ہے۔

رہبر معظم نے فرمایا: انقلاب اسلامی کی کامیابی کو 27 سال گذر چکے ہیں اور اس قوم نے جب بھی محسوس کیا کہ انقلاب اسلامی کے دشمن اس کی جانب ترچھی اور دھمکی آمیز نگاہوں سے دیکھ رہے ہیں تو وہ میدان میں حاضر ہوجاتے ہیں انھوں نے22 بہمن کو پورے ملک میں بڑی بڑی ریلیوں میں حصہ لیا اوریہ انقلاب اسلامی کی قوت و طاقت کا آئینہ دارہے جسے دشمن کبھی بھی درک نہیں کرسکے ہیں۔

رہبر معظم نے فرمایا: 22 بہمن کی عظیم ریلیوں اور مظاہروں میں عوام کی وسیع پیمانے پر شرکت خدا داد غیرت اور حمیت کا مظہر تھی جس نے اسلامی نظام کی طاقت کو ایک بار پھر دنیا والوں کے سامنے نمایاں کردیا اور عوام کی اس عظیم قدرت نمائی کی وجہ سےدشمن کی دھمکیوں میں کمی آجائے گی۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: انقلاب کی تیسری جوان نسل کی طرف سے اپنے دینی اور انقلابی تشخص کے دفاع کے لئے آمادگی ، شجاعت اور غیرت انقلاب کی پہلی جوان نسل سے کمتر نہیں بلکہ شاید زیادہ ہی ہو جسے دفاع مقدس میں شرکت کا اعزاز حاصل ہے ۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے مادی اور معنوی سعادت کے حصول کو انقلاب اور اسلام کے راستے پر گامزن رہنے میں قراردیا اور انقلاب اسلامی کے ساتھ عوام کی والہانہ محبت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا:آج خدمتگذار ، مخلص ، عوامی ، ہمدرد، مجرب اور عوامی مشکلات کوحل کرنے میں سرگرم حکام کا وجوداور اسی طرح باصلاحیت جوانوں کی موجودگی جو علم و سائنس کی بلند چوٹیوں کو سرکرنے کے لئے سرگرم عمل ہیں جن سے قوم کی توانائی اورآگے کی سمت پیشرفت میں ہر دور کی نسبت مزیداضافہ ہوا ہے۔

رہبر معظم نے حکام کو بلند چوٹیوں کی سمت حرکت کرنے میں کسی قسم کا خوف نہ رکھنے کی تاکید کرتے ہوئے فرمایا: ملک میں موجود با استعداد افرادی قوت کی بدولت حکام جس شعبہ میں ہمت س قدم رکھنا چاہیں اس میں کام کرنے کے لئے افرادی قوت موجود ہے۔

رہبر معظم نے فرمایا: بعض شعبوں میں اہم پیشرفت کے باوجود حکام کو ان شعبوں میں اپنی سرگرمیاں جاری رکھنی چاہیں جن میں ابھی کام کرنا باقی ہے اور ملک میں موجود صلاحیتوں ، ذوق و شوق اور جذبہ کی قدر کریں کیونکہ آج تجارتی مراکز، صنعتی فیکٹریوں ، یونورسٹیوں اور دینی مراکز میں ٹہراؤ اور ہاتھ پر ہاتھ رکھ کر بیٹھ جانا جائز نہیں ہے۔

رہبر معظم نے ترقی کی شاہراہ پر گامزن رہنے میں دشمن سے مرعوب نہ ہونے اور احتیاط کو بھی مد نظر رکھنے پر تاکید کرتے ہوئے فرمایا : حکام کو چاہیے کہ وہ امور کے مختلف پہلوؤں کو مد نظر رکھتے ہوئے اپنے اور عوام کے دل سے آگے بڑھنے کےجذبہ کو ختم نہ کریں ۔

رہبر معظم نے دشمن کے مد مقابل قوی رہنے پر تاکید کی اور ہر قسم کے ضعف و کمزوری کے اظہارکو دشمن کے جری بننے کا سبب قراردیتے ہوئے فرمایا: بعض افراد اپنے بیانات اور اظہارات کے ذریعہ بعض مشکلات یا کمزوریوں کو جو موجود نہیں ہیں بڑی بنا کر پیش کرتے ہیں اس طرح وہ دشمن کے اندر جرائت پیدا کرنے کا سبب بنتے ہیں جبکہ یہ بات غلط اور افسوسناک ہے۔

رہبر معظم نے ملک کے شرائط کو توڑ مروڑ کرپیش نہ کرنے پر تاکید کرتے ہوئے فرمایا: ایران کے بیدار عوام اپنے سرگرم اور فعال حکام کے ہمراہ جو عوام کی مشکلات کو یکے بعذ دیگرےحل کررہے ہیں اپنی طبیعی حرکت کو جاری و ساری رکھیں گے۔

رہبر معظم نے ایرانی عوام کی طبیعی زندگی کے گذرنے اور ان کی بیداری ، ہوشیاری اور انسجام کو معاشرے کی حقیقت قراردیتے ہوئے فرمایا: ایرانی عوام کی ہوشیاری کا ایک نمونہ جوہری معاملے میں دیکھا جاسکتا ہے کیونکہ جب عوام نے محسوس کیا کہ دشمن نے اپنی توجہ اس معاملے پر مرکوز کررکھی ہے اور وہ اس معاملے کو عوام کی نظروں سے گرانا چاہتا ہے تو عوام میدان میں حاضر ہوگئے اور اب وہ اپنے اس حق کا سنجیدگی کے ساتھ مطالبہ کررہے ہیں ۔

رہبر معظم نے جوہری توانائی کے معاملے کو ملک کے مستقبل کے لئے اہم اور فیصلہ کن قراردیا اور ملک کے لئے جوہری توانائی کو غیر ضروری سمجھنے والے افراد پر شدید تنقید کرتے ہوئے فرمایا: تیل اور گیس کے ذخائر ہمیشہ باقی نہیں رہیں گے اور جو قوم آج انرجی پیدا کرنے کی فکرنہیں کرےگی وہ کل سامراجی طاقتوں کی محتاج اور دست نگر بن جائے گی۔

رہبر معظم نے بڑی طاقتوں کے پاس ایٹمی توانائی کے موجود ہونے اور ان کے اس سے استفادہ کرنے کی طرف اشارہ کیا اور کہا کہ سامراجی طاقتیں جوہری توانائی پر اپنا تسلط قائم رکھنے کے لئے ایران کے پرامن جوہری پروگرام کی مخالفت کررہی ہیں اورخوشبختی سے ایرانی عوام اس معاملے کی طرف متوجہ ہوگئی ہے وہ اپنے ایٹمی حق کے حصول پر قائم ہےاعلی حکام بھی اس معاملے کو سنجیدگی کے ساتھ آگے بڑھا رہے ہیں ، اچھے مقام پر پہنچ گئے ہیں اور انشاءاللہ اس سے بہتر مقام پر بھی پہنچ جائیں گے۔

رہبر معظم نے اپنے خطاب کے دوران آذربائیجان کے عوام کو مؤمن ، شجاع ، غیور، بانشاط ، شاداب اور عزم و ہمت کا پیکر قراردیتے ہوئےفرمایا: تاریخ میں جب بھی ملک کو عظیم مسائل کا سامنا کرنا پڑا تو آذربائیجان کے عوام صف اول میں نظر آئے ہیں۔

رہبر معظم نے تحریم تمباکو، مشروطیت ،شیخ محمد خیابانی کے قیام اور انقلاب اسلامی سے متعلق حوادث منجملہ 29 بہمن سنہ 1356 شمسی میں آذربائیجان بالخصوص تبریز کے عوام کے ممتاز کردار اور اسی طرح دفاع مقدس کے دوران محاذ پر ان کی ولولہ انگیز موجودگی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: آذربائیجان ایران کا سنگين و وزین نقطہ ہے جو اس ملک کے عوام کی حیات کا ایک عمدہ اور شاندار مرکز ہے۔

رہبر معظم نے ایران کو ٹکڑے ٹکڑے کرنے کے دشمن کے باطل گمان کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: یہ دشمن کی نادانی کی انتہا ہے کہ وہ آذربائیجان کی طرف بڑھا ہے آذربائیجان انقلابی غیرت اور انقلاب اسلامی کا دفاع کرنے میں خودکفیل ہے اور ہمیشہ اس نے دشمنوں کو دنداں شکن جواب دیا ہے۔

اس ملاقات کے آغاز میں صوبہ مشرقی آذربائیجان میں ولی فقیہ کے نمائندے اور تبریز کے امام جمعہ نے آذربائیجان کے عوام کی طرف سے حساس مواقع منجملہ 29 بہمن 1356 شمسی میں ان کے تاریخ ساز اقدام کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: آذربائیجان کے عوام نے ہمیشہ اس علاقہ میں دشمن کی حرص و طمع کے مد مقابل قیام کیا ہے اور دشمن کی طرف سے اختلاف ڈالنے کی کوششوں کو ناکام بنایا ہے اس سال 22 بہمن کے موقع پر عظیم ریلی آذربائیجان کے عوام کی ہوشیاری ، بیداری اور اسلامی و انقلابی اصولوں سے ان کی والہانہ محمبت کا مظہر ہے جس میں گذشتہ سالوں کی نسبت 12 فیصد عوامی شرکت میں اضافہ ہوا ہے۔

700 /