ویب سائٹ دفتر رہبر معظم انقلاب اسلامی

رہبر معظم انقلاب اسلامی

امریکہ اور اس کے حامیوں کو علاقہ میں شکست کا سامنا ہے

رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے آج شام کے صدر بشار اسد اور ان کے ہمراہ وفد سے ملاقات میں دونوں ممالک کو ایکدوسرے کے لئے اہم اور اسٹراٹجیک قراردیتے ہوئے فرمایا: شام کے ساتھ جمہوری اسلامی ایران کے 28 سالہ گہرے ، دیرینہ اور ممتازروابط علاقہ میں بے نظیر ہیں اور ان روابط کو زیادہ سے زیادہ مضبوط و مستحکم بنانے پرتوجہ مبذول کرنی چاہیے۔

رہبر معظم نے فرمایا: دونوں ممالک کے اعلی حکام کی باہمی ملاقاتیں اور مذاکرات ان روابط کو مزید مضبوط و مستحکم بنانے میں مفید ثابت ہونگے۔

رہبر معظم نے علاقہ کے پیچیدہ اور دشوار مسائل اوراس سلسلے میں شام کے اچھے مؤقف کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: علاقائی حقائق سے پتہ چلتا ہے کہ امریکہ اور اس کے حامیوں اور حواریوں کوعلاقائی مسائل میں ذلت آمیز شکست سے دوچار ہونا پڑےگا۔

رہبر معظم نے علاقائی حالات کا تجزیہ اور عراق کے مسئلہ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: امریکہ عراق میں اپنے شوم اہداف تک ہرگز نہیں پہنچ پائے گا اورعراق میں اس کے اہداف کے محقق ہونے کے علائم بھی موجود نہیں ہیں۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: علاقہ میں امریکہ کو شدید مشکلات کا سامنا ہے اس کے علاوہ امریکہ کے اندر بھی موجودہ امریکی صدر کی پوزیشن کافی متزلزل ہے یہاں تک کہ اس کی پارٹی کے لوگ بھی اس کی پالیسیوں کے خلاف کھڑے ہوگئے ہیں۔

رہبر معظم نے عراق اور لبنان میں مذہبی اختلاف پیدا کرنے کے سلسلے میں دشمنوں کی کوششوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: ایران اور شام کو عراق میں آقای مالکی کی حکومت کی حمایت اور اسی طرح لبنانی عوام کے مطالبات کی حمایت جاری رکھتے ہوئے دشمن کی ان سازشوں کا مقابلہ کرنے کی بھی کوشش کرنی چاہیے۔

رہبر معظم نے فلسطینی گروہوں کو آپس میں قریب کرنے میں شام کی کوششوں کو سراہا اور علاقائی مسائل کو حل کرنے کے سلسلے میں ایران اور شام کے درمیان ہمآہنگی جاری رکھنے کی ضرورت پر زوردیا۔

رہبر معظم نے مغربی میڈيا اور امریکی حکام کی طرف سے ایران کے خلاف وسیع پروپیگنڈہ کی جانب اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: مغربی پروپیگنڈہ محض نفسیاتی جنگ پر مبنی ہے وہ ایرانی عوام کے جوش و جذبہ کو کمزور کرنے کی تلاش وکوشش میں ہیں لیکن ایرانی عوام نے اس سال بھر پور جوش و چذبہ اور ولولہ کے ساتھ 22 بہمن کی عظیم ریلیوں میں شرکت کرکے دشمن کے تمام پروپیگنڈوں کو نقش بر آب کردیا ہے ۔

اس ملاقات میں صدر احمدی نژاد بھی موجود تھے شام کے صدرآقای بشار اسد نے اپنے تہران کے دورے کے دوران ہونے والے مذاکرات اور معاہدوں کو بہت ہی کامیاب اور دونوں ممالک کے باہمی روابط کو مزید فروغ دینےکے سلسلے میں اہم قراردیا اور علاقائی حالات پر تہران اور دمشق کے درمیان مسلسل ہمآہنگی ضرورت پر تاکید کرتے ہوئے کہا: امریکہ علاقائی ممالک اور قوموں کے استقامت کے جذبہ کو کمزور اور سست بنانے کی کوشش کررہا ہے لیکن ایران اور شام دونوں عوامی حمایت کی بدولت اپنے اصولی مؤقف پر قدرت اور طاقت کے ساتھ قائم ہیں جس کی وجہ سے امریکہ اپنے اہداف تک پہنچنے میں ناکام ہوگيا ہے۔

شام کے صدر نے علاقہ بالخصوص عراق اور لبنان میں دشمنوں کی طرف سے مذہبی جنگ چھیڑنے کی سازشوں کا مقابلہ کرنےپر تاکید کی اور عراق کے صدر کے شام کے دورے کو کامیاب قراردیتے ہوئے کہا: شام کو امید ہے کہ عراق کے وزیر اعظم کے آئندہ شام کے دورے کے دوران شام و عراق کے روابط کو مزيد فروغ ملے گا۔

شام کے صدر نے کہا کہ شام لبنان کے عوام کے مطالبات کی حمایت کرتا ہے۔

700 /