ویب سائٹ دفتر رہبر معظم انقلاب اسلامی

رہبر معظم انقلاب اسلامی :

صوبہ فارس کے لئے حکومت کے منظور شدہ منصوبوں کو جلد از جلد عملی جامہ پہنانا چاہیے

کابینہ کے اراکین نے شیراز میں رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای کی موجودگی میں ایک خصوصی اجلاس تشکیل دیا جس میں حکومت کے ترقیاتی پروگراموں کی پیشرفت کے بارے میں تفصیل پیش کی گئی ۔

رہبر معظم نے اس ملاقات میں تاکید کرتے ہوئے فرمایا: صوبہ فارس کے لئے حکومت نے جن ترقیاتی پروگراموں کو منظور کیا ہے انھیں جلد از جلد عملی جماہ پہنانا چاہیے تاکہ اس صوبہ کے مؤمن و متدین عوام صوبہ کی مشکلات کے حل کرنے کے سلسلے میں حکام کی سرگرم موجودگی کو مکمل طور پر محسوس کریں۔

رہبر معظم نے شیراز کے دینی تشخص کو قم کے تشخص کی مانند قراردیتے ہوئے فرمایا: شیراز علم و ہنر کامرکز اور اہلبیت اطہار علیہم السلام کا حرم ہےصوبہ فارس اور شیراز شہر کا دینی اور معنوی پہلو پروگرام مرتب کرتے وقت توجہ کا مرکز رہنا چاہیے ذرائع ابلاغ بالخصوص ریڈيو، ٹی وی کو بھی اس امر پر مکمل توجہ رکھنی چاہیے۔

رہبر معظم نے خشکسالی کا مقابلہ کرنے کے لئے حکومت کی تدابیرکو اچھا قراردیااور گذشتہ 40 سالوں میں 7 بار خشکسالی کے وقوع ہونےکی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: اس سے معلوم ہوتا ہے کہ ایران میں خشکسالی کوئی اچانک اور کم نظير مسئلہ نہیں ہے اس کا مقابلہ کرنے کے لئے جامع تحقیقات اور پروگرام مرتب کرنا چاہیے اس سلسلے میں شیراز میں خشکسالی کے بارے میں ریسرچ سینٹر قائم کرنا ایک ضروری اور مؤثر قدم نظر آتا ہے۔

رہبر معظم نے اس سلسلے میں ہمسایہ ممالک میں اقتصادی میدان میں سرگرم ایرانیوں کے سرمایہ کو جذب کرنے کےقدم کو مفید اور ضروری قراردیتے ہوئے فرمایا: اس اقدام سےصوبہ میں اقتصادی اور صنعتی سرگرمیوں میں مزید رونق پیدا ہوگی۔

رہبر معظم نے صوبہ فارس کے قبائل کے مسائل اور مشکلات پر مکمل توجہ دینے پر تاکید کرتے ہوئے فرمایا: اس صوبہ میں مختلف میدانوں میں ممتاز اور باصلاحیت افراد کثیر تعداد میں موجود ہیں اور تمام وزارتخانوں کو اس عظیم انسانی ظرفیت سے بہتر اور زیادہ سے زيادہ استفادہ کرنے کے لئے درست پروگرام مرتب کرنا چاہیے۔

رہبر معظم نے صوبہ فارس میں حکومت کی طرف سے 3 پٹروکیمیکل مراکزتاسیس کرنے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: اس سلسلے میں صوبہ میں موجود با تجربہ ،مفید اور کارآمد انسانی وسائل سے استفادہ کرنا چاہیے۔

رہبر معظم نے شیراز میںحافظ شناسی اور سعدی شناسی کے تحقیقاتی مراکز کی تاسیس اور ہنر یونیورسٹی کے قیام کو لازمی قراردیتے ہوئے فرمایا: ہنر اگر دیانت کی روح کے ہمراہ ہو تو انسانی ، اسلامی اور انقلابی اقدار کی تبلیغ کا سب سے اعلی اور اہم ذریعہ بن سکتا ہے ۔

رہبر معظم نے تقوی کو خداوند متعال کی مسلسل مدد و نصرت کا باعث قراردیتے ہوئے فرمایا: پیشرفت وترقی حاصل کرنے اور تمام مشکلات پر غلبہ پانے کے لئےتقوی ، خدا وند متعال پرتوکل وبھروسہ ، ذمہ داری کا دائمی احساس، تدبیر ، پیہم تلاش و کوشش ضروری ہےاور دفاع مقدس نے اس حقیقت کو بہترین شکل میں ثابت کیا ہے۔

صوبہ فارس کے مقامی عہدیداروں کی رہبر معظم انقلاب اسلامی سے ملاقات میں نائب صدر آقای داؤدی نے مختلف صنعتی ، پیٹروکیمیکل، تعلیمی، سائنسی اور ہنری پروگراموں کے اجراء کے لئےقومی اور صوبائی بجٹ مختص کرنے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے اعلان کیا : طلباء کے لئے پہلے ریسرچ سینٹر کی تاسیس، شیراز یونیورسٹی اور اعلی تعلیم اورتیل کے وزارت خانوں کے درمیان تحقیقاتی پروجیکٹس کی تکمیل کے لئے گہرا رابطے کا قیام اور اسی طرح کابینہ نے تعمیرات ، صنعت ، روڈ اینڈ ٹرانسپورٹ کے سلسلے میں کئی ترقیاتی منصوبوں کو منظور کیا ہے ۔

داؤدی نے خشکسالی کا مقابلہ کرنے کے لئے حکومت میں ایک خصوصی ٹیم کی تشکیل کا اعلان کرتے ہوئے کہا: خشکسالی سے مقابلہ کرنے کے لئے خصوصی بجٹ پاس کیا گیا ہے جس کا زیادہ تر حصہ صوبہ فارس سے متعلق ہے۔

اس نشست میں بجلی کے وزیر آقای فتاح نے بھی اعلان کیا: اس سال خشکسالی گذشتہ 4 دہائیوں میں شدید ترین خشکسالی ہے لیکن صحیح تدابیر اور پانی کے درست مصرف سے،پینے کے پانی اور زراعت اور بجلی کی پیداوار میں کوئي خاص مشکل پیش نہیں آئے گی ۔

بجلی کے وزير نے مزید کہا: اگر لوگ بجلی کے مصرف میں 10 فیصد کمی کریں گے تواس سلسلے میں بہت سی مشکلات حل ہوجائیں گی۔

زراعت کے وزیر نے بھی زیر زمین پانی سے درست استفادہ کرنے کے لئے حکومتی منصوبوں کی تشریح کرتے ہوئے کہا: زراعت میں آبیاری کی روش میں تبدیلی اورپانی کے درست مصرف سے موجودہ مشکلات پر قابو پالیا جائے گا اور خشکسالی سے مقابلہ کے لئے خصوصی اقدامات کئے گئےہیں جن کا موجودہ سال میں مشاہدہ کریں گے۔

اس نشست میں تیل کے وزير نوذری نے صوبہ فارس میں گیس کے عظیم ذخائر اور اس صوبہ کا ملک کے مختلف حصوں میں گیس منتقل کرنے کے راستے میں واقع ہونے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: کابینہ نے صوبہ فارس میں 3 پیٹروکیمیکل مراکز کی تاسیس کی منظوری دیدی ہے اور اس سے صوبہ میں بے روگاری کا مسئلہ بھی کسی حد تک حل ہوجائے گا۔

اعلی تعلیم اور ٹیکنالوجی کے وزير زاہدی نے بھی نانو ٹیکنالوجی کے بارے میں رپورٹ پیش کی اور کہا کہ کابینہ نے شیراز یونیورسٹی میں جدید ٹیکنالوجی کالج کے قیام اور شیراز صنعتی یونیورسٹی میں فضائی ٹیکنالوجی کالج کے قیام کی منظوری دیدی ہے اور صوبہ فارس کی پیشرفت اور انسانی صلاحیتوں سے استفادہ کرنے کے سلسلے میں یہ ایک اہم قدم ہے۔

صدر کے سائنسی علوم کے مشیر واعظ زادہ نے بھی اس نشست میں اعلان کیا : صوبہ فارس کے ممتاز افراد کی درخشاں صلاحیتوں کو قوت بہم پہنچانے کے لئے مختلف منصوبوں کو مرتب کیا گیا ہے جن میں صوبہ فارس میں منتخب و ممتاز افراد کے دفتر کی تاسیس اور صوبہ فارس کی یونیورسٹیوں کے لئے خاص بجٹ شامل ہے۔

700 /